عدالت دی وائر کی صحافی سکنیا شانتا کی جانب سے دائر ایک پی آئی ایل کی سماعت کر رہی تھی، جس میں انہوں نے اپنی پڑتال کی بنیاد پر بتایا ہے کہ کئی ریاستوں کے جیل مینوئل جیلوں میں ذات پات کی بنیاد پر تفریق کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، دراصل جیلوں کے اندر کام تفویض کیے جانے میں امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔
اگر اعلیٰ ذات یا اشرافیہ کو آئینی اور مساوی حقوق پر مبنی معاشرے کے مطابق اپنے عالمگیر فلسفہ کو ڈھالنا ہے، تو انہیں اپنے حق خصوصی پر سوال اٹھانے ہوں گے۔
مدراس ہائی کورٹ نے ریاست کے اسکولوں کے نام سے ‘آدی واسی’ لفظ کو ہٹانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اسکول کے نام ساتھ کمیونٹی کا نام جوڑنے سے وہاں پڑھنے والے بچوں پر اثر ضرور پڑے گا۔
عدالت دی وائر کی صحافی سکنیا شانتا کی جانب سے دائر ایک پی آئی ایل کی سماعت کر رہی تھی، جس میں انہوں نے اپنی تفتیش کی بنیاد پر بتایا ہے کہ کئی ریاستوں کے جیل مینوئل جیلوں میں ذات پات کی بنیاد پر تفریق کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، دراصل جیلوں کے اندر کام تفویض کیے جانے میں امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔
ذات کا تعارف: دی وائر نے بہار میں کرائے گئے ذات پر مبنی سروے میں مذکور ذاتوں سے واقفیت حاصل کرنے کے مقصد سے ایک سلسلہ شروع کیا ہے۔ 9 واں حصہ چمار ذات کے بارے میں ہے۔
پڈوچیری کی آل انڈیا این آر کانگریس – بھارتیہ جنتا پارٹی گٹھ بندھن سرکار میں ٹرانسپورٹ کی وزیر ایس چندیرا پریانگا نے کہا ہے کہ ‘مجھے احساس ہو رہا تھا کہ مجھے ذات اور جنس کی بنیاد پر مسلسل تعصب کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔’ ان کا تعلق دلت برادری سے ہے۔
ویڈیو: کسان رہنما راکیش ٹکیت نے دی وائر کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران گزشتہ 10 سالوں کی زرعی پالیسیوں اور ہندوستانی کسانوں کی موجودہ صورتحال، چینی کی برآمدات پر پابندی اور کارپوریٹ کے نئے خطرات کے بارے میں بات چیت کی۔
آر ایس ایس کے سرسنگھ چالک موہن بھاگوت نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ بھگوان کی نظر میں سب برابر ہیں اور اس کے سامنے کوئی ذات یا فرقہ نہیں ہے۔ یہ سب پنڈتوں نے بنایا ہے، جو غلط ہے۔
یہ دیکھ کر مایوسی ہوتی ہے کہ میڈیا، جو جمہوریت کے سب سے زیادہ تسلیم شدہ اداروں میں سے ایک ہے، دلتوں، آدی واسیوں اور دیگر پسماندہ گروہوں کو نہ صرف نیوز رومز میں نوکریاں دینے بلکہ ان کے ایشوز کو بھی جگہ دینے میں ناکام رہا ہے۔
ایک نچلی عدالت نےایک لاش کو ‘ایس سی/ایس ٹی کے لیے مختص زمین’ پر دفن نہیں کیے جانے پراسےباہر نکالنے کافیصلہ دیا تھا۔ اس کورد کرتے ہوئے مدراس ہائی کورٹ نے کہا کہ کم از کم کسی انسان کے آخری وقتوں میں تو مساوات کو برقرار رکھا جانا چاہیے۔
غیر سرکاری تنظیم ‘آکسفیم انڈیا’ اور نیوز ویب سائٹ ‘نیوز لانڈری’ کی جانب سے اپریل 2021 سے مارچ 2022 کی مدت کے لیےتیارکی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مرکزی دھارے کے کسی بھی میڈیا گھرانے میں ایس سی–ایس ٹی کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد قائدانہ رول میں نہیں تھے۔
عوامی رابطہ مہم اور غیر گاندھی خاندان کے فرد کو اندرونی انتخابات کے ذریعے کمان دینا اپنی جگہ، مگر جب تک کانگریس گراؤنڈ یعنی بلاک لیول تک انتخابات کو یقینی نہیں بناتی ہے، تب تک اس مشق کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
این سی ای آر ٹی کی کتابوں کے مواد کو ‘منظم کرنے’ اور کووڈ کے بعد طلبا کے نصابی بوجھ کو ‘کم کرنے’ کا حوالہ دیتے ہوئے ماہرین کی ایک کمیٹی نے کاسٹ، کاسٹ مخالف تحریک، اس کے ادب اور سیاسی واقعات سے متعلق متعددحوالہ جات کو ہٹا دیا ہے۔
ویڈیو: سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ایم پی دگ وجے سنگھ نے آئندہ ‘بھارت جوڑو یاترا’ کے لیے کانگریس کے منصوبوں کے بارے میں دی وائر کے اجئے آشیرواد کے ساتھ بات چیت کی۔ اس دوران انہوں نے بتایا کہ کس طرح مودی حکومت کے فیصلے ناموافق ثابت ہوئے ہیں اور بی جے پی صرف مذہب، ذات پات اور زبان کی بنیاد پر ہندوستان کوتقسیم کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔
آکسفیم انڈیا نے ہندوستان میں کووڈ 19 ٹیکہ کاری مہم کے ساتھ چیلنجز پر اپنے سروے کے نتائج جاری کیے ہیں، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ تمام جواب دہندگان میں سے 30 فیصدی نے مذہب، کاسٹ یا بیماری یا صحت کی صورتحال کی بنیاد پر اسپتالوں میں یا صحت کی دیکھ بھال کرنے والےپیشہ وروں کی طرف سے امتیازی سلوک کی جانکاری دی ہے۔
ہندوتواکو ایک قومی خطرہ نہیں بلکہ مقامی یا انتخابی سیاست کا حصہ سمجھا جاتا ہے۔سادہ لفظوں میں ہمارے یہاں خطرے کا مطلب؛ ایٹم بم،دشمن کے جنگی طیارےاور لمبی لمبی داڑھیوں والے آدمی تھے۔ دوسروں کو پیٹ کر جبراً جئےشری رام بلوانے والے لوگ محض شر پسند نظر آتے […]
ویڈیو: حال ہی میں پیو ریسرچ سینٹر نے 2019 کے اواخر اور 2020 کی شروعات کے بیچ17زبانوں میں لگ بھگ 30000بالغان کےانٹرویوز پر مبنی ایک رپورٹ جاری کی ہے۔ ‘ہندوستان میں مذہبی رواداری اور علیحدگی’کے عنوان سےاس مطالعے نےہندوستانی سماج میں مذہب کی حرکیات میں جامع بصیرت فراہم کی ہے۔ اس موضوع پر پروفیسر اپوروانند نے ماہر تعلیم پرتاپ بھانو مہتہ کے ساتھ بات چیت کی۔
امریکہ کے پیو ریسرچ سینٹرنے ہندوستان میں مذہبی ہونے کو لےکرسروے رپورٹ شائع کی ہے۔ رپورٹ دکھاتی ہے کہ ہم ہندوستانی دور سے سلام کےاصول پر عمل پیرا ہیں۔ آپ ہم سے زیادہ دوستی کی امید نہ کریں، ہم آپ کو تنگ نہیں کریں گے جب تک آپ اپنے دائرے میں بنے رہیں۔
جیلیں جرم کی بنیاد پر قیدیوں کی درجہ بندی کر سکتی ہیں، لیکن جیلوں بالخصوص خواتین جیلوں میں درجہ بندی کا تعین صرف جرائم سے نہیں ہوتا ۔ یہ صدیوں کی روایات اور اکثر مذہب کی اخلاقی لکشمن ریکھاکو پار کرنے سے وابستہ ہے۔ ایسے میں ہندوستانی خواتین جب جیل جاتی ہیں تب وہ اکثر جیل کےاندر ایک اور قید خانےمیں داخل ہوتی ہیں۔
ابھی حا ل ہی میں پارلیامنٹ کے اجلاس کے دوران مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے جب واضح کر دیا کہ اگر کسی دلت یعنی نچلی ذات کے ہندو شخص نے اپنا مذہب چھوڑ کر اسلام یا مسیحی مذہب اختیار کیا ہو تو الیکشن میں یا نوکریوں میں وہ دلتوں کے لیےمخصوص ریزورویشن کی سہولیت سے محرو م ہوجائےگا تووہ پٹیل کی ہی روح بول رہی تھی۔
آر ایس ایس کے سربراہ رہے ایم ایس گولولکر کے خیالات کواکثرجمہوریت کے خلاف مانا جاتا ہے۔ موہن بھاگوت خود ایک پروگرام کے دوران ان سے دوری بناتے ہوئےنظر آئے تھے۔
معاملہ اتر پردیش کے بلندشہر کا ہے۔ بجرنگ دل کےکنوینر نے دکاندار ناصر پرفرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب نے کا الزام لگاتے ہوئے معاملہ درج کرایا تھا۔ ٹھاکر فٹ ویئر کمپنی کے مالک نے کہا کہ یہ نام ان کے داداجی سےمنسوب ہے۔ کسی سیاست کے لیے نہیں بدلیں گے۔
کئی ریاستوں میں جیل کے دستورالعمل جیل کے اندر کے کاموں کا تعین ذات پات کی بنیاد پر کرنے کی دلالت کرتے ہیں۔
کنگنارناوت کا ایک ساتھی اداکارہ کے کام کو مسترد کرتے ہوئے انہیں کمتر دکھانے کی کوشش اور گھر گرائے جانے کاموازنہ ریپ سے کرنا دکھاتا ہے کہ فیمنزم کو لے کر ان کی سمجھ بہت کھوکھلی ہے۔
کنگنارناوت کے اشتعال انگیز بیانات پرشیوسینا کاردعمل ان کی غلط ترجیحات کو ظاہرکرتا ہے۔
گزشتہ اتوار کو کنگنا رناوت نے ٹوئٹر پر ہندوستان میں ذات پات، ریزرویشن اورامتیازی سلوک کو لےکرتبصرہ کیا تھا۔
ویڈیو: اودھی گائیکی کی لوک روایت ، برہا، اس کی جدید صورت، سماجی اور سیاسی سروکار پر نوجوان شاعر اور ادیب ڈاکٹر برجیش یادو سے فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔
رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ بیشتر ان سیاست دانوں کو نشانے پر لیا گیا جن کا تعلق حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی سے نہیں تھا۔
ویڈیو: ہندوستانی مسلمانوں میں ذات پات اور امتیازی سلوک کے موضوع پر’بھارت کے دلت مسلمان‘کے مصنف ڈاکٹرایوب راعین سے فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔
یہ معاملہ اترپردیش کے سدھارتھ نگر ضلع کے شہرت گڑھ واقع سرسوتی ششو مندر کا ہے۔ بچوں کے والد نے پرنسپل پر ان کی کمیونٹی کو لے کر دشنام طرازی کا الزام لگایا ہے۔
28 جون کو ریلیز ہونے والی فلم آرٹیکل 15 کے فلمساز اس کی اسکریننگ ملک کے دیہی علاقوں میں کرنے کامنصوبہ بنارہے ہیں ۔ فلم ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 15 پر مبنی ہے جو مذہب،ذات،سیکس اور جائے پیدائش کی بنیاد پر ہونے والے کسی بھی طرح کے امتیازی سلوک پر روک لگاتا ہے۔
ان دنوں کے اس ایپی سوڈ میں سنیے انتخابات میں ذات پات کی بنیاد پر ووٹنگ اور لوک سبھا انتخابات سے قبل ملک کے سیاسی ماحول پر سیاسی تجزیہ نگار اور سی ایس ڈی ایس کے ڈائریکٹر سنجئے کمار کے ساتھ مہتاب عالم کی بات چیت۔
ہندی کے معروف ادیب اور فکشن نویس عبدل بسم اللہ سے ان کے تازہ ترین ناول – کٹھاؤں کے تناظر میں ہندوستانی مسلمانوں میں ذات پات کے موضوع پر فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت۔
جے این یو، ساوتری بائی پھولے پونے یونیورسٹی اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف دلت اسٹڈیزکے ذریعے دو سال تک کئے ایک مطالعے میں سامنے آیا ہے کہ ملک کی کل جائیداد کا 41 فیصد ہندو اشرافیہ اور 3.7 فیصد ایس ٹی ہندوؤں کے پاس ہے۔
ایمس کے سینئر ڈاکٹروں کا ڈیٹا بیس تیار کرنے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
ضلع مجسٹریٹ نے اس معاملے میں ضلع ایجوکیشن آفیسر کو ملزم پرنسپل کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔
محبت میں جان گنوانے والے انکت کے والدین رمضان پر افطار پارٹی دینے جا رہے ہیں۔وہ اس پارٹی کے ذریعے محبت اور بھائی چارہ کا پیغام دینا چاہتے ہیں۔
ہندوستانی مسلمانوں میں ذات پات کے موضوع پر بھارت کے دلت مسلمان کے مصنف ڈاکٹر ایوب راعین سے فیاض احمد وجیہہ کی بات چیت
انکت کے والد کو ہمارا سلام۔میں یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ اگر انکت کے والد نے اپیل نہ کی ہوتی تو آج دہلی کاس گنج میں تبدیل ہو چکی ہوتی۔انہوں نے در اصل ہندوستا ن کی روح کو مجروح ہونے سے بچا یا ہے۔ انکت کی […]
جس سماج میں محبت کے خلاف اتنی ساری دلیل ہوں، اس سماج کو انکت کے قتل پر کوئی غم نہیں ہے، وہ فائدے کی تلاش میں ہے۔