آئی اے ایس کی نوکری سے استعفیٰ دینے کے بعد جموں اینڈ کشمیر پیپلس موومنٹ پارٹی بنانے والے شاہ فیصل جموں وکشمیر کاخصوصی درجہ ختم کیے جانے کے بعد سے نظربندی میں ہیں اور ان پر اس سال فروری میں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی تھی۔
نئی دہلی: جموں وکشمیر انتظامیہ نے متنازعہ پبلک سیفٹی ایکٹ(پی ایس اے)کے تحت سابق آئی اے ایس افسر شاہ فیصل کی نظربندی کی مدت تین مہینے تک کے لیے بڑھا دی ہے۔ ایک افسر نے بدھ کو یہ جانکاری دی۔جموں وکشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے کے بعد سے نظربند رہے فیصل پر اس سال فروری میں پی ایس اے لگایا گیا تھا۔
بدھ کو فیصل کی نظربندی کی مدت ختم ہونے کے کچھ ہی گھنٹے پہلے اس کو بڑھایا گیا۔سابق آئی اے ایس کی نظربندی کی مدت تین مہینے کے لیے بڑھائی گئی ہے، جس کو پہلے ایک سال کے لیے اور پھر دوسال تک کے لیے بڑھایاجا سکتا ہے۔فیصل کو پچھلے سال13-14 اگست کی رات کو استانبول کی اڑان میں سوار ہونے سے پہلے دہلی ہوائی اڈے پر روک کر واپس سرینگر لے جایا گیا تھا، جہاں انہیں نظربند کیا گیا۔
آئی اے ایس سے استعفیٰ دینے کے بعد جموں وکشمیر کے سابق نوکرشاہ فیصل نے جموں اینڈ کشمیر پیپلس موومنٹ پارٹی بنایاتھا۔35 سالہ شاہ فیصل نے جنوری 2019 میں آئی اے ایس کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔2010 سول سروس اگزام میں آل انڈیا ٹاپر رہے پہلے کشمیری آئی اے ایس افسر شاہ فیصل نے ‘کشمیر میں ہو رہے قتل ، ہندتووادیوں کے ذریعےہندوستانی مسلمانوں کو حاشیے پر دھکیلنے، عدم رواداری اور بڑھتی نفرت’ کا حوالہ دیتے ہوئے استعفیٰ دیا تھا۔
گزشتہ ہفتہ ہی جموں وکشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی، نیشنل کانفرنس کے علی محمد ساگر اور پی ڈی پی رہنماسرتاج مدنی کی نظربندی پی ایس اے کے تحت تین مہینے کے لیے بڑھا دی گئی تھی۔مرکزی حکومت نے پچھلے سال پانچ اگست کو جموں وکشمیر سے خصوصی درجہ واپس لےکر اس کو دو یونین ٹریٹری میں بانٹ دیا تھا، جس کے بعد سابق وزرائےاعلیٰ فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی سمیت مین اسٹریم کے رہنماؤں سمیت سینکڑوں لوگوں کو پی ایس اے کے تحت حراست میں لے لیا گیا تھا۔
حالانکہ، گزشتہ 24 مارچ کو نیشنل کانفرنس کے رہنما اور سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ پر سے پی ایس اے ہٹاتے ہوئے رہا کر دیا گیا تھا۔ اس سے پہلے پی ایس اے کے تحت ہی حراست میں رکھے گئے عمر کے والد اور سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ گزشتہ13 مارچ کو رہا کر دیےگئے تھے۔حراست میں رکھے گئے دوسرے اہم رہنماؤں میں پی ڈی پی رہنما نعیم اختر، پیپلس کانفرنس صدر سجاد لون شامل ہیں۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں