بہار انتخابات سے پہلے مرکزی حکومت کا یہ فیصلہ 2024 کی انتخابی مہم میں بی جے پی کے اس موقف کے بالکل برعکس ہے، جب اس نے ذات پر مبنی مردم شماری کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے اسے ایک ایسا قدم قرار دیا تھا جس سے سماج تقسیم ہو گا۔ تاہم، حکومت نے مردم شماری یا متعلقہ ذات پر مبنی مردم شماری کے لیے کوئی ٹائم لائن نہیں دی ہے۔
مرکزی حکومت نے 2030 تک 1.84 کروڑ بندھوا مزدوروں کی رہائی اور باز آبادکاری کا ہدف مقرر کیا ہے، لیکن 2023-24 میں 500 بندھوا مزدوروں کی بھی بازآبادکاری نہیں ہو سکی۔ ان مزدوروں کی بحالی کی شرح میں ہر سال گراوٹ آ رہی ہے۔ وعدہ تھا آزادی کا،حقیقت ہےغلامی۔ یوم مزدور کے موقع پر ملاحظہ کیجیے ‘نئے بھارت’ میں بندھوا مزدور کا المیہ …
تصویروں کی زبانی: پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں کشمیری طلبہ کے ساتھ تشدد اور بدسلوکی کے خلاف بدھ کو سری نگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ کانگریس کے طلبہ ونگ، نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) نے بھی اس احتجاج میں حصہ لیا۔
گزشتہ 23 اپریل کو مسوری کے مال روڈ پر کشمیری شال اور کپڑے بیچنے والے دو افراد پر کچھ لوگوں نے حملہ کر دیا اور انہیں شہر چھوڑنے کو کہا۔ متاثرین میں سے ایک نے بتایا کہ پولیس نے کہا کہ وہ ان کی مدد نہیں کر سکتے۔ اس کے بعد 16لوگوں نے شہر چھوڑ
دیا۔
بھوپال سینٹرل سے کانگریس کے ایم ایل اے عارف مسعود کو بی جے پی لیڈر اور مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا کے قریبی کرشنا گھاڈگے سے جان سے مارنے کی دھمکی ملی ہے۔ پہلگام حملے پر ایک ریلی میں گھاڈگے نے مسعود کو ‘پاکستانی ایجنٹ’ بتایا اور ان کے خلاف دشنام طرازی بھی کی۔
گزشتہ 23 اپریل کو آگرہ میں ایک مسلمان شخص کو مبینہ طور پر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس کا چچازاد بھائی بھی حملے میں زخمی ہوگیا تھا۔ اس کے بعد خود کو گئو رکشک بتانے والے ایک شخص نے قتل کو پہلگام حملے کا انتقام کہا تھا۔ اب یوپی پولیس نے اس کے ساتھ تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان کی حکمت عملی آرمی چیف، وزیر اعظم، خفیہ ایجنسی، اور خزانہ اور خارجہ کی وزارتیں طے کر رہی ہیں۔ حتمی فیصلوں میں کس کا کیا اور کتنا کردار ہوگا، تفصیل سے ملاحظہ کریں۔
بنگال کے مرشد آباد میں حالیہ تشدد کی تحقیقات کرنے والی ایک 17 رکنی ٹیم نے پایا کہ یہ تشدد ‘بے حدمنظم اور سیاسی طور پر محرک تھا، جس میں مذہبی پولرائزیشن، ریاستی بے عملی اور پولیس کے جبر نے برسوں سے امن وامان سے رہ رہے ہندو- مسلم بقائے باہمی کو بگاڑ دیا۔’
ورنداون کے مشہور بانکے بہاری مندر میں دیوتاؤں کے لیے تاج، کپڑے اور مالائیں مسلمان بناتے ہیں۔ ایسے میں پہلگام حملے کے بعد ہندوتوا گروپوں کی جانب سےمندر میں کام کرنے والے مسلمانوں کا بائیکاٹ کرنےکی اپیل پر مندر نےتوجہ دینے سے انکار کر دیا ہے۔
سینکڑوں کشمیری طلبہ پنجاب اور ملک کے دیگر حصوں کے مختلف کالجوں اور یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہیں۔ پہلگام حملے کے بعد نشانہ بنائے گئے 45 کشمیری طالبعلم پنجاب سے واپس آ گئے ہیں۔ انہیں امید نہیں ہے کہ وہ جلد ہی کالج لوٹ سکیں گے، اور اس سے ان کےمستقبل پر اثر پڑسکتا ہے۔
پہلگام حملے کے بعدحکومت سےسوال پوچھنے والی لکھنؤ یونیورسٹی کی اسسٹنٹ پروفیسر مادری کاکوٹی عرف ڈاکٹر میڈوسا کے خلاف اے بی وی پی سے وابستہ ایک طالبعلم کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ان پر ملک کی سالمیت اور اتحاد کو خطرے میں ڈالنے سمیت کئی سنگین دفعات کے تحت الزام عائد کیے گئے ہیں۔
جب کوئی معاشرہ انسداد دہشت گردی کی کارروائی کے بجائے، نمائشی اور کھوکھلے ‘انصاف’ کا انتخاب کرتا ہے تو اس کا فائدہ دہشت گردوں اور ان کے آقاؤں کو ہوتا ہے۔
جنوبی کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردوں کے ذریعے سیاحوں پر حملے کے بعد وزیر داخلہ کے علاقے میں سیکورٹی اور امن قائم ہونے کے دعووں پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ اس سلسلے میں سینئر صحافی سنجے کے جھا اور دی وائر کی نیشنل افیئرز کی ایڈیٹر سنگیتا بروآ پیشاروتی سے تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری ۔
پاکستان نے خبردار کیا ہے کہ وہ سندھ طاس آبی معاہدے کے تحت پانی کی سپلائی روکنے کی کسی بھی کوشش کو ‘جنگی اقدام’ تصور کرے گا اور پوری طاقت سے اس کا جواب دے گا۔ یہ بیان پہلگام حملے کے بعد ہندوستان کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے اعلان کے ردعمل میں آیا ہے۔
پہلگام حملے کے بعد شمالی ہندوستان کی مختلف ریاستوں سے وہاں زیر تعلیم کشمیری طلبہ پر حملے کی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ اتراکھنڈ میں ہندو رکشا دل نامی ایک تنظیم نے تمام کشمیری طالبعلموں کو جمعرات تک ریاست چھوڑنے کا ‘الٹی میٹم’ دیا تھا۔
دہلی پولیس نے جمعہ کے روز دہلی کےلیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کی جانب سے ان کے خلاف دائر 24 سال پرانے ہتک عزت کے معاملےمیں سماجی کارکن میدھا پاٹکر کوگرفتار کیا ہے۔ دہلی کی ایک عدالت نے 2000 میں دائر ایک کیس میں پاٹکر کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا تھا۔
مرکزی حکومت نے 24 اپریل کو بلائی گئی آل پارٹی میٹنگ میں کہا ہے کہ حالیہ برسوں میں کاروبار کی ترقی اور سیاحت کی واپسی سمیت سب کچھ ٹھیک ہونے کے باوجود پہلگام دہشت گردانہ حملہ ایک ‘چوک’ تھی۔ اپوزیشن پارٹیوں نے میٹنگ میں پی ایم مودی کی غیر حاضری اور حملے کے بعد میڈیا اور سوشل میڈیا پر شروع کی گئی نفرت انگیز مہم پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔
پہلگام کی بیسرن وادی میں 22 اپریل کو ہوئے دہشت گردانہ حملے میں کم از کم 26 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔عینی شاہدین کے مطابق، کم از کم دو حملہ آوروں نے غیر مسلموں کو چن کر نشانہ بنایا۔ دہشت گردوں نے لوگوں کی مذہبی شناخت کی تصدیق کی اورنزدیک سے گولی مار ی۔
کانگریس ورکنگ کمیٹی نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے مدنظرمنظور کی گئی ایک قرارداد میں پاکستان کو ‘جان بوجھ کر ہندوؤں کو نشانہ بناتے ہوئےمنصوبہ بند دہشت گردانہ کارروائی’ کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا۔ پارٹی نے بی جے پی پراس سانحہ کے بہانے پولرائزیشن اور تفرقہ کو بڑھاوا دینے کا الزام بھی لگایا۔
پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان نے سندھ طاس معاہدہ معطل کر دیا ہے۔ یہ قدم پاکستان پر دباؤ بنانے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ ہندوستان کنٹرولڈ واٹر فلو کو روک سکتا ہے، لیکن قدرتی بہاؤ پر اس کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ اثرات محدود ہوں گے،لیکن پیغام واضح ہے۔
وادی کشمیر میں سیاحت کی واپسی بے روزگاری اور بڑھتے ہوئے منشیات کی لت کے درمیان امید کی کرن بن کر ابھر رہی تھی،لیکن پہلگام میں تازہ ترین دہشت گردانہ حملہ خطرے کی دستک بن گیا ہے۔ ٹریول ایجنٹ اور تاجر مایوس ہیں اور کہتے ہیں کہ ان کے لیے سیاحت کا سیزن منگل کو ہی ختم ہوگیا۔
کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری ٹی آر ایف (دی ریزسٹنس فرنٹ) نے قبول کی ہے، جو لشکر طیبہ کا ایک حصہ ہے۔ یہ تنظیم کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد بنائی گئی تھی اور اس کے بعد سے یہ غیر مقامی لوگوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔ حکومت نے 2023 میں اس پر پابندی لگا دی تھی۔
پہلگام حملے میں ہلاک ہونے والوں میں سید عادل حسین واحد کشمیری شہری تھے۔ وہ بیسرن اور ہیلتھ ریزورٹ کے آس پاس سیاحوں کو گھڑ سواری کرواتے تھے۔ ان کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ جب تک مجرموں کو سزا نہیں ملتی حکومت کو چین سے نہیں بیٹھنا چاہیے۔
ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے ذمہ دار لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی با ت کہی۔ اس دوران وزیر داخلہ امت شاہ سری نگر پہنچ چکے ہیں اور وزیر اعظم مودی بھی بیرون ملک سے دہلی واپس آ گئے ہیں۔
اننت ناگ ضلع کے پہلگام ریزورٹ پر ہوئے حملے کے خلاف کئی سیاسی جماعتوں، سماجی و مذہبی تنظیموں، تجارتی اداروں اور سول سوسائٹی گروپوں کی طرف سے دی گئی کال کے بعد جموں و کشمیر دونوں ڈویژنوں میں بند منایا گیا ہے۔ وہیں، ریاست کے مختلف حصوں سے آئے ہوئے لوگوں نے نشانہ بنائے گئے سیاحوں کے تئیں ہمدردی ظاہر کرنے کے لیے اتحاد اور امن کا پیغام دیتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
ایک تحقیق کے مطابق، اگست 2019 تک ترکیہ میں 52000 مضبوط وقف، 5268 نئے وقف، 256 مُلحق وقف، اور 167 اقلیتی وقف رجسٹرڈ تھے۔یہودیوں اور عیسائیوں کے بھی اس ملک میں اپنے وقف ہیں، جن کا وہ اپنی مرضی سے دیکھ بھال کرتے ہیں۔
سینئر صحافی اور کتاب ‘دی ایمرجنسی’ کی مصنفہ کومی کپور نے کنگنا رناوت کی ہدایت کاری میں بنی فلم ‘ایمرجنسی’ کے پروڈیوسرز کے خلاف کاپی رائٹ کی خلاف ورزی اور تاریخی واقعات کو مبینہ طور پر مسخ کرنے کی وجہ سے ان کے وقار کوپہنچے ٹھیس کے لیے مقدمہ چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
دہلی ہائی کورٹ نے رام دیو کو ہدایت دی ہے کہ وہ روح افزا کو ‘شربت جہاد’ کہنے والے تمام اشتہارات اور سوشل میڈیا پوسٹ کو فوراً ہٹا ئیں۔ روح افزا بنانے والی کمپنی ہمدرد نے رام دیو کے خلاف ٹریڈ مارک کو بدنام کرنے اور فرقہ وارانہ ریمارکس کے الزام میں عدالت سے رجوع کیا تھا۔
جنوبی چھتیس گڑھ کے بیجاپورضلع میں 31 مارچ کو پولیس فائرنگ میں رینوکا کی موت ہوگئی۔ دنتے واڑہ پولیس نے اسے ‘انکاؤنٹر’ بتایا ہے، حالانکہ اس علاقے میں اس طرح کے دعووں کی سچائی ہمیشہ سے مشکوک رہی ہے۔
بی جے پی رکن پارلیامنٹ نشی کانت دوبے کی جانب سے مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنائے جانے کے بعد سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے کہا کہ کچھ لوگوں کے لیے مذہبی پہچان نفرت کی سیاست کو آگے بڑھانے کا ذریعہ ہے۔ میں اس ہندوستان میں یقین رکھتا ہوں، جہاں کسی کو اس کی صلاحیت اور خدمات سے پہچانا جاتا ہے، نہ کہ مذہب سے۔’
حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن نے راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم کے پویلین سے سابق ہندوستانی کپتان محمد اظہر الدین کا نام ہٹانے کو کہا ہے۔ الزام ہے کہ انہوں نے پویلین کو اپنا نام دیا، جبکہ اس پر ہندوستانی اسٹار کھلاڑی وی وی ایس لکشمن کا نام پہلے سےلکھا ہواتھا۔
سپریم کورٹ کے خلاف ریمارکس کے لیے بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ نشی کانت دوبے کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے وکیل انس تنویر نے کہا کہ دوبے نے فرقہ وارانہ طور پرپولرائزیشن کرنے والے بیان دیےتھے، جو براہ راست سپریم کورٹ کی غیر جانبداری پر شک وشبہات کوجنم دیتا ہے۔
منی پور میں نسلی تنازعہ کو دو سال ہونے کو ہے، لیکن آج بھی خطے میں امن و امان کا مسئلہ بنا ہوا ہے۔ صدر راج کے بعد ریاست کی صورتحال کیاہے، اس بارے میں منی پور سے لوٹےصحافی یاقوت علی اور دی وائر کی نیشنل افیئرز کی ایڈیٹر سنگیتا بروآ پیشاروتی سے تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔
ہندوستان میں سینسر بورڈ نے عالمی شہرت یافتہ فلمساز سندھیا سوری کی فلم ‘سنتوش’ کی ریلیز کو روک دیا کیونکہ اسے لگا کہ یہ پولیس کی منفی امیج کی عکاسی کرتی ہے۔ فلم میں مرکزی کردار اداکارہ شہانا گوسوامی نے ادا کیا ہے، جن کے کام کو خوب پذیرائی ملی ہے۔ ان سے انکت راج کی بات چیت۔
پروفیسر اپوروانند کو امریکہ میں ایک سیمینار میں حصہ لینا تھا۔ جب انہوں نے دہلی یونیورسٹی کو چھٹی کے لیے خط لکھا تو یونیورسٹی نے وزارت داخلہ سے رابطہ کیا اور پھر ان سے تقریر کی کاپی بھی مانگی۔ لیکن انہوں نے یہ کہتے ہوئے منع کر دیا کہ یہ اکیڈمک آزادی کی خلاف ورزی ہے۔
‘انڈیا’ بلاک نے اعلان کیا ہے کہ بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو بہار میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے لیے مہاگٹھ بندھن کی رابطہ کمیٹی کی قیادت کریں گے۔ تاہم، اتحاد کی طرف سے انہیں ابھی وزیر اعلیٰ کا چہرہ نہیں بنایا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے صدر جمہوریہ کو ریاستوں کے گورنروں کی طرف سے بھیجے گئے بلوں پر فیصلہ لینے کے لیے ٹائم لائن دینے کے چند دنوں بعد نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے سپریم کورٹ پر تنقید کرتے ہوئے آرٹیکل 142- جو سپریم کورٹ کو اختیارات دیتا ہے – کو ‘جمہوری قوتوں کے خلاف جوہری میزائل’ قرار دیا۔
وقف (ترمیمی) ایکٹ کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر سماعت کے دوسرے دن مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی کہ اگلی سماعت تک کسی بھی وقف جائیداد کو ڈی- نوٹیفائی نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی کسی غیر مسلم کو کسی وقف بورڈ یا کونسل میں تقرری دی جائے گی۔
مدھیہ پردیش پولیس نے بی جے پی لیڈر اور گنا کونسلر اوم پرکاش عرف گبر کشواہا کے خلاف مقامی مسجد کے سامنے جلوس نکالنے، اشتعال انگیز نعرے لگانے اور پتھراؤ کرنے کا معاملہ درج کیا ہے۔ 12 اپریل کو گنا کے کرنل گنج سے گزرنے والے ایک جلوس نے مبینہ طور پر مدینہ مسجد کے قریب امن عامہ میں خلل ڈالا تھا۔
بی جے پی نے کانگریس پرنیشنل ہیرالڈ اخبار کو دی گئی پبلک پراپرٹی کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔ اس پر کانگریس نے سوال کیا کہ کیا آر ایس ایس کے ترجمان پانچ جنیہ اور آرگنائزرمفت میں کام کرتے ہیں۔