انتخابی میدان میں یہ فتح ونیش کی لڑائی کا خاتمہ نہیں ہے۔ یہ دراصل شروعات ہے۔ جن عزائم کے ساتھ انہیں ایک کھلاڑی کی حیثیت سے اپنے کیریئر کو عروج پر خیرباد کہتے ہوئے سیاست کا رخ کرنا پڑا، ان کی تکمیل کی راہیں اب یہاں سے شروع ہوتی ہیں۔
ونیش اسٹیڈیم کو خیرباد کہہ کر ایک نئی راہ پر چل پڑی ہیں۔ ان سے پہلے بھی کھلاڑی سیاست میں آئے ہیں، لیکن ان سب نے اپنی مکمل پاری کھیلنے کے بعد پارلیامنٹ کا رخ کیا تھا۔ کیا ایک دم سے چنا گیا یہ راستہ ونیش کے لیے ثمر آور ہوگا؟
ہریانہ میں جولانا امیدوار ونیش پھوگاٹ کے عوامی اجلاس کے لیے بھلے ہی کانگریس نے ہریجن بستی کا انتخاب کیا تھا، لیکن جلسے کی تیاری کے لیے ہدایات برہمن دے رہے تھے اور دلت ان کی پیروی کر رہے تھے۔ مایاوتی کی بے عملی کے باوجود محروم سماج اب بھی اپنی قیادت بی ایس پی میں ہی تلاش کر رہا ہے اور سماجی انصاف کے کانگریس کے دعوے پر انہیں بھروسہ نہیں ہے۔
ونیش پھوگاٹ جدوجہد، کڑی محنت اور حوصلے کی مثال ہیں۔ ایک ایسی مثال جو بتاتی ہے کہ مختلف اسپورٹس فیڈریشن میں مخالفین یا حکمراں طبقے کی سرپرستی میں بیٹھنے والے سربراہوں کے خلاف شکست تسلیم کرلینا کوئی متبادل نہیں ہے۔
ویڈیو: پیرس اولمپک کے فائنل سے ٹھیک پہلے ہندوستانی پہلوان ونیش پھوگاٹ کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد مرکزی وزیر کھیل ان پر ہونے والے اخراجات کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ اس پورے واقعہ اور کھیلوں کے تئیں حکومت کے رویے پر سینئر اسپورٹس جرنلسٹ پردیپ میگزین اور دی وائر کے صحافی اتل اشوک ہووالے کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔
اولمپک میں ریسلنگ کے فائنل مقابلے سے قبل چند گرام وزن بڑھنے کی وجہ سے نااہل قرار دی گئیں ہندوستانی ریسلر ونیش پھوگاٹ نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا اور اپنی والدہ کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ،’آپ کا سپنا میری ہمت سب ٹوٹ چکے ہیں۔ اس سے زیادہ طاقت نہیں رہی۔‘
پیرس اولمپک میں خواتین کی 50 کلوگرام ریسلنگ کیٹیگری کے گولڈ میڈل مقابلے سے ٹھیک پہلے ہندوستانی پہلوان ونیش پھوگاٹ کو نااہل قرار دیے جانے کے بعد حامیان حقوق نسواں نے انہیں خط لکھ کر کہا ہے کہ میڈل ملنا، نہیں ملنا کامیابی کا پیمانہ نہیں ہے، کامیابی اور جیت کا پیمانہ تمہاری استقامت اور تمہاری ہمت ہے۔
دہلی کے جنتر منتر پر شدید گرمی کی راتوں سے لے کر پیرس کے گولڈ میڈل مقابلے تک، ان کا سفر ہماری قومی تاریخ کا ایک روشن باب ہے۔ ان کی داستان ہمارا مشترکہ خواب ہے۔ ان کے اس سفر کی شہادت دینے والے برسوں بعد اپنی نسلوں کو بتایا کریں گے کہ وہ ونیش پھوگاٹ کے ہمعصر تھے۔
کھیلوں اور حقوق کے عالمی ادارہ اسپورٹس اینڈ رائٹس الائنس نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سابق سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنسی استحصال کے الزامات پر جاری کردہ اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ انڈین اولمپک ایسوسی ایشن انصاف کے لیے جد وجہد کر رہے پہلوانوں کے ساتھ کھڑی ہونے یا انہیں مسئلے کا حل فراہم کرنے میں ناکام رہی۔
مرکزی وزارت کھیل نےگزشتہ 24 دسمبر کو نو منتخب ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کو یہ کہتے ہوئے تحلیل کر دیا تھا کہ نئی باڈی سابقہ عہدیداروں کےکنٹرول میں ہے۔ خواتین پہلوانوں کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے ملزم بی جے پی ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ کے قریبی سنجے سنگھ ڈبلیو ایف آئی کے صدر منتخب ہوئے تھے۔
ریسلنگ فیڈریشن کے سابق صدر اور بی جے پی ایم پی برج بھوشن کے قریبی سنجے سنگھ کے فیڈریشن کے سربراہ بننے کی مخالفت میں برج بھوشن کے خلاف جنسی استحصال کے الزامات کے حوالے سے احتجاج کرنے والے پہلوانوں میں سے ایک بجرنگ پونیا نے ’پدم شری‘ ایوارڈ لوٹا دیا ہے۔
کتنی شرمناک بات ہے کہ ملک کا نام روشن کرنے والی کھلاڑیوں نے خود وزیر اعظم سے شکایت کی کہ ایک ایم پی نے ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی، لیکن سب جانتے ہوئے بھی وزیر اعظم ڈھائی سال سے خاموش ہیں اور ایک مافیا کی سرپرستی کر رہے ہیں۔
جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر اور بی جے پی ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج کرنے والے پہلوانوں کی حمایت میں ہریانہ کے منڈلانا گاؤں میں منعقد ایک مہاپنچایت میں2024 کے عام انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینے کی اپیل کی۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سربراہ بی جے پی ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ کےخلاف بے حسی کے حوالے سے وزیر اعظم نریندر مودی پر سوال اٹھائے ہیں۔ پرینکا گاندھی نے بھی پوچھا ہے کہ ملزم کے خلاف اب تک کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی ہے۔
ترنمول کانگریس کی ایم پی مہوا موئترا اور کانگریس کی ترجمان سپریا شری نیت نے پہلوانوں کی شکایت پر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف درج ایف آئی آر کے مبینہ حصے کو شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2021 میں ایک پہلوان نے وزیر اعظم نریندر مودی کو سنگھ کی ہراسانی کے بارے میں بتایاتھا، لیکن انہوں نے کچھ نہیں کیا۔
سال 1983 میں کرکٹ ورلڈ کپ جیتنے والی ہندوستانی ٹیم نے پہلوانوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دیکھنا افسوسناک ہے کہ انہوں نے میڈل کو گنگا میں بہانے کے بارے میں سوچا۔ اس ٹیم میں کپل دیو، سنیل گواسکر جیسےسرکردہ کھلاڑی شامل تھے۔ٹیم کے ایک رکن راجر بنی اس وقت بی سی سی آئی کے سربراہ ہیں۔
دہلی پولیس کی جانب سے بی جے پی ایم پی اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف درج ایف آئی آر کی تفصیلات میں سنگین الزامات سامنے آئے ہیں۔ اپنی شکایت میں ایک میڈلسٹ پہلوان نے کہا ہے کہ سنگھ نے انہیں ‘سپلیمنٹس’ دلانے کے عوض میں ان سےجنسی تعلقات کا مطالبہ کیا تھا۔
مہاراشٹر سے بی جے پی ایم پی پریتم منڈے نے کہا کہ جب کوئی خاتون اتنی سنگین شکایت کرتی ہے تو اسے بغیر کسی شک و شبہ کے سچ مان لینا چاہیے۔ اگرچہ میں اس حکومت کا حصہ ہوں، لیکن ہمیں یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ جس طرح ہمیں پہلوانوں سے بات چیت کرنی چاہیے تھی،نہیں کی گئی۔
پہلوانوں کی طرف سے جنسی ہراسانی کے الزام کا سامنا کر رہے بی جے پی ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ کی حمایت میں ایودھیا کے ‘سنتوں’ کا ایک گروپ آواز بلند کر رہا ہے، اور الزام لگانے والی خواتین کی مخالفت کر رہا ہے۔ اس کےساتھ ہی وہ پاکسو قانون کو ‘ناقص’ قرار دیتے ہوئے اس میں تبدیلی کا مطالبہ بھی کر رہا ہے۔
ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر اور بی جے پی لیڈر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف گزشتہ ایک ماہ سے دہلی میں جاری پہلوانوں کے احتجاجی مظاہرہ کو کسان یونینوں، کھاپ پنچایتوں کے علاوہ کئی اپوزیشن جماعتوں کی حمایت حاصل ہے۔ وہیں، ہریانہ بی جے پی کے تمام رہنما خاموشی اختیار کیےہوئے ہیں، جبکہ احتجاج کی قیادت کرنے والے کئی پہلوان اسی ریاست سے آتے ہیں۔
یونائیٹڈ ورلڈ ریسلنگ نے پہلوانوں کی حمایت کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا ہے۔ اس نے کہا ہےکہ وہ اب تک کی جانچ کے نتائج نہ آنے پر مایوسی کا اظہار کرتا ہے اور متعلقہ افسران سے الزامات کی غیر جانبدارانہ جانچ کرنے کی اپیل کرتا ہے۔
پاکسو معاملے میں ملزم ہونے کے باوجودبرج بھوشن شرن سنگھ کےگرفتار نہ ہونے سے سوال اٹھتا ہے کہ کیا قانون کا نفاذ تمام شہریوں پر یکساں طور پرہو رہا ہے؟
ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف جنسی ہراسانی کا الزام لگاتے ہوئےاحتجاج کرنے والے پہلوانوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے میڈل گنگا میں بہا دیں گے کیونکہ ‘یہ تیزسفیدی والاسسٹم انہیں مکھوٹا بناکرصرف اپنا پرچار کرتا ہے، اور پھر استحصال کرتا ہے۔ اس استحصال کے خلاف بولیں، تو جیل میں ڈالنے کی تیاری کرلیتا ہے۔
ویڈیو: کیا وزیر اعظم نریندر مودی کا ‘بیٹی بچاؤ’ کا مقبول نعرہ زمین پربامعنی ہے؟ اپنی پارٹی کے رکن پارلیامنٹ کے خلاف جنسی ہراسانی کے الزامات کے خلاف احتجاج کرنے والے ریسلرزکے ساتھ وہ اور ان کی حکومت جس طرح کا برتاؤ کرتی ہے، اس کو دیکھ کر تو ایسا نہیں لگتا!
دہلی پولیس نے اتوار کو جنترمنتر پر بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سربراہ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج کرنے والے پہلوانوں کے دھرنے کی جگہ کو خالی کرا دیا اور کہا کہ وہ انہیں وہاں واپس نہیں آنے دیں گے۔ اب پہلوانوں نے کہا ہے کہ وہ ملک کے لیے جیتے گئے تمام میڈل کوگنگا میں بہا دیں گے۔
ویڈیو: ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر کے خلاف احتجاج کرنے والے ریسلرز کو 28 مئی کو پارلیامنٹ کی نئی عمارت کے سامنے مارچ کرنے کے دوران حراست میں لے لیا گیا تھا۔ اس کے بعد دہلی پولیس نے جنتر منتر پر سے ان کا سارا سامان بھی ہٹا دیا ہے۔
ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کے خلاف پارلیامنٹ کی نئی عمارت کے باہراحتجاج کے لیے مارچ کرنےکے دوران میڈل جیتنے والے پہلوانوں پر پولیس نے طاقت کا استعمال کیا تھا۔ اب ان کے خلاف فساد برپا کرنے، غیر قانونی طور پراکٹھا ہونے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
بابا رام دیو نے ایک پروگرام کے دوران کہا کہ یہ شرمناک ہے کہ ملک کے پہلوان ریسلنگ فیڈریشن کے صدر برج بھوشن سنگھ پرجنسی استحصال کا الزام لگاتے ہوئے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ ایسےشخص کو فوراً گرفتار کرکے سلاخوں کے پیچھے ڈال دینا چاہیے۔ دسمبر 2022 میں سنگھ نے رام دیو کو ‘ملاوٹ کاراجا’ قرار دیا تھا۔
اتوار کو جب وزیر اعظم نریندر مودی نئے پارلیامنٹ ہاؤس کا افتتاح کریں گے تو بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج کرنے والے پہلوان اس کے سامنے ایک مہیلا مہاپنچایت کا اہتمام کریں گے۔ کھاپ لیڈروں نے خبردار کیا ہے کہ اگر مہاپنچایت کو روکا گیا تو سنگین نتائج بھگتنے پڑ سکتے ہیں۔
ہندوستانی ایتھلیٹس نے اس بار اب تک کا سب سے بہتر مظاہرہ کیا اور ایتھلیٹکس میں7گولڈ میڈل سمیت کل 19تمغے حاصل کئے ۔
اس بار ایشین گیمز میں کئی نئے ریکارڈ ہندوستانی کھلاڑیوں نے بنائے وہیں کبڈی کھلاڑیوں نے مایوس کیا۔ایشین گیمز میں کبڈی کی شمولیت کے بعد سے اب تک مرد اور خواتین کے گولڈ میڈل ہر بار ہندوستان کی ٹیم نے ہی جیتے تھے مگر اس بار یہ ریکارڈ ٹوٹ گیا اور ہندوستان کی ٹیم گولڈ میڈل حاصل کرنے میں ناکام رہی۔