BJP

شمبھو ریلوے اسٹیشن پر کسانوں کا احتجاج۔ (فائل فوٹو بہ شکریہ: X/@KMajdoormorcha)

پنجاب: شمبھو اسٹیشن پر کسانوں کا احتجاج ختم، کہا – بی جے پی رہنماؤں کے گھروں کا گھیراؤ کریں گے

سنیوکت کسان مورچہ اور کسان مزدور مورچہ کے بینر تلے فروری میں ہوئے ‘دہلی چلو’ احتجاجی مظاہرہ کے دوران ہریانہ پولیس کے ہاتھوں گرفتار تین کسانوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کسان 17 اپریل سے پٹیالہ کے شمبھو ریلوے اسٹیشن پر ریلوے ٹریک پر بیٹھے ہوئے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ اب وہ اس مطالبے کو لے کر پنجاب اور ہریانہ میں بی جے پی رہنماؤں کی رہائش گاہوں کا گھیراؤ کریں گے۔

بی جے پی کو کئی بار ووٹ دینے والے لڑکے کے ویڈیو کا اسکرین شاٹ۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@yadavakhilesh)

یوپی: بی جے پی کو آٹھ ووٹ ڈالنے کا دعویٰ کرنے والا نوجوان گرفتار، دوبارہ ووٹنگ کی سفارش

فرخ آباد لوک سبھا سیٹ کے لیے تیسرے مرحلے میں 13 مئی کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ویڈیو میں ایک نابالغ لڑکے کو کئی بار بی جے پی امیدوار اور موجودہ ایم پی مکیش راجپوت کے لیے ای وی ایم پر ووٹ ڈالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

Ashutosh-Sushant-Thumb

اندھے یُگ میں ہندی سنیما

ویڈیو: گزشتہ دس سالوں میں ملک کی سیاست کے ساتھ ہی ہندی سنیما میں بھی اہم تبدیلیوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔ جہاں ایک خاص قسم کے سنیما کو آسانی سے فنڈنگ ​​وغیرہ مل رہی ہے، وہیں انڈسٹری کے بہت سے باصلاحیت لوگوں، خصوصی طور پر وہ لوگ جو بی جے پی کے نظریے سے اتفاق نہیں رکھتے، مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس بارے میں اداکار سشانت سنگھ سے بات کر رہے ہیں دی وائر ہندی کے مدیر آشوتوش بھاردواج۔

 (تصویر بہ شکریہ: پی آئی بی)

لوک سبھا انتخابات: بی جے پی کے تقریباً ایک چوتھائی امیدوار دوسری پارٹی سے آئے ہیں

لوک سبھا انتخابات میں حصہ لینے والے بی جے پی کے 435 امیدواروں میں سے 106 ایسے لیڈر ہیں جو پچھلے دس سالوں میں پارٹی میں شامل ہوئے ہیں۔ ان میں سے 90 پچھلے پانچ سالوں میں بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔

Baat-bharat-ki-thumb-1

بات بھارت کی: مودی کا مسلم کوٹے کا ’ڈر‘ دکھانا، بی جے پی کی مددگار بی ایس پی

وزیر اعظم نریندر مودی کی انتخابی تقریروں میں کانگریس کی جانب سے مسلمانوں کو ‘الگ کوٹا’ دینے کے گمراہ کن دعووں، بی جے پی کو فائدہ پہنچانے والے بی ایس پی کے انتخابی فیصلوں اور الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر اٹھنے والے سوالوں پر دی وائر کی مدیر سیما چشتی اور سپریم کورٹ کے وکیل صارم نوید کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔

Ajay-thumb

مسلم آبادی کے حوالے سے جو فرقہ وارانہ اعداد و شمار پیش کیے جارہے ہیں اس کی سچائی کیا ہے؟

وزیر اعظم نریندر مودی کی اقتصادی مشاورتی کونسل (ای اے سی –پی ایم) کی طرف سے انتخابات کے درمیان آبادی پر مبنی رپورٹ کی بنیاد پر کہا جا رہا ہے کہ مسلمانوں کی آبادی میں 43 فیصد اضافہ ہوا ہے اور ہندوؤں کی آبادی میں 7 فیصد کمی ہوئی ہے۔ تاہم یہ مکمل سچائی نہیں ہے۔ اس فرقہ وارانہ سیاست پر دی وائر کی ہیلتھ رپورٹر بن جوت کور سے اجئے کمار کی بات چیت۔

(تصویر بہ شکریہ: ویڈیو اسکرین گریب)

ایم پی: نابالغ بیٹے سے ووٹ ڈلوانے والے بی جے پی لیڈر کے خلاف کیس درج، بوتھ افسر سسپنڈ

سوشل میڈیا پر سامنے آئے ویڈیو میں بھوپال کے بیرسیا میں بی جے پی کے ضلع پنچایت ممبر اپنے نابالغ بیٹے کو ای وی ایم پر بی جے پی کے انتخابی نشان کا بٹن دبانے کو کہتے نظر آ رہے ہیں۔ اس سیٹ پر 7 مئی کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ اس واقعہ پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس نے کہا ہے کہ بی جے پی نے الیکشن کمیشن کو بچوں کا کھلونا بنا دیا ہے۔

(السٹریشن : پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

کیا واقعی ہندوستان کی آبادی میں مسلمانوں کی حصے داری بڑھی ہے؟

بی جے پی لوک سبھا انتخابات 2024 میں پہلے ہی مسلمان مخالف مہم چلا رہی ہے۔ پی ایم -ای اے سی کی رپورٹ آنے کے بعد میڈیا اس کے کچھ حصوں کا حوالہ دے کر سنسنی خیز خبریں دکھا رہا ہے، جس سے لگتا ہے کہ بی جے پی کے جھوٹے بیانیے کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ ماہ ایک انتخابی ریلی میں مسلمانوں کو ‘زیادہ بچے پیدا کرنے والے’ کہا تھا۔

Sravasti-thumb

بی جے پی نے اندور میں جمہوریت کا قتل کیا، لوگوں سے ووٹ دینے کا حق چھینا: جیتو پٹواری

گجرات کی سورت لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار کے بلامقابلہ منتخب ہونے کے چند دن بعد مدھیہ پردیش کے اندور میں کانگریس امیدوار نے اپنا پرچہ نامزدگی واپس لے لیا اور چند گھنٹوں کے اندر ہی بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ ریاستی کانگریس کے صدر جیتو پٹواری کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے سیاسی مافیا نے اندور کے 20 لاکھ ووٹروں کو ووٹ دینے کے حق سے محروم کرکے جمہوریت کا قتل کیا ہے۔

آکاش آنند۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@AnandAkash_BSP)

آکاش آنند کے بی جے پی کو نشانہ بنانے کے بعد مایاوتی نے انہیں پارٹی عہدہ سے ہٹایا اور جانشینی واپس لی

گزشتہ سال دسمبر میں مایاوتی نے آکاش آنند کو اپنا جانشین اعلان کرتے ہوئے انہیں پارٹی کے قومی رابطہ کار کی اہم ذمہ داری سونپی تھی۔ حال ہی میں ایک انتخابی ریلی میں آنند نے بی جے پی حکومت کو ‘غداروں کی سرکار’ کہا تھا۔

جنتر منتر پر مظاہرے کے دوران بجرنگ پونیا، ونیش پھوگٹ اور ساکشی ملک۔ (فائل فوٹو بہ شکریہ: Twitter/@SakshiMalik)

برج بھوشن سنگھ کے بیٹے کو ٹکٹ ملنے سے ناراض پہلوانوں نے کہا – بی جے پی کو عورتوں کے تحفظ کی کوئی فکر نہیں

بی جے پی کی جانب سے برج بھوشن شرن سنگھ کے بیٹے کو قیصر گنج لوک سبھا سیٹ کا ٹکٹ دینے پر پہلوان بجرنگ پونیا نے کہا کہ یہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ میڈل جیتنے والی بیٹیاں سڑکوں پر گھسیٹی جائیں گی اور ان کے ساتھ جنسی استحصال کرنے والے کے بیٹے کوٹکٹ دے کر عزت افزائی کی جائے گی۔

بی جے پی کی طرف سے جاری اینی میٹڈ ویڈیو کے کچھ عکس۔ (بہ شکریہ: بی جے پی/انسٹاگرام)

ملک کے مسلمانوں کو نشانہ بنانے والا بی جے پی کا ویڈیو انسٹاگرام سے ہٹا

گزشتہ 30 اپریل کو بی جے پی کے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل پر جاری تقریباً ڈیڑھ منٹ کےویڈیو میں وزیر اعظم نریندر مودی کے اس دعوے کو دہرایا گیا تھا کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندوؤں کی پراپرٹی مسلمانوں میں تقسیم کر دے گی۔ فی الحال یہ واضح نہیں ہے کہ ویڈیو کو پارٹی نے ہی ہٹایا یا انسٹاگرام نے۔

بی جے پی امیدوار کے سدھاکر۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@DrSudhakar_)

کرناٹک: بی جے پی امیدوار کے سدھاکر کے خلاف مبینہ رشوت خوری کا مقدمہ درج، کروڑوں کی نقدی ضبط

الیکشن کمیشن نے جمعہ کو کہا کہ مبینہ رشوت خوری اور ووٹروں پر بے جا اثر و رسوخ ڈالنے کے الزام میں بی جے پی امیدوار کے سدھاکر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا اور 4.8 کروڑ روپے کی نقدی بھی ضبط کی گئی۔ سدھاکر چکبلا پورہ سے بی جے پی کے موجودہ امیدوار ہیں، جہاں جمعہ کو ووٹنگ ہورہی ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر بہ شکریہ: پی آئی بی)

مودی کی راجستھان تقریر کے تین دن بعد الیکشن کمیشن نے بی جے پی صدر کو نوٹس بھیجا

راجستھان میں نریندر مودی کی نفرت انگیز تقریر کی بڑے پیمانے پر تنقید کے بعد الیکشن کمیشن نے تقریباً ایک جیسے دو خط 25 اپریل کو بی جے پی اور کانگریس صدور – جے پی نڈا اور ملیکارجن کھڑگے کو بھیجے ہیں۔ کانگریس صدر کو ملا خط بی جے پی کی جانب سے راہل گاندھی کے خلاف درج کرائی گئی شکایت پر مبنی ہے۔

Manipur-Thumb

نارتھ ایسٹ اسپیشل: نسلی تصادم کی آگ میں جھلسے منی پور میں ووٹر کس کا انتخاب کریں گے

ویڈیو: منی پور میں مئی 2023 میں ایک ریلی کے بعد پھوٹنے والا تشدد اب تک پوری طرح سے ختم نہیں ہوا ہے۔ ہزاروں لوگ بے گھر ہو کر کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔ ایسے میں کیا یہاں کے عام لوگ لوک سبھا انتخابات کے لیے تیار بھی ہیں؟ اس بارے میں دی وائر کی سینئر صحافی سنگیتا بروآ پیشاروتی سے تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔

السٹریشن، دی وائر/ پری پلب چکرورتی

ملک کو 9 وزیراعظم دینے والا صوبہ اترپردیش کیوں ہے بد حال

وزرائے اعظم کے انتخابی حلقوں کے رائے دہندگان وی آئی پی سیٹ کے گمان میں بھلے جیتے رہیں، لیکن اس سے ان کے سماجی و سیاسی شعور پر کوئی فرق پڑتا نظر نہیں آتا۔ اور نہ ہی وزیر اعظم کی موجودگی ایسے علاقوں کے مسائل کو حل کر پاتی ہے۔

تیجسوی سوریہ۔ تصویر بہ شکریہ: X/@Tejasvi_Surya

کرناٹک: بی جے پی ایم پی تیجسوی سوریہ بینک گھوٹالے کے متاثرین کے سوالوں کو ٹال کر پروگرام بیچ میں ہی چھوڑ کر بھاگے

کرناٹک سے بی جے پی ایم پی تیجسوی سوریہ بسون گڈی کے ایم ایل اے روی سبرامنیا کے ساتھ شری گرو راگھویندر کوآپریٹیو بینک کے متاثرین کی ایک میٹنگ میں پہنچے تھے۔ تیجسوی اپنے انتخابی اجلاس میں بے ضابطگیوں کے الزامات کے بعد بین ہوئے اس بینک میں پیسہ جمع کرنے والوں کو انصاف دلانے کی بات کر رہے ہیں۔

فیض آباد سے بی جے پی ایم پی للو سنگھ۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

لوک سبھا انتخابات: ایک اور بی جے پی لیڈر نے آئین میں ترمیم کی بات کہی

بی جے پی لیڈر اننت کمار ہیگڑے اور جیوتی مردھا کے بعد اب فیض آباد سے بی جے پی کے موجودہ ایم پی للو سنگھ نے کہا ہے کہ پارٹی 2024 کے انتخابات میں دو تہائی اکثریت حاصل کرنا چاہتی ہے تاکہ وہ آئین میں ترمیم کرسکے۔

Illustration: Pariplab Chakraborty

لوک سبھا انتخابات اور ’دی ڈکٹیٹر‘ کی دوڑ

وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت انتخابات کے آغاز کے اعلان سے پہلے سرکاری اخراجات پر بڑے پیمانے پر انتخابی مہم چلا چکی ہے۔ اس طرح وہ اس ریس میں پہلے ہی دوڑنا شروع کر چکی تھی جبکہ اپوزیشن جماعتیں اس کے آغاز کے اعلان کا انتظار کر رہی تھیں۔

Pema-khandu-fb

نارتھ ایسٹ: کیا اروناچل پردیش کے انتخابات جمہوریت کے لیے چیلنج ہیں؟

ویڈیو: آئندہ 19 اپریل کو اروناچل پردیش میں لوک سبھا کے ساتھ ہی اسمبلی انتخابات بھی ہونے والے ہیں۔ تاہم، سی ایم پیما کھانڈو سمیت بی جے پی کے دس امیدوار ایسے ہیں جن کے انتخابی حلقوں میں ان کے خلاف کوئی پرچہ نامزدگی داخل نہیں کیا گیا ہے اور انہیں ووٹنگ سے پہلے ہی ‘جیتا’ ہوا مانا جا رہا ہے۔ کیا یہ جمہوریت میں عوام کے اپنے نمائندوں کے انتخاب کرنے کے حق کے لیے خطرہ ہے؟ ریاستی سیاست پر دی وائر کی سینئر صحافی سنگیتا بروآ پیشاروتی سے بات چیت ۔

بھٹنڈہ ضلع کے بھوچو خورد گاؤں میں بی کے یو ایکتا داکوندہ کے اراکین اپنے ہاتھوں میں بی جے پی مخالف پوسٹر لے کر احتجاج کرتے  ہوئے۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

پنجاب: کسانوں نے اپنے اپنے گاؤں میں بی جے پی مخالف پوسٹر لگائے، مکمل بائیکاٹ کا اعلان

کسان یونینوں کی جانب سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ریاست کے مختلف گاؤں میں پوسٹر لگائے گئے ہیں۔ان میں سے کئی پوسٹر نوجوان کسان شبھ کرن سنگھ کو معنون ہیں، جن کی فروری میں کسانوں کے احتجاج کے دوران مبینہ طور پر سیکورٹی فورسز کی گولی لگنے سے موت ہو گئی تھی۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

’ مدر آف ڈیموکریسی‘ کو اپنا الگ ڈیموکریسی انڈیکس بنانے کی ضرورت کیوں آن پڑی ہے؟

اپنی جمہوری امیج کو چمکانے کے لیے ‘مدر آف ڈیموکریسی’ ہونے کے دعوے سے شروع ہوا ہندوستانی حکومت کا سفر فی الوقت ڈیموکریسی ریٹنگ گڑھنے کے مقام تک پہنچ گیا ہے۔ ابھی یہ کون کون سے ہفت خوان طے کرے گا اس کے بارے میں کوئی پیشن گوئی نہیں کی جا سکتی۔

(تصویر بہ شکریہ: X/@BJP4India)

سال 2014 سے بدعنوانی کے معاملے میں جانچ کا سامنا کر رہے 25 اپوزیشن لیڈر بی جے پی میں شامل ہوئے، 23 کو ملی راحت

سال 2014 سے مرکزی ایجنسیوں کی جانچ کے دائرے میں آنے والے مختلف پارٹیوں کے 25 لیڈران بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔ ان میں سے 23 کو ان معاملوں میں راحت مل چکی ہے، جن میں وہ تحقیقات کا سامنا کر رہے تھے۔ جبکہ تین کے خلاف درج مقدمات پوری طرح سے بند کر دیے گئے ہیں اور دیگر 20 معاملے میں جانچ رکی ہوئی ہےیا اس وقت ٹھنڈے بستے میں ہے۔

راجستھان کے ناگور سے بی جے پی امیدوار جیوتی مردھا۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

ایک اور بی جے پی لیڈر نے آئین بدلنے کی  بات کہی، اپوزیشن نے کہا – سوچی سمجھی حکمت عملی

راجستھان کے ناگور سے بی جے پی امیدوار جیوتی مردھا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ملک کے مفاد میں بہت سے سخت فیصلے لینے پڑتے ہیں۔ ان کے لیے آئین میں تبدیلیاں کرنی پڑتی ہیں، جس کے لیے دونوں ایوانوں میں بھاری اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ بی جے پی بابا صاحب کے دیےآئین کو ختم کرکے عوام سے ان کا حق چھین لینا چاہتی ہے۔

فوٹو بہ شکریہ-ڈی ڈی نیوز

کانگریس کے بعد بائیں بازو کی جماعتوں کو ملا انتخابات سے قبل محکمہ انکم ٹیکس کا نوٹس، کروڑوں کی ادائیگی کا مطالبہ

محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے کانگریس کو 1823 کروڑ روپے کا نوٹس بھیجے جانے کے بعد سی پی آئی نے کہا کہ اسے پرانے پین کارڈ استعمال کرنے کے لیے محکمہ سے نوٹس موصول ہوا ہے۔ وہیں، سی پی آئی (ایم) کو 2016-17 کے ٹیکس رٹرن میں بینک اکاؤنٹ کا اعلان نہ کرنے پر 15.59 کروڑ روپے کا وصولی نوٹس بھیجا گیا ہے۔

جمعہ کی پریس کانفرنس میں جئے رام رمیش، اجئے ماکن اور پون کھیڑا۔ (تصویر بہ شکریہ: ایکس/@INCIndia)

کانگریس نے 1800 کروڑ روپے کے انکم ٹیکس نوٹس ملنے کے بعد بی جے پی پر ’ٹیکس ٹیررازم‘ کا الزام لگایا

محکمہ انکم ٹیکس سے ملے حالیہ نوٹس پر کانگریس کا کہنا ہے کہ اگر یکساں پیرامیٹر استعمال کیے جائیں تو بی جے پی کے ذریعے ٹیکس قوانین کی خلاف ورزی 4617.58 کروڑ روپے کی بنتی ہے۔ محکمہ انکم ٹیکس اور الیکشن کمیشن نے بی جے پی کی کوتاہیوں پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں اور انہیں صرف کانگریس ہی نظر آ رہی ہے۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Twitter/Pixabay)

ڈرگ ٹیسٹ میں فیل ہوئی دوا کمپنیوں کا الیکٹورل بانڈ خریداروں کی فہرست میں ہونا کیا ظاہر کرتا ہے؟

الیکٹورل بانڈ کے ذریعے سیاسی جماعتوں کو چندہ دینے والوں کی فہرست میں کئی فارما کمپنیوں کے نام بھی شامل ہیں۔ ان میں سے متعدد کمپنیوں کی ادویات کئی بار ڈرگ ٹیسٹ میں فیل ہوئی ہیں۔

اس وقت کشی نگر ہوائی اڈہ اور 2021 میں اس کے افتتاح کے وقت وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ یوپی کے گورنر، وزیر اعلیٰ اور دیگر۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنت/پی آئی بی)

اترپردیش: کشی نگر ہوائی اڈے کو لے کر مودی-یوگی حکومت کے دعوے ہوا ہوائی ثابت ہوئے

اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات کے وقت کشی نگر بین الاقوامی ہوائی اڈے کو پوری تکنیکی صلاحیت سے لیس کیے بغیر ہی اس کا افتتاح کر دیا گیا تھا۔ آج صورتحال یہ ہے کہ محض شو پیس بن کر رہ جانے والا ایئرپورٹ افتتاح کے 28 ماہ بعد بھی گھریلو اور غیر ملکی پروازوں کے لیے ترس رہا ہے۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Pixabay/jatinderjeetu)

الیکشن کا کاروبار اور کارپوریٹ ادارے

ایک محتاط اندازے کے مطابق بڑے جلسوں یعنی وزیر اعظم نریندر مودی کے ہر جلسے پر 50 کروڑروپے کی لاگت آتی ہے، اس میں ان کی نقل و حمل کی لاگت شامل نہیں ہے، کیونکہ اس کا خرچہ ہندوستانی فضائیہ اور ان کی حفاظت پر مامور اسپیشل پروٹیکشن گروپ کو اٹھانا پڑتا ہے۔

جھارکھنڈ میں مانڈو سے بی جے پی ایم ایل اے جئے پرکاش بھائی پٹیل کے کانگریس میں شامل ہونے کے دوران کی کی ایک تصویر۔ (تصویر بہ شکریہ: ایکس)

جھارکھنڈ: بی جے پی ایم ایل اے جے پی پٹیل کے کانگریس میں شامل ہونے کے معنی اور مطلب کیا ہیں؟

جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی ایم ایل اے اور شیبو سورین خاندان کی بہو سیتا سورین کے بی جے پی میں شامل ہونے کے چند گھنٹے بعد ہی مانڈو سے بی جے پی ایم ایل اے اور اسمبلی میں پارٹی وہپ جئے پرکاش بھائی پٹیل کانگریس میں شامل ہوگئے۔ ان کا نام کچھ دن پہلے بی جے پی لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر بنائے جانے کے لیے اچھالا گیا تھا۔

(تصویر بہ شکریہ: Unsplash)

سب سے زیادہ الیکٹورل بانڈ خریدنے والوں نے کن سیاسی جماعتوں کو چندہ دیا؟

الیکٹورل بانڈز خریدنے والے سرفہرست پانچ گروپوں / کمپنیوں میں سے تین نے سب سے زیادہ چندہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو دیا، جبکہ دو نے اپنے چندے کا سب سے بڑا حصہ ترنمول کانگریس کو دیا۔

ممتا بنرجی۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

الیکٹورل بانڈ: ترنمول کانگریس کو سب سے زیادہ چندہ فیوچر گیمنگ اور سنجیو گوئنکا کی کمپنیوں نے دیا

الیکٹورل بانڈ کے ذریعے سب سے زیادہ چندہ پانے والوں میں بی جے پی کے بعد ترنمول کانگریس دوسرے نمبر پر ہے۔ اسے مجموعی طور پر 1609.53 کروڑ روپے کا چندہ ملا، جس کا ایک تہائی (542 کروڑ روپے) لاٹری کنگ سینٹیاگو مارٹن کی کمپنی فیوچر گیمنگ اینڈ ہوٹل سروسز نے دیا۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: rupixen.com/Pixabay)

نان الیکٹورل بانڈ سے 2013-23 کے درمیان پارٹیوں کو 7726 کروڑ کا چندہ ملا، تقریباً 65 فیصد بی جے پی کو

سیاسی پارٹیوں کو 10 سالوں میں ملنے والے 7726 کروڑ روپے کے مجموعی چندے سے بی جے پی کو تقریباً 5000 کروڑ روپے یا 64.7 فیصد ملے، اس کے بعد کانگریس (10.7فیصد)، بھارت راشٹر سمیتی (3.3 فیصد) اور عام آدمی پارٹی (3.1 فیصد) کا نمبر آتا ہے۔

PTI9_1_2018_000073B

کیا مودی جنوبی ہندوستان کو فتح کر پائیں گے؟

جنوبی ہندوستان کو فتح کرنے کے لیے ان دنوں مودی مسلسل ان صوبوں کے دورے کر رہے ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ ہے کہ وہ صرف شمالی ہندوستان کا لیڈر ہونے کا دھبہ مٹا کر ملک گیر لیڈر کے بطور اپنے آپ کو پیش کرنا چاہتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ جنوبی ہندوستان کو فتح کیے بغیر وہ ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی وراثت کو تاریخ کے صفحات سے مٹا نہیں سکتے ہیں یا اپنے آپ کو نہرو ثانی کے بطور پیش نہیں کرسکتے ہیں۔

(السٹریشن: دی وائر)

الیکٹورل بانڈ: مودی حکومت نے قواعد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے بی جے پی کو ایکسپائر بانڈ کیش کرانے کی اجازت دی

اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، 23 مئی 2018 کو کچھ الیکٹورل بانڈ ہولڈر 20 کروڑ روپے کے بانڈ کے ساتھ نئی دہلی میں بینک کے مرکزی برانچ پہنچے تھے۔ آدھے بانڈ 3 مئی 2018 کو اور باقی آدھے 5 مئی 2018 کو خریدے گئے تھے۔ دونوں ہی تاریخوں پر خریدے گئے بانڈ کو کیش کرانے کی 15 دن کی مدت ختم ہونے کے باوجود انہیں کیش کرایا گیا۔

بی جے پی کی انتخابی مہم کا ایک پوسٹر۔ (بہ شکریہ: فیس بک/بی جے پی)

گوگل پر سیاسی اشتہارات کے اخراجات میں 9 گنا اضافہ، گزشتہ 3 ماہ میں 100 کروڑ روپے کے اشتہارات دیے گئے

گوگل پر دیے گئے سیاسی اشتہارات کے حالیہ تین ماہ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 17 مارچ تک 100 کروڑ روپے کے اشتہارات دیے جا چکے ہیں، جن میں سب سے زیادہ 30.9 کروڑ روپے کے اشتہار بھارتیہ جنتا پارٹی نے دیے ہیں۔

(علامتی تصویر۔ تصویر بہ شکریہ: Facebook/BJP4India)

الیکٹورل بانڈ: 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے بی جے پی کو تقریباً 3962 کروڑ روپے ملے تھے

الیکشن کمیشن کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر جاری کیے گئے ڈیٹا میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے کمیشن کو بتایاہے کہ الیکٹورل بانڈ دینے والوں کے نام اور تفصیلات رکھنا ضروری نہیں تھے، اس لیے یہ جانکاری ان کے پاس دستیاب نہیں ہیں۔