سنگھ اور بی جے پی میں دہشت گرد ہونے کے کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدھا رمیا کے بیان کے خلاف بی جے پی کا مظاہرہ۔ کہا کرناٹک میں بی جے پی کی حکومت بنےگی۔
نئی دہلی : کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدھا رمیا نے کہا کہ آئندہ ریاستی اسمبلی انتخاب میں دو نظریے،فرقہ پرستی اور سیکولرزم کے درمیان مقابلہ ہوگا۔انہوں نے اس بات سے انکار کیا کہ ریاست میں کانگریس کے لئے اقتدار مخالف لہر ہے اور کہا کہ کرناٹک میں واضح اکثریت کے ساتھ کانگریس پھر سے حکومت بنائےگی۔
وہ ریاستی اسمبلی انتخاب کی تیاریوں اور حکمت عملی پر گفتگو کے لئے کانگریس صدر راہل گاندھی کی طرف سے بلائی گئی میٹنگ میں شامل ہونے کے لئے سنیچر کو دہلی پہنچے ہوئے تھے۔
راہل 10 فروری کو کرناٹک میں انتخابی تشہیر کی شروعات کریںگے۔میٹنگ کے بعد سدھا رمیا نے نامہ نگاروں سے کہا، ‘ یہ انتخاب میرے اور یدورپّا کے درمیان نہیں ہوگا۔ یہ میرے اور وزیر اعظم نریندر مودی کے درمیان مقابلہ نہیں ہوگا۔ یہ دو نظریات یعنی فرقہ پرستی اور سیکولرزم کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ ‘
سدھا رمیا کے بیان کو لےکر بی جے پی نے کیا مظاہرہ
بی جے پی نے کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدھا رمیا کے اس بیان کو لےکر سنیچر کو مظاہرہ کیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ بھگوا پارٹی اور آر ایس ایس میں بھی ‘ دہشت گرد ‘ ہیں۔بی جے پی رکن پارلیامان شوبھا کرندلاجے کی رہنمائی میں پارٹی نے بینگلورو کے بیچ میں واقع میسرو بینک سرکل پر دھرنا دیا اور سڑک کو بند کیا۔ اس کے بعد بی جے پی رہنماؤں نے گرفتاریاں دیں۔
کرندلاجے نے سدھا رمیا پر ‘ ووٹ بینک کی سیاست ‘ کرنے کا الزام لگایا۔ سدھا رمیا نے حال میں الزام لگایا تھا کہ بی جے پی، آر ایس ایس اور بجرنگ دل میں بھی دہشت گرد ہیں۔بیتے 10 جنوری کو کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدھا رمیا نے بی جے پی، آر ایس ایس اور بجرنگ دل پر حملہ بولتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ خود دہشت گرد ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا تھا، ‘ بی جے پی، آر ایس ایس اور بجرنگ دل میں بھی دہشت گرد ہیں۔ ‘
ان کے اس بیان پر بی جے پی صدر امت شاہ نے کہا تھا کہ کرناٹک کی کانگریس حکومت ہندو مخالف ہے۔
بی جے پی کرناٹک انتخاب جیتےگی، حکومت بنائےگی : جاوڈیکر
مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے سنیچر کو کہا کہ بی جے پی آئندہ کرناٹک اسمبلی انتخاب جیتےگی اور ریاست میں اگلی حکومت بنائےگی۔پونے میں ایک پروگرام سے الگ نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت میں انہوں نے کہا، ‘ میں کرناٹک کا پارٹی صدر ہوں۔ ہم کرناٹک میں (انتخاب) جیتیںگے کیونکہ وہاں پوری طرح اقتدار مخالف (حکمراں کانگریس کے خلاف) لہر ہے اور بی جے پی کو وہاں بہت اچّھا رد عمل مل رہا ہے۔
مرکزی وزیر ترقی انسانی وسائل نے کہا، ‘ اس وقت، بی جے پی کی 19 ریاستوں میں حکومت ہے۔ شمال مشرقی ریاستوں میں تریپورہ، میزورم اور میگھالیہ میں آئندہ انتخابات میں جیت حاصل کر کے بی جے پی حکومتی ریاستوں کی تعداد بڑھکر 23 ہو جائےگی۔ ‘انہوں نے کہا، ‘ ملک میں حالت ایسی ہوگی کہ بی جے پی ہرجگہ ہوگی اور کانگریس کہیں نہیں ہوگی۔ ‘
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں