(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

فرضی ٹی آر پی معاملہ: ممبئی پولیس نے دوسری چارج شیٹ میں ارنب گوسوامی کو ملزم بنایا

گزشتہ سال اکتوبر میں سامنے آئے مبینہ ٹی آر پی چھیڑ چھاڑ معاملے میں ممبئی پولیس نے مقامی عدالت میں ضمنی چارج شیٹ داخل کی ہے،جس میں ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی اور چینل چلانے والی کمپنی اےآرجی آؤٹ لائر کے چار لوگوں کو ملزم بنایا گیا ہے۔

نیوزکلک کے مالک پربیر پرکایستھ۔ (فوٹو: یوٹیوب)

دہلی ہائی کورٹ کی ای ڈی کو ہدایت، نیوزکلک کے بانی  کے خلاف تعزیری کارروائی نہ کریں

اس سال فروری میں ای ڈی نے نیوزکلک کے دفتر کے ساتھ ادارےکے کئی عہدیداروں اور صحافیوں کے گھروں پر چھاپےماری کی تھی۔ ای ڈی نے کہا تھا کہ چھاپے مبینہ منی لانڈرنگ معاملے سے جڑے تھے اور ایجنسی ادارے کو غیرممالک کی مشتبہ کمپنیوں سے رقم ملنے کی جانچ کر رہی تھی۔

(فوٹو: رائٹرس)

بزرگ مسلمان پر حملہ: غازی آباد پولیس نے ٹوئٹر انڈیا کے ایم ڈی کو بھیجا دوسرا نوٹس

غازی آباد پولیس نےسوموار دیر شام نوٹس جاری کر ٹوئٹر انڈیا کے ایم ڈی کو آگاہ کیا کہ اگر وہ 24 جون کو اس کے سامنے پیش نہیں ہوئے تو اسے جانچ میں رکاوٹ کے مترادف مانا جائےگا اور قانونی کارروائی کی جائےگی۔

فوٹو : رائٹرس

تریپورہ: مویشی چوری کے شک میں گاؤں والوں  نے تین لوگوں کی پیٹ پیٹ کر جان لی

معاملہ کھووئی ضلع کا ہے، جہاں گاؤں والوں نے اتوار کی صبح پانچ مویشی لے جا رہے ایک منی ٹرک کو اگرتلہ کی طرف جاتے دیکھا اور پیچھا کر کےاس میں سوار تینوں لوگوں کی بےرحمی سے پٹائی کی، جس سے ان کی موت ہو گئی۔ پولیس کے مطابق جانچ جاری ہے اور ابھی تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔

(فوٹو:  رائٹرس)

غازی آباد میں بزرگ مسلمان  پر حملے کے سلسلے میں ٹوئٹر انڈیا نے 50 ٹوئٹ پر روک لگائی

ٹوئٹرکی جانب سے یہ کارروائی یوپی پولیس کے ذریعےمبینہ طور پرفرقہ وارنہ کشیدگی کو بڑھاوا دینے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے خلاف چل رہی جانچ کے مد نظر کی گئی ہے۔ غازی آباد کے لونی میں ایک بزرگ مسلمان کے ساتھ مارپیٹ، ان کی داڑھی کاٹنے اور انہیں‘جئے شری رام’بولنے کے لیے مجبور کرنے کے واقعہ سے متعلق ویڈیو/خبر ٹوئٹ کرنے کو لےکردی وائر اور ٹوئٹر کے ساتھ کئی صحافیوں اور رہنماؤں کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔

علامتی تصویر، فوٹو : پی ٹی آئی

کیا عبادت گاہوں میں جمع دولت پر کنڈلی مار کر بیٹھے ذمہ داران لوگوں کی فلاح نہیں چاہتے؟

کیا ہی اچھا ہوتا کہ ان عبادت گاہوں کے زیر تصرف سونے، دولت کے انبار اور وسیع و عریض اراضی کو بھگوان کے عقیدت مندوں یا اللہ کے بندو ں کی فلاح و بہبود اور ان کی غربت دور کرنے کے لیے خرچ کیا جاتا۔مہنتوں و پجاریوں کوبھی احساس ہونا چاہیے کہ اس دولت پر کنڈلی مار کربیٹھنے کے بجائے اس کو خرچ کرنے سے ہی بھگوان زیادہ خوش ہوجاتے، کیونکہ مجھے یقین ہے کہ وہ اپنے بندو ں کو بلکتے ہوئے نہیں دیکھ سکتے ہیں۔

مئی2021 میں اتر پردیش کے زیور کے میولا گوپال گڑھ گاؤں میں اپنی بیمار ماں کے ساتھ دینیش کمار۔ (فوٹو: رائٹرس)

کووڈ 19 سے متاثر شمالی  اور وسطی ہندوستان کے دیہی علاقے کیا ان دیکھی کا شکار ہوئے ہیں

کورونا مہاماری کی دوسری لہر کےقہر سے ملک کے گاؤں بھی نہیں بچ سکے ہیں۔ اس دوران میڈیا میں چھپی خبریں بتاتی ہیں کہ دیہی علاقوں میں کووڈ 19 کا اثر سرکاری اعدادوشمار سےالگ ہیں۔

Natasha

یو اے پی اے: کیا سپریم کورٹ نے انصاف کی طرف بڑھے قدموں میں پھر زنجیر ڈال دی ہے

دہلی ہائی کورٹ کے تین طلبا- کارکنوں کو یو اے پی اے کے معاملے میں ضمانت دینے کے فیصلے کو دوسری عدالتوں کےذریعےنظیر کےطور پر استعمال نہ کرنے کاحکم دےکرسپریم کورٹ نے پھر بتا دیا کہ فرد کی آزادی اور ریاست کی خواہش میں وہ اب بھی ریاست کو ترجیح دیتی ہے۔

امید پہلوان ادریسی۔ (فوٹو: فیس بک/Ummed Pahalwan Idrisi)

بزرگ مسلمان پر حملہ: متاثرہ  کے ساتھ فیس بک لائیو کرنے والے سماجوادی رہنما دہلی سے گرفتار

سماجوادی پارٹی کےرہنما امید پہلوان ادریسی نے مذہبی وجوہات سے حملے کا شکار ہونے کا دعویٰ کرنے والے 72سالہ عبدالصمد سیفی کے ساتھ فیس بک لائیوکیا تھا۔الزام ہے کہ اتر پردیش کے غازی آباد کے لونی علاقے میں چار نوجوانوں نے سیفی کو ‘جئے شری رام’کے نعرے لگانے کو مجبور کیا تھااور اس کی داڑھی کاٹنے کے ساتھ ان کے ساتھ مارپیٹ کی تھی۔

WhatsApp Image 2021-06-18 at 21.14.35

طلبا -کارکنوں نے کہا؛ کوئی افسوس نہیں، سی اے اے تحریک میں شامل ہونےپر ہمیشہ فخر رہے گا

ویڈیو:گزشتہ15جون کو دہلی فسادات کےسلسلے میں یواپی اےکے تحت پچھلے سال مئی میں گرفتارنتاشا نروال، دیوانگنا کلیتا اور آصف اقبال تنہا کو ضمانت ملنے کے بعد رہا نہیں کیا گیا تھا۔ دہلی کی ایک عدالت میں تینوں طلبا- کارکنوں کی اپیل کے بعدگزشتہ17 جون کو انہیں تہاڑ جیل سے رہا کیا گیا۔

فوٹو: رائٹرس

بزرگ مسلمان  پر حملہ: یوپی پولیس نے ٹوئٹر کے ایم ڈی کو ایک ہفتے میں پیش ہونے کو کہا

اتر پردیش کے غازی آباد کے لونی میں گزشتہ پانچ جون کو ایک بزرگ مسلمان پرحملہ کرنے کےمعاملے میں پولیس نے ٹوئٹر انڈیا کےایم ڈی کو نوٹس بھیج کر جانچ میں شامل ہونے کے لیے کہا ہے۔ معاملے سے متعلق ویڈیو/خبر ٹوئٹ کرنے کو لےکر دی وائر اور ٹوئٹر سمیت کئی صحافیوں کے خلاف کیس درج کیا گیا۔ اس بیچ عدالت نے بزرگ پر حملے کے ملزم9 لوگوں کو ضمانت دے دی ہے۔

ملکھا سنگھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: وکی پیڈیا/Sanyam Bahga)

’فلائنگ سکھ‘ ملکھا سنگھ نہیں رہے

چار بار ایشیائی کھیلوں میں طلائی تمغہ جیتنے والےملکھا سنگھ نے 1958دولت مشترکہ کھیلوں میں بھی طلائی تمغہ حاصل کیا تھا۔ حالانکہ ان کی بہترین کارکردگی 1960 کے روم اولمپکس میں تھی، جس میں وہ 400 میٹرکےفائنل میں چوتھے مقام پر رہے تھے۔ گزشتہ13 جون کو ان کی85سالہ بیوی نرمل کور بھی موہالی کے ایک نجی اسپتال میں کورونا وائرس سے اپنی جنگ ہار گئی تھیں۔

1502 AKI.00_33_35_01.Still004

ملک میں ’تاناشاہ‘، بیرون ملک جمہوریت کا مسیحا؛ اصلی مودی کون؟

ویڈیو: جی7چوٹی کانفرنس کےدوران ہندوستان کےوزیراعظم نریندر مودی نے جمہوری اور آئینی قدروں کی بات کی، لیکن ملک کے اندر صورتحال کچھ اور ہی ہے۔ اس موضوع پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

یوگ گرو رام دیو۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

ایلوپیتھی پر بیان والے معاملے میں رام دیو کے خلاف چھتیس گڑھ میں بھی معاملہ درج

آئی ایم اے کی چھتیس گڑھ اکائی کےعہدیداروں نے الزام لگایا کہ رام دیو کی گمراہ کن جانکاری اور بیان کی وجہ سے ماڈرن میڈیکل سائنس کے استعمال سے صحت یاب ہو رہے 90 فیصدی سے زیادہ مریض تشویش کی حالت میں آ جائیں گے۔

(فوٹو:  پی ٹی آئی)

کورونا کی تیسری لہر میں بالغان کی بہ نسبت بچوں کو کم خطرہ: ڈبلیو ایچ او-ایمس سروے

ڈبلیو ایچ او اور ایمس کی تازہ ترین سیرو پریویلنس اسٹڈی کے مطابق سارس – سی اووی 2 کی سیرو پازیٹوٹی شرح بالغان کی آبادی کی بہ نسبت بچوں میں زیادہ ہے اس لیے یہ امکان نہیں ہے کہ مستقبل میں کووڈ 19 کا موجودہ ویرینٹ دو سال اور اس سے زیادہ کی عمر کے بچوں کو تقابلی طور پرزیادہ متاثر کرےگا۔

علامتی تصویر، وکی میڈیا کامنس

میڈیا تنظیموں نے دی وائر اور صحافیوں کے خلاف یوپی پولیس کی ایف آئی آر کو ہراسانی بتایا

اتر پردیش کے غازی آباد کے لونی میں گزشتہ پانچ جون کو ایک بزرگ مسلمان پرحملہ کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔متاثرہ کاالزام تھا کہ حملہ آوروں نے ان کی داڑھی کاٹ دی تھی اور ان سے جبراً ‘جئے شری رام’ کا نعرہ لگانے کو کہا تھا۔اس معاملے سے متعلق ویڈیو/خبر ٹوئٹ کرنے کو لےکر دی وائر سمیت کئی صحافیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

دہلی کی تہاڑ جیل سے جمعرات  شام کو آصف اقبال تنہا، دیوانگنا کلیتا اور نتاشا نروال کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

دہلی فسادات: نتاشا، دیوانگنا، آصف جیل سے رہا؛ جدوجہد جاری رکھنے کاعزم

رہا ہونے کے بعد دیوانگنا کلیتا نے کہا کہ ہم ایسی خواتین ہیں، جو سرکار سے ڈرتی نہیں ہیں۔ سرکار لوگوں کی آواز اور اختلاف رائے کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ نتاشا نروال نے کہا کہ ہمیں جیل کے اندر زبردست حمایت ملی ہے اور ہم یہ جدوجہد جاری رکھیں گے۔ آصف اقبال تنہا نے کہا کہ سی اے اے ، این آرسی اور این پی آر کے خلاف لڑائی جاری رہےگی۔

عائشہ سلطانہ۔ (فوٹو بہ شکریہ فیس بک/@AishaAzimOfficial)

لکش دیپ: عدالت نے سیڈیشن معاملے میں فلمساز عائشہ سلطانہ کو عبوری پیشگی ضمانت دی

لکش دیپ کی کارکن اورفلمساز عائشہ سلطانہ نے کہا تھا کہ اس یونین ٹریٹری کے ایڈمنسٹریٹر پرفل پٹیل کھوڑا ایک حیاتیاتی ہتھیار ہیں، جن کا استعمال مرکزی حکومت کے ذریعے یہاں کے لوگوں پر کیا جا رہا ہے۔مسلم اکثریتی لکش دیپ حال ہی میں پیش کی گئیں تجاویز کو لےکر تنازعہ میں گھرا ہوا ہے۔ وہاں کے ایڈمنسٹریٹر پرفل کھوڑا پٹیل کو ہٹانے کی مانگ کی جا رہی ہے۔

امید پہلوان ادریسی۔ (فوٹو: فیس بک/Ummed Pahalwan Idrisi)

متاثرہ مسلمان  کے ساتھ فیس بک لائیو کرنے والے سماجوادی پارٹی کے رہنما کے خلاف بھی ایف آئی آر درج

اتر پردیش کے غازی آباد کے لونی علاقے میں عبدالصمد سیفی نام کے ایک بزرگ مسلمان پر حملہ کرنے اور انہیں‘جئے شری رام’ کہنے پر مجبور کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس سلسلے میں دہلی کے تلک مارگ تھانے میں دی گئی ایک شکایت میں اداکارہ سورا بھاسکر، ٹوئٹر کے ایم ڈی منیش ماہیشوری، دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی، ٹوئٹر انک، ٹوئٹر انڈیا اور آصف خان کا نام شامل ہے۔

Natasha

دہلی فسادات: عدالت نے ضمانت پانے والے طلبا-کارکنوں کی فوراً رہائی کا حکم دیا

گزشتہ 15جون کو دہلی ہائی کورٹ سےضمانت ملنے کے لگ بھگ 48 گھنٹے بعد بھی نتاشا نروال، دیوانگنا کلیتا اور آصف اقبال تنہا جیل میں ہیں۔ اس بیچ پولیس نے بدھ کو سپریم کورٹ کا بھی دروازہ کھٹکھٹاکر دہلی ہائی کورٹ کے ضمانتی حکم پر فوراً روک لگانے کی اپیل کی ہے۔

بلندشہر میں ببلو سیفی۔ (فوٹو: عصمت آرا/دی وائر)

متاثرہ مسلمان کے اہل خانہ نے معاملے میں یوپی پولیس کے ’فرقہ وارانہ زاویہ‘ نہ ہونے کے دعوے کو چیلنج کیا

اتر پردیش کے غازی آباد کے لونی علاقے میں عبدالصمد سیفی نام کے ایک بزرگ مسلمان پر حملہ کرنے اور انہیں ‘جئے شری رام’ کہنے پر مجبور کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ متاثرہ کے بیٹے کا کہنا ہے کہ والد نےتحریری شکایت میں ان کے ساتھ ہوئی بدسلوکی کو بیان کیا ہے، لیکن پولیس نے جو ایف آئی آر لکھی ہے، اس میں اہم تفصیلات کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔

صحافی آشیش ساگر۔ (فوٹو: دھیرج مشرا)

یوپی: باندہ میں غیر قانونی ریت کان کنی کی رپورٹ کرنے پر صحافی کو دھمکی،ماں سے کہا-سمجھا لینا بیٹے کو

صحافی آشیش ساگر پچھلے کچھ دنوں سے اتر پردیش کے باندہ ضلع میں کین ندی میں غیر قانونی ریت کان کنی کی رپورٹنگ کر رہے ہیں۔الزام ہے کہ ضلع کے پیلانی حلقہ کی املور مورم کان سے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ریت نکالی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے ندی اور ماحولیات کو شدید نقصان ہو رہا ہے۔ اس سلسلے میں ضلع انتظامیہ سے شکایت کی گئی ہے۔ وہیں علاقے کے ایس ڈی ایم کا کہنا ہے کہ غیرقانونی کان کنی نہیں ہو رہی ہے۔

جنگل کوڑیا سی ایچ سی۔ (فوٹو:اسپیشل ارینجمنٹ)

یوپی: وزیر اعلیٰ کے گود لیے اسپتال صوبے کی خستہ حال صحت خدمات کا نمونہ محض ہیں

وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے گزشتہ دنوں گورکھپور کے دو کمیونٹی ہیلتھ سینٹرکو گود لینے کا اعلان کیا تھا۔ قیام کے کئی سالوں بعد بھی یہاں نہ مناسب تعداد میں طبی عملہ ہیں، نہ ہی دیگر سہولیات۔المیہ یہ ہے کہ دونوں اسپتالوں میں ایکسرے ٹیکنیشن ہیں، لیکن ایکسرے مشین ندارد ہیں۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

دی وائر اور دیگر کے خلاف یوپی پولیس کی ایف آئی آر انتقامی جذبے کو دکھاتی ہے: پریس کلب

دی وائر سمیت دیگر میڈیا اداروں نے اتر پردیش کے غازی آباد کے لونی علاقے میں ایک بزرگ مسلمان پر حملہ کر انہیں ‘جئے شری رام’ کہنے پر مجبور کرنے کا الزام لگانے سے متعلق خبر شائع کی تھی۔ اس کو لےکر دی وائر اور دیگرتمام لوگوں کے خلاف یوپی پولیس نے کیس درج کر دیا ہے۔

کیرل کے صحافی صدیقی کپن۔ (فوٹو بی شکریہ: ٹوئٹر/@vssanakan)

ہاتھرس معاملہ: صحافی کپن اورتین دیگر  کے خلاف امن و امان خراب کرنے کے الزام  رد

اتر پردیش پولیس نے پچھلے سال پانچ اکتوبر کو ہاتھرس جانے کے راستے میں کیرل کے ایک صحافی صدیق کپن سمیت چار نوجوانوں کو گرفتار کیا تھا۔ ان پر الزام لگایا تھا کہ ہاتھرس گینگ ریپ اورقتل معاملے کے مدنظر فرقہ وارانہ تشدد بھڑ کانے اور سماجی ہم آہنگی کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ یوپی سرکار نے دعویٰ کیا تھا کہ کپن صحافی نہیں، بلکہ انتہا پسند تنظیم پی ایف آئی کے ممبر ہیں۔

علامتی تصویر، فائل فوٹو: پی ٹی آئی

کیا جموں و کشمیر کا نام بدل کر جموں پردیش رکھا جائے گا؟

کئی افواہوں کے درمیان جس افواہ نے واقعی خوف و ہراس پھیلایا ہے وہ یہ ہے کہ وادی کشمیر کے کل رقبہ 15520مربع کلومیٹر میں سے 8600مربع کلومیٹر پر جموں اور دہلی میں رہنے والے کشمیری پنڈتوں کو بسا کر ایک علیحدہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ تشکیل دیے جانے کی تجویز ہے۔ اس کا نام پنن کشمیرہوگا۔

(فوٹو: رائٹرس)

غازی آباد حملہ: آدھی رات کو ٹوئٹر، اپوزیشن رہنماؤں اور صحافیوں کے خلاف ایف آئی آر درج

غازی آباد میں ایک بزرگ مسلمان کی بے رحمی سے پٹائی کے سلسلے میں ٹوئٹ کرنے کے معاملے میں منگل کی دیر رات کو آلٹ نیوز کے محمد زبیر،صحافی رعنا ایوب، دی وائر، کانگریس رہنما سلمان نظامی، مشکور عثمانی، شمع محمد، صبا نقوی، ٹوئٹر انک و ٹوئٹر کمیونی کیشن انڈیا پی وی ٹی کے خلاف پولیس نے ایف آئی آر درج کی ہے۔

File photo of Narendra Modi and Yogi Adityanath. Photo: PTI

کیا اتر پردیش بی جے پی میں ہو رہی اٹھاپٹک کسی تبدیلی کا اشارہ ہے

اسمبلی انتخابات سے کچھ مہینے پہلے اتر پردیش بی جے پی میں‘سیاسی عدم استحکام’کا انفیکشن شروع ہو گیا، جس کے مرکزمیں وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ ہیں۔ بی جے پی-آر ایس ایس کے رہنماؤں کے غوروخوض کے بیچ سوال اٹھتا ہے کہ حالیہ دنوں میں ایسا کیا ہوا کہ انہیں یوپی کا میدان فتح کرنااتنا آسان نہیں دکھ رہا، جتنا سمجھا جا رہا تھا۔

(فوٹو:  رائٹرس)

جموں وکشمیر: غیر کشمیری افسروں سے امید نہیں، یہ کہنے پر ایک شخص کو گرفتار کر جیل بھیجا گیا

کشمیر گھاٹی میں گاندربل کےصفاپورہ کے رہنے والےسجاد راشد صو فی نے 10 جون کولیفٹیننٹ گورنر کے صلاح کار کے ساتھ مقامی لوگوں کی بات چیت کے دوران یہ تبصرہ کیا تھا۔ مبینہ طور پر ان کے اس تبصرے سے گاندربل کی ڈپٹی کمشنر ناراض ہو گئیں، جو اتر پردیش سے ہیں۔ مختلف کمیونٹی کے بیچ عداوت کو بڑھاوا دینے کے لیے ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ153 کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔

نتاشا نروال، دیوانگنا کلیتا ، آصف اقبال تنہا

دہلی فسادات: طلبا اور کارکنوں کو ضمانت، کورٹ نے کہا-اختلاف رائے کو دبانے پر حکومت کا زور

جے این یو کی طالبعلم نتاشا نروال ، دیوانگنا کلیتا اور جامعہ ملیا اسلامیہ کےطالبعلم آصف اقبال تنہا پرشمال- مشرقی دہلی میں فروری 2020 میں ہوئے فرقہ وارانہ تشددکے لیے سازش کرنے کاالزام لگایا ہے۔ تینوں کو مئی 2020 میں یواے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

Synced Sequence.00_20_12_19.Still020

گورکھپور: گورکھ ناتھ مندر سے متصل گھروں کی منتقلی کا عمل غیرمعمولی ہے

ویڈیو: اتر پردیش کے گورکھپور واقع گورکھ ناتھ مندر سے لگے ایک درجن سے زیادہ گھروں کو ہٹاکر وہاں مبینہ طور پر مندر کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے پولیس فورس کی تعیناتی کو لےکر ہنگامہ مچا ہوا ہے۔متاثرین کاالزام ہے کہ دباؤ میں ان سے دستخط کروائے گئے، جبکہ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ سب نے بنا دباؤ کے دستخط کیے ہیں۔ اس مدعے پر گورکھپور نیوزلائن ویب سائٹ کے مدیر منوج سنگھ سے مکل سنگھ چوہان کی بات چیت۔

WhatsApp Image 2021-06-14 at 12.04.28

اتر پردیش: علی گڑھ ضلع کے نور پور گاؤں سے ہندوؤں کے گاؤں چھوڑنے کی مکمل حقیقت

ویڈیو: نور پور گاؤں اتر پردیش کے علی گڑھ ضلع میں واقع ہے۔ ٹپل تھانہ حلقہ کے تحت آنے والے اس گاؤں میں مسلمانوں کی بڑی آبادی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق قصبے میں تقریباً800 مسلم فیملی اور 125 ہندو فیملی رہتی ہیں۔ اکثر ہندو فیملی جاٹو کمیونٹی(ایس سی)سے ہیں۔ کچھ دلت فیملی کے ذریعے اپنے گھروں پر ‘بکری کے لیے گھر ہے’ لکھے جانے کے بعد سے یہ گاؤں چرچہ میں ہے۔

متاثرہ بزرگ  مسلمان کی جانب سے جاری کیے گئے ویڈیو کاا سکرین شاٹ۔ (فوٹو: ٹوئٹر/@unknwnn_girl)

یوپی: غازی آباد میں بزرگ مسلمان شخص پر حملہ، ’جئے شری رام‘ کہنے کے لیے مجبور کرنے کا الزام

اتر پردیش میں غازی آباد کے لونی میں یہ واقعہ گزشتہ پانچ جون کو رونماہوا۔ اس سے متعلق ویڈیو کچھ دن پہلے ہی سوشل میڈیا پر سامنے آیا ہے۔ اس مبینہ ویڈیو جس میں بلندشہر کے رہنے والے عبدالصمدسیفی کو کم از کم دو ملزمین کے ذریعےپیٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ان میں سے ایک سیفی کو مارتا ہے اور ان کی داڑھی کاٹنے کی کوشش کرتا ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

مغربی بنگال: انتخابی شکست کے بعد کئی علاقوں میں بی جے پی کارکنوں نے گھوم گھوم کر عوامی طور پر معافی مانگی

بیربھوم ضلع کے لابھ پور، بول پور اور سینتھیا سے لےکر ہگلی کے دھنیاکھلی میں بی جے پی کارکنوں نے رکشہ پر لاؤڈاسپیکر لگاکر اعلان کیا کہ انہیں بی جے پی کو لےکر غلط فہمی ہو گئی تھی اور اب وہ ٹی ایم سی میں جانا چاہتے ہیں۔ بی جے پی کا الزام ہے کہ ٹی ایم سی کے ڈرانے دھمکانے کی وجہ سے کارکن ایسا کر رہے ہیں۔

عائشہ سلطانہ۔ (فوٹو بہ شکریہ فیس بک/@AishaAzimOfficial)

لکش دیپ: عائشہ سلطانہ پر سیڈیشن کے معاملے کے بعد کئی بی جے پی رہنماؤں کا استعفیٰ

لکش دیپ کی کارکن اور فلمساز عائشہ سلطانہ نے کہا تھا کہ مرکز ایڈمنسٹریٹرپرفل پٹیل کو ‘حیاتیاتی ہتھیار’کی طرح استعمال کر رہا ہے، اس کو لےکر بی جے پی کی مقامی اکائی نے ان پر سیڈیشن کا معاملہ درج کروایا ہے۔ بی جے پی رہنماؤں نے سلطانہ کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی کی پوری اکائی پٹیل کی ‘جمہوریت مخالف، عوام دشمن اور خطرناک پالیسیوں کی خرابیوں’سے واقف تھی۔

WhatsApp Image 2021-06-10 at 21.44.26

لکش دیپ کو بچانے کے لیے پہلا تاریخی احتجاج

ویڈیو:لکش دیپ کے ایڈمنسٹریٹر پرفل کھوڑا پٹیل کی جانب سے لائے گئے مسودہ قوانین کے تحت اس مسلم اکثریتی جزیرےسے شراب نوشی سے پابندی ہٹانے، بیف پر پابندی عائدکرنے اورساحلی علاقوں میں ماہی گیروں کے جھونپڑے توڑے جانے ہیں۔ ان میں بےحد کم جرائم والے لکش دیپ میں اینٹی غنڈہ ایکٹ لانا اور دو سے زیادہ بچوں والوں کو پنچایت چناؤ لڑنے سے روکنے کا بھی اہتمام بھی شامل ہے۔

بہار کے بکسر میں گنگا میں تیرتی لاش۔ (فوٹو بہ شکریہ: امرناتھ تیواری/Unexplored Adventure)

گنگا میں بہتی لاشوں کے موضوع پر لکھی نظم کو گجرات ساہتیہ اکادمی نے ’انارکی‘ اور ’لٹریری نکسل‘ بتایا

کورونا مہاماری کی دوسری لہر کے دوران گنگا میں بہتی لاشوں کو دیکھ کر گجراتی شاعرہ پارل کھکر نے ایک نظم لکھی تھی۔ گجرات ساہتیہ اکادمی کی اشاعت میں اس کو لےکر کہا گیا ہے کہ لفظوں کا ان طاقتوں کے ذریعےغلط استعمال کیا گیا، جو مرکز اور اس کےقوم پرست نظریے کے مخالف ہیں۔