امت شاہ نے کہا تھاکہ سی اے اے کے خلاف تشہیر کی جا رہی ہے کہ اس سے ملک کے مسلمانوں کی شہریت چلی جائے گی۔ میں کہنے آیا ہوں کہ جس میں بھی ہمت ہے وہ اس پر بحث کرنے کے لئے پبلک پلیٹ فارم ڈھونڈ لے۔ ہم بحث کرنے کے لئے تیار ہیں۔
نئی دہلی : آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین(اے آئی ایم آئی ایم) کے صدراسدالدین اویسی نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کےشہریت قانون پر بحث والے چیلنج کو قبول کیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ امت شاہ نے منگل کو اپوزیشن رہنماؤں ممتا بنرجی، راہل گاندھی اور اکھلیش یادو کو شہریت قانون پر بحث کرنے کی دی تھی۔ خبررساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق،اےآئی ایم آئی ایم چیف اویسی نے کریم نگر میں عوام کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ، ‘ان کے ساتھ بحث کیوں؟ میرے ساتھ بحث کیجیے؟’ساتھ ہی انہوں نے کہا، ‘آپ کو میرے ساتھ بحث کرنی چاہیے۔ میں تیار ہوں۔ ان کے ساتھ بحث کیوں کرنی؟ بحث کسی داڑھی والے شخص سے کرنی چاہیے۔ میں ان کے ساتھ سی اےاے، این پی آر اور این آرسی پر بحث کر سکتا ہوں۔’
Debate with me, why with these people? Debate with a 'bearded man': AIMIM chief #AsaduddinOwaisi on Amit Shah's debate challenge to Rahul, Mamata, Mayawati & Akhilesh
— Press Trust of India (@PTI_News) January 22, 2020
اس سے پہلے اسدالدین اویسی نے کہا تھاکہ ،’یہ واضح طور پر آئین کی دفعہ 14 اور 21 کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ،’شہریت ترمیم بل کے بعد جو این آرسی لایا جائے گا اس میں ان سب کو شہریت مل جائے گی جو مسلمان نہیں ہیں۔اس کے بعد مسلمانوں کو ڈٹینشن سینٹر میں ڈال دیا جائےگا۔ حکومت مسلمانوں کو اسٹیٹ لیس بنانا چاہتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ، مودی حکومت ملک کو بانٹنے کا کام کر رہی ہے۔’
غور طلب ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نےشہریت ترمیم قانون (سی اے اے)کی مخالفت کر رہی اپوزیشن کی آنکھوں پر ووٹ بینک کی پٹی بندھی ہونے کا الزام لگاتے ہوئے منگل کو صاف کیا تھاکہ جس کو مخالفت کرنا ہو کرے، مگر سی اے اے واپس نہیں ہونے والا ہے۔شاہ نے کہا تھاکہ سی اے اےشہریت چھیننے کا نہیں بلکہ دینے کا قانون ہے، مگر کانگریس اور ایس پی سمیت اپوزیشن پارٹیاں اس کی مخالفت کر رہی ہیں، کیونکہ ان کی آنکھوں پر ووٹ بینک کی پٹی بندھی ہے۔
انہوں نے کہاتھا، ‘جس کو مخالفت کرنا ہو کرے، مگر سی اے اے واپس نہیں ہونے والا ہے۔’شاہ نے اپوزیشن پارٹیوں کو سی اے اے پر بحث کرنے کا چیلنج بھی دیا۔ انہوں نے کہا، ‘سی اے اے کے خلاف تشہیر کی جا رہی ہے کہ اس سے ملک کے مسلمانوں کی شہریت چلی جائے گی۔ میں کہنے آیا ہوں کہ جس میں بھی ہمت ہے وہ اس پر بحث کرنے کے لئے پبلک پلیٹ فارم ڈھونڈ لے۔ ہم بحث کرنے کے لئے تیار ہیں۔’
شاہ نے کہا تھاکہ سی اے اے کی کوئی بھی دفعہ کسی بھی شہری کی شہریت لیتی ہو تو بتا دیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں اس کے خلاف فساد اور مظاہرہ کرایا جا رہا ہے جو غلط ہے۔
وزیر داخلہ نے شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کرنے والی کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں سے پوچھا تھاکہ’ جب پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش میں کروڑوں لوگ مذہب کی بنیاد پر مارے گئے تب آپ کہاں تھے۔کشمیر سے پانچ لاکھ پنڈتوں کو منتقل کیا گیا، مگر ان پارٹیوں کے منھ سے ایک لفظ نہیں نکلا۔
(خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں