Media

نتن گڈکری۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

لگزری بس تنازعہ: سویڈش میڈیا رپورٹ میں نتن گڈکری کے اہل خانہ پر مبینہ ٹرانزیکشن میں ملوث ہو نے کا الزام

سویڈن کے ایک ٹی وی چینل کےمطابق2017 کے اواخر میں بس بنانے والی کمپنی سکینیا کے آڈیٹرس کوکمپنی کے ذریعے ہندوستان کے مرکزی وزیر برائے روڈ ٹرانسپورٹ و قومی شاہراہ کو تحفہ کے طور پر ایک لگزری بس دینے کے اشارے ملے تھے۔ مرکزی وزیر نتن گڈکری کے دفتر نے الزامات کوخارج کرتے ہوئے انہیں متعصب، فرضی اور بے بنیاد بتایا ہے۔

WhatsApp Image 2021-03-01 at 21.10.15 (1)

دہلی فسادات کے ایک سال: خوف میں جینے کو مجبور شیو وہار کے مسلمان

ویڈیو: دہلی فسادات کے ایک سال بعد بھی لوگ خوف میں جی رہے ہیں۔ فسادات میں ہوئے جان ومال کے نقصان کی بھرپائی ہو پانا ناممکن ہے۔ د ی وائر نے شیو وہار کے لوگوں سے بات کر کے ان کی پریشانی کو جاننے کی کوشش کی ۔

آسام کے وزیرہمنتا بسوا شرما (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک/@himantabiswasarma)

آسام: وزیر ہمنتا بسوا شرما کو بدنام کر نے کی کوشش کے الزام میں دو صحافی گرفتار

مقامی نیوز ویب سائٹ ‘پرتی بمب لائیو’نے آسام سرکار کے وزیر ہمنتا بسوا شرما کی بیٹی کو گلے لگاتی ایک تصویرشیئر کی تھی، جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ پولیس نے ویب سائٹ کے ایڈیٹران چیف اور نیوز ایڈیٹر کو گرفتار کرتے ہوئے کہا کہ یہ فوٹو ‘غلط منشا’سے شیئر کی گئی تھی۔

26 جنوری کو ٹریکٹر ریلی کے دوران کسانوں اور پولیس کا آمنا سامنا۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

مخالفین کو چپ کرانے کے لیے سیڈیشن قانون نہیں لگا سکتے: دہلی کورٹ

دہلی کی ایک عدالت نے فیس بک پر کسانوں کی تحریک سےمتعلق مبینہ فرضی ویڈیو ڈالنے کے ایک معاملے کی شنوائی میں کہا کہ امن و امان قائم رکھنے کے لیے سرکار کے پاس سیڈیشن قانون ایک طاقتور اوزار ہے لیکن اس کو شرپسندوں کو قابو کرنے کے بہانے مخالفین کو چپ کرانے کے لیے لاگو نہیں کیا جا سکتا۔

دیپ سدھو۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

دہلی: ٹریکٹر ریلی کے دوران لال قلعہ واقعے کے ملزم دیپ سدھو گرفتار

مرکز کے تین نئے زرعی قوانین کو واپس لینے کی کسان تنظیموں کی مانگ کی حمایت میں 26 جنوری کو کسانوں کی ٹریکٹر پریڈ کے دوران بہت سے مظاہرین لال قلعہ تک پہنچ گئے تھے۔ بتایا گیا ہے کہ ایکٹر سے کارکن بنے دیپ سدھو نے وہاں ایک ستون پر مذہبی جھنڈا لگایا تھا۔

ششی تھرور، راجدیپ سردیسائی اور مرنال پانڈے۔ (فوٹو:  پی ٹی آئی)

کسانوں کی تحریک: سپریم کورٹ نے ششی تھرور، راجدیپ سردیسائی اور دیگر کی گرفتاری پر روک لگائی

گزشتہ 26 جنوری کو دہلی میں کسانوں کے ٹریکٹر پریڈ کے دوران غیرمصدقہ خبریں شیئر/نشر کرنے کے الزام میں کانگریس رہنماششی تھرور،سینئر صحافی راجدیپ سردیسائی، مرنال پانڈےاور چار دیگر صحافیوں کے خلاف سیڈیشن کی دفعات میں معاملہ درج ہوا۔

مندیپ پنیا، فوٹو: دی وائر

تہاڑ جیل سے لوٹ کر مندیپ پنیا کی رپورٹ: جیل میں بند کسانوں کے بھی حوصلے توڑ پانا سرکار کے بس کی بات نہیں

تہاڑ جیل میں آزاد صحافی مندیپ پنیا کو ایک کسان نے کہا،سرکار کو کیا لگتا ہےکہ وہ ہمیں جیل میں ڈال کر ہمارے حوصلے توڑ دےگی۔ وہ بڑی غلط فہمی میں ہے۔ شاید اس کو ہماری تاریخ کاعلم نہیں۔ جب تک یہ تینوں زرعی قوانون واپس نہیں ہو جاتے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

بی اے آر سی کے سابق سی ای او پارتھو داس گپتا۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

ٹی آر پی معاملہ: بی اے آر سی کے سابق سی ای او کی ضمانت عرضی خارج، عدالت نے کہا-معاملے کے ماسٹر مائنڈ

سال 2013 سے 2019 تک بی اے آر سی کے سی ای او رہے پارتھو داس گپتا کو ٹی آر پی چھیڑ چھاڑ معاملے میں گزشتہ دسمبر میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کی ضمانت عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے ممبئی کی ایک عدالت نے کہا کہ اگر انہیں اس مرحلے پر ضمانت ملی تو ہر طرح سے ممکن ہے کہ وہ شواہد اور گواہوں سے چھیڑ چھاڑ کر سکتے ہیں۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/دی وائر)

رویش کا بلاگ: غلام میڈیا کے رہتے کوئی ملک آزاد نہیں ہوتا…

ڈیجیٹل میڈیا آزادآوازوں کی جگہ ہے اور اس پر ‘سب سے بڑے جیلر’ کی نگاہیں ہیں۔اگر یہی اچھا ہے تو اس بجٹ میں پردھان منتری جیل بندی یوجنا لانچ ہو، منریگا سے گاؤں گاؤں جیل بنے اور بولنے والوں کو جیل میں ڈال دیا جائے۔ منادی کی جائے کہ جیل بندی یوجنا لانچ ہو گئی ہے،برائے مہربانی خاموش رہیں۔

(فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

ٹی آر پی گھوٹالہ: ممبئی پولیس نے اے آر جی اور ارنب گوسوامی پر انتقامی جذبے سے کام کرنے کا الزام لگایا

ری پبلک ٹی وی چلانے والی اے آر جی آؤٹ لیئر میڈیا پرائیویٹ لمٹیڈ کی جانب سے ٹی آر پی گھوٹالہ معاملے میں اس کے خلاف ایف آئی آر رد کرنے کی عرضی پر شنوائی کر رہی بامبے ہائی کورٹ کے سامنےممبئی پولیس نے عرضی گزار کے ملازمین کو غلط طریقے سے پھنسانے کے الزامات سے انکار کیا تھا۔

(فوٹو بہ شکریہ: timesnow.com)

ٹی آر پی تنازعہ: ری پبلک نے ٹائمس ناؤ کی نویکا کمار پر ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا

ری پبلک ٹی وی کی جانب سے دہلی کی ایک عدالت میں ٹائمس ناؤ کی اینکر نویکا کمار کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کا معاملہ دائر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ ارنب گوسوامی سے جلتی ہیں کیونکہ ارنب نے ٹائمس ناؤ سے الگ ہوکر اپنا چینل شروع کیا اور یہ ایک سال میں ہی ٹاپ چینل بن گیا۔

(فوٹوبہ شکریہ: فیس بک/ری پبلک ٹی وی)

ری پبلک نے انڈین ایکسپریس کو بھیجا قانونی نوٹس،کہا-صحافتی اخلاقیات کی خلاف ورزی کی

ری پبلک نے انڈین ایکسپریس کی25 جنوری کوشائع ایک رپورٹ پر اعتراض کیا ہے جس میں ضمنی چارج شیٹ کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی نےبی اے آر سی کے سابق سی ای او پارتھو داس گپتا کو ٹی آر پی ریٹنگ میں ہیرپھیر کے لیے بڑی رقم دی تھی۔

2301 MB.00_32_09_11.Still002

میڈیا بول: ارنب گیٹ سے جھانکتا ٹی وی انڈسٹری کا چہرہ

ویڈیو:ارنب گوسوامی معاملے سے ایک بار پھر ٹی وی انڈسٹری کا چہرہ سامنے آیا ہے۔حکومت سے قریبی سطح پر جڑے چہرے کا یہ بہت چھوٹا حصہ ہے۔یہاں ٹی وی انڈسٹری کاسلسلہ خبر سے اتنا نہیں، جتنااقتدار کے سائے سے۔ اس مدعے پر دی وائر کے بانی مدیرایم کے وینو اورصحافی آشوتوش سے ارملیش کی بات چیت۔

AKI 19 January 2021.00_41_44_21.Still010

بالا کوٹ حملہ انتخابی مقصد سے کیا گیا ایک تماشہ  تھا: محبوبہ مفتی

ویڈیو: جموں وکشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے الزام لگایا ہے کہ قومی سلامتی اور بے حد اہم مدعوں کو ‘ٹی آر پی تماشہ’بنا دیا گیا ہے۔ ‘ری پبلک ٹی وی’ کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی اور ٹی آر پی ریٹنگ ایجنسی بی اے آر سی کے سابق سی ای او پارتھو داس گپتا کے بیچ لیک ہوئے مبینہ وہاٹس ایپ چیٹ کو لےکر عارفہ خانم شیروانی کی ان سے بات چیت۔

کانگریس رہنما راہل گاندھی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کیا وزیر اعظم مودی نے ملک کی خفیہ جانکاری ارنب گوسوامی کو لیک کی: راہل گاندھی

ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کو بالا کوٹ ہوائی حملے کی جانکاری تین دن پہلے ہونے کی جانب اشارہ کرنے والے لیک ہوئے وہاٹس ایپ چیٹ کے سلسلے میں کانگریس رہنما راہل گاندھی نے معاملے کی جانچ کے لیےپارلیامانی کمیٹی کی تشکیل کامطالبہ کیا ہے۔ مہاراشٹر کانگریس ترجمان نے گوسوامی کی فوراً گرفتاری کی بھی مانگ کی۔

arnab-andy

ارنب وہاٹس ایپ چیٹ معاملہ: کیا بالا کوٹ پر فضائی حملے قومی تفریح اور ووٹ حاصل کر نے کے لیے کیے گئے تھے؟

پروفیسر عبدالرحمٰن گیلانی کو سزائے موت بس اس بنا پر سنائی گئی تھی کہ انہوں نے کشمیر ی زبان میں ٹیلی فون پر بات کرکے اس حملہ پر مبینہ طور پر خوشیاں منائی تھیں۔ یہ تو ہائی کورٹ کا بھلا ہوا کہ وہ بری ہوگئے۔ اس کو اگر بنیاد بنایا جائے، تو گوسوامی کے لیے سزائے موت سے بھی بڑی سزا تجویز ہونی چاہیے۔

صحافی کشورچند وانگ کھیم کے ساتھ پاؤجیل چاؤبا اور ایڈیٹر ان چیف دھیرین ساڈوکپام۔ (فوٹو بہ شکریہ: کشورچند وانگ کھیم)

منی پور: سیڈیشن اور یو اے پی اے کے تحت گرفتار صحافی رہا، پولیس نے کہا- کیس بند نہیں

پولیس نے 17 جنوری کو ریاست کے دوسینئرصحافیوں فرنٹیر منی پور نیوز پورٹل کے ایگزیکٹو ایڈیٹرپاؤجیل چاؤبا اور ایڈیٹر ان چیف دھیرین ساڈوکپام کو پورٹل پر چھپے ایک مضمون کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کرتے ہوئے حراست میں لیا تھا۔ ان پریو اے پی اے اور سیڈیشن کی دفعات لگائی گئی ہیں۔

(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

عدالت کے آخری فیصلے تک ری پبلک ٹی وی کو ریٹنگ سسٹم سے باہر رکھا جانا چاہیے: این بی اے

ارنب گوسوامی اور براڈکاسٹ آڈینس ریسرچ کاؤنسل کے سابق سربراہ کے بیچ وہاٹس ایپ بات چیت کے سلسلے میں نیوز براڈکاسٹرس ایسوسی ایشن نے انڈین براڈکاسٹنگ فاؤنڈیشن سے اپیل کی ہے کہ ٹی وی ریٹنگ میں ہیرپھیر سے متعلق معاملے کے عدالت میں زیرالتوا رہنے تک ری پبلک ٹی وی کی رکنیت بھی فوراًردکی جائے۔

بی اے آر سی کے سابق  سی ای او پارتھو داس گپتا اور ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی۔ (فوٹو بہ شکریہ : لنکڈان/وکی پیڈیا/ٹوئٹر)

ٹی آر پی گھوٹالہ: وہاٹس ایپ چیٹ میں سامنے آئی ارنب گوسوامی اور سابق براڈکاسٹ آڈینس ریسرچ کاؤنسل سربراہ کی ملی بھگت

ٹی آر پی چھیڑ چھاڑ معاملے میں ممبئی پولیس کی جانب سے دائرضمنی چارج شیٹ میں ارنب گوسوامی اور بی اے آر سی کے سابق سی ای او پارتھو داس گپتا کی مبینہ وہاٹس ایپ چیٹ بھی منسلک ے۔ یہ بات چیت دکھاتی ہے کہ ارنب کی پی ایم او سمیت کئی اونچی جگہوں تک رسائی ہے اور انہیں کئی اہم سرکاری فیصلوں کی جانکاری تھی۔

(علامتی تصویر،فوٹو: پی ٹی آئی)

ہندوستانی مسلمانوں کا المیہ: ہو ئے اپنے ہی گھر میں بیگانے

جس طرح ملک میں فرقہ وارانہ عداوتیں بڑھ رہی ہیں، اس سے مسلمانوں کے افسردہ اور اس سے کہیں زیادہ خوف زدہ ہونے کے متعدد اسباب ہیں۔سماج ایک‘بائنری سسٹم’سے چلایا جا رہا ہے۔ اگر آپ اکثریت سے متفق ہیں تو دیش بھکت ہیں، نہیں تو جہادی،اربن نکسل یاغدار، جس کی جگہ جیل میں ہے یا ملک سے باہر۔

Arnab-goswami2_20201112_402_602_571_855

ارنب نے ٹی آر پی بڑھانے کے لیے لاکھوں روپے کی رشوت دی تھی: ممبئی پولیس

گزشتہ آٹھ اکتوبر کو ممبئی پولیس نے ٹی آر پی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے ایک گروہ کا انکشاف کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ ممبئی کے پولیس کمشنر نے دعویٰ کیا تھا کہ ری پبلک ٹی وی سمیت کچھ چینلوں نے ٹی آر پی کے ساتھ ہیرپھیر کی ہے۔

شہلا رشید، فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

شہلارشید کے خلاف توہین آمیز اور ذاتی مواد شائع کر نے سے ان کے والد اور میڈیا پر روک

شہلارشید، ان کی والدہ زبیدہ اختر اور بہن آصمہ رشید نے یہ کہتے ہوئے مقدمہ دائر کیا تھا کہ ان کے والد عبدالرشید شورا جھوٹے اور بیہودہ الزام لگاکر ان کی عزت کو کم کرنے کا کام کر رہے ہیں، جس میں انہیں ملک مخالف کہنا تک شامل ہے۔ مدعا علیہان میں عبدل، کچھ میڈیا آؤٹ لیٹس، فیس بک، ٹوئٹر، یوٹیوب اور گوگل شامل ہیں۔

(فوٹوبہ شکریہ: وکی پیڈیا)

ٹی آر پی چھیڑ چھاڑ معاملہ: ریٹنگ ایجنسی براڈ کاسٹ آڈینس ریسرچ کاؤنسل کے سابق  سی او او کو کیا گیا گرفتار

گزشتہ آٹھ اکتوبر کو ممبئی پولیس نے ٹی آر پی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے ایک گروہ کا بھنڈاپھوڑ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔الزام ہے کہ جن گھروں میں لگے بار او میٹر سے ٹی آر پی ناپی جاتی ہے، انہیں‘ باکس سنیما’، ‘فقط مراٹھی’،‘مہا مووی’ اور ‘ری پبلک ٹی وی’ جیسے چینل چلانے کے لیے پیسے دیےگئے تھے۔ اس معاملے میں اب تک 14 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/ری پبلک ٹی وی)

ٹی آر پی چھیڑ چھاڑ معاملہ: ری پبلک میڈیا نیٹ ورک کے سی ای او گرفتار

براڈکاسٹ آڈینس ریسرچ کاؤنسل کے ری پبلک سمیت کچھ چینلوں کے ذریعے ٹی آر پی میں گڑبڑی کا الزام لگانے کے بعد پولیس نے اس مبینہ گھوٹالے کی جانچ شروع کی تھی۔ اب تک اس معاملے میں ری پبلک کے ویسٹرن ریزن ڈسٹری بیوشن ہیڈ اور دودیگر چینلوں کے مالکوں سمیت 13 لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

Amit-Malviya-tweet

ہندوستان میں پہلی بار ٹوئٹر نے بی جے پی آئی ٹی سیل کے ٹوئٹ کو ’مینیپولیٹیڈ میڈیا‘ قرار دیا

بی جے پی آئی ٹی سیل چیف امت مالویہ کے ذریعےکسانوں کے احتجاج کی ایڈیٹیڈ کلپ ٹوئٹ کیے جانے کے ایک دن بعد ٹوئٹر نے اسے ‘مینیپولیٹیڈ میڈیا’ کے طور پر نشان زد کیا ہے،جس کا مطلب ہے کہ اس ٹوئٹ میں شیئر کی گئی جانکاری سے چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔

(بہ شکریہ: سدرشن نیوز/ویڈیوگریب)

وزارت اطلاعات و نشریات نے ’یوپی ایس سی جہاد‘ شو کو بتایا توہین آمیز، تبدیلی کے ساتھ ٹیلی کاسٹ کی اجازت

وزارت اطلاعات ونشریات نے کہا کہ شو کے ایپی سوڈ میں جو چیزیں دکھائی جا رہی تھیں، وہ اچھی نہیں ہیں، توہین آمیز ہیں اور فرقہ وارانہ خیالات کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔ سدرشن ٹی وی کے ‘بند اس بول’شو کے ایپی سوڈ کے ٹریلر میں ہیش ٹیگ یوپی ایس سی جہاد لکھ کر نوکر شاہی میں مسلمانوں کی گھس پیٹھ کی سازش کا انکشاف کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

فوٹو: بہ شکریہ ٹوئٹر

ٹی آر پی معاملہ: سپریم کورٹ پہنچے ری پبلک کے ذمہ دار، پولیس کے سامنے نہیں ہو ئے پیش

ٹی آر پی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے گروہ کاپردہ فاش کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے ممبئی پولیس نے ری پبلک میڈیا نیٹ ورک کے چیف فنانشل آفیسر کے علاوہ دو اور چینلوں کے نمائندوں کوسنیچر کو پوچھ تاچھ کے لیے بلایا تھا۔

(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

ممبئی پولیس کا دعویٰ، ری پبلک سمیت دو مراٹھی چینلوں نے کی ٹی آر پی سے چھیڑ چھاڑ

ممبئی پولیس نے ٹی آر پی سے چھیڑ چھاڑ کرنے والے گروہ کا پردہ فاش کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ یہ فرضی ٹی آر پی کا معاملہ ہے، جہاں ٹی آر پی ریٹنگس خریدی جا رہی تھیں اور اس چھیڑ چھاڑ کی اہم وجہ اشتہارات سے ملنے والا پیسہ ہے۔ ری پبلک نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

سشانت سنگھ راجپوت۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

سشانت معاملہ: فیک ٹوئٹ دکھانے کے لیے آج تک پر ایک لاکھ روپے کا جرمانہ، کئی چینلوں کی سرزنش

نیوز براڈکاسٹنگ اسٹینڈرڈس اتھارٹی نے سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے میں نشریات سے متعلق گائیڈ لائن کی خلاف ورزی کرنے والےپروگرام اور ٹیگ لائنس دکھانے کو لےکر آج تک سمیت زی نیوز اور نیوز 24 کو معافی مانگنے کو کہا ہے۔

AKi 22 September.00_24_42_14.Still005

ڈیجیٹل میڈیا سے مودی حکومت کو ڈر کیوں لگتا ہے؟

ویڈیو: سدرشن ٹی وی کے متنازعہ شو کو لے کر سپریم کورٹ میں چل رہی شنوائی میں میڈیاریگولیشن کی تجویز پر مرکز نے کہا ہے کہ پرنٹ اور الکٹرانک میڈیا کے بجائے ایسا پہلے ڈیجیٹل میڈیا کے لیے کیا جانا چاہیے۔ اس موضوع پردی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

زکوٰۃ فاؤنڈیشن آف انڈیا کے بانی  اور صدر سید ظفر محمود۔ (فوٹو: دی  وائر)

ہم اچھے کام میں بھروسہ رکھتے ہیں اور آئین کے حساب سے ہی کام کر تے ہیں: زکوٰۃ فاؤنڈیشن

انٹرویو:سدرشن نیوزکے متنازعہ‘یوپی ایس سی جہاد’پروگرام میں زکوٰۃ فاؤنڈیشن پر کئی طرح کے الزام لگائے گئے ہیں۔اس پروگرام، اس سے متعلق تنازعہ اور الزامات کو لےکر زکوٰۃ فاؤنڈیشن کے بانی اورصدرسید ظفر محمود سے بات چیت۔

(فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@SureshChavhank)

میڈیا میں پیغام جانا چاہیے کہ کسی خاص کمیونٹی کو نشانہ نہیں بنایا جا سکتا: جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ

سدرشن نیوز کے ایک پروگرام کے متنازعہ ایپی سوڈ کے ٹیلی کاسٹ کی عرضی پر شنوائی کرتے ہوئے جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ سپریم کورٹ کا کسی پر روک لگانا ایٹمی میزائل کی طرح ہے، لیکن ہمیں آگے آنا پڑا کیونکہ کسی اور کے ذریعے کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی تھی۔

فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@SureshChavhank

سپریم کورٹ نے ’یوپی ایس سی جہاد‘ شو کو مسلمانوں کو بدنام کر نے کی کوشش قرار دیا، لگائی روک

سدرشن نیوز کے بند اس بول شو کے‘نوکر شاہی جہاد’ایپی سوڈکےٹیلی کاسٹ کو روکتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ ملک کی سب سے بڑی عدالت ہونے کے ناطے یہ کہنے کی اجازت نہیں دے سکتے کہ مسلمان سول سروسز میں گھس پیٹھ کر رہے ہیں۔ اور یہ نہیں کہا جا سکتا کہ صحافی کو ایسا کرنے کی پوری آزادی ہے۔

گزشتہ6 ستمبر کو این سی بی کی پوچھ تاچھ کے لیے جاتی ہوئی ریا چکرورتی کے ساتھ میڈیااہلکاروں  کے ذریعے دھکامکی کی گئی تھی۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

ریا چکر ورتی کے معاملے نے ان کو نہیں بلکہ معاشرے کی خرابیوں اور عورت مخالف رویے کو بے نقاب کیا ہے

قرون وسطی کے یورپ میں خواتین کو جادوگرنی بتاکر‘وچ ٹرائل’ہوا کرتے تھے، جن کے بعد پچاسوں ہزارخواتین کو ستونوں سے باندھ کر زندہ جلا دیا گیا تھا۔اس وقت اذیت دےکر (ٹارچر)خواتین سے جرم قبول کروا لیا جاتا تھا۔ ریا کا بھی‘میڈیا ٹرائل’نہیں ہوا ہے، ‘وچ ٹرائل’ ہوا ہے۔

1009 AKI Swara Bhaskar.00_23_57_19.Still002

ریا بنام کنگنا پر سورا بھاسکر کا جواب

ویڈیو: اداکارہ ریا چکرورتی کی گرفتاری سے لےکر کنگنا رناوت کی وائی سیکورٹی جیسے مدعے نیوز چینلوں اور سوشل میڈیا پر بحث کا موضوع بنے ہوئے ہیں۔ اس پراداکارہ سورا بھاسکر سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفا خانم شیروانی کی بات چیت۔

(بہ شکریہ : سدرشن نیوز/ویڈیوگریب)

وزارت اطلاعات و نشریات نے دی ’یوپی ایس سی جہاد‘ والے شو کو نشر کر نےکی اجازت، عدالت نے بھیجا نوٹس

وزارت اطلاعات و نشریات نے جمعرات کو سدرشن نیوز کے شو‘بند اس بول’کے متنازعہ نوکر شاہی جہاد والے ایپی سوڈ کو نشر کرنے کی اجازت دی تھی۔ دہلی ہائی کورٹ نے اس کے خلاف دائر ہوئی عرضی پر وزارت سے جواب مانگاہے۔