فکر و نظر

File photo of Narendra Modi and Yogi Adityanath. Photo: PTI

کیا اتر پردیش بی جے پی میں ہو رہی اٹھاپٹک کسی تبدیلی کا اشارہ ہے

اسمبلی انتخابات سے کچھ مہینے پہلے اتر پردیش بی جے پی میں‘سیاسی عدم استحکام’کا انفیکشن شروع ہو گیا، جس کے مرکزمیں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ ہیں۔ بی جے پی-آر ایس ایس کے رہنماؤں کے غوروخوض کے بیچ سوال اٹھتا ہے کہ حالیہ دنوں میں ایسا کیا ہوا کہ انہیں یوپی کا میدان فتح کرنااتنا آسان نہیں دکھ رہا، جتنا سمجھا جا رہا تھا۔

Synced Sequence.00_20_12_19.Still020

گورکھپور: گورکھ ناتھ مندر سے متصل گھروں کی منتقلی کا عمل غیرمعمولی ہے

ویڈیو: اتر پردیش کے گورکھپور واقع گورکھ ناتھ مندر سے لگے ایک درجن سے زیادہ گھروں کو ہٹاکر وہاں مبینہ طور پر مندر کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے پولیس فورس کی تعیناتی کو لےکر ہنگامہ مچا ہوا ہے۔متاثرین کاالزام ہے کہ دباؤ میں ان سے دستخط کروائے گئے، جبکہ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ سب نے بنا دباؤ کے دستخط کیے ہیں۔ اس مدعے پر گورکھپور نیوزلائن ویب سائٹ کے مدیر منوج سنگھ سے مکل سنگھ چوہان کی بات چیت۔

WhatsApp Image 2021-06-10 at 21.44.26

لکش دیپ کو بچانے کے لیے پہلا تاریخی احتجاج

ویڈیو:لکش دیپ کے ایڈمنسٹریٹر پرفل کھوڑا پٹیل کی جانب سے لائے گئے مسودہ قوانین کے تحت اس مسلم اکثریتی جزیرےسے شراب نوشی سے پابندی ہٹانے، بیف پر پابندی عائدکرنے اورساحلی علاقوں میں ماہی گیروں کے جھونپڑے توڑے جانے ہیں۔ ان میں بےحد کم جرائم والے لکش دیپ میں اینٹی غنڈہ ایکٹ لانا اور دو سے زیادہ بچوں والوں کو پنچایت چناؤ لڑنے سے روکنے کا بھی اہتمام بھی شامل ہے۔

Synced Sequence.00_21_08_03.Still009

کووڈ 19مینجمنٹ: کیا کرسی بچا پائیں گے یوگی آدتیہ ناتھ؟

ویڈیو: اتر پردیش میں کووڈ مینجمنٹ کو لےکر بی جے پی دو خیموں میں بٹی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ ایک وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف ہے تو دوسرا ان کے ساتھ ہے۔ اسی بیچ گجرات کیڈر کے آئی اے ایس افسر اروند کمار شرما کو اتر پردیش بھیج کر وزیر اعظم نے مداخلت کی ہے۔ اس موضوع پر سینئر صحافی شرت پردھان اور سدھارتھ کلہنس سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

فوٹو: رائٹرس

کشمیر کی زمینی صورت حال پر ایک تازہ رپورٹ

جن دنوں یہ گروپ کشمیر کے دورہ پر تھا، حکومت نے بتایا کہ حریت لیڈر میر واعظ عمر فاروق ہاؤس اریسٹ نہیں ہیں اور کہیں بھی آ جا سکتے ہیں۔ اگلے روز یہ گروپ ان کی رہائش گا ہ پر پہنچا۔ مگر سیکورٹی اہلکاروں نے ان کو اندر جانے کی اجازت نہیں دے دی۔

(السٹریشن:پری پلب چکرورتی/د ی وائر)

اس ملک میں مسلمانوں کو کھلے عام گالی دی جا سکتی ہے، ان کا خون کرنے کی بات کی جاسکتی ہے …

یہ ہندوستان کی معاشرتی فطرت بنتی جا رہی ہے کہ مسلمانوں کو کھلے عام مارا جا سکتا ہے، ان کے خلاف پرتشدد پروپیگنڈہ کیا جا سکتا ہے اور پولیس انتظامیہ سے لےکر سیاسی پارٹیوں تک کوئی بھی اسے سنگین معاملہ ماننے کو تیار نہیں۔

0602 AP Discussion.01_31_29_21.Still009

کیا آر ایس ایس بدل رہا ہے؟

ویڈیو: حال ہی میں آئی کتاب ‘ری پبلک آف ہندوتوا’کے مصنف بدری نارائن بتا رہے ہیں کہ آر ایس ایس کس طرح سے زمین پر کام کرتا ہے۔ پہلے کے اور ابھی کے آر ایس ایس میں کیا کیا بدل گیا ہے۔ اس کتاب اور آر ایس ایس سے جڑے کئی مدعوں پر پروفیسر اپوروانند نے ان سے بات چیت کی۔

0304 HKB 07 April Out.00_35_50_04.Still032

کیاکووڈ بحران سے وزیر اعظم مودی کی مقبولت میں گراوٹ آئی ہے؟

ویڈیو: ہندوستان عالمی وبا کا نیامرکز بنا ہوا ہے۔ مئی مہینے کے اکثر دنوں میں انفیکشن کے تقریباً چار لاکھ سے زیادہ معاملے درج کیے گئے۔کئی کووڈ 19مریضوں کی اسپتالوں میں اس لیے موت ہو گئی کہ ڈاکٹروں کے پاس آکسیجن اور دوسری جان بچانے والی دوائیاں نہیں تھیں۔ تمام لوگ اس سانحہ کے لیےوزیر اعظم نریندر مودی کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں۔

North Block, on Raisina Hill, home to the Ministry of Home Affairs, and in a warren of offices accessed from the rear of the imposing edifice, the Intelligence Bureau. Credit: Intelligence Bureau publication on the history of the DGPs conferences.

کیا ریٹائرڈ سیکیورٹی عہدیداروں کے لیے سرکاری اجازت سے لکھنے کا نیا ضابطہ تنقید کو روکنے کی چال ہے

مودی حکومت کی جانب سے سینٹرل سول سروسز (پنشن)رولز، 1972 میں کی گئی ترمیم کے بعد اب سبکدوش سیکیورٹی افسران کو اپنے سابقہ ادارےکے بارے میں کچھ بھی لکھنے سے پہلے حکومت کی اجازت لینی ہوگی۔ اس کی خلاف ورزی ان کے پنشن کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔

لکش دیپ کےایڈمنسٹریٹر پرفل کھوڑا پٹیل کو واپس بلائے جانے کو لےکرمسلسل احتجاج  کیا جا رہا ہے۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کھوکھلے ترقیاتی ایجنڈے کے تحت مسلم اکثریتی جزائر لکش دیپ نشانے پر

قابل ذکر ہے کہ36 جزائر پر مشتمل لکش دیپ میں2011کی مردم شماری کے مطابق 64429نفوس رہتے ہیں اور ان میں 96فیصد مسلمان ہیں۔ کیرالا کے ساحل سے تقریباً400کیلومیٹر دور سمندر میں پھیلے ہوئے یہ جزائر زبان، ثقافت اور رہن سہن کے اعتبار سے اسی ریاست کا حصہ لگتے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی(فوٹوبہ شکریہ: پی آئی بی)

کووڈ 19: یہ بتانے کی کوشش جاری ہے کہ لوگوں نے جس سانحے کا سامنا کیا اس میں سرکار کا کوئی قصور نہیں

وہاٹس ایپ یونیورسٹی کے ذریعےیہ بتایا جا رہا ہے کہ یہ عالمی وبا ہے اور ہر ملک متاثر ہے، اس لیے مودی جی بیچارے کیا کر سکتے ہیں۔ اس نیریٹو سے سرکار کی ناکامی پر پردہ ڈالنے کی کوشش جاری ہے، جبکہ سچائی یہ ہے کہ دنیا میں کووڈ کی دوسری لہر کا سب سے زیادہ اثر ہندوستان پر ہی پڑا ہے۔ جس ملک میں صحت عامہ کا نظام مضبوط ہے، وہاں اس کا اثر نسبتاً کم ہوا۔

24 مئی2021 کو دہلی کا ایک ویکسینیشن سینٹر۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کووڈ: سرکاری وعدوں کے باوجود مستقبل قریب میں ویکسین کی قلت کا کوئی حل نظر نہیں آتا

مرکز نے اگست سے دسمبر کے بیچ2.2ارب ٹیکے دستیاب کروانے کی بات کہی ہے، لیکن یہ نہیں بتایا کہ ان میں سے کتنے ملک میں بنیں گے اور کتنے امپورٹ کیے جائیں گے۔ اس بات میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ ٹیکوں کی موجودہ قلت نومبر 2020 سے جنوری 2021 کے بیچ کمپنیوں کو ویکسین کا پری آرڈر دینے میں مودی سرکار کی ناکامی کا نتیجہ ہے۔

عمر خالد، فادرا سٹین سوامی اور ہینی بابو ایم ٹی۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/پی ٹی آئی/ٹوئٹر)

کیا عدالتیں اپنے اوپر عائد کی گئی غیر ضروری پابندیوں سے خود کو آزاد کر پائیں گی

انسان کی آزادی سب سے اوپر ہے۔ جو ضمانت ایک ٹی وی پروگرام کرنے والے کا حق ہے، وہ حق گوتم نولکھا یا فادرا سٹین کا کیوں نہیں، یہ سمجھ سے بالاتر ہے۔ عدالت کہےگی ہم کیا کریں، الزام یو اے پی اے قانون کے تحت ہیں۔ ضمانت کیسے دیں! لیکن اپنے او پر یہ بندش بھی خود سپریم کورٹ نے ہی لگائی ہے۔

فوٹو بہ شکریہ: Nehru Memorial Library

جواہر لعل نہرو کی نظر میں آریا کون تھے؟

انہیں آزادی بہت عزیز تھی۔ وہ آج کے ہندوستانیوں (جو ان کی اولاد ہیں)کی طرح نہیں تھے، جنہیں آزادی کی اہمیت کا احساس کافی دیر سے ہوتا ہے۔ آریائی لوگوں کو موت منظور تھی، مگر بے عزتی اور غلامی کسی بھی صورت میں قبول نہیں تھی۔

Jawaharlal_Nehru_gives_his_-tryst_with_destiny-_speech_at_Parliament_House_in_New_Delhi_in_1947_02

پہلے عام انتخابات میں جواہر لعل نہرو نے ووٹ مانگتے ہوئے عوام سے کیا کہا تھا…

جواہر لعل نہر و نے کہا تھا کہ -اگر کوئی شخص مذہب کی بنیاد پر دوسروں کو نشانہ بنانے کے لیے کھڑا ہوتا ہے تو میں ملک کا سربراہ ہونے کے ناطے یا عام آدمی کی حیثیت سے اپنی آخری سانس تک اس سے لڑوں گا۔

Jawaharlal_Nehru_gives_his_-tryst_with_destiny-_speech_at_Parliament_House_in_New_Delhi_in_1947_02

جواہر لعل نہرو کا پیغام، اپنے دوستوں اور نکتہ چینوں کے نام

میں مکمل جمہوریت کو مانتا ہوں یعنی سیاسی اور اقتصادی دونوں طرح کی آزادی حاصل ہو۔ فی الحال میں سیاسی جمہوریت کے لیے کام کر رہا ہوں۔ لیکن سمجھتا ہوں کہ یہی چیزبڑھ کر اور پھیل کر معاشی جمہوریت بھی بن جائے گی۔

2105 COV BULL.00_08_34_14.Still019

کووڈ 19: بلیک اور وہائٹ فنگس کے بعد یلو فنگس کے معاملے سامنے آئے

ویڈیو: کورونا وائرس سے جڑے بلیک اور وہائٹ فنگس کے معاملے ملک میں سامنے آنے کے بعد یلو فنگس کے بھی کچھ معاملے درج کیے گئے ہیں۔ صفائی بنائے رکھنے میں ناکام رہنا ان فنگس کے پھیلاؤ کی سب سے اہم وجہ ہو سکتی ہیں۔

فوٹو: رائٹرس

اسرائیل، فلسطین جنگ اور ابو خان کی بکری

ٹائمز آف اسرائیل کے کالم نگار ڈیوڈ ہوروز کے مطابق اسرائیل لڑائی تو جیت گیا، مگر جنگ ہار گہا ہے۔ان کے مطابق اسرائیل کو بڑی طاقتوں کی طرف سے جو سفارتی امداد ایسے اوقات میں مہیا ہوتی تھی، و ہ اس بار اس سے محروم تھا اور دنیا بھر میں اس کے خلاف ایک ماحول بن گیا تھا، جو اب کسی وقت یہودی مخالف رویہ اختیار کر سکتا ہے۔

پارل کھکر۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک اکاؤنٹ)

گنگا میں بہہ رہی لاشوں کے لیے ’ننگے راجہ‘ پر انگلی اٹھانے والی گجراتی شاعرہ بی جے پی کے نشانے پر

گنگا میں بہتی لاشوں کو دیکھ کر افسردہ گجراتی شاعرہ پارل کھکر نے اپنی افسردگی کو چودہ مصرعوں کی ایک نظم میں ڈھال دیا ہے، جسے ادیبوں کے علاوہ عام لوگوں نے بھی پسند کیا۔ حالانکہ اس کے بعد بنیادی طور پرغیرسیاسی پارُل مقتدرہ بی جے پی کی ٹرول آرمی کے نشانے پر آ گئیں۔

2105 COV BULL.00_08_26_12.Still010

وزیر اعظم کے آنسوؤں میں کتنی سچائی ہے؟

ویڈیو:گزشتہ17اپریل کو ملک میں جب کووڈ 19 کے ایک دن میں234692 معاملے آئے تھے اور 1341 لوگوں کی موت ہوئی تھی، تب اتراکھنڈ میں کمبھ میلہ جاری تھا اور دوسری طرف وزیر اعظم نریندر مودی بنگال انتخاب میں اپنی ریلیوں میں جمع ہونے والی بھیڑ کی تعریف کر رہے تھے۔ اب وہ ملک کےحالات پر آنسو بہا رہے ہیں۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

کورونا بحران: اپنی بقا کی جنگ لڑتے ہوئے ہندوستانی صحافی حکمرانوں کو آئینہ دکھا رہے ہیں…

صرف اپریل کے مہینے میں ملک بھر میں 98 صحافی اپنے فرض کی ادائیگی کے دوران کورونا وائرس کا شکار ہوکر ہلاک ہوگئے۔ مئی میں ابھی تک یہ تعداد 54تک پہنچ گئی ہے۔ یعنی ہر روز اوسطاً تین صحافیوں کی موت ہو رہی ہے۔ کسی جنگ کو کور کرتے ہوئے بھی کبھی اتنی بڑی تعداد میں صحافی مار ے نہیں گئے ہیں۔

(فوٹو: رائٹرس)

ناقص ویکسین پالیسی کے لیے صرف اور صرف وزیر اعظم مودی ذمہ دار ہیں

مرکز نے سپریم کورٹ کو کہا ہے کہ اسےصحیح ویکسین پالیسی نافذ کرنے کو لےکرایگزیکٹوکی دانشمندی پر بھروسہ کرنا چاہیے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہندوستان میں کوئی بھی واضح طور پر اعلانیہ قومی ٹیکہ کاری پالیسی ہے ہی نہیں۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

کووڈ بحران: آدمی کو بھی میسر نہیں انساں ہونا …

اس مشکل وقت میں سرکاروں کی کاہلی تو اپنی جگہ پر ہے ہی، لوگوں کا آدمیت سے بالاترہوتے جانا بھی متاثرین کی پریشانیوں میں کئی گنا اضافہ کر رہا ہے۔اس کی وجہ سے ایک اور بڑا سوال سنگین ہوکر سامنے آ گیا ہے کہ کیا اس مہاماری کے جاتے جاتے ہم انسان بھی رہ جا ئیں گے؟

بازآبادی کا مطالبہ کرتی  ہوئی کپلابین تڑوی۔ (بائیں سے پہلی)

گجرات ’ماڈل‘ کو چیلنج دینے والی کیوڑیا کالونی کی مزاحمتی تحریک کی بازدید

جہاں ملک ایک طرف‘گجرات ماڈل’کی شکل میں پیش کیے گئے چھلا وے کو لےکر آج سچائی سے واقف ہورہا ہے، وہیں گجرات کے کیوڑیا گاؤں کے آدی واسیوں نے بہت پہلے ہی اس کے کھوکھلے پن کو سمجھ کر اس کے خلاف کامیابی کے ساتھ ایک مزاحمتی تحریک شروع کی تھی۔

سابق مرکزی وزیر ارون شوری۔ (فوٹو: دی  وائر)

کووڈ بحران کے لیے ’سسٹم‘ نہیں، مودی قصور وار ہیں جنہوں نے اس کو منظم طور پرتباہ کر دیا ہے: ارون شوری

انٹرویو: سابق مرکزی وزیر ارون شوری نے دی وائر سے بات کرتے ہوئے ملک کے کووڈ بحران کے لیے نریندر مودی سرکار کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ سرکارعوام کو ان کے حال پر چھوڑ چکی ہے، ایسے میں اپنی حفاظت کریں اور ایک دوسرے کا خیال رکھیں۔

WhatsApp Image 2021-05-09 at 14.18.17

رام دیو نے کووڈ 19 مریضوں کا اڑایا مذاق

ویڈیو: سوشل میڈیا پر رام دیو کا ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے۔ اس میں وہ ایک نیوزچینل پر کورونا مریضوں کا مذاق اڑاتے نظر آ رہے ہیں۔ رام دیو آکسیجن کی کمی سے جوجھ رہے لوگوں کو یوگ کرنے کی صلاح دے رہے ہیں اور دعویٰ کر رہے ہیں کہ اس سے آکسیجن کا لیول بڑھ جائےگا۔

فوٹو: رائٹرس

اداریہ: کووڈ بحران سے متعلق حکومت کی تباہ کن ہینڈلنگ کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیشن کی ضرورت ہے

کووڈ19کی دوسری لہر نے جس طرح کی قومی تباہی  کوجنم دیا ہے، ویسی تباہی  ہندوستان  نے آزادی کے بعد سے اب تک نہیں دیکھی تھی۔ اس بات کے تمام ثبوت ہیں کہ اس کو ٹالا جا سکتا تھا اور اس کےمہلک اور جان لیوا اثرات کو کم کرنے […]

0505 AP SV Discussion.00_33_26_24.Still009

بنگال کاتشددفرقہ وارانہ نہیں، لیکن تشدد ہے

ویڈیو: بی جے پی رہنماؤں اور ان کے سیلبرٹی حامیوں کے ذریعےمغربی بنگال میں انتخاب کے بعد کےتشدد کو ‘فرقہ وارانہ’ تشددکے طور پرپیش کرنےکی کوشش کی جا رہی ہے، جس کا مقصد بقیہ ہندوستان کے ہندوؤں کو ڈرانا اور فرقہ وارانہ بنانا ہے۔ دی وائر کےبانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور پروفیسر اپوروانند کی بات چیت۔

وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ(فوٹو : رائٹرس)

بنگال کے انتخابی نتائج  نے بی جے پی کو ’ون نیشن، ون کلچر‘ کی حد بتا دی ہے

کئی سالوں سے مودی شاہ کی جوڑی نے انتخاب جیتنے کی مشین ہونے کی جو امیج بنائی تھی، وہ کئی شکست کی وجہ سے کمزور پڑ رہی تھی، مگر اس بار کی چوٹ بھرنے لائق نہیں ہے۔ وہ ایک ایسے صوبے میں لڑکھڑا کر گرے ہیں، جو کسی ہندی بولنے والےکی زبان سے یہ سننا پسند نہیں کرتا کہ وہ ان کے صوبے کو کیسے بدلنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔

علامتی تصویر،(فوٹو:رائٹرس)

مرگِ انبوہ کا ذمہ دار کون؟

کورونا وبا کے پھیلنے یا پھیلانے کا ذمہ دار اگر ہم ہندو مذہبی ٹھیکیداروں کو ٹھہراتے ہیں تو اس سے کوئی سادھو، سنت، سوامی یا سنیاسی مراد نہیں لے سکتے بلکہ وہ حکمران طبقہ ہی ہے جو بیک وقت صاحب اقتدار بھی ہے اور مذہبی دکاندار بھی۔ پورا آوے کا آوا بہروپ و ہم رنگ ہے، حالت یہ ہے کہ ان کی سیاسی ٹھیکیداری اور مذہبی دکانداری کے درمیان خط امتیاز نہیں کھینچا جا سکتا۔