خبریں

آر ٹی آئی قانون کافی غور وفکر  کے بعد بنا تھا، اس میں ترمیم کر کے اس کو کمزور کیا جا رہا: ارونا رائے

مشہور سماجی کارکن ارونا رائے نے کہا کہ اس قانون کو لوک سبھا میں لمبی بحث اور صلاح مشورہ کے بعد پاس کیا گیا تھا اور موجودہ حکومت کی نئی تبدیلی آر ٹی آئی کو بےحد کمزور کرنے والی ہے۔

ارونا رائے/فوٹو:بشکریہ فیس بک  Azim Premji University

ارونا رائے/فوٹو:بشکریہ فیس بک  Azim Premji University

نئی دہلی: مشہور سماجی کارکن ارونا رائے نے گزشتہ سوموار کو مرکز کی نریندر مودی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ آر ٹی آئی قانون میں ترمیم کرکے اس کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کا یہ قدم بہت ہی غیر جمہوری ہے۔

جئے پور میں ایک پریس کانفرنس میں رائے نے کہا کہ جس قانون پر پارلیامنٹ  کی اسٹینڈنگ کمیٹی میں بہت   باریکی سے غور و فکر  کیا گیا تھا اور مانا گیا کہ انفارمیشن  کمشنر کا بھی ملک کے چیف الیکشن  کمشنر کے برابر درجہ ہونا چاہیے، لیکن این ڈی اے حکومت نہ صرف سینٹرل انفارمیشن  کمیشن کے کمشنر کی تنخواہ-بھتہ اور سروس شرائط اپنے پاس رکھنا چاہتی ہے بلکہ مختلف ریاستوں کے انفارمیشن کمشنر کی مدت کار، تنخواہ-الاؤنس اور سروس شرائط  بھی اپنے پاس رکھنا چاہتی ہے جس میں واضح طور پر کھوٹ نظر آتاہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ قانون لوک سبھا میں لمبی بحث اور صلاح مشورہ کے بعد پاس ہوا تھا اور موجودہ حکومت کی نئی تبدیلی آر ٹی آئی کو بےحد کمزور کرنے والی ہے۔راجستھان کی آر ٹی آئی  مہم کے کارکنوں نے ترمیم کی مخالفت میں ریاست میں کئی جگہوں پر مظاہرہ کر کے وزیر اعظم کے نام میمورنڈم دئے۔

اس کے مطابق، راجستھان کی آر ٹی آئی  مہم این ڈی اے  حکومت کے ذریعے لائی گئی ترمیم کو نامنظور کرتا ہے اور مانگ کرتا ہے کہ اس کو فوری اثر سے واپس لیا جائے۔

غور طلب ہے  کہ گزشتہ سوموار کو حزب مخالف اور سماجی کارکنوں  کی سخت مخالفت کے باوجود آر ٹی آئی ترمیم بل لوک سبھا میں پاس کر دیا گیا۔

اگر آر ٹی آئی ترمیم بل راجیہ سبھا سے بھی منظور ہو جاتا ہے تو سینٹرل انفارمیشن  کمشنر (سی آئی سی)، انفارمیشن  کمشنر اور ریاست کے چیف انفارمیشن کمشنر کی تنخواہ اور مدت کار میں تبدیلی کرنے کی اجازت مرکز کو مل جائے‌گی۔ فی الحال آر ٹی آئی قانون کے مطابق ،ایک انفارمیشن  کمشنر کی مدت کار پانچ سال یا 65 سال کی عمر، جو بھی پہلے پورا ہو، کی ہوتی ہے۔

ابھی تک چیف انفارمیشن کمشنر اور انفارمیشن  کمشنر کی تنخواہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمشنر کی تنخواہ کے برابر  ہے۔ وہیں ریاستی چیف انفارمیشن کمشنر اور ریاستی انفارمیشن کمشنر کی تنخواہ الیکشن کمشنر اور ریاستی حکومت کے چیف سکریٹری کی تنخواہ کے برابر  ہے۔آر ٹی آئی ایکٹ کے آرٹیکل 13 اور 15 میں مرکزی انفارمیشن کمشنر اور ریاستی انفارمیشن کمشنر کی تنخواہ، الاونس اور دیگر سہولیات متعین کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔ مرکز کی مودی حکومت اسی میں ترمیم کرنے کے لئے بل لےکر آئی ہے۔آر ٹی آئی کی سمت میں کام کرنے والے لوگ اور ادارے اس ترمیم کی سخت مخالفت کر رہے ہیں۔

یو پی اے صدر سونیا گاندھی نے بھی  لوک سبھا سے منظور ہوئے آر ٹی آئی ترمیم بل کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس قانون کو وسیع غوروفکر کے بعد بنایا گیا اور پارلیامنٹ  نے اس کو اتفاق رائے سے منظور کیا۔ اب یہ ختم ہونے کی کگار پر پہنچ گیا ہے۔  سونیا گاندھی نے ایک خط لکھ‌کر الزام لگایا کہ حکومت اس ترمیم کے ذریعے آر ٹی آئی قانون کو ختم کرنا چاہتی ہے جس سے ملک کا ہر شہری کمزور ہوگا۔

اس سے پہلے سابق مرکزی انفارمیشن کمشنر شری دھر آچاریہ لو نے  رکن پارلیامان سے آر ٹی آئی(ترمیم) بل، 2019 کو پاس کرنے سے روکنے کی اپیل کی اور کہا کہ مجلس عاملہ قانون ساز مجلس کی طاقت کو چھیننے کی کوشش کر رہی ہے۔ آچاریہ لو نے شفافیت کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ اس ترمیم کے ذریعے مودی حکومت آر ٹی آئی قانون کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس کے ذریعے آر ٹی آئی کے پورے نظام کو مجلس عاملہ کی کٹھ پتلی بنانا چاہ رہی ہے۔

اس کے علاوہ مرکز کی مودی حکومت کے ذریعے رائٹ ٹو انفارمیشن(آر ٹی آئی) ایکٹ میں مجوزہ ترمیم کے خلاف دہلی میں گزشتہ سوموار کئی سماجی کارکنوں، وکیل، اپوزیشن پارٹیوں کے ایم پی اور مختلف ریاستوں سے آئے لوگوں نے مظاہرہ کیا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)