campaign

ونیش پھوگاٹ۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@phogat.vinesh)

ہریانہ: انتخابی دنگل میں ونیش کو میڈل

انتخابی میدان میں یہ فتح ونیش کی لڑائی کا خاتمہ نہیں ہے۔ یہ دراصل شروعات ہے۔ جن عزائم کے ساتھ انہیں ایک کھلاڑی کی حیثیت سے اپنے کیریئر کو عروج پر خیرباد کہتے ہوئے سیاست کا رخ کرنا پڑا، ان کی تکمیل کی راہیں اب یہاں سے شروع ہوتی ہیں۔

ونیش پھوگاٹ کوپگڑی پہناتے ہوئے ان کے کے حامی۔(تصویر: شروتی شرما / دی وائر)

ونیش پھوگاٹ راٹھی: جب اقتدار کے سامنے جدوجہد کرنے والی کھلاڑی سیاستداں بنتی ہے

ونیش اسٹیڈیم کو خیرباد کہہ کر ایک نئی راہ پر چل پڑی ہیں۔ ان سے پہلے بھی کھلاڑی سیاست میں آئے ہیں، لیکن ان سب نے اپنی مکمل پاری کھیلنے کے بعد پارلیامنٹ کا رخ کیا تھا۔ کیا ایک دم سے چنا گیا یہ راستہ ونیش کے لیے ثمر آور ہوگا؟

موہن چرن ماجھی سدرشن ٹی وی کے ایڈیٹر سریش چوہانکے کے ساتھ دھرنے پر بیٹھے ہوئے۔ (تصویر بہ شکریہ: سوشل میڈیا)

اڑیسہ: گراہم اسٹینس کے قاتل دارا سنگھ کو رہا کروانے کی مہم میں شامل تھے نئے سی ایم ماجھی

ستمبر 2022 میں سدرشن ٹی وی کے ایڈیٹر سریش چوہانکے کو کیونجھر جیل میں بند گراہم اسٹینس کے قاتل دارا سنگھ سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی، جس کے بعد چوہانکے اور موہن چرن ماجھی سمیت بی جے پی کے کئی لیڈر جیل حکام پر دباؤ بنانے کے لیے دھرنے پر بیٹھ گئے تھے۔

SV-Prof-Thumb

کیا بی جے پی کا نصب العین مسلمانوں کو نشانہ بنانا ہے؟

لوک سبھا انتخابات کے لیے بی جے پی کی انتخابی مہم میں پارٹی کے اسٹار پرچارک اور وزیر اعظم نریندر مودی مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور کانگریس کے منشور کا نام لے کر گمراہ کن اور فرضی دعوے کر رہے ہیں۔ کیا ان میں اور گراوٹ آئے گی، اس بارے میں تبادلہ خیال کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور ڈی یو کے پروفیسر اپوروانند۔

Arfa-ji-thumb-2

اب کی بار ’مودی پریوار‘: کیا مودی حکومت میں بوکھلاہٹ کی وجہ لالو-تیجسوی کے بیان ہیں؟

ویڈیو: آر جے ڈی کے سپریمو لالو پرساد یادو کے پٹنہ کے گاندھی میدان سے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنانے کے بعد تمام بی جے پی رہنماؤں اور کابینہ کے وزراء نے سوشل میڈیا پر اپنے ناموں کے ساتھ ‘مودی کا پریوار’ جوڑا ہے۔اس بارے میں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

 (السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

مرکز کے خلاف مہم کا آغاز کرے گا کسان مورچہ، 26 جنوری کو 500 اضلاع میں ہوگی ٹریکٹر پریڈ

سنیوکت کسان مورچہ نے کہا کہ ملک بھر کی 20 ریاستوں میں اس کی ریاستی اکائیاں 10-20 جنوری تک گھر گھر جاکر اور پرچہ تقسیم کرکے ‘جن جاگرن’ مہم چلائیں گی۔ اس کا مقصد مرکزی حکومت کی ‘کارپوریٹ حامی اقتصادی پالیسیوں کو اجاگر کرنا’ ہے۔

arfa-venu-thumb

کرناٹک اسمبلی انتخابات: کیا مودی ہی بی جے پی کا آخری سہارا ہیں؟

ویڈیو: کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لیے بی جے پی کی انتخابی مہم کے مرکز میں وزیر اعظم نریندر مودی ہی ہیں۔ اس بارے میں دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

حالیہ انتخابی نتائج بتاتے ہیں کہ مزاحمت کا وقفہ ابھی اور طویل ہونے والا ہے

ہندوستان کے لیے گجرات کے انتخابی نتائج کے نظریاتی مضمرات بہت سنگین ہوں گے۔ مسلمان اور عیسائی مخالف نفرت اور تشدد گجرات کے باہر بھی شدت اختیار کریں گے۔ مزدوروں، کسانوں، طلبہ وغیرہ کے حقوق کو محدود کرنے کے لیے قانونی طریقے اپنائے جائیں گے۔ آئینی اداروں پر بھی دباؤ بڑھے گا۔

زخمی مظاہرین۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

دہلی: سائی بابا کی رہائی کے لیے مظاہرہ کر رہے طلبہ اور کارکنوں پر اے بی وی پی کا مبینہ حملہ

دہلی یونیورسٹی کے کیمپس میں یونیورسٹی کے سابق پروفیسر جی این سائی بابا کی رہائی کی مانگ کو لے کر تقریباً 36 تنظیموں کا مشترکہ محاذ ‘کیمپن اگینسٹ اسٹیٹ رپریشن’ کے بینر تلے مظاہرہ کیا جا رہا تھا ۔ الزام ہے کہ اس دوران اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے ارکان نے مظاہرین پر لاٹھی وغیرہ سے حملہ کیا۔

امت شاہ۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

گجرات فسادات پر امت شاہ کے تبصرہ کے خلاف الیکشن کمیشن سے کارروائی کا مطالبہ

حال ہی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے گجرات میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے 2002 کے فسادات کے سلسلے میں تبصرہ کیا تھا کہ بی جے پی نے فرقہ وارانہ تشدد میں شامل لوگوں کو سبق سکھایا تھا۔ سابق بیوروکریٹس اور حقوق کے کارکنوں نے اسے ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

امت شاہ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

گجرات: امت شاہ بولے – 2002 میں ’انہیں‘ سبق سکھا کر ’دیرپا امن‘ قائم کیا گیا

اسمبلی انتخابات کے پیش نظر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کھیڑا ضلع کے مہودھا شہر میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے دور حکومت میں ریاست میں اکثر فرقہ وارانہ دنگے ہوتے تھے۔ ریاست میں آخری بارپوری طرح سے کانگریس کی حکومت مارچ 1995 میں تھی۔ بی جے پی ریاست میں 1998 سے اقتدار میں ہے۔

یتی نرسنہا نند، فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

ویڈیو میں ہندوؤں سے ’ہر گھر ترنگا‘ مہم کی بائیکاٹ کی اپیل کرتے نظر آئے نرسنہانند

کٹر ہندوتوا لیڈر یتی نرسنہانند سوشل میڈیا پر سامنے آئے ایک ویڈیو میں حکمراں بی جے پی کی ‘ہر گھر ترنگا’ مہم پر سوال اٹھاتے ہوئے اور ہندوؤں سے بی جے پی کی اس مہم کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرتے نظر آ رہے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ویڈیو کی تحقیقات کے بعد قانون کی مناسب دفعات کے تحت کارروائی کی جائے گی۔