خبریں

ہندوستان میں کو رونا وائرس کے خاتمہ کی زبردست صلاحیت ہے: ڈبلیو ایچ او

 ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ کو رونا وائرس کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد 14652 ہو گئی ہے اور 334000 سے زیادہ  لوگ دنیا بھر میں اس سے متاثر ہیں۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: چیچک اور پولیو کے خاتمہ  میں پوری دنیا میں قائد کا رول  نبھانے والے ہندوستان میں کو رونا وائرس انفیکشن  سے پیدا ہوئی مہلک عالمی وبا سے پار پانے کی بھی زبردست صلاحیت ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے ایک اعلیٰ افسرنے یہ کہا۔ غورطلب ہے کہ کو رونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے دنیا بھر میں لگ بھگ 15000 لوگوں کی جان جا چکی ہے۔ڈبلیو ایچ او مائیکل ریان نے کہا کہ دنیا کا دوسرا سب سے زیادہ آبادی والاملک  ہندوستان کو رونا وائرس سے نپٹنے کی زبردست صلاحیت رکھتا ہے کیونکہ اس کو چیچک اور پولیو سے متعلقہ زمرے کو لےکر کی  گئی  کوششوں کے ساتھ نپٹنے کا تجربہ ہے۔

عالمی وبا کووڈ 19 پر سوموار کو جنیوا میں ایک پریس کانفرنس  کے دوران انہوں نے کہا،ان دو ز مروں کے خاتمے میں ہندوستان نے دنیا کی قیادت کی اور ملک سے ان کا خاتمہ کیا۔انہوں نے کہا ،متعلقہ زمروں  کو لے کر کی  گئی  کوششوں کے ساتھ ہندوستان نے چیچک کوشکست دی اور دنیا کو اس طرح ایک بڑا تحفہ دیا۔ ہندوستان نے پولیو کو بھی جڑ سے اکھاڑ پھینکا۔

ریان نے کہا، ‘‘یہ خاص طور پر اہم ہے کہ ہندوستان جیسے ملک اپنے تجربے کی بنیاد پر دنیا کو بتائیں کہ کیا کیا جا سکتا ہے۔’’ ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ کو رونا وائرس کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد 14652 ہو گئی ہے اور 334000 سے زیادہ  لوگ دنیا بھر میں اس سے متاثر ہیں۔انہوں  نے بتایا کہ چین میں اس  کا پتہ لگنے کے بعد متاثرین کی تعداد ایک لاکھ پہنچنے میں 67 دن لگے تھے، جبکہ اس میں ایک لاکھ اور جڑنے میں محض 11 دن لگے اور اس کے چار دن بعد ایک لاکھ اور لوگ اس سے متاثر ملے۔

ڈبلیوایچ اوکے ڈائریکٹر جنرل نے سوموار کووارننگ  دی کہ کو رونا وائرس صاف طور پر تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ حالانکہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس پر قابو پانا اب بھی ممکن  ہے۔اس سے پہلے ڈبلیو ایچ او نے کہا تھا کہ کورونا وائرس سے نپٹنے کے لیے لاک ڈاؤن کافی نہیں ہے۔ ڈبلیو ایچ اوکا کہنا تھاکہ کورونا وائرس سے نپٹنے کے لئے صرف لاک ڈاؤن ہی کافی نہیں ہے۔ لاک ڈاؤن ہٹنے کے بعدوائرس تیزی سے نہ پھیلے اس کے لئے پبلک ہیلتھ کے اقدامات کئے جانے کی ضرورت ہے۔ تمام ممالک کو پبلک ہیلتھ سروس کو بہتر اور درست کرنے کی ضرورت ہے۔

دراصل ڈبلیو ایچ او کی اس وارننگ کو ان ممالک کے لئے اہم مانا جا رہا ہے جن ممالک میں پبلک ہیلتھ سروس بےحد خراب حالت میں ہے۔ڈبلیو ایچ او کے سینئر ایمرجنسی امور کے ماہر مائیک ریان نے کہا، ‘ ہمیں ایسے لوگوں کو ڈھونڈنے پر زور دینے کی ضرورت ہے، جو وائرس سے متاثر ہیں۔ ہمیں ان کو الگ تھلگ (آئسولیٹ)کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کو ڈھونڈ‌کر الگ کرنے پر دھیان دینےکی ضرورت ہے۔ ‘

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)