خبریں

کورونا وائرس سے نپٹنے کے لیے لاک ڈاؤن کافی نہیں: ڈبلیو ایچ او

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ کورونا کی ویکسین کو بازار میں آنےمیں کم سے کم ایک سال کا وقت لگ سکتا ہے۔ لاک ڈاؤن ہٹنے کے بعد وائرس تیزی سے نہ پھیلے اس کے لئے پبلک ہیلتھ سروس  کو بہتر اور درست کرنے کی ضرورت ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

(فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(ڈبلیو ایچ او)کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے نپٹنے کے لئے صرف لاک ڈاؤن ہی کافی نہیں ہے۔انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق، ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ لاک ڈاؤن ہٹنے کے بعدوائرس تیزی سے نہ پھیلے اس کے لئے پبلک ہیلتھ کے اقدامات کئے جانے کی ضرورت ہے۔ تمام ممالک کو پبلک ہیلتھ سروس کو بہتر اور درست کرنے کی ضرورت ہے۔

دراصل ڈبلیو ایچ او کی اس وارننگ کو ان ممالک کے لئے اہم مانا جا رہا ہے جن ممالک میں پبلک ہیلتھ سروس بےحد خراب حالت میں ہے۔ڈبلیو ایچ او کے سینئر ایمرجنسی امور کے ماہر مائیک ریان نے کہا، ‘ ہمیں ایسے لوگوں کو ڈھونڈنے پر زور دینے کی ضرورت ہے، جو وائرس سے متاثر ہیں۔ ہمیں ان کو الگ تھلگ (آئسولیٹ)کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کو ڈھونڈ‌کر الگ کرنے پر دھیان دینےکی ضرورت ہے۔ ‘

انہوں نے کہا، ‘اگر ہماری پبلک ہیلتھ سروس بہتر نہیں ہوں‌گی تو لاک ڈاؤن ہٹنے کے بعد خطرہ بڑھے‌گا اور وائرس تیزی سے پھیلے‌گا۔ ‘چین اور دیگر ایشیائی ممالک کی طرح یورپ اور امریکہ نے بھی کورونا وائرس سے نپٹنے کے لئے نئی پابندی لگائی ہیں۔ زیادہ تر لوگوں کو گھروں سے کام کرنے کوکہا جا رہا ہے۔ اسکول، بار، پب اور ریستوراں بند کر دئے گئے ہیں۔

ریان نے کہا کہ چین،سنگاپور اور جنوبی کوریا کی مثال یورپ کے لئے ایک ماڈل ثابت ہوا ہے جبکہ پہلے ڈبلیو ایچ او نے ہی ایشیا کو کورونا وائرس کا مرکزبتایا تھا۔ ‘ریان نے کہا، ‘ ایک بار وائرس کے پھیلاؤ کو منضبط کرنے کے بعد ہمیں وائرس کے خلاف بڑی لڑائی لڑنی ہوگی۔’

دنیا میں کورونا سے سب سے زیادہ اٹلی متاثر ہوا ہے۔ برٹن کے وزیر اعظم بورس جانسن نے خبردار کیا ہے کہ برٹن کا ہیلتھ سسٹم تب تک درست نہیں ہو سکتا جب تک لوگ سماجی دوری پر عمل نہیں کرتے۔ریان نے کہا کہ کورونا وائرس کی کئی ویکسین بنائی جا رہی ہے لیکن ابھی تک صرف ایک ویکسین کا ہی امریکہ میں ٹرائل شروع ہوا ہے۔

یہ پوچھنے پر کہ برٹن میں ویکسین دستیاب ہونے میں کتنا وقت لگ سکتا ہے؟اس پر وہ کہتے ہیں، ‘ لوگوں کو حقیقت پسند ہونے کی ضرورت ہے۔ ہمیں یہ متعین کرنا ہوگا کہ یہ بالکل محفوظ ہو۔ اس میں کم سے کم ایک سال بھی لگ سکتا ہے۔ ویکسین بازار میں آئےگی لیکن ہمیں گھروں سے باہر نکلنے کی بھی ضرورت ہے اور جو کچھ کرناہے، ابھی کرنا ہوگا۔’

بتا دیں کہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے ہندوستان سمیت دنیا بھرمیں لاک ڈاؤن یعنی تمام ممالک کو پوری طرح بند کرنے کا راستہ اپنایا جا رہا ہے۔ہندوستان میں دہلی سمیت کئی ریاستوں میں 31 مارچ تک لاک ڈاؤن اعلان کر دیاگیا ہے۔ صرف ضروری چیزوں اور خدمات کو اس سے باہر رکھا گیا ہے۔