خبریں

دہلی میں ہو ئے فسادات سے ناراض بنگالی اداکارہ نے بی جےپی سے دیا استعفیٰ

بنگلہ فلموں کی اداکارہ  سبھدرا مکھرجی نے بی جےپی سے استعفیٰ دیتے ہوئے کہا کہ مجھے ایسی پارٹی میں نہیں ہونا چاہیے جو اپنی ہی پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف کارروائی کرنے میں امتیاز کرتی  ہو۔ میں ایسی پارٹی سے دوری بنانا پسند کروں گی، جس میں انوراگ ٹھاکر اور کپل مشراجیسے لوگ ہوں۔

سبھدرا مکھرجی، فوٹو: بہ شکریہ فیس بک

سبھدرا مکھرجی، فوٹو: بہ شکریہ فیس بک

نئی دہلی: دہلی میں ہوئے تشدداور فسادات سے ناراض بنگلہ  فلموں کی مقبول اداکارہ  سبھدرا مکھرجی نے بی جےپی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ انہوں نے اپنا استعفیٰ  بنگال بی جےپی صدر دلیپ گھوش کو سونپ دیا ہے۔سبھدرا مکھرجی سال 2013 میں بی جےپی میں شامل ہوئی تھیں۔

سبھدرا مکھرجی نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا، ‘میں بہت ہی امیدوں کے ساتھ بی جےپی کے ساتھ جڑی تھی لیکن حال ہی میں دہلی میں ہوئے تشدد، ماحول میں تشدد اور نفرت دیکھ کرمیں بہت ہی مایوس اوربے چین  ہوں’۔انہوں نے کہا، ‘مذہب  کے نام پر لوگ ایک دوسرے کا گلا کیوں کاٹ رہے ہیں؟ میں 40 لوگوں کی موت کے بعد بہت ہی زیادہ بے چین  ہوں۔ میں اس طرح کی سیاست سے خود کو نہیں جوڑنا نہیں چاہتی ہوں، جہاں لوگوں کو ان کومذہب کی بنیاد پر پہچانا جائے نہ کہ انسانیت کی بنیاد پر۔’

نیوز18 کی رپورٹ کے مطابق، سبھدرا مکھرجی نے کہا، ‘دہلی میں کیا ہو رہا ہے۔ کئی لوگ مار دیے گئے اور کئی گھروں میں آگ لگا دی گئی۔ دنگوں نے لوگوں کو بانٹ دیا۔ پارٹی کے رہنما انوراگ ٹھاکر اور کپل مشراکے ہیٹ اسپیچ  کے خلاف کوئی بھی کارروائی نہیں کر رہا۔ کیا ہو رہا ہے۔ دنگوں کے مناظر نے مجھے پوری طرح سے ہلا دیا۔’

انہوں نے کہا، ‘مجھے لگا کہ مجھے ایسی پارٹی میں نہیں ہونا چاہیے جو اپنی ہی پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف کارروائی کرنے میں امتیاز کرتی ہو۔ میں ایسی پارٹی سے دوری بنانا پسند کروں گی، جس میں انوراگ ٹھاکر اور کپل مشراجیسے لوگ ہوں۔’سبھدرا کے اس بیان پر بی جےپی کے سینئررہنماشامک بھٹاچاریہ نے کہا کہ پارٹی نے کبھی نظریات کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کیا ہے۔

بھٹاچاریہ نے کہا کہ ہم نے مہاجر اور گھس پیٹھیوں کے فرق کی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا، ہم بھی متنوع ہندوستان  میں یقین  کرتے ہیں اور دہلی میں ہوئے تشدد میں بی جے پی کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔بھٹاچاریہ نے کہا کہ انہیں مکھرجی کے فیصلے کے بارے میں پہلے سے ہی جانکاری تھی۔ امید ہے کہ وہ اس پر پھر سے غو ر کریں گی۔

آپ کو بتا دیں کہ سبھدرا مکھرجی بنگالی فلموں اور ٹی وی سیریلوں میں کام کر چکی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی صاف کیا ہے کہ وہ شہریت  قانون کے خلاف نہیں ہیں اگر یہ مذہب کی بنیاد پر امتیاز نہیں کرتا ہے۔حالانکہ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ وہ ایک بار اپنے فیصلے پر پھر سےغور کر سکتی ہیں۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)