خبریں

کورونا وائرس: لاک ڈاؤن کی وجہ سے این پی آر اور مردم شماری کا کام اگلے حکم تک ملتوی

سرکاری منصوبہ  کے مطابق این پی آر اپ ڈیٹ کرنے اور ہاؤس لسٹنگ کا کام 1 اپریل سے شروع ہوکر 30 ستمبر تک پورا ہونا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک  میں کو رونا وائرس سے نپٹنے کے لیے 21 دن کے بند کا اعلان  کیا ہے۔

علامتی  تصویر(فوٹو: پی ٹی آئی)

علامتی  تصویر(فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: این پی آر کواپڈیٹ کرنے اور 2021 کی مردم شماری کے پہلے مرحلے کا کام  طے وقت  پر  شروع نہیں ہوگا کیونکہ وزیر اعظم  نریندر مودی نے ملک  میں کو رونا وائرس سے نپٹنے کے لیے 21 دن کے بند کا اعلان  کیا ہے۔حکام  نے منگل کو یہ جانکاری دی۔سرکاری منصوبے کے مطابق این پی آر کے اپ ڈیٹ کرنے اور ہاؤس لسٹنگ کا کام 1 اپریل سے شروع ہوکر 30 ستمبر تک پورا ہونا تھا۔

دینک بھاسکر کے مطابق،مردم شماری کے لیے ہاؤس لسٹنگ کا کام ایک اپریل سے شروع کرنا تھا، تاکہ این پی آرکو اپ ڈیٹ کیا جا سکے۔مردم شماری اور این پی آر کے لیے 30 لاکھ فیلڈ فنکشنریز کی ٹریننگ بھی شروع ہو گئی تھی لیکن کو رونا سے بچاؤ کی وجہ سےاکثرمراکز کو بند کرنا پڑا۔ مرکز دوبارہ کب کھلیں گے، یہ ابھی تک یقینی نہیں ہے۔

کو رونا کی وجہ سےاین پی آر اورمردم شماری فارم  کی چھپائی بھی متاثر ہوئی ہے۔ اس کے لیے تقریباً 3 کروڑ فارم چھپنے ہیں۔

اس کے بعد دوسرے مرحلےمیں مردم شماری  کا کام 5 سے 28 فروری 2021 تک اور اس کے رویزن کا کام 1 سے 5 مارچ 2021 تک ہونا ہے۔ مرکزی حکومت اس پوری قواعد کے لیے 8754 کروڑ روپے مختص کر چکی ہے۔دینک جاگرن کے مطابق ،پچھلے ہفتے وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ مردم شماری2021 اور این پی آر کو اپ ڈیٹ کرنے کی تیاریاں عروج پر ہیں اور یہ قواعد ایک اپریل سے شروع ہوں گی۔

وزارت داخلہ کے ایک افسر کے حوالے سے بتایا گیاکہ سرکار میں این پی آر اورمردم شماری2021 کو لےکراعلیٰ سطحی مذاکرہ  چل رہا ہے اور کو رونا وائرس کے اثر کی وجہ سے یہ کام آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔حکام نے بتایا کہ موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے این پی آر اورمردم شماری  کا کام  اگلے حکم  تک کے لیے روک دیا گیا ہے۔

بتا دیں کہ کئی ریاستی سرکاریں این پی آر کی مخالفت کر رہی ہیں اور کچھ اسمبلیوں نے اس پر اعتراض کرتے ہوئےتجویز بھی پاس کی ہیں۔ این پی آر کی مخالفت کرنے والی ریاستوں میں کیرل،مغربی بنگال، پنجاب، راجستھان، چھتیس گڑ ھ اور بہار شامل ہیں۔وہیں جھارکھنڈ نےبھی 23 مارچ کواین آرسی اوراین پی آرکے خلاف اسمبلی میں ایک تجویز پاس کی۔تجویز میں مرکزی حکومت سے مانگ کی گئی ہے کہ این پی آر کو سال 2010 کے فارمیٹ میں ہی نافذ کیا جائے۔

معلوم ہو کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو ملک کے نام خطاب میں اعلان  کیا تھا کہ 25 مارچ سے ملک بھر میں 21 دنوں کا لاک ڈاؤن ہونے جا رہا ہے، جس کے تحت ملک کے 1.3 ارب لوگ اگلے تین ہفتے تک مکمل لاک ڈاؤن میں رہیں گے۔ اس کے ساتھ ہی بدھ سے ملک  بھر میں 21 دن کا لاک ڈاؤن شروع ہو گیا ہے۔

(خبررساں ایجنسی  بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)