بی جے پی کے ذریعے ٹیرر فنڈنگ معاملے میں جانچ کا سامنا کررہی آرکےڈبلیو ڈیولپرس لمیٹڈ نام کی کمپنی سے بڑا چندہ لینے کے بعد ایک نئے انکشاف میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بی جے پی کو چندہ دینے والی کئی کمپنیوں کو بلیٹ ٹرین کا ٹینڈر ملا ہے۔
نئی دہلی: بی جے پی کے ذریعے’ٹیر ر فنڈنگ‘معاملے میں جانچ کا سامنا کرہی کمپنی سے بڑا چندہ لینے کے بعدایک نیا انکشاف سامنے آیا ہے ۔ کوئنٹ کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بی جے پی نے پرائیویٹ کمپنیوں سے چندہ لینے کے عوض میں ان کو سرکاری ٹھیکہ دلوایا ہے ۔ ایک نئے معاملے میں یہ جانکاری سامنے آئی ہے کہ گجرات کی کنسٹرکشن کمپنی کیوب کنسٹرکشن انجینئرنگ لمیٹڈ نے بی جے پی کو 2012-13 اور 2017-18 کے بیچ تین قسطوں میں کل 55 لاکھ روپے کا چندہ دیا ہے ۔بعد میں گجرات کی بی جے پی سرکار نے اسی کمپنی کو وڈودرا ریلوے اسٹیشن کے پاس ویسٹرن ریلوے کے کمپیوٹرائزڈ ریزرویشن سسٹم کیمپس کے لیے لیزپر زمین دے دی ہے ۔یہ کمپنی پہلے وڈودرا میں واقع تھی ، بعد میں کئی شہروں میں اس کی توسیع ہوئی ہے۔
، مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ادھو ٹھاکرے حکومت نے جو بڑے فیصلے لیے ہیں ، ان میں ممبئی احمدآباد بلیٹ ٹرین پروجیکٹ کا’تجزیہ ‘بھی شامل ہے۔بلیٹ ٹرین پروجیکٹ کوسرکاری طورپرممبئی احمدآباد ہائی اسپیڈ ریلوے پروجیکٹ (ایم اے ایچ ایس آر)کہا جاتا ہے۔ یہ ہندوستان اور جاپان کا جوائنٹ وینچر ہے۔ٹھاکرے حکومت کے اس فیصلے کے بعدکوئنٹ نے اس پروجیکٹ کے تحت دیے گئے کانٹریکٹس پر نظر ڈالی۔ کوئنٹ نے پایا کہ ایم اے ایچ ایس آ رکے تحت کم سے کم تین ٹینڈر ایسی کمپنیوں کو دیے، گئے، جنہوں نے پچھلے سالوں میں بی جے پی کو چندہ دیا ہے۔
مثال کے طورپر،’وڈودرا اسٹیشن کے پاس ویسٹرن ریلوے کے کمپیوٹرائزڈ ریزرویشن سسٹم کمپلیکس کے لیے جگہ کی لیز’ کا ٹینڈر گجرات واقع کیوب کنسٹرکشن انجینئرنگ لمیٹڈکمپنی کو ملا ہے۔ پتہ چلا ہے کہ کمپنی بی جے پی کو چندہ دیتی آئی ہے۔ چندے کی جانکاری جو بی جے پی نے جاری کی ہے اس کے مطابق، اس کمپنی نے تین الگ ٹرانزیکشن میں پارٹی کو 55 لاکھ ڈونیٹ کئے ہیں۔مالی سال2012-13 میں دو بار اور 2017-18 میں ایک بار۔
کمپنی اصل میں وڈودرا میں واقع ہے۔ اس کی ویب سائٹ کے مطابق، کیوب کنسٹرکشن کو کئی سرکاری پروجیکٹ مل چکے ہیں، جیسے گجرات انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن، گجرات فارینسک سائنسز یونیورسٹی، سردار ولبھ بھائی پٹیل نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، گجرات اربن ڈیولپمنٹ کارپوریشن اور گجرات ایجو کیشن ڈپارٹمنٹ۔ ان سبھی سرکاری پبلک سیکٹر انڈر ٹیکنگ کے ساتھ کمپنی کو کئی پروجیکٹ ملےہیں۔
کمپنی کو کئی مرکزی ایجنسیوں مثلاً؛او این جی سی ، بی ایس ایف اوراسرونے بھی کانٹریکٹ دیے،۔ اپنی ویب سائٹ میں کیوب کنسٹرکشن نے دکھایا ہے کہ اس کے پروجیکٹس کا بڑے بی جے پی رہنماؤں نے افتتاح کیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ ایک پروجیکٹ کا وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی افتتاح کیا ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ، ایک پروجیکٹ کا افتتاح بی جے پی رہنما اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی کیا تھا۔ اس وقت شاہ کسی سرکاری عہدے پر فائزنہیں تھے اور پروجیکٹ گجرات سرکار کا تھا۔
رپورٹ کے مطابق،دو اور کمپنی ہیں جنہوں نے بی جے پی کو چندہ دیا ہے اور انہیں بھی ایم اے ایچ ایس آرکے تحت کانٹریکٹس دیے گئے تھے۔ایک کانٹریکٹر کے آر سوانی جس کو’وڈودرا اسٹیشن پر کئی سروس عمارتوں کو بنانے’ کا کانٹریکٹ ملا ہے۔سوانی بھی گجرات کے کانٹریکٹر ہیں، جنہوں نے مالی سال 2012-13 میں بی جے پی کو 2 لاکھ روپے کا چندہ دیا تھا۔ایسے ہی ایک اور کانٹریکٹر دھانجی کے پٹیل ہیں۔ انہیں ‘ایم اے ایچ ایس آرپروجیکٹ کے واتوا سے سابرمتی ڈی کیبن کے بیچ کئی کاموں’ کا ٹینڈر دیا گیا۔
دھانجی کے پٹیل نے مالی سال2017-18 میں بی جے پی کو 2.5 لاکھ روپے کا چندہ دیا تھا۔گجرات واقع ایک اور کمپنی رچنا انٹرپرائزز کو وڈودرا کے پاس ‘لائن نمبر 14، 15 اور 16 کے مجوزہ الیکٹریفکیشن کراچیا یارڈ میں اوایچ ای ماڈیفکیشن’ کا کام ملا تھا۔اسی نام کی گجرات کی ایک کمپنی نے بی جے پی کو کئی بار چندہ دیا ہے۔ لیکن یہ ثابت نہیں ہو پایا ہے کہ یہ دونوں کمپنی ایک ہی ہیں۔یہ وہ چندے ہیں، جن کا ذکر بی جے پی کی جانب سے جاری لسٹ میں کیا گیا ہے، پارٹی کو کل کتنا چندہ ملا، اس کا ذکر اس لسٹ میں نہیں ہے۔
2017-18 میں ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس کے مطابق، بی جے پی کی 54فیصدآمدنی ‘نامعلوم ‘ ذرائع سے ہوئی تھی۔ ان ذرائع سے پارٹی کو 550 کروڑ ملے تھے۔ یہ سبھی چندے 20000 سے کم میں دیے گئے۔ ایسا کرنے سے پارٹی اس ڈونیشن کو بتانے کے لیے مجبور نہیں تھی۔ ایسا کوئی طریقہ نہیں ہے جس سے پتہ لگایا جا سکے کہ بلیٹ ٹرین پروجیکٹ کے تحت جن کمپنیوں کو ٹینڈر ملا، وہ بی جے پی کے ‘نامعلوم ‘ ڈونرس میں سے تھی یا نہیں۔
اس سے پہلے دی وائر نے اپنی ایک رپورٹ میں یہ انکشاف کیا تھا کہ بی جے پی نے ایک ایسی کمپنی سے چندے کی بڑی رقم لی ہے جس کی ای ڈی ٹیرر فنڈنگ کے بارے میں جانچ کر رہی ہے۔ بی جے پی نے الیکشن کمیشن کو یہ جانکاری دی ہے۔الیکشن کمیشن کے سامنے کیے گئے مالی انکشاف کے مطابق، آر کے ڈبلیو ڈیولپرس لمیٹڈ نام کی کمپنی نے حکمراں بی جے پی کو بڑی رقم دی ہے۔ 1993 ممبئی بم بلاسٹ کے ملزم اقبال مینن عرف اقبال مرچی سے جائیداد خریدنے اور لین دین کے لیے ای ڈی اس کمپنی کی جانچ کر رہی ہے۔
سال 2014-15 میں آر کے ڈبلیو نے بی جے پی کو 10 کروڑ روپےکا چندہ دیا تھا۔ یہ کمپنی دیوالیہ ہو چکی دیوان ہاؤسنگ فنانس لمیٹڈ (ڈی ایچ ایف ایل)سے جڑی ہوئی ہے۔بی جے پی باقاعدگی سے کئی انتخابی ٹرسٹوں سے بڑا چندہ لیتی رہی ہے۔ یہ ٹرسٹ کئی کارپوریٹ گھرانوں سے جڑے ہوئے ہیں۔ کسی بھی دوسری کمپنی نے بی جے پی کو اتنی رقم نہیں دی ہے جتنی آر کے ڈبلیو نے دی ہے۔
Categories: خبریں