انتخابی میدان میں یہ فتح ونیش کی لڑائی کا خاتمہ نہیں ہے۔ یہ دراصل شروعات ہے۔ جن عزائم کے ساتھ انہیں ایک کھلاڑی کی حیثیت سے اپنے کیریئر کو عروج پر خیرباد کہتے ہوئے سیاست کا رخ کرنا پڑا، ان کی تکمیل کی راہیں اب یہاں سے شروع ہوتی ہیں۔
ونیش اسٹیڈیم کو خیرباد کہہ کر ایک نئی راہ پر چل پڑی ہیں۔ ان سے پہلے بھی کھلاڑی سیاست میں آئے ہیں، لیکن ان سب نے اپنی مکمل پاری کھیلنے کے بعد پارلیامنٹ کا رخ کیا تھا۔ کیا ایک دم سے چنا گیا یہ راستہ ونیش کے لیے ثمر آور ہوگا؟
ستمبر 2022 میں سدرشن ٹی وی کے ایڈیٹر سریش چوہانکے کو کیونجھر جیل میں بند گراہم اسٹینس کے قاتل دارا سنگھ سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی، جس کے بعد چوہانکے اور موہن چرن ماجھی سمیت بی جے پی کے کئی لیڈر جیل حکام پر دباؤ بنانے کے لیے دھرنے پر بیٹھ گئے تھے۔
لوک سبھا انتخابات کے لیے بی جے پی کی انتخابی مہم میں پارٹی کے اسٹار پرچارک اور وزیر اعظم نریندر مودی مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور کانگریس کے منشور کا نام لے کر گمراہ کن اور فرضی دعوے کر رہے ہیں۔ کیا ان میں اور گراوٹ آئے گی، اس بارے میں تبادلہ خیال کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور ڈی یو کے پروفیسر اپوروانند۔
ویڈیو: آر جے ڈی کے سپریمو لالو پرساد یادو کے پٹنہ کے گاندھی میدان سے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنانے کے بعد تمام بی جے پی رہنماؤں اور کابینہ کے وزراء نے سوشل میڈیا پر اپنے ناموں کے ساتھ ‘مودی کا پریوار’ جوڑا ہے۔اس بارے میں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
سنیوکت کسان مورچہ نے کہا کہ ملک بھر کی 20 ریاستوں میں اس کی ریاستی اکائیاں 10-20 جنوری تک گھر گھر جاکر اور پرچہ تقسیم کرکے ‘جن جاگرن’ مہم چلائیں گی۔ اس کا مقصد مرکزی حکومت کی ‘کارپوریٹ حامی اقتصادی پالیسیوں کو اجاگر کرنا’ ہے۔
ویڈیو: کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لیے بی جے پی کی انتخابی مہم کے مرکز میں وزیر اعظم نریندر مودی ہی ہیں۔ اس بارے میں دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ہندوستان کے لیے گجرات کے انتخابی نتائج کے نظریاتی مضمرات بہت سنگین ہوں گے۔ مسلمان اور عیسائی مخالف نفرت اور تشدد گجرات کے باہر بھی شدت اختیار کریں گے۔ مزدوروں، کسانوں، طلبہ وغیرہ کے حقوق کو محدود کرنے کے لیے قانونی طریقے اپنائے جائیں گے۔ آئینی اداروں پر بھی دباؤ بڑھے گا۔
دہلی یونیورسٹی کے کیمپس میں یونیورسٹی کے سابق پروفیسر جی این سائی بابا کی رہائی کی مانگ کو لے کر تقریباً 36 تنظیموں کا مشترکہ محاذ ‘کیمپن اگینسٹ اسٹیٹ رپریشن’ کے بینر تلے مظاہرہ کیا جا رہا تھا ۔ الزام ہے کہ اس دوران اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے ارکان نے مظاہرین پر لاٹھی وغیرہ سے حملہ کیا۔
حال ہی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے گجرات میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے 2002 کے فسادات کے سلسلے میں تبصرہ کیا تھا کہ بی جے پی نے فرقہ وارانہ تشدد میں شامل لوگوں کو سبق سکھایا تھا۔ سابق بیوروکریٹس اور حقوق کے کارکنوں نے اسے ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
اسمبلی انتخابات کے پیش نظر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کھیڑا ضلع کے مہودھا شہر میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں ریاست میں اکثر فرقہ وارانہ دنگے ہوتے تھے۔ ریاست میں آخری بارپوری طرح سے کانگریس کی حکومت مارچ 1995 میں تھی۔ بی جے پی ریاست میں 1998 سے اقتدار میں ہے۔
کٹر ہندوتوا لیڈر یتی نرسنہانند سوشل میڈیا پر سامنے آئے ایک ویڈیو میں حکمراں بی جے پی کی ‘ہر گھر ترنگا’ مہم پر سوال اٹھاتے ہوئے اور ہندوؤں سے بی جے پی کی اس مہم کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرتے نظر آ رہے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیو کی تحقیقات کے بعد قانون کی مناسب دفعات کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا ہےکہ اگر 2019 سے پہلے دہلی کو مکمل ریاست کا درجہ دیا جاتا ہے تو ہم یہ یقینی بنائیں گے کہ دہلی سے ہر ووٹ بی جے پی کو ملے۔