BJP

(بائیں سے) ایکناتھ شندے کا پونے میں لگا کارٹون، کنال کامرا اور ایکناتھ شندے۔ (تمام تصاویر بہ شکریہ: ایکس)

مدراس ہائی کورٹ نے کامیڈین کنال کامرا کو عبوری پیشگی ضمانت دی

‘نیا بھارت’ ویڈیو کے بعد درج معاملے میں اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا کو مدراس ہائی کورٹ نے پیشگی ضمانت دی ہے۔ دریں اثنا، پونے میں مبینہ طور پر شیو سینا (یو بی ٹی) کی جانب سے لگائے گئے ایکناتھ شندے کے کارٹون والے پوسٹر پربھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا ہندوستانی آئین کی کاپی دکھا رہے ہیں۔ (تصویر: @kunalkamra88)

شندے نے توڑ پھوڑ کو عمل کا ردعمل کہا؛ کنال کامرا کامعافی مانگنے سے انکار، کہا — بھیڑ سے نہیں ڈرتا

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی ایکناتھ شندے کے خلاف طنزیہ تبصرے پر سیاسی تنازعہ کے درمیان اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا نے کہا کہ وہ معافی نہیں مانگیں گے۔ دریں اثنا، سی ایم دیویندر فڈنویس نے کامرا پر آئینی حقوق کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے اور انہیں ‘اربن نکسل’ بتایا ہے۔

 (بہ شکریہ: کنال کامرا یوٹیوب)

نئے ویڈیو پر کنال کامرا کے خلاف ایف آئی آر، شیوسینکوں نےکامیڈی کلب میں توڑ پھوڑ کی

مودی حکومت پر تلخ تبصروں کے لیےمعروف اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا نے اپنے نئے شو ‘نیا بھارت’ میں ‘دل تو پاگل ہے’ گانے کی پیروڈی میں مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو نشانہ بنایا۔ اس کے بعد شیوسینکوں نے اس کامیڈی کلب میں توڑ پھوڑ کی جہاں یہ شو ریکارڈ کیا گیا تھا۔

 (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@BJP4India)

سال 2024 کے لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 22 پارٹیوں کے کل اخراجات کا 45 فیصد سے زیادہ خرچ کیا

کامن ویلتھ ہیومن رائٹس انیشیٹو کی 2024 کے لوک سبھا اور چار اسمبلی انتخابات میں 22 سیاسی پارٹیوں کی طرف سے اکٹھا کیے گئے اور خرچ کیے گئے فنڈ کے بارے میں رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ ملک کی 22 جماعتوں نے مہم پر مجموعی طور پر 3861.57 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ اس کا 45 فیصد سے زیادہ بی جے پی نے خرچ کیا۔

نند کشور گرجر۔ (تصویر بہ شکریہ: سوشل میڈیا)

یوپی: بی جے پی ایم ایل اے نے اپنی حکومت کو بتایا سب سے کرپٹ، کہا – وزیر اعلیٰ کو گمراہ کر رہے ہیں افسر

لونی کے ایم ایل اے نند کشور گرجر نے اپنی ہی حکومت پر ‘سب سےزیادہ کرپٹ’ ہونے کا الزام لگایا اور کہا کہ یوپی کے چیف سکریٹری دنیا کے سب سے کرپٹ افسر ہیں۔ ایودھیا کی ساری زمین افسروں نے لوٹ لی۔ لوگوں کو فرضی انکاؤنٹر میں مارا جا رہا ہے اور افسر وزیر اعلیٰ کو گمراہ کر رہے ہیں۔

فائل فوٹو: پی ٹی آئی

مسلمانوں کی سیاسی بے وزنی اور دہلی کی افطار پارٹیوں کے قصے

جیسے جیسے مسلمانوں کو 2014 کے بعد سیاسی طور پر بے وزن کر دیا گیا ہے، دہلی کی افطارپارٹیاں بھی قصہ پارینہ بن گئی ہیں۔ ہندوستان میں اس تناظر میں یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا مسلمانوں کو واقعی سیاسی اچھوت بنایا گیا ہے اور کیا جو پارٹیاں مسلمانوں کے حقوق یاان کی تقریبات میں شرکت کریں گیں ان کو ووٹ نہیں ملیں گے؟

ایک ویڈیو کا اسکرین شاٹ، جس میں ایک پولیس اہلکار مبینہ طور پر مظاہرین کے ساتھ بدسلوکی  کرتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@IltijaMufti_)

جموں و کشمیر: دو بھائیوں کی موت کے خلاف احتجاج کے دوران پولیس پر خواتین کے ساتھ بدسلوکی کا الزام

گزشتہ ہفتے کولگام ضلع میں دو لاپتہ بھائیوں کی لاشیں برآمد کی گئی تھیں۔ اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ لاشوں پر تشدد کے نشانات تھے۔ اس سلسلے میں پولیس پر ویسو گاؤں کے قریب ہائی وے-44 پر احتجاج کے دوران خواتین کے ساتھ بدسلوکی کا الزام لگایا جا رہا ہے۔

مالیگاؤں میں ایس آئی ٹی کے دفتر کے باہر لوگ۔ (تمام تصویریں : اسپیشل ارینجمنٹ)

مالیگاؤں: بی جے پی لیڈر کی غیر قانونی ’روہنگیا-بنگلہ دیشی‘ افواہ کے بعد ایس آئی ٹی نے مسلمانوں کو گرفتار کیا

بی جے پی لیڈر نے مالیگاؤں میں ‘غیر قانونی بنگلہ دیشی اور روہنگیا’ کے ہونے کے دعوے کیے تھے، جس کے بعد حکومت نے ایس آئی ٹی تشکیل دی اور تحقیقات شروع کی۔ تاہم، اب تک گرفتار کیے گئے لوگوں پر’غیر قانونی تارکین وطن’ ہونے کا الزام نہیں ہے، بلکہ انہیں مبینہ طور پر دستاویز سے متعلق جعلسازی کے لیے گرفتار کیا گیا ہے۔

حلف برداری کی تقریب کے دوران ریکھا گپتا اور بی جے پی کے دیگر رہنما پی ایم مودی اور لیفٹیننٹ گورنر کے ساتھ۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@gupta_rekha)

دہلی: ریکھا گپتا نے وزیر اعلیٰ کے طور پر لیا حلف، بی جے پی کے 14وزرائے اعلیٰ میں واحد خاتون

ریکھا گپتا کو وزیر اعلیٰ بنا کر بی جے پی نے خواتین کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کی ہے، جنہیں گزشتہ ایک دہائی سے ہندوستان کی انتخابی سیاست میں ایک نئے ووٹ بینک کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ریکھا گپتا کے علاوہ پرویش ورما، منجندر سنگھ سرسا، رویندر اندراج سنگھ، آشیش سود، کپل مشرا اور پنکج کمار سنگھ نے بھی وزیر کے طور پر حلف لیا۔

اروند کیجریوال۔ (تصویر بہ شکریہ:فیس بک)

فرقہ پرست سیاست کی حکمت عملی کے سہارے عام آدمی پارٹی کہاں تک جا سکتی تھی؟

‘انڈیا اگینسٹ کرپشن’ کی بے اُصولی سے قطع نطر اپنی فرقہ پرست سیاست کی ہوشیاری کا مظاہرہ عآپ نے گزشتہ 11 سالوں میں بارہا کیا۔ ہر بار کہا گیا کہ وہ اپنے آئیڈیل ازم یا مثالیت پسندی کی منکر ہے۔ لیکن آج تک کسی نے یہ نہیں بتایا کہ وہ آئیڈیل ازم کیا تھا۔ پھر ہم کس آئیڈیل سیاست سے دھوکے پر ماتم کناں ہیں؟

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

سال 2024 میں ہیٹ اسپیچ  میں 74 فیصد کا اضافہ ، بی جے پی اور اس کے اتحادی سب سے آگے: رپورٹ

انڈیا ہیٹ لیب کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 2024 میں سب سے زیادہ 242 ہیٹ اسپیچ کے واقعات اتر پردیش میں درج کیے گئے۔ یہ 2023 کے مقابلے میں 132 فیصد کا اضافہ ہے۔ ہیٹ اسپیچ دینے والے ٹاپ ٹین لوگوں میں بی جے پی کے سینئر لیڈر- یوگی آدتیہ ناتھ، نریندر مودی اور امت شاہ کے نام شامل ہیں۔

مصطفیٰ آباد کا  یہ شیو وہار علاقہ 2020 میں فسادات کی زد میں آیا تھا۔ یہاں بی جے پی نے زبردست جیت حاصل کی ہے۔ (تصویر: شروتی شرما)

مصطفیٰ آباد، جنگ پورہ: مسلم اکثریتی سیٹیں بھی بی جے پی نے کیجریوال سے چھین لیں

اس الیکشن میں شکست کے باوجود عآپ نے زیادہ تر مسلم اکثریتی سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ تاہم، یہ واضح ہے کہ مسلم ووٹ کچھ حد تک عآپ سے الگ ہوگیا ہے، گزشتہ انتخابات میں ان 10 مسلم اکثریتی سیٹوں میں سے 9 سیٹیں عآپ کے پاس تھیں، جبکہ اس بار کے الیکشن میں عآپ صرف 7 سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے۔

بی جے پی لیڈر پرویش ورما (بائیں)، عآپ کنوینر اروند کیجریوال (درمیان میں) اور کانگریس لیڈر سندیپ دکشت۔ (دی وائر، کینوا)

دہلی انتخابات: انڈیا بلاک کے رہنماؤں نے بی جے پی کی جیت کے لیے آپسی اختلافات کو ٹھہرایا ذمہ دار

انڈیا الائنس کے لیڈروں کی جانب سے اٹھائے گئے ان سوالوں کو اس بات سے تقویت ملتی ہے کہ بھلے ہی کانگریس اپنا کھاتہ تک کھول نہیں پائی، لیکن پارٹی نے کہا کہ انتخابی نتائج وزیر اعظم مودی کی پالیسیوں کی توثیق نہیں بلکہ اروند کیجریوال اور عآپ پر ریفرنڈم ہیں۔

اروند کیجریوال۔ (فوٹو بہ شکریہ: اسکرین گریب، ایکس)

بی جے پی کے آگے کیجریوال کو کراری ہار کا سامنا، عآپ کے کئی وزیر بھی ہارے

بھارتیہ جنتا پارٹی کی بھاری اکثریت سے جیت کے بعد حکمران جماعت عام آدمی پارٹی کو عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جبکہ کانگریس کے ہاتھ تیسری بار بھی خالی رہے اور اسے ایک بھی سیٹ نہیں ملی۔

نریندر مودی، راہل گاندھی اور اروند کیجریوال۔ تصویر: وکی میڈیا کامنز اور ایکس

دہلی اسمبلی انتخابات خواتین کے لیے جیک پاٹ تو ہیں، مگر …

سیاسی جماعتیں خواتین کو کوئی نہ کوئی لالچ دے رہی ہے۔ ایسا لگتا ہے اس الیکشن کا سب سے بڑا مسئلہ صرف یہی ہے کہ خواتین کو زیادہ سے زیادہ مالی فائدے کیسے دیے جائیں، وہیں سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ دہلی کی خطرناک حد تک آلودہ فضا کسی کو یاد ہی نہیں ہے۔

شمال-مشرقی دہلی کے ووٹر اور حلقہ کی ایک گلی۔ (تصویر: دی وائر/بی جے پی/عآپ/فیس بک)

دہلی انتخابات: 2020 کے فسادات میں تشدد کا نشانہ بنے مسلمانوں کے لیے عآپ متبادل محض

دہلی کے اسمبلی حلقوں میں ایک اہم سوال یہ ہے کہ کیا مسلمان عام آدمی پارٹی کو صرف اس لیے ووٹ کر رہے ہیں کہ وہ اسے بی جے پی کے مقابلے واحد متبادل کے طور پر دیکھتے ہیں؟ یا پھراروند کیجریوال کے کام سے مطمئن ہیں؟ یا پھر یہ کہ شمال-مشرقی دہلی کے رائے دہندگان کے لیے 2020 کا دنگا اب بھی انتخابی ایشو ہے؟

(بائیں) ہری نگر اسمبلی میں وی ایچ پی کی 'شستر دکشا' کے تحت ایک خاتون کوکٹار دیتے ہوئے آرگنائزر، (دائیں) بی جے پی امیدوار شیام شرما اور عآپ  امیدوار سریندر سیتیا۔ (تصویر: دی وائر/فیس بک)

عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان انتخابی جنگ — ’سچا ہندو‘ کون؟

ہری نگر اسمبلی سیٹ پر عآپ اور بی جے پی کے امیدوار وی ایچ پی کے ‘شستر دکشا پروگرام’ میں ایک ساتھ شریک ہوئے۔ دونوں نے پوجا کی اور جئے شری رام کے نعرے لگائے۔ وی ایچ پی نے اس پروگرام میں 2100 ہتھیار تقسیم کرنے کی بات کہی۔

BBK-Thumb-1

بی جے پی یا عآپ – کس کی ہوگی دہلی؟

ویڈیو: دہلی اسمبلی انتخابات عام آدمی پارٹی کے لیے حکومت بچانے کا ایک موقع ہے اور بی جے پی کے لیے یہ اس کی ساکھ کا سوال ہے۔ دہلی کی سیاست پر دی وائر کے پالیٹکل ایڈیٹر اجئے آشیرواد اور ستیہ ہندی ویب سائٹ کے بانی رکن شیتل پی سنگھ کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔

مودی بنام خان مارکیٹ گینگ کے اجرا کی تقریب دہلی یونیورسٹی میں منعقد ہوئی۔ (تصویر: اتل اشوک ہووالے)

’مودی بنام خان مارکیٹ گینگ‘ کی رونمائی کے موقع پر ڈی یو کے وی سی کا اظہار خیال – کتاب حب الوطنی کو فروغ دیتی ہے

دہلی یونیورسٹی کے وائس چانسلر یوگیش سنگھ نے 16 جنوری کو دوردرشن کے پریزنٹر اشوک شری واستو کی کتاب ‘مودی بنام خان مارکیٹ گینگ’ کی رونمائی کے موقع پر مودی حکومت اور بی جے پی کے تئیں اپنی حمایت کا اعلان کیا اور کہا کہ یہ کتاب حب الوطنی کو فروغ دیتی ہے۔

بی جے پی کے اشتہار کا اسکرین گریب (بائیں) آلٹ نیوز کا فیکٹ چیک (دائیں)

فیکٹ چیک: بی جے پی کے ویڈیو میں نظر آنے والی خراب سڑکیں ہریانہ کی ہیں، دہلی کی نہیں

بی جے پی نے دہلی کی سڑکوں کی خستہ حالی کا ویڈیو جاری کرکے عام آدمی پارٹی کی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ آلٹ نیوز کے فیکٹ چیک میں سامنے آیا ہے کہ بی جے پی کے ویڈیو میں دکھائی جانے والی سڑکیں دہلی کی نہیں ہیں، بلکہ فرید آباد، ہریانہ کی ہیں، جہاں بی جے پی اقتدار میں ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی 23 دسمبر 2024 کو کیتھولک بشپ کانفرنس آف انڈیا کے زیر اہتمام کرسمس کی تقریبات میں شرکت کر تے ہوئے۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@narendramodi)

ہندوستان میں 2024 میں عیسائیوں پر 834 حملے ہوئے: یو سی ایف

یونائیٹڈ کرسچن فورم کی جانب سے جاری کیے گئے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ملک میں عیسائیوں کے خلاف تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔ سال 2024 میں ایسے 834 واقعات کا مشاہدہ کیا گیا ،جو 2023 کے مقابلے ایک سو زیادہ ہے۔ اس طرح کے واقعات کا سب سے زیادہ مشاہدہ یوپی میں کیا گیا، اس کے بعد چھتیس گڑھ میں ایسے سب سے زیادہ واقعات پیش آئے ۔

علامتی تصویر : پی ٹی آئی

یوپی: بی جے پی ایم ایل اے کا روزانہ 50 ہزار گئو کشی کا دعویٰ، حکومت پر خاموشی اختیار کرنے کا الزام

نند کشور گرجر نے غازی آباد میں صحافیوں کو بتایا کہ ان کی حکومت میں روزانہ 50000 گائیں ذبح کی جا رہی ہیں۔ افسران گائے کی فلاح و بہبود کے لیے آئے پیسےکو کھا رہے ہیں۔ ہر جگہ لوٹ مچی ہے اور اس سب کے سرغنہ چیف سکریٹری ہیں۔ یہ معاملہ وزیر اعلیٰ تک پہنچنا چاہیے۔

جمعرات کی شام منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں راہل گاندھی، ملیکارجن کھڑگے اور پارٹی کے دیگر رہنما۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@RahulGandhi)

شاہین باغ سے پارلیامنٹ تک: تشدد بی جے پی کا سیاسی حربہ

بی جے پی نے 19 دسمبر کو جو کچھ بھی کیا اس کی سنگینی کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ تشدد کے بعد ہمیشہ شک و شبہات پیدا ہوتے ہیں۔ دو فریق بن جاتے ہیں۔ دوسرے فریق کو وضاحت پیش کرنی پڑتی ہے۔ بی جے پی ہر عوامی تحریک یا اپوزیشن کے احتجاج کے دوران تشدد کا سہارا لےکر یہی کرتی ہے۔

پارلیامنٹ میں مظاہرہ کرتے ہوئے اپوزیشن ارکان۔(تصویر بہ شکریہ: ایکس/راہل گاندھی)

پارلیامنٹ کے احاطے میں بی جے پی اور اپوزیشن کے درمیان ہنگامہ آرائی، الزام تراشیوں کا سلسلہ جاری

جمعرات (19 دسمبر) کو پارلیامنٹ کے احاطے میں اپوزیشن اور بی جے پی کے درمیان جھڑپ ہوگئی۔ کانگریس نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے ارکان پارلیامنٹ نے راہل گاندھی کو پارلیامنٹ میں داخل ہونے سے روکا اور ان کے ساتھ بدتمیزی کی۔ وہیں، بی جے پی نے راہل گاندھی پر اپنے ارکان پارلیامنٹ کو چوٹ پہنچانے کا الزام لگایا۔

پرینکا گاندھی واڈرا لوک سبھا میں اپنی پہلی تقریر کرتے ہوئے (اسکرین گریب/سنسد ٹی وی)

لوک سبھا میں اپنی پہلی تقریر میں پرینکا گاندھی نے حکومت پر ڈر پھیلانے کا الزام لگایا

لوک سبھا میں اپنی پہلی تقریر میں پرینکا گاندھی واڈرا نے آئین، ریزرویشن اور ذات پر مبنی مردم شماری کے معاملوں پر حکومت کو نشانہ بنایا۔ 1975 کی ایمرجنسی کا ذکر کرتے ہوئے پرینکا نے سبق لینے کی بات کہی اور آئین کے تحفظ پر زور دیا۔

چھ ہزار کروڑ روپے کے گھپلے کے ملزم بھوپیندر جھالا (تصویر بہ شکریہ: سوشل میڈیا)

 گجرات ’پونزی‘ اسکیم گھوٹالے کا ملزم بی جے پی ممبر، بڑے لیڈروں کا قریبی

بھوپیندر سنگھ جھالا بی جے پی کارکن ہیں اور ان کی تصویریں گجرات کے وزیر اعلیٰ سمیت بی جے پی کے سینئر لیڈروں کے ساتھ نظر آتی رہی ہیں۔ وہ بی جے پی کو بھاری چندہ بھی دے چکے ہیں۔ رہنماؤں کے ساتھ یہ نزدیکی ان کی اسکیم کے نفاذ کو آسان بناتی تھی۔

(تصویر بہ شکریہ: Wikimedia Commons)

یوم دستور: آئین کے دیباچے سے لفظ ’سیکولر‘ کو ہٹانے کا مطالبہ ملک کے لیے خطرے کی علامت

آئین کی تمہید سے لفظ ‘سیکولر’ اور ‘سوشلزم’ کو ہٹانے کا مطالبہ جمہوریت اور آئین کے لیے خطرے کی علامت ہے۔ الفاظ میں تبدیلی کے بجائے اپنی ذہنیت میں تبدیلی کا سامان کیا جانا چاہیے۔

(تصویر بہ شکریہ: PIB/Flickr)

یوم دستور: اگر ملک آر ایس ایس کی مرضی کے مطابق چلتا رہا تو ہمارا آئینی ڈھانچہ کیا ہوگا؟

امبیڈکر کا کہنا تھا کہ ہندو راج اس ملک کے لیے سب سے بڑی آفت ہوگی کیونکہ ہندو راشٹر کا خواب آزادی، مساوات اور بھائی چارے کے خلاف ہے اور یہ جمہوریت کے بنیادی اصولوں سے میل نہیں کھاتا۔

شلبھ منی ترپاٹھی۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

یوپی: بی جے پی ایم ایل اے نے ضمنی انتخابات میں گڑبڑی کی خبر دینے والے مسلمان صحافیوں کی فہرست جاری کی

الیکشن کمیشن نے یوپی میں ضمنی انتخاب کی ووٹنگ کے دوران بڑے پیمانے پر پولیس کی بدسلوکی اور مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے الزامات کے بعد پانچ پولیس اہلکاروں کو معطل کر دیا تھا۔ اس دوران بی جے پی ایم ایل اے شلبھ منی ترپاٹھی اس کی رپورٹنگ کرنے والے مسلمان صحافیوں کی فہرست جاری کرتے ہوئے اسے ‘میڈیا جہاد’ کا نام دے رہے تھے۔

چھتیس گڑھ میں جنگل کاٹنے اور کوئلے کی کانیں مختص کرنے کے خلاف ہوئے مختلف مظاہرے ۔ (فائل فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/اسپیشل ارینجمنٹ)

ہسدیو میں اڈانی کی چال: آدی واسیوں کے درمیان پھوٹ ڈالو کی پالیسی اپنا کر مزاحمت کو دبانے کی کوشش

چھتیس گڑھ میں کوئلے کی کانوں کے خلاف آدی واسیوں کی مزاحمت کو روکنے کے لیے اڈانی گروپ نے ان کے ہی علاقے کے لوگوں کو کوآرڈینیٹر بنا دیا ہے۔ وہ گاؤں والوں کے سامنے کمپنی کی بات رکھتے ہیں، گاؤں والوں کو بغیر احتجاج کے معاوضہ قبول کرنے اور مظاہرہ سے دور رہنے کے لیے راضی کرتے ہیں۔ اس حکمت عملی نے قبائلی سماج کو تقسیم کر دیا ہے۔

کرن تھاپر، منی پور کے سی ایم این بیرن سنگھ اور بی جے پی ایم ایل اے پی ہاؤکیپ۔ (تصویر: دی وائر/فیس بک)

منی پور: بی جے پی ایم ایل اے نے کہا- سی ایم بیرین سنگھ جھوٹے ہیں، ان کی نیت پر بھروسہ نہیں

منی پور کے بی جے پی ایم ایل اے پاؤلن لال ہاؤکیپ نے ایک انٹرویو میں سی ایم بیرین سنگھ کو تشدد کو روکنے میں ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایوان میں اعتماد کے ووٹ کی ضرورت پڑی تو وہ اور ان کے ساتھی دیگر چھ بی جے پی کُکی ایم ایل اے بھی بیرین سنگھ حکومت کی حمایت نہیں کریں گے۔

 (بائیں سے)خبر کا تراشہ  اور پولیس کے ساتھ اخبار کےمدیر عمران خان ۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

بی جے پی ایم پی کو لینڈ مافیا لکھنے والے اخبار کے مدیر عمران خان کو ہوئی جیل

کانگریس لیڈر ڈولی شرما نے بی جے پی لیڈر اتل گرگ پر الزام لگائے تھے، جس کی بنیاد پر غازی آباد کے صحافی عمران خان نے اپنے اخبار میں خبر شائع کی تھی۔ یوپی پولیس نے اسے ہتک عزت کا معاملہ مانتے ہوئے عمران کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے۔

بہرائچ تشدد۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@SaralPatel)

بہرائچ: اتر پردیش کا سب سے غریب ضلع دنگے کی آگ میں کیوں جھلسا؟

نیتی آیوگ کے مطابق، بہرائچ اتر پردیش کا غریب ترین ضلع ہے، جس میں کل آبادی کے 55 فیصد لوگ غربت کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ لیکن حالیہ دہائیوں میں تیزی سے طاقتور ہوتے گئے ہندوتوا کو یہ المناک یا توہین آمیز نہیں لگتا۔

بہرائچ تشدد (تصویر بہ شکریہ: X/@SaralPatel)

یوپی: بہرائچ میں کشیدگی کو ہوا دیتے ہوئے بی جے پی ایم ایل اے نے مسلمان صحافیوں کو نشانہ بنایا

گزشتہ 13 اکتوبر کو بہرائچ کے مہاراج گنج علاقے میں ہوئے فرقہ وارانہ تشدد میں گوپال مشرا نامی ایک ہندو نوجوان کی گولی لگنے سے موت ہوگئی اور کئی دیگرزخمی ہو گئے۔ سوموار کو مشتعل ہجوم نے مشرا کی موت کے خلاف احتجاج کیا اور دکانوں، گاڑیوں، ایک نجی اسپتال اور دیگر املاک کو آگ کے حوالے کر دیا۔ اسی دوران، بی جے پی ایم ایل اے نے سوشل میڈیا پر مسلمان صحافیوں کی فہرست شیئر کرتے ہوئے ایک اور فرقہ وارانہ آگ بھڑکا دی۔

(تصویر: دی وائر)

یوپی: ایودھیا کی ہارکا بدلہ لینے کے لیے بی جے پی ملکی پور ضمنی انتخاب کو فرقہ وارانہ رنگ دینے پر آمادہ

اتر پردیش میں ایودھیا ضلع کی ملکی پور اسمبلی سیٹ کے آئندہ ضمنی انتخاب میں بھدرسا قصبے کی ایک نابالغ کے ساتھ مبینہ گینگ ریپ کے معاملے کو دیگر انتخابی ایشوز پر حاوی کرنے کی کوششیں ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں، جبکہ بھدرسا ملکی پور اسمبلی حلقہ کا حصہ بھی نہیں ہے۔