ستمبر-نومبر 2022 میں ہوئی اگنی ویر بھرتی کے دوران منتخب امیدواروں کے مارکس ناکام امیدواروں سے کم تھے۔ لیکن مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے آرڈر کے چار ماہ گزرنے کے بعد بھی فوج نے درخواست گزاروں کے سامنے تمام امیدواروں کےمارکس ظاہر نہیں کیے ہیں۔
مسلمانوں کے خلاف تشدد کرنے والے ہندو کم ہو سکتے ہیں، لیکن یہ بھی سچ ہے کہ ہندوؤں کی اکثریت کو مسلمانوں کے خلاف تشدد سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
یہ واقعہ بدھ کو دھولے-سی ایس ایم ٹی ایکسپریس میں پیش آیا تھا۔ جلگاؤں کے رہنے والے بزرگ اپنی بیٹی سے ملنے کلیان جا رہے تھے، جب کچھ لوگوں نے ان پر غیر قانونی طور پر گائے کا گوشت لے جانے کا الزام لگاتے ہوئے حملہ کر دیا تھا۔ پولیس نے معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے بھارتیہ نیائے سنہتا کی نسبتاً ہلکی دفعات کا اطلاق کیا، نتیجے کے طور پر ایک ہی دن میں ملزمین کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
یہ واقعہ بدھ کو دھولے-سی ایس ایم ٹی ایکسپریس میں پیش آیا۔ جلگاؤں کے رہنے والے بزرگ اپنی بیٹی سے ملنے کلیان جا رہے تھے، جب کچھ لوگوں نے ان پر غیر قانونی طور پر گائے کا گوشت لے جانے کا الزام لگاتے ہوئے حملہ کر دیا۔ ابتدائی تفتیش کے بعد پولیس نے بتایا ہے کہ بزرگ بھینس کا گوشت لے جا رہے تھے، جس پر پابندی نہیں ہے۔
ستمبر-نومبر 2022 میں جبل پور میں ہوئے اگنی پتھ کے امتحان میں امیدواروں نے دھاندلی کا الزام لگایا ہے۔ حال ہی میں، مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے فوج کو ہدایت دی ہے کہ وہ اس بھرتی کے دوران منتخب ہونے والے تمام امیدواروں کے نمبر فراہم کرے۔
کانگریس صدر نے پی ایم نریندر مودی کے خلاف الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پی آر کا استعمال کر کے حکومت کو عوام کے بنیادی مسائل سے دور رکھا ہے، لیکن جون 2024 کے بعد ایسا نہیں چلے گا، لوگ اب حساب مانگ رہے ہیں۔
کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے نے سی ایم آئی ای کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں موجودہ بے روزگاری کی شرح 9.2 فیصد ہے، جبکہ خواتین کے لیے یہ شرح 18.5 فیصد ہے۔ پچھلے دس سالوں میں کروڑوں نوجوانوں کے خواب چکنا چور کرنے کی ذمہ دار صرف مودی حکومت ہے۔
گورکھپور کے جس سہسراؤں گراؤنڈ میں پسینہ بہانے کے بعد 3800 لڑکے اور 28 لڑکیوں کا انتخاب گزشتہ ڈھائی دہائیوں میں فوج اور نیم فوجی دستوں میں کیا گیا، وہاں آج ویرانہ آباد ہے۔ اگنی پتھ اسکیم کی وجہ سے نوجوانوں میں فوج کے لیے جوش و جذبہ ختم ہو گیا ہے۔
مہاراشٹر ملک کی سب سے بڑی معیشت والی ریاست ہے، لیکن برسوں سے سرکاری نوکری کی تیاری کرنے والے اس کے ہزاروں نوجوان شہری پیپر لیک یا کسی اور گھوٹالے کی وجہ سے امتحان رد ہونے کے بعد مایوس ہوکر خودکشی جیسے مہلک قدم اٹھا رہے ہیں۔
فرخ آباد لوک سبھا سیٹ کے لیے تیسرے مرحلے میں 13 مئی کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ویڈیو میں ایک نابالغ لڑکے کو کئی بار بی جے پی امیدوار اور موجودہ ایم پی مکیش راجپوت کے لیے ای وی ایم پر ووٹ ڈالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
دیگر رپورٹس بھی بتاتی ہیں کہ اگنی پتھ اسکیم کے تحت منتخب ہونے والے بہت سے نوجوانوں نے ٹریننگ کے درمیان ہی نوکری چھوڑ دی تھی۔ یہ نوجوان فوج کی نوکری میں جانا تو چاہتے ہیں، لیکن اگنی پتھ نے ان کے جذبے پر پانی پھیر دیا ہے۔
سابق فوجیوں کا کہنا ہے کہ جب آپ لڑکوں کو چار سال کے معاہدے پر بھرتی کریں گےتو ممکن ہے کہ کہیں کم اورکمتر لڑکے فوج میں جائیں گے، جن کے اندر جنون کم ہوگا، اور ملک کے لیے جذبہ ایثار و قربانی بھی نہیں ہوگا۔ کیا فوج کو اس سطح اور معیار کے جوان مل پائیں گے جو انہیں مطلوب ہیں؟
مدھیہ پردیش کے گوالیار-چنبل علاقے میں فوج میں جانے کی لمبی روایت رہی ہے۔ مثال کے طور پر، اب تک ہر بھرتی میں مرینا کے قاضی بسئی گاؤں کے 4-5 نوجوان فوج میں چنے جاتے تھے۔ اگنی پتھ اسکیم کے شروع ہونے کے بعد پہلی بار ایسا ہوا کہ گاؤں سے کوئی بھی نہیں چنا گیا۔ فوج کی بھرتی پر انحصار کرنے والے یہ نوجوان اب انجانے کام کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔
اس اسکیم سے ان گاؤں دیہات اور نوجوانوں کی زندگیوں پر کیا اثر پڑا ہے؟ کیا اب یہ فوجیوں کے گاؤں نہیں کہلائیں گے؟ زندگی کا واحد خواب چکنا چور ہونے کے بعد یہ نوجوان اب کیا کر رہے ہیں؟ کیا فوج کو اس اسکیم کی ضرورت ہے؟ کیا یہ فوج کی جدید کاری کے لیے ضروری قدم ہے؟ ان سوالوں کی چھان بین کے لیے دی وائر نے ملک کے کئی ایسے علاقوں کا دورہ کیا۔ اس سلسلے میں پہلی قسط ہریانہ سے۔
ویڈیو: آئندہ لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر ملک کی معیشت، نوکریوں کی صورتحال اور بے روزگاری کے مسائل پر ماہر معاشیات پروفیسر سنتوش مہروترا اور یوا ہلہ بول کے انوپم کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہے ہیں یوگیندر یادو۔
نوجوان کی شناخت اتر پردیش کے قنوج کے رہنے والے برجیش پال کے طور پر کی گئی ہے۔ وہ حال ہی میں پولیس بھرتی کے امتحان میں شامل ہوئے تھے اور مبینہ طور پر پیپر لیک سے پریشان تھے۔ اپنے پیچھے چھوڑے گئے ایک سوسائیڈ نوٹ میں انہوں نے اپنے اس قدم کے لیے بے روزگاری کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
حالیہ مہینوں میں کووڈ–19 سے متاثر ہونے والے صحت مند افراد میں دل کے امراض (کارڈیک) سے اچانک موت میں غیرمعمولی اضافے کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ مرکزی وزیر صحت من سکھ مانڈویا نے کہا ہے کہ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ اس سلسلے میں حقائق جاننے کے لیے تین اسٹڈی کر رہی ہے۔
مہاراشٹر کے ناسک ضلع کا معاملہ۔ بھیونڈی کے رہنے والے 23 سالہ لقمان سلیمان انصاری اور دو دیگر 8 جون کو کچھ مویشی لے جا رہے تھے، جب ایک ہجوم نے ان پر حملہ کر دیا۔ انصاری کی لاش 10 جون کو برآمد کی گئی۔ ملزمین کےمبینہ طور پر راشٹریہ بجرنگ دل سے وابستہ ہونے کی جانکاری ملی ہے۔
چار جنوری کو الہ آباد میں رہ کر پڑھائی کرنے والے اور مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کرنے والے طالبعلم اچانک سڑکوں پر نکل آئے اور تالی-تھالی پیٹتے ہوئےمؤخربھرتیوں کو پُرکرنے کامطالبہ کرنے لگے۔ ان کا کہنا تھاکہ وہ روزگار جیسے اہم مدعے پر سوئی ہوئی حکومت کونیند سےجگانا چاہتے ہیں۔
ایچ آر ڈی منسٹر رمیش پوکھریال نشنک نے آئی آئی ٹی کھڑگ پور کے 65ویں کنووکیشن میں کہا کہ ہمالیہ ’نیل کنٹھ‘کی طرح سارا زہر پیکرآلودگی سےماحولیات کو بچا رہا ہے۔ اس سے پہلے آئی آئی ٹی ممبئی کے کنووکیشن تقریب میں نشنک نے کہا تھا کہ جوہر اور سالمہ کی کھوج چرک رشی نے کی تھی۔
آڈیو : دی وائر اردو اور سنو انڈیا کے اس خاص پوڈ کاسٹ سیریز الیکشن نامہ کے اس ایپی سوڈ میں سنیے اس لوک سبھا انتخاب میں نوجوانوں کا رول کیا ہے اور ان کے ایشوز کیا ہیں۔ ساتھ ہی جانیے ان نوجوانوں کے بارے میں جو ان انتخابات میں حصہ تو لے رہے ہیں پر چرچہ میں نہیں ہیں۔
پچھلے سال بھی انڈین ریلوے کی63ہزار ملازمتوں کے لیے انيس ملین درخواستیں جمع کرائی گئی تھيں۔
بی جے پی کی حکومت نے اعلیٰ تعلیم پرسب سے زیادہ پیسے بچائے ہیں۔ ہمارا نوجوان خودہی پروفیسر ہے۔ وہ تو بڑےبڑے کو پڑھا دیتا ہے جی، اس کو کون پڑھائےگا۔ مدھیہ پردیش کے پونے 6لاکھ نوجوان کالجوں میں بنا پروفیسر،اسسٹنٹ پروفیسر کے ہی پڑھ رہے ہیں۔ ہمارا نوجوان ملک مانگتا ہے، کالج اور کالج میں ٹیچرنہیں مانگتا ہے۔
غنڈوں نے مسلم نوجوان کو دکان میں رکھی کرسی سے باندھ دیا۔ اور پھر نائی سے اس کی داڑھی زبردستی کٹوا دی۔
نوجوانوں کو ہندو مسلم ٹاپک کی گولی دے دو، وہ اپنی جوانی بنا کسی کہانی کے کاٹ دےگا۔
آپ کے ملک میں اکتوبر سے لےکر آدھی جنوری تک ایک فلم کو لےکر بحث ہوئی ہے۔ ساڑھے تین مہینے بحث چلی۔ نوکری پر اتنی لمبی بحث ہوئی؟ بہتر ہے آپ بھی تنخواہ کی نوکری چھوڑ کرہندومسلم ڈبیٹ کی نوکری کر لیجئے۔
راجیہ سبھا میں آج روزگار کو بنیادی حقوق میں شامل کرنے اور بے روزگاروں کو لازمی طورپر بھتہ دینے کا مطالبہ کیا گیا۔
’ سارے کمیشن ہی ختم کر دیے جائیں اور نوجوانوں سے کہہ دیا جائے کہ جاؤ ہم تم کو نوکری نہیں دیںگے۔ تم کو نعرے لگانا ہے تو لگاؤ، ورنہ ہم کچھ اور کرکے انتخاب جیت لیںگے۔ جیت بھی رہے ہیں۔‘ عزت مآب وزیر اعظم نریندر مودی، کانگریس […]