Hindu

(فوٹو :اے پی/پی ٹی آئی)

ایودھیا فیصلہ: ریویو پیٹیشن داخل کرے گا مسلم پرسنل لاء بورڈ، ہندو مہاسبھا نے کہا-بورڈ کو اپیل کاحق نہیں

وہیں ہندو مہاسبھا نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں صرف مقدمے میں شامل فریق ہی ریویو پیٹیشن داخل کر سکتے ہیں۔ بورڈ اس معاملے میں پارٹی نہیں ہے، اس لیے اس کو عرضی داخل کرنے کاحق نہیں ہے۔

علامتی تصویر/پی ٹی آئی

ایودھیا تنازعہ: یہ فیصلہ جارحیت کے اچھے دنوں کی نشانی ہے؟

سپریم کورٹ نے بھی متنازعہ زمین رام للا کو دیتے ہوئے یہ نہیں سوچا کہ اس کافیصلہ نہ صرف 6 دسمبر، 1992 کی توڑپھوڑبلکہ 22-23 دسمبر، 1949 کی رات مسجدمیں مورتیاں رکھنے والوں کی بھی جیت ہوگی۔ ایسے میں عدالت کا ان دونوں کارناموں کوغیر-قانونی ماننے کا کیا حاصل ہے؟

 ایودھیا معاملے کی سماعت کرنے والی سپریم کورٹ  کی بنچ میں چیف جسٹس رنجن گگوئی،جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑاور جسٹس ایس عبدالنذیرشامل تھے۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)

ایودھیا تنازعہ: یہ فیصلہ انصاف پر اکثریت کی جیت ہے

بابری مسجد-رام جنم بھومی زمینی تنازعہ میں’امن اور ہم آہنگی’بنائےرکھنے کے لئے متنازعہ زمین کو نہ بانٹنے کا ججوں کا فیصلہ اکثریتی دباؤ سے متاثرلگتا ہے، جس میں مسلم فریقوں کے قانونی دعویٰ کو نظرانداز کر دیا گیا۔

AKI 14 November.00_18_40_17.Still002

ایودھیا فیصلہ: انصاف کے بنا امن ممکن نہیں

ویڈیو: گزشتہ 9 نومبر کو سپریم کورٹ نے ایودھیا معاملے میں ان لوگوں کے حق میں فیصلہ دیا ، جو براہ راست بابری مسجد کو گرانے کے کلیدی ملزمین سے جڑے ہوئے ہیں یہ ملک کے لیے ٹھیک نہیں ہے ۔ اس موضوع پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ ۔

بی جے پی ایم ایل اے  سریند رسنگھ ،فائل فوٹو: اے این آئی

بی جے پی ایم ایل اے نے کہا-ایودھیا پر فیصلہ سنانے والے ججوں کو دیا جائے بھارت رتن

بی جے پی ایم ایل اے نے کہا کہ ایودھیا میں رام نہیں ہوں گے تو کیا عرب میں رام ہوں گے؟ انہوں نے مزید کہا کہ ،فیصلہ دینے والے پانچوں جج ملک کے رتن ہیں، ان ججوں کو بھارت رتن ملنا چاہیے۔ نئی دہلی : اپنے متنازعہ […]

بی جے پی ایم ایل اے وید گپتا اپنے کیمپ میں آفس میں مٹھائی کھلاتے ہوئے۔

وزیر اعظم مودی کی اپیل کو درکنار کر تے ہوئے فیصلے کا ’جشن‘ منا رہے ہیں ایودھیا کے بھاجپائی

ایودھیا میں بی جے پی کے منتخب رکن پارلیامان، ایم ایل اے اور اہلکاروں نےسنیچر کو فیصلے کے دن دیپ جلائے اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔ سوموار کو پارٹی ضلع صدردفتر پر رامائن کاپاٹھ کیا گیا ، جہاں رہنما اور کارکنان نے ایک دوسرے کو مبارکبادی۔وہیں منگل کو 1992 کی کارسیوا کے دوران پولیس فائرنگ میں مارے گئے رضاکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

1311 AKMC Master.00_11_44_10.Still001

’ایودھیا  کے فیصلے پر دوبارہ غور کرے عدالت‘

ویڈیو: سپریم کورٹ کے متنازعہ زمین پر مسلم فریق کا دعویٰ خارج کرتے ہوئے ہندو فریق کو زمین دینے کو کہا ہے ، سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے ہندوستان کی سیاست اور سما ج میں کیا تبدیلی آئے گی ۔ اس بارے میں اپنا نظریہ پیش کر رہے ہیں پروفیسر اپوروانند۔

A photograph of the Babri Masjid from the early 1900s. Copyright: The British Library Board

کیا اب بابری مسجد صرف تاریخ کے اوراق میں گم ہوکر رہ جائے گی؟

تقریباًایک ہزار صفحات پر مشتمل عدالتی فیصلہ کو پڑھتے ہوئے مجھے محسوس ہورہا تھا جیسے میں کشمیری نوجوان افضل گرو کو دی گئی سزائے موت کے فرمان کو پڑھ رہا ہوں۔ جب لگ رہا تھا کہ شاید کورٹ اپنے ہی دلائل کی روشنی میں گرو کر بری کردے گی،تب فیصلے کا آخری پیراگراف پڑھتے ہوئے، جج نے فرمان صادر کیا کہ’اجتماعی ضمیر’ کو مطمئن کرنے کی خاطر، ملزم گرو کو سزائے موت دی جاتی ہے۔بالکل اسی طرح بابری مسجد سے متعلق فیصلہ میں بھی کورٹ نے ہندو فریقین کو مطمئن کردیا۔

فوٹو بہ شکریہ: India Rail Info

ایودھیا: مسلم مذہبی رہنماؤں اور مدعی کا مطالبہ-67 ایکڑ  زمین میں سے ہی دی جائے مسجد کی زمین

مسلم مذہبی رہنماؤ ں کا کہنا ہے کہ سرکار کے ذریعے لی گئی67 ایکڑ زمین میں سے زمین ملتی ہے تبھی قبول کیا جائےگا۔ مسلم کمیونٹی مسجد بنانے کے لیے اپنے پیسے سے زمین خرید سکتی ہے اور وہ اس کے لیےمرکزی حکومت پرمنحصر نہیں ہے۔ ادھر حکومت نے ایودھیا میں رام مندر ٹرسٹ کی تشکیل کی کارروائی شروع کردی ہے۔

1111 Media Bol Master.00_32_56_42.Still006

میڈیا بول: سپریم کورٹ کا فیصلہ، انصاف اور میڈیا

ویڈیو: بابری مسجد -رام جنم بھومی زمینی تنازعہ پر مسلم فریق کا دعویٰ خارج کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے ہندو فریق کو زمین دینے کو کہا ہے۔عدالت نے یہ بھی کہا کہ رام جنم بھومی ٹرسٹ کو 2.77 ایکڑ زمین کا مالکانہ حق ملے گا ۔وہیں سنی وقف بورڈ کو ایودھیا میں ہی 5 ایکڑ زمین دی جائے گی۔اس مدعے پر سینئر ایڈووکیٹ سنجے ہیگڑے، سینئر صحافی صبا نقوی اور دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن کے ساتھ سینئر صحافی ارملیش کی بات چیت۔

فوٹو: رائٹرس

خصوصی تجزیہ: بابری-رام جنم بھومی تنازعہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ تضادات سے پُر ہے

دی وائر کا خصوصی تجزیہ : اس معاملے پر فیصلہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے کہا کہ مسلم فریق یہ ثابت نہیں کر سکے ہیں کہ 1528 سے 1857 کے بیچ مسجد میں نماز پڑھی جاتی تھی اور اس پر ان کا خصوصی حق تھا۔ حالانکہ ہندوفریقین کے بھی یہ ثابت نہ کر پانے پر ان کو زمین کا مالکانہ حق دے دیا گیا ہے۔

Urmilesh.00_22_05_13.Still003

ایودھیا فیصلے پر سوال بھی کم نہیں !

ویڈیو: رام جنم بھومی ٹرسٹ کو ملےگا 2.77 ایکڑ زمین کا مالکانہ حق۔ مندر کی تعمیر کے لیے مرکزی حکومت کو تین مہینے کے اندر بنانا ہوگا ٹرسٹ۔سنی وقف بورڈ کو ایودھیا میں ہی پانچ ایکڑ زمین دی جائےگی۔اس مدعے پرسینئرصحافی ارملیش کا نظریہ۔

HBB 1011.00_27_10_17.Still001

ایودھیا فیصلے سے بدلے گی ہندوستان کی سیاست؟

ویڈیو: رام جنم بھومی ٹرسٹ کو ملےگا 2.77 ایکڑ زمین کا مالکانہ حق۔ مندر کی تعمیر کے لیے مرکزی حکومت کو تین مہینے کے اندر بنانا ہوگا ٹرسٹ۔سنی وقف بورڈ کو ایودھیا میں ہی پانچ ایکڑ زمین دی جائےگی۔اس مدعے پر دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند اور دی وائر کے ڈپٹی ایڈیٹر اجئے آشیرواد سے دی وائر کی سنیئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

HBB 9 November.00_19_07_21.Still002

ایودھیا پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے معنی

ویڈیو: رام جنم بھومی ٹرسٹ کو ملےگا 2.77 ایکڑ زمین کا مالکانہ حق۔ مندر کی تعمیر کے لیے مرکزی حکومت کو تین مہینے کے اندر بنانا ہوگا ٹرسٹ۔سنی وقف بورڈ کو ایودھیا میں ہی پانچ ایکڑ زمین دی جائےگی۔ اسی مدعے پر دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

فوٹو بہ شکریہ:  Wikimedia Commons (CC BY-SA 4.0)

ایودھیا: سابق جج جسٹس گانگولی نے کہا-اس فیصلے کے بعد ایک مسلمان کیا سوچےگا؟

جسٹس گانگولی نے کہا، کیاسپریم کورٹ اس بات کو بھول جائےگا کہ جب آئین وجودمیں آیا تو وہاں ایک مسجد تھی؟آئین میں اہتمام ہیں اور سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کی حفاظت کرے۔ انہوں نے کہا ،بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد کا دعویٰ ہے کہ وہ کسی بھی مسجد کو توڑ سکتے ہیں ،وہ آج کچھ بھی کر سکتے ہیں ۔ ان کو حکومت کی حمایت پہلے سے حاصل تھی ،اب ان کو عدلیہ سے بھی حمایت مل رہی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

ایودھیا معاملے کو اب آگے بڑھانا ٹھیک نہیں، ریویو پیٹیشن نہ دائر کی جائے: امام بخاری

ایودھیا میں رام جنم بھومی-بابری مسجد بھومی تنازعہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو لے کر جمیعۃعلماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ فیصلہ ہماری امید کے مطابق نہیں، لیکن ہم فیصلے کو مانتے ہیں۔

فوٹو: رائٹرس

وشو ہندو پریشد کو امید، ایودھیا میں رام جنم بھومی ٹرسٹ کے ڈیزائن کے مطابق ہوگی مندر کی تعمیر

ایودھیا معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کاشی اور متھرا کے مذہبی مقامات کو لے کر وشوہندو پریشد کے آئندےمنصوبے کے بارے میں پوچھے جانے پروشو ہندو پریشد کے انٹرنیشنل صدر وشنو سداشیو کوکجے نے کہا کہ باقی موضوعات پر سماج کے رخ کو رام مندر کی تعمیر کے بعد دیکھا جائےگا۔ اس سے پہلے فیصلے پر اپنے ردعمل میں سنگھ چیف موہن بھاگوت نے کہا تھا کہ سنگھ آندولن نہیں کرتا۔

اسدالدین اویسی ،فوٹو: پی ٹی آئی

ہمیں خیرات میں ملی پانچ ایکڑ زمین کی ضرورت نہیں، مسجد کو لے کر سمجھوتہ نہیں ہوگا: اویسی

رام جنم بھومی- بابری مسجد زمینی تنازعہ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کواے آئی ایم آئی ایم رہنما اسدالدین اویسی نےحقائق پر عقیدےکی جیت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سب سے اوپرہے، لیکن اس سے بھی غلطی ہو سکتی ہے۔

ایودھیا زمین تنازعہ معاملے میں پانچ رکنی بنچ کے جج

ایودھیا معاملے کی سماعت کرنے والے سپریم کورٹ کے پانچ جج کون ہیں؟

رام جنم بھومی- بابری مسجد زمینی تنازعہ معاملے میں سپریم کورٹ کی پانچ ججوں کی بنچ نے فیصلہ سنا دیا ہے۔ اس بنچ میں چیف جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس ایس اے بوبڈے، جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس عبدا لنذیر شامل ہیں۔

سنی وقف بورڈ کے وکیل ظفریاب جیلانی(فوٹو: پی ٹی آئی)

سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں لیکن ہم اس سے مطمئن نہیں: ظفریاب جیلانی

بابری مسجد-رام جنم بھومی زمینی تنازعہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سنی وقف بورڈ کے وکیل ظفر یاب جیلانی نے کہا کہ وہ وکیلوں سے بات کرنے کے بعد ریویوپیٹیشن دائر کرنے کے بارے میں فیصلہ لیں گے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : دی وائر)

ایودھیا تنازعہ: پڑھیں سپریم کورٹ کا مکمل فیصلہ

سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ 2010 کے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج دینے والی عرضیوں پر آیا ہے۔ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں2.77 ایکڑ زمین کو سنی وقف بورڈ، نرموہی اکھاڑہ اور رام للا وراجمان کے بیچ برابر بانٹنے کی ہدایت دی تھی۔

اقبال انصاری(فوٹو بشکریہ: اے این آئی)

ایودھیا معاملے میں عدالت کے فیصلے سے خوش ہوں: مدعی اقبال انصاری

رام جنم بھومی بابری مسجد معاملے کے فریق رہے ہاشم انصاری کے بیٹے اور مدعی اقبال انصاری نے کہا کہ اس بات کی سب سے زیادہ خوشی ہے کہ یہ مسئلہ سلجھ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ عدالت کے فیصلے کو چیلنج نہیں کریں گے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

ایودھیا: فیصلے کا خیر مقدم کر تے ہو ئے رہنماؤں اور سماجی کارکنوں نے امن و امان قائم رکھنے کی اپیل کی

سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد جہاں ملک کی اکثر سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں اور سماجی کارکنوں نے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے تمام لوگوں سے امن و امان قائم رکھنے رکھنے کی اپیل کی، وہیں نرموہی اکھاڑہ نے کہا کہ اس کوفیصلے پر کوئی افسوس نہیں ہے۔

Ayodhya-Dispute-PTI-Wiki-1-e1573282871191

متنازعہ زمین پر مسلم فریق کا دعویٰ خارج، ہندو فریق کو ملے گی زمین: سپریم کورٹ

بابری مسجد-رام جنم بھامی تنازعہ: رام جنم بھومی نیاس کو ملے گا 2.77 ایکڑ زمین کا مالکانہ حق۔ مرکزی حکومت کو تین مہینے کے اندر بنانی ہوگی ٹرسٹ۔سنی وقف بورڈ کو ایودھیا میں ہی 5 ایکڑ زمین دی جائے گی۔

فوٹو: دی وائر

جھارکھنڈ: افواہوں کی وجہ سے 7 لوگوں کی لنچنگ ہوئی، این سی آر بی رپورٹ میں کہا-کوئی معاملہ نہیں

ریاست میں گزشتہ تین سال میں گئوکشی، چوری، بچہ چوری اور افواہوں کی وجہ سے 21 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ جنوری 2017 سے لےکر اب تک ریاست میں جادو-ٹونا کرنے کے شک کی بنیاد پر ہوئی ماب لنچنگ میں 90 سے زیادہ لوگوں کی موت ہوئی ہے۔

فوٹو: دی وائر

این سی آر بی رپورٹ: وزارت داخلہ نے کہا، قابل اعتماد نہ ہونے کی وجہ  سے 25 زمروں میں اعداد و شمار جاری نہیں کیے

نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی)کی رپورٹ میں ماب لنچنگ کے اعداد وشمار کو شامل نہیں کیے جانے پر صفائی دیتے ہوئے وزارت داخلہ نے کہا کہ ان اعداد وشمار کو اس لیے شامل نہیں کیا گیا،کیونکہ وہ قابل اعتماد نہیں تھے اور ان میں غلط اطلاعات کے شامل ہونے کا خطرہ تھا۔

جھارکھنڈ ہائی کورٹ(فوٹو : وکی میڈیا کامنس)

قرآن تقسیم کرنے کے حکم پر چرچہ میں آئی طالبہ جھارکھنڈ پولیس کے خلاف ہائی کورٹ پہنچی

رانچی کی ایک طالبہ ریچا بھارتی کو سوشل میڈیا پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والی پوسٹ کرنے کے الزام میں گزشتہ 12 جولائی کو گرفتار کیا گیا تھا۔ مقامی عدالت نے ان کو پانچ قرآن تقسیم کرنے کی شرط پر ضمانت دی تھی۔ بعد میں عدالت نے قرآن تقسیم کرنے کا حکم واپس لے لیا تھا۔