 
	
	
	
	
سپریم کورٹ نے لالچ اور دھوکہ دہی کے ذریعے تبدیلی مذہب پر مکمل پابندی لگانے کی مانگ کرنے والے درخواست گزار وکیل اشونی اپادھیائے سے پوچھا کہ بین مذہبی شادی دھوکہ دہی ہے یا نہیں، یہ طے کرنے کا حق اصل میں کس کو ہے ۔
	
	
		 
	
	
	
	
غیر امدادی یعنی نان-ایڈیڈ مدارس کی ابتر حالت اور اساتذہ کے مالی بحران کی وجہ سے تعلیمی معیار متاثر ہو رہا ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
اشعر نجمی کا ناول ‘کانگریس ہاؤس’ ایک بڑے سیاسی کھیل کو موضوع بناتے ہوئے جمہوریت کی ہوشیاری، ہوسناکی اور اس کی آمریت کے سارے بھید کھول دیتا ہے۔ مجموعی طور پر یہ ناول ہماری مٹی کا ہمزاد ہے، ہمارا ہمزاد ہے اور اس سے بھی بڑھ کر یہ کہ ہمارے دکھوں کا اور ہمارے نفسی وجود کا ہمزاد ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
سپریم کورٹ نے ایک ایک ہندو خاتون سے شادی کرنے کے بعد تقریباً چھ ماہ سے  جیل میں بند ایک مسلمان شخص کو ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ دو بالغ افراد کے آپسی رضامندی سے ساتھ رہنے پر صرف اس لیے اعتراض نہیں کر سکتا کہ وہ الگ الگ مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔
	
	
		 
	
	
	
	
علی گڑھ میں چار مسلم نوجوانوں پر گائے کے گوشت کی اسمگلنگ کا الزام لگا کر ہندوتوا تنظیموں کے لوگوں نے حملہ کیا تھا۔ اب فرانزک رپورٹ میں گائے کے گوشت کے دعوے کو خارج کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ 15 دنوں میں یہ دوسرا موقع تھا جب انہی ملزمین نے متاثرہ افراد کی گوشت لے جانے والی گاڑی کو اسی جگہ پرنشانہ بنایا۔
	
	
		 
	
	
	
	
علی گڑھ کے فروزن فوڈ میٹ فیکٹری سے گوشت لے کر چار لوگ ایک پک اپ وین میں اترولی جا رہے تھے، جب ان کی گاڑی کو ہردوآ گنج پولیس اسٹیشن کے قریب روکا گیا اور ان کی بے رحمی سے پٹائی کی گئی۔ معاملے سے متعلق ایک ایف آئی آر میں وی ایچ پی سے وابستہ افراد کو نامزد کیا گیا ہے اور ان پر گاڑی کو چھوڑنے کے عوض پیسہ لینے کا الزام لگایا گیا ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
ورنداون کے مشہور بانکے بہاری مندر میں دیوتاؤں کے لیے تاج، کپڑے اور مالائیں مسلمان بناتے ہیں۔ ایسے میں پہلگام حملے کے بعد ہندوتوا گروپوں کی جانب سےمندر میں کام کرنے والے مسلمانوں کا بائیکاٹ کرنےکی اپیل پر مندر نےتوجہ دینے سے انکار کر دیا ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
اتر پردیش کے جھانسی میں رمضان کے دوران ایک 40 سالہ مسلم خاتون کونابالغ ہندو لڑکی کا’مذہب تبدیل’ کروانےکے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ لیکن خاتون کا کہنا ہے کہ پڑوسی ہندو خاندان  نے ان سے لیا گیا قرض واپس کرنے سے بچنے کے لیے ‘فرضی کہانی’ بنائی ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
سوشل میڈیا پر سامنے آئے ایک ویڈیو میں میرٹھ کی آئی آئی ایم ٹی یونیورسٹی کے تقریباً 50 طلباء کیمپس میں ایک کھلے میدان میں نماز ادا کرتے ہوئے نظر آ رہے تھے، جس کے بعد ہندوتوا گروپوں نے قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ اس سلسلے میں ایک طالبعلم کو حراست میں لیا گیا تھا، جس کے خلاف دیگر طلباء احتجاج کر رہے ہیں۔
	
	
		 
	
	
	
	
اسدالدین اویسی کا کہنا ہے کہ جب حکومت وقف (ترمیمی) بل پر جے پی سی کی رپورٹ پارلیامنٹ میں پیش کر رہی تھی، تو جئے شری رام کے نعرے لگانے کی کیا ضرورت تھی؟ حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہ غریب مسلمانوں کے لیے یہ ترمیم کر رہی ہے، کیا ایسا کرنے کا یہی طریقہ ہے؟
	
	
		 
	
	
	
	
وارانسی کے مسلم اکثریتی دال منڈی بازار میں سڑک کو چوڑا کرنے کی تجویز کے باعث فضا میں شدید کشیدگی کو محسوس کیا جا سکتا ہے۔ دس مسجدیں اور تقریباً دس ہزار دکانیں اس کارروائی کے دائرے میں آ سکتی ہیں۔ کاروباری اسے سیاسی چال مان رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا تھا کہ کاشی وشوناتھ کوریڈور میں عقیدت مندوں کی سہولت کے لیے یہ توسیع ضروری ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
سینٹر فار اسٹڈی آف سوسائٹی اینڈ سیکولرازم کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 2024 میں فرقہ وارانہ فسادات کے 59 واقعات میں سے 49 ان ریاستوں میں ہوئے، جہاں بی جے پی یا اس کے اتحاد والی سرکار ہے۔ سات واقعات کانگریس مقتدرہ ریاستوں میں اور تین ٹی ایم سی مقتدرہ مغربی بنگال میں ہوئے۔
	
	
		 
	
	
	
	
اگر آپ نئے ہندوستان میں مسلمان ہیں، تو آپ کو مسلسل یہ خطرہ در پیش ہے کہ آپ کے نماز پڑھنے کے عمل کو جرم سمجھ لیا جائے۔
	
	
		 
	
	
	
	
منگل کو مراد آباد کی ٹی ڈی آئی سٹی ہاؤسنگ سوسائٹی میں اس وقت احتجاج شروع ہوگیا، جب کالونی میں ایک مکان اس کے ہندو مالک نے ایک مسلمان ڈاکٹر کو بیچ دیا۔ رہائشیوں نے رجسٹری رد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے سے آبادیاتی تبدیلیاں ہو سکتی ہیں۔
	
	
		 
	
	
	
	
نسل در نسل ہم یہ مانتے رہے ہیں کہ ہندو کا متضاد لفظ مسلمان ہے۔ میں نے بچپن میں سنا تھا کہ مسلمان ہر کام ہندوؤں کے برعکس کرتے ہیں۔ یہی بات میری بیٹی کو اس کی ٹیچر نے بتایا۔ ہندو سمجھتے ہیں کہ مسلمان شدت پسند اور تنگ نظر ہوتے ہیں، ظالم ہوتے ہیں اور انہیں بچپن سے ہی تشدد کی تعلیم دی جاتی ہے۔ ان کی مسجدوں میں اسلحے رکھے جاتے ہیں۔
	
	
		 
	
	
	
	
تاریخ، ادب اور صحافت کے بامعنی امتزاج کو پیش کرتی یہ تحریریں آج کے ہندوستان اور مسلمان سے مکالمہ قائم کرتی ہیں اور اس سیاست کو سمجھنے میں بھی مدد کرتی ہیں جہاں ⸺کرسی⸺ کی بنیاد ہی نفرت اور تشدد پر ٹکی ہوئی ہے۔ جس کا واحد مقصد مسلمانوں کے خلاف نفرت اور تشدد کو عام کرنا، اس رویے کو نارملائز کرنا اور اپنا الو سیدھا کرنا ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
‘بلڈوزرکارروائی’ کے خلاف دائر درخواستوں پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ جب تک اس سلسلے میں رہنما خطوط طے نہیں ہو جاتے، تب تک اس کے سابقہ فیصلے کے مطابق اس طرح کی کارروائیوں پر پابندی جاری رہے گی۔
	
	
		 
	
	
	
	
قانونی ضابطہ اختیار کیے بغیر انسانوں کی رہائش کو اجاڑ دینا نہ صرف ملکی قانون بلکہ بین الاقوامی ذمہ داریوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
سپریم کورٹ نے نام نہاد ‘بلڈوزر جسٹس’ کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ معاملے کی اگلی شنوائی (ایک اکتوبر) تک اس کی اجازت کے بغیر کوئی انہدامی کارروائی نہیں کی جائے گی۔ اس ہدایت کا اطلاق عوامی سڑکوں، فٹ پاتھ، ریلوے لائنوں یا غیر مجاز تعمیرات پر نہیں ہوگا۔
	
	
		 
	
	
	
	
یوپی کے وزیر توانائی اے کے شرما نے ریاستی حکومت کی طرف سے بلڈوزر کے استعمال کو صحیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ غنڈہ گردی اور ‘مافیا راج’ کو ختم کرنے کا وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا طریقہ ہے، ٹھیک اسی طرح جیسے پی ایم مودی قومی سطح پر بدعنوانی سے نمٹ رہے ہیں۔
	
	
		 
	
	
	
	
ویڈیو: ملک کی مختلف ریاستوں میں سزا  دینے کے نام پر ملزمین، خصوصی طور پر مسلمان ملزموں کے مکانات اور جائیدادوں کو مسمار کرنے کے خلاف ایک درخواست کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اگر کسی کو قصوروارٹھہرایا جائے تب بھی اس کا گھر نہیں گرایا جا سکتا۔ اس بارے میں معاملے کے وکیل صارم نوید اور دی وائر کے پالیٹکل ایڈیٹر اجئے آشیرواد کے ساتھ میناکشی تیواری کی بات چیت۔
	
	
		 
	
	
	
	
نام نہاد بلڈوزر ’جسٹس‘ کے خلاف تبصرہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر کوئی شخص قصوروار ہو تب بھی اس کی جائیداد کو تباہ نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے اس سلسلے میں ملک بھر میں یکساں رہنما خطوط وضع کرنے کی بات کہی۔
	
	
		 
	
	
	
	
رانا داس گپتا بنگلہ دیش کے سرکردہ اقلیتی رہنما ہیں۔ دی وائر سے بات کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ شیخ حسینہ کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد 52 اضلاع میں اقلیتوں پر حملے اور ہراسانی کے کم از کم 205 واقعات رونما ہوئے ہیں۔
	
	
		 
	
	
	
	
الزام ہے کہ لکھنؤ میں کھانا ڈیلیوری کرنے کے دوران چار لوگوں نے مبینہ طور پر ایک مسلمان شخص پر حملہ کیا، فرقہ وارانہ تبصرے کیے، ان پر شراب پھینکی اور ایک گھنٹے سے زیادہ اپنے گھر میں یرغمال بنائے رکھا۔
	
	
		 
	
	
	
	
یہ واقعہ سدھارتھ نگر ضلع میں پیش آیا۔ پجاری نے پولیس کو بتایا کہ دو مسلم نوجوانوں کا اس کے ساتھ پہلے سے تنازعہ چل رہا تھا، اس لیے انہیں جھوٹے مجرمانہ کیس میں پھنسانے کے لیے اس نے خود ہی مندر کی مورتی توڑ دی اور پولیس سے شکایت کر دی۔
	
	
		 
	
	
	
	
مغربی بنگال سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم ایل اے اور اپوزیشن لیڈر سویندو ادھیکاری کا یہ تبصرہ ایسے وقت میں آیا ہے جب ووٹنگ پیٹرن کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ بنگال میں لوک سبھا کی 42 میں سے 30 سیٹیں جیتنے کے بی جے پی کے ہدف میں اقلیتی طبقہ رکاوٹ بنا۔
	
	
		 
	
	
	
	
یہ سچ ہے کہ شیعہ ‘ڈیلر’ بی جے پی کی طرف مائل اور ملتفت ہیں، لیکن عام طور پر شیعہ کمیونٹی نے کبھی منظم ہو کر بی جے پی کو ووٹ نہیں دیا۔ مسلمانوں کے درمیان نفرت پھیلانے کے لیے ہر الیکشن سے پہلے ایسی افواہیں پھیلائی جاتی ہیں۔
	
	
		 
	
	
	
	
ہمارے بارہ 14 جون کو سینما گھروں میں ریلیز ہونے والی تھی اور یش راج فلمز کی مہاراج او ٹی ٹی پلیٹ فارم نیٹ فلکس پر۔ ان دونوں فلموں پر اسلام اور ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
مودی نے اپنے ووٹروں سے مسلم مخالف مینڈیٹ مانگا تھا۔ انہوں نے یہ کہہ کر ڈرایا تھا کہ اپوزیشن پارٹی کانگریس ان کی جائیداد اور دیگر وسائل چھین کر مسلمانوں میں تقسیم کر دے گی۔ بی جے پی کو واضح اکثریت نہ ملنا اس بات کا اشارہ ہے کہ ہندوستان کو نفرت کی یہ سیاست قبول نہیں ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
یہ واقعہ گجرات کے بناس کانٹھا ضلع میں پیش آیا۔ پولیس کے مطابق، جمعرات کو پانچ افراد کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر 40 سالہ مشری خان بلوچ کو اس وقت پیٹ-پیٹ کر ہلاک کر دیا، جب وہ دو بھینسوں کو پک اپ وین میں مویشی بازار لے جا رہے تھے۔
	
	
		 
	
	
	
	
دائیں بازو کی ویب سائٹ اوپ انڈیا نے 24 اپریل کو ممبئی کے گھاٹ کوپر واقع سومیہ اسکول کی پرنسپل پروین شیخ  کی سوشل میڈیا سرگرمیوں کی بنیاد پر ان  کے سیاسی خیالات پر سوال اٹھاتے ہوئے  ایک مضمون شائع کیا تھا۔پروین نے اسکول انتظامیہ کے فیصلے کو سیاسی بتایا ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
دائیں بازو کی ویب سائٹ اوپ انڈیا کے جس مضمون کی بنیاد پر سومیہ اسکول، گھاٹ کوپر، ممبئی کی پرنسپل پروین شیخ سے استعفیٰ طلب کیا گیا ہے، اس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شیخ نے ایسے کئی ٹوئٹ لائک کیے تھے جو’حماس حمایتی، ہندو مخالف، بھارتیہ جنتا پارٹی اور وزیر اعظم نریندر مودی کی تنقید کرنے والے تھے۔
	
	
		 
	
	
	
	
الزام ہے کہ اتراکھنڈ کے دھارچولا شہر میں نائی  کی دکان پر کام کرنے والا ایک مسلم نوجوان دو ہندو نابالغ لڑکیوں کو ورغلا کر اپنے ساتھ لے گیا تھا، جس کے بعد دھارچولا ٹریڈ بورڈ نے مقامی انتظامیہ کے ساتھ مشاورت کرتے ہوئے 91 دکانوں کی رجسٹریشن رد کر دی، تقریباً ساری دکانیں مسلمانوں کی ہیں۔
	
	
		 
	
	
	
	
بریلی کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج روی کمار دیواکر نے ایک فیصلے میں سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کی تعریف کرتے ہوئےلکھا ہے کہ حکومت  کا سربراہ مذہبی شخص کو ہونا چاہیے، کیونکہ ان کی زندگی عیش و عشرت سے نہیں بلکہ قربانی اور وقف سے عبارت ہوتی ہے۔ دیواکر نے 2022 میں وارانسی کی گیان واپی مسجد سے متعلق معاملے میں وہاں کے ایک حصے کو سیل کرنے کا حکم دیا تھا۔
	
	
		 
	
	
	
	
کیا ہمارے بچے ایسے ہندوستان میں بڑے ہوں گے جہاں مذہب ہماری ہر پہچان، بات چیت اور زندگی کے اصولوں پر محیط ہے – اور یہ دوسروں کو کمتر یا دوسرے درجے کا بنا دیتا ہے؟
	
	
		 
	
	
	
	
ستم ظریفی ہی ہے کہ یہ قوم، جو یورپ اور مسیحیوں کے ظلم و ستم کا شکار رہی ہو، اس وقت مسلمانوں کے ساتھ کیا سلوک کر رہی ہے، جنہوں نے آڑے اوقات میں ان کو آفات سے محفوظ رکھا۔
	
	
		 
	
	
	
	
کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ریاست میں 23 دسمبر سے حجاب پر پابندی کے فیصلے کو واپس لینے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی لباس اور ذات پات کی بنیاد پر لوگوں اور سماج کو تقسیم کرنے کا کام کر رہی ہے۔ حجاب پر پابندی بسواراج بومئی کی قیادت والی پچھلی بی جے پی حکومت نے عائد کی تھی۔
	
	
		 
	
	
	
	
حالیہ عرصے میں یورپ کے مختلف ممالک میں دائیں بازو کے سیاست دانوں کے لیے عوام کی بڑھتی ہوئی حمایت کو اور یورپ کے مختلف ممالک میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے معاملوں کی بنا پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ اس وقت یورپ بہت تیزی سے دائیں بازو کی قوم پرست تحریکوں کا نشانہ بن رہا ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
ایک غیر متوقع عدالتی فیصلے میں یورپی عدالت نے مسلم خواتین کے حجاب پہننے پر پابندی کی تجویز پیش کی ہے۔ اگرچہ ابھی تک کسی بھی رکن ممالک نے اس عدالتی حکم پر ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے، لیکن توقع ہے کہ اس سے پورے یورپ میں ایک مرتبہ پھر اسلام مخالف جذبات میں شدت آ سکتی ہے۔
	
	
		 
	
	
	
	
بہار میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ ریاست کی مہا گٹھ بندھن حکومت کی ‘اپیزمنٹ کی سیاست’ کے تحت کاسٹ  سروے میں یادووں اور مسلمانوں کی آبادی بڑھا دی گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ نتیش کمار کو اپوزیشن کے انڈیا اتحاد سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔