Newsclick

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Freestocks/Unsplash)

نیوز کلک پر چھاپے ماری میں 250 الکٹرانک ڈیوائس ضبط کیے جانے سے صحافیوں کا کام کاج ٹھپ

گزشتہ 3 اکتوبر کو دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے یو اے پی اے کے تحت درج ایک کیس کے سلسلے میں نیوز ویب سائٹ نیوز کلک اور اس کے عملے کے یہاں چھاپے ماری کی تھی۔ اس دوران 90 سے زائد صحافیوں کے تقریباً 250 الکٹرانک آلات ضبط کیے گئے تھے۔ تقریباً ایک ماہ بعد بھی انہیں واپس نہیں کرنے سے صحافیوں کے لیے کام کرنا دشوار ہو گیا ہے۔

maxresdefault-1 (1)

میڈیا کو حکومت کا پیغام ہے کہ جو آواز اٹھائے گا، یو اے پی اے میں بند کر دیا جائے گا: یوگیندر یادو

ویڈیو: یو اے پی اے کے تحت درج ایک معاملے میں پوچھ گچھ کے بعد دہلی پولیس نے نیوز ویب سائٹ نیوز کلک کے مدیر پربیر پرکایستھ اور ایچ آر ہیڈ امت چکرورتی کو 3 اکتوبر کو گرفتار کیا ہے۔ اس معاملے پر سوراج انڈیا پارٹی کے لیڈر یوگیندر یادو سے بات چیت۔

دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کا دفتر۔ (تصویر: دی وائر)

کرونولاجی سمجھیے: پانچ دن، چار ایجنسیاں اور نشانے پر اپوزیشن لیڈر، صحافی اور کارکن

اکتوبر کے شروعاتی چند دنوں میں ہی ملک کی مختلف ریاستوں میں مرکزی ایجنسیوں کے منظم ‘چھاپے’، ‘قانونی کارروائیاں’، نئے درج کیے گئے مقدمات اور ان آوازوں پر قدغن لگانے کی کوششوں کا مشاہدہ کیا گیا، جو اس حکومت سے اختلاف رکھتے ہیں یا اس کی تنقید کرتے ہیں۔

(تصویر بہ شکریہ: نیوز کلک/وکی میڈیا کامنز)

’نیوز کلک‘ کو عوام کو باخبر رکھنے اور خبردار کرنے کی سزا مل رہی ہے

حکومت کے جس قدم سے ملک کا نقصان ہو، اس کی تنقید ہی ملک کا مفاد ہے۔ ‘نیوز کلک’ کی تمام رپورٹنگ سرکاری دعووں کی پڑتال کرتی ہے، لیکن یہی تو صحافت ہے۔ اگرسرکار کے حق میں لکھتے اور بولتے رہیں تو یہ اس کا پروپیگنڈہ ہے۔ اس میں صحافت کہاں ہے؟

علامتی تصویر. (تصویر: Ivan Lian/Flickr)

نیوز کلک کیس: دہلی پولیس کی ایف آئی آر میں چینی فرم شاؤمی، وی وو کا نام، نامعلوم وکیل کا ذکر

ایف آئی آر میں نیوز کلک کے ایڈیٹر پربیر پرکایستھ، گوتم نولکھا اور امریکی کاروباری نیول رائے سنگھم کے خلاف یو اے پی اے کی پانچ دفعات لگائی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ، شاؤمی اور وی وو کی طرف سے ‘غیر قانونی فنڈنگ’ اور کسی ‘گوتم بھاٹیہ’ کے ذریعے ‘ان ٹیلی کام کمپنیوں کے’ قانونی معاملات میں دفاع’ کے بارے میں بات کی گئی ہے۔ کمپنیوں سے متعلق عدالتی ریکارڈ میں کسی گوتم بھاٹیہ کے وکیل ہونے کے شواہد نہیں ہیں۔

پربیر پرکایستھ، نیوز کلک کے ڈائریکٹر اورمدیر۔ (بہ شکریہ: یوٹیوب اسکرین شاٹ)

دہلی پولیس نے نیوز کلک کے مدیر کی جانب سے ایف آئی آر کی کاپی فراہم کیے جانے سے متعلق عرضی کی مخالفت کی

نیوز کلک کے بانی اور مدیر پربیر پرکایستھ اور پورٹل کے ایچ آرہیڈ امت چکرورتی کو منگل کو یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا، لیکن پولیس نے ان کے وکیلوں کو ایف آئی آر کی کاپی دینے سے انکار کر دیا۔ اس کے بعد انہوں نے عدالت سے رجوع کیا ہے۔

ارندھتی رائے۔ (تصویر: دی وائر)

صحافیوں کے یہاں چھاپے ماری پر ارندھتی رائے نے کہا — ایمرجنسی سے بھی زیادہ خطرناک صورتحال

معروف قلمکار اور کارکن ارندھتی رائے نے نیوز کلک سے وابستہ صحافیوں کے یہاں چھاپے ماری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اگر 2024 میں بھارتیہ جنتا پارٹی دوبارہ اقتدار میں آتی ہے تو ملک میں جمہوریت کا نام ونشان نہیں رہے گا۔

پربیر پرکایستھ، نیوز کلک کے ڈائریکٹر اور ایڈیٹر۔ (بہ شکریہ: یوٹیوب اسکرین شاٹ)

نیوز کلک نے اپنے بیان میں کہا – ابھی تک نہیں ملی ایف آئی آر کی کاپی، جرائم کی تفصیلات بھی نہیں بتائی گئی

نیوز کلک نے اپنے صحافیوں اور عملے کے یہاں چھاپوں، پوچھ گچھ اور گرفتاریوں کے بعد جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ ایسی حکومت، جو پریس کی آزادی کا احترام نہیں کرتی اور تنقید کو غداری یا ‘اینٹی نیشنل’ یا پروپیگنڈہ سمجھتی ہے، اس کی اس کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

نیوز کلک نیوز پورٹل کا لوگو۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

نیوز کلک پر چھاپہ: صحافیوں سے دہلی فسادات، کسانوں کے احتجاج اور کووڈ بحران کے بارے میں پوچھا گیا

یو اے پی اے کے تحت درج ایک معاملے میں پوچھ گچھ کے بعد دہلی پولیس نے گزشتہ منگل کو نیوز ویب سائٹ نیوز کلک کے ایڈیٹر پربیر پرکایستھ اور ایڈمنسٹریٹر امت چکرورتی کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ معاملہ نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ پر مبنی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس ویب سائٹ کو ‘ہندوستان مخالف’ ماحول بنانے کے لیے چین سے فنڈنگ کی گئی ہے۔

The-Wire-Editorial-Logo-1024x495

آزاد پریس کو ڈرانے کی کوشش جاری ہے

ایک پورے میڈیا آرگنائزیشن پر ‘چھاپے ماری’ اور صحافیوں کے الکٹرانک آلات کو لازمی ضابطہ پرعمل کیے بغیرچھین لینا آزاد پریس کے لیے نیک شگون نہیں ہے، اور جمہوریت کے لیے اس سے بھی بدتر۔

(السٹریشن : پکسابے/دی وائر)

دہلی: صحافیوں کے یہاں چھاپے ماری اور پوچھ گچھ کی مذمت، میڈیا تنظیموں نے کہا – دھمکانے کی کوشش

نیوز کلک سے وابستہ صحافیوں، کارکنوں وغیرہ کے گھروں پر چھاپے ماری، ان کے موبائل، لیپ ٹاپ وغیرہ ضبط کرنے اوران سے پوچھ گچھ کرنے کی کارروائی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے میڈیا تنظیموں، کارکنوں اور اپوزیشن نے اسے میڈیا کو ڈرانے کی کوشش قرار دیا ہے۔

(بائیں سے دائیں) ڈی رگھونندن، ابھیسار شرما، پربیر پرکایستھ، سہیل ہاشمی، ارملیش اور بھاشا سنگھ۔

یو اے پی اے کیس میں دہلی پولیس نے صحافیوں، کارکنوں اور اسٹینڈ اپ کامیڈین کے یہاں چھاپے مارے

صحافیوں، کارکنوں اور اسٹینڈ اپ کامیڈین کے خلاف یہ چھاپے ماری سخت یو اے پی اے کے تحت گزشتہ اگست میں درج کی گئی ایف آئی آر سےمتعلق ہے۔ پولیس نے نیوز ویب سائٹ نیوزکلک کے ملازمین کے گھروں پر چھاپے مار کر ان کے موبائل اور لیپ ٹاپ جیسے الکٹرانک آلات ضبط کر لیے ہیں۔

نیوز کلک نیوز پورٹل کا لوگو۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

میڈیا اور اکیڈمک دنیا سمیت مختلف شعبوں سے وابستہ افراد نے کہا – نیوز کلک کو نشانہ بنانا آزاد صحافت پر حملہ

دی نیویارک ٹائمز میں کیے گئے دعووں کی بنیاد پر آن لائن نیوز پورٹل نیوز کلک کو ہندوستان کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے حملوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس رپورٹ کی بنیاد پر گزشتہ دنوں بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے دعویٰ کیا تھا کہ کانگریس لیڈروں اور نیوز کلک کو ‘ہندوستان مخالف’ ماحول بنانے کے لیے چین سے فنڈ ملا ہے۔

2107 Gondi.00_10_15_02.Still006

دینک بھاسکر اور بھارت سماچار کے دفاتر پر چھاپہ، مودی سرکار تنقید کو دبانے کا کام کرتی ہے

ویڈیو:محکمہ انکم ٹیکس نے ٹیکس چوری کےالزامات میں میڈیاگروپ دینک بھاسکر کےمختلف شہروں میں واقع دفاتر پر جمعرات کو چھاپے مارے۔اس کے علاوہ اتر پردیش کے ایک اہم ٹی وی نیوز چینل بھارت سماچار کے یہاں بھی چھاپےماری کی۔ اس موضوع پر بھارت سماچار کی سینئر صحافی پر گیہ مشرا، یوپی کی سیاست کے جان کار شرت پردھان اور دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

(فوٹو بہ شکریہ: فیس بک)

محکمہ انکم ٹیکس نے دینک بھاسکر میڈیا گروپ اور بھارت سماچار کے متعدد دفاتر پر چھاپے مارے

محکمہ انکم ٹیکس نے ٹیکس چوری کےالزامات میں میڈیا گروپ دینک بھاسکر کے بھوپال، جئے پور، احمدآباد اور کچھ دیگرمقامات پر واقع دفاترمیں چھاپےماری کی ہے۔ وہیں اتر پردیش واقع ٹی وی نیوزچینل بھارت سماچار کے دفتر، اس کےمدیر برجیش مشراواسٹیٹ ہیڈ ویریندر سنگھ کے گھروں پر بھی چھاپہ مارا گیا ہے۔

نیوزکلک کے مالک پربیر پرکایستھ۔ (فوٹو: یوٹیوب)

دہلی ہائی کورٹ کی ای ڈی کو ہدایت، نیوزکلک کے بانی  کے خلاف تعزیری کارروائی نہ کریں

اس سال فروری میں ای ڈی نے نیوزکلک کے دفتر کے ساتھ ادارےکے کئی عہدیداروں اور صحافیوں کے گھروں پر چھاپےماری کی تھی۔ ای ڈی نے کہا تھا کہ چھاپے مبینہ منی لانڈرنگ معاملے سے جڑے تھے اور ایجنسی ادارے کو غیرممالک کی مشتبہ کمپنیوں سے رقم ملنے کی جانچ کر رہی تھی۔

نیوزکلک کے مالک پربیر پرکایستھ۔ (فوٹو: یوٹیوب)

نیوز پورٹل نیوز کلک کے دفتر، عہدیداروں اور صحافیوں کے گھروں پر ای ڈی کی چھاپےماری

ای ڈی کا کہنا ہےکہ نیوزکلک پر چھاپے ماری مبینہ منی لانڈرنگ کیس سے متعلق ہے اور ایجنسی ادارے کو دوسرے ممالک کی مشتبہ کمپنیوں سے رقم ملنے کی جانچ کر رہی ہے۔ کئی صحافیوں کا کہنا ہے کہ یہ چھاپے آزادمیڈیا کو نشانہ بنانے کی کوشش ہیں۔