مرکزی حکومت کے ذریعے آرٹیکل 370 کے زیادہ تراہتماموں کو ختم کرنے کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال جاننے کے لئے سرینگر پہنچےیورپی وفدمیں شامل جرمنی کے رکن پارلیامان نکولس فیسٹ نے یہ بات کہی ہے۔
ہندوستان کو ایک انٹرنیشنل بزنس بروکر کے ذریعے غیر ملکی رکن پارلیامان کے کشمیر آنے کی تمہید تیار کرنے کی ضرورت کیوں پڑی؟ جو رکن پارلیامان بلائے گئےہیں وہ شدید طور پر رائٹ ونگ جماعتوں کے ہیں۔ ان میں سے کوئی ایسی پارٹی سے نہیں ہے جن کی حکومت ہو یا نمایاں آواز رکھتے ہوں۔ تو ہندوستان نے کشمیر پر ایک کمزور وفد کوکیوں چنا؟ کیا اہم جماعتوں سے من مطابق ساتھ نہیں ملا؟
جموں و کشمیر کے دو روزہ دورے پر آئے یورپی یونین کے رکن پارلیامان نے کہاکہ ہمیں فاشسٹ کہہ کر ہماری امیج کو خراب کیا جا رہا ہے۔
برٹن کی لبرل ڈیموکریٹس پارٹی کے رکن پارلیامان کرس ڈیوس کا کہنا ہے کہ کشمیر دورہ کے لئے ان کو دی گئی دعوت کو حکومت ہند نے واپس لے لیا کیونکہ انہوں نےسکیورٹی کی غیر موجودگی میں مقامی لوگوں سے بات کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔
سرینگر اور ریاست کے کئی حصے پوری طرح سے بند رہے۔ پانچ اگست کو مرکزی حکومت کے ذریعے جموں و کشمیر کےخصوصی ریاست کا درجہ ختم کرنے کے 86ویں دن بھی کشمیرمیں معمولات زندگی درہم برہم رہی۔
یورپی یونین کے 27 رکن پارلیامان کا وفد منگل کو جموں وکشمیر کا دورہ کررہا ہے۔ یہ وفد آرٹیکل 370 کے زیادہ تر اہتماموں کو ہٹائے جانے کے بعد وہاں کی صورتحال کا جائزہ لے گا۔ آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد جموں و کشمیر کے حالات کا جائزہ لینے گئی کانگریس سمیت کئی پارٹیوں کے رہنماؤں کو واپس بھیج دیا گیا تھا۔
مودی حکومت جمہوریت کی جن علامتوں کو سنجونے کا دعویٰ کرتی ہے، وہ ان کوختم کر چکی ہے۔
آر ٹی آئی کارکنوں نے نئے اصولوں کو انفارمیشن کمیشن کی آزادی اور ان کی خودمختاری پر حملہ قرار دیا ہے۔
خصوصی رپورٹ : آرٹیکل 370 کے زیادہ تراہتماموں کو ہٹاکر جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے سےمتعلق آر ٹی آئی کےتحت دی وائر کی طرف سے مانگی گئی جانکاری دینے سے بھی وزارت داخلہ نے منع کر دیاہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سینٹرل انفارمیشن کمیشن کی 14ویں سالانہ کانفرنس میں کہا کہ آر ٹی آئی درخواستوں کی بڑی تعداد میں کسی حکومت کی کامیابی نہیں چھپی ہوتی۔
آر ٹی آئی قانون نافذ ہونے کی 14ویں سالگرہ پر جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق فروری 2019 میں سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد بھی انفارمیشن کمشنرکی وقت پر تقرری نہیں ہو رہی ہے۔ اس کی وجہ سے ملک بھرکے انفارمیشن کمیشن میں زیرالتوا معاملوں کی تعداد بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے اور لوگوں کو صحیح وقت پر اطلاع نہیں مل پا رہی ہے۔
بی جے پی جنرل سکریٹری رام مادھو نے کہا کہ آج ایک مضبوط اور فیصلہ لینے والی قیادت کی شروعات ہو گئی ہے اور جمہوری ملک تبدیلی کے دور سے گزر رہے ہیں۔ مودی جی آج ایسے ہی ایک رہنما کے طور پر ابھرے ہیں۔
عرضی گزاروں کی مانگ ہے کہ اس بل کو غیر قانونی قرار دیا جائے کیونکہ یہ آئین کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
مرکزی حکومت کے ذریعےیو اے پی اے 1967 میں ترمیم کو منظوری دیے جانے کے تقریباً ایک مہینے بعد یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔ نیا قانون مرکزی حکومت کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ کسی آدمی کو دہشت گرد قرار دے سکتا ہے، اگر وہ دہشت گرد سرگرمیوں کو انجام دیتا ہے یا اس میں شامل ہوتا ہے یا اس کو بڑھاوا دیتا ہے۔
نیا یو اے پی اے قانون حکومت کو غیرمعمولی اختیارات دینے والا ہے، جو اس کی طاقت کے ساتھ ہی اس کی جوابدہی کوبھی بڑھاتا ہے۔
آرٹیکل 370 کے تحت جموں و کشمیر کو اپنا جھنڈا رکھنے کی اجازت تھی۔ مرکز کی مودی حکومت کے ذریعے ریاست کا خصوصی درجہ ختم کئے جانے کے بعد ریاست کے جھنڈے کو دوسری عمارتوں سے بھی ہٹایا جائےگا۔
آٹھ سیاسی پارٹیوں کے 11 ممبران جموں وکشمیر کے حالات کا جائزہ لینے کے لیے سرینگر پہنچے تھے ۔ وفد میں شامل کانگریسی رہنما راہل گاندھی نے اپنے ساتھ گئے میڈیا اہلکاروں سے بدسلوکی کا الزام لگایا ہے۔
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کا سالوں سے سنجویا گیا ہندو راشٹر کا خواب پورا ہونے کے بہت قریب ہے، جس کے جشن میں اب ہندوستانی آبادی کا ایک بڑا حصہ بھی شامل ہے۔
یو اے پی اے ترمیم بل کو راجیہ سبھا نے 42 کے مقابلے 147 ووٹ سے منظوری دی۔ کانگریسی رہنما پی چدمبرم نے کہا کہ اس ترمیم بل کے ذریعے این آئی اے کو اور زیادہ طاقتور بنانے کی بات کہی گئی ہے، لیکن سچ یہ ہے کہ اس کے ذریعے زیادہ طاقتیں مرکزی حکومت کو مل رہی ہیں۔
ویڈیو: راجیہ سبھا میں پاس ہوئے آر ٹی آئی اور تین طلاق سے متعلق بل پر اپوزیشن کی غیر حاضری پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
ویڈیو: ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں ایک ملک ایک انتخاب کے مدعے پر الیکشن کمیشن کے سابق قانونی صلاح کار ایس کے میندی رتا، سوراج انڈیا پارٹی کے قومی صدر یوگیندر یادو اور دی وائر کے پالیٹیکل ایڈیٹر اجئے آشیرواد سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
پی ایم نریندر مودی بایوپک سے زیادہ Hagiographyہے جس میں ایک سنت کے قصیدے پڑھے گئے ہیں اور یہ فلم سیاسی ایجنڈے کو پیش کرتی ہے۔
2014 لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی کی زبردست جیت کا اعادہ 2019 میں نہیں ہوگا کیونکہ اس وقت کے مقابلے اتر پردیش، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان، جھارکھنڈ، بہار اور دہلی جیسی ریاستوں میں بی جے پی اپنی بنیاد کھوتی نظر آ رہی ہے۔
الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخاب ختم ہونے تک فلم کی ریلیز پر روک لگادی ہے۔ فلم 11 اپریل کو ریلیز ہونے والی تھی ۔
سینئر صحافی مارک ٹلی بتا رہے ہیں کہ پرینکا گاندھی سے امید کی جا رہی تھی، لیکن ان کی گنگا یاترا سے کوئی لہر اٹھی ہو، ایسا نہیں دکھتا۔ ایسا ہے تو پھر اپوزیشن کو غائب کیوں نہیں ہونا چاہیے؟
نوجوانوں نے اپنی طرف سے 2014 کی طرح مودی-مودی نہیں کیا۔ 2014 کے انتخابات میں کسی کے سامنے مائک رکھتے ہی مودی-مودی شروع ہو جاتا تھا۔ کچھ بھی سوال پوچھنے پر جواب مودی-مودی آتا تھا۔ اس بار ایک بار بھی ایسا نہیں ہوا۔ کیا یہ نوجوان مودی کو ووٹ نہیں کریںگے؟
فلمسازوں کو جواب دینے کے لئے 30 مارچ تک کا وقت دیا گیا۔ کانگریس نے کہا فلم کا مقصد پوری طرح سیاسی ہے اور انتخابی فائدہ لینے کی کوشش کی جارہی ہے۔
26 فروری کے فضائی حملے نے سارے حساب کتاب اور معاملات بدل ڈالے ہیں۔ ایک پر امید کانگریس اب پھر اگلے پانچ سالوں کے لیے حزب اختلاف کی نشستوں پر نظر ڈال رہی ہے۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے اترپردیش میں جاری انکاؤنٹر اور سرجیکل اسٹرائیک کے جشن پر سماجی کارکن ندیم خان اور سینئر صحافی نینا ویاس سے ارملیش کی بات چیت ۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے پیٹرول اور ڈیزل کی بڑھتی قیمت اور اس کے متعلق مودی حکومت کے رد عمل پر ونود دوا کا تبصرہ۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ایک ٹی وی شو کے دوران ہوئی ہاتھاپائی ، سوامی اگنیویش پر ہوئے حملے اور عدم اعتماد تجویز کی میڈیا کوریج پر سینئر صحافی مکیش کمار اور سینئر صحافی شیبا اسلم فہمی سے ارملیش کی بات چیت۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ماب لنچنگ پر وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کا بیان اور مودی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تجویز پر ونود دوا کا تبصرہ۔
حکومت نے اپوزیشن سے تین طلاق، او بی سی کمیشن کو آئینی درجہ، ریپ کے مجرموں کو سخت سزا کے اہتمام والے بل سمیت کئی اہم بلوں کو منظور کرانے میں تعاون کی اپیل کی ہے۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ایمرجنسی اور سرجیکل اسٹرائک کے ویڈیوکو لے کر اپوزیشن پر حملہ آور میڈیا کے بارے میں سینئر صحافی نینا ویاس اور دیش بندھو اخبار کے ایگزیکٹو ایڈیٹر جے شنکر گپت سے ارملیش کی بات چیت۔
ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے عام انتخاب کے لیے ممکنہ اپوزیشن کے مہا گٹھ بندھن میں کانگریس کے رول پر سینئر صحافی ونود شرما اور دی وائر کی مینجنگ ایڈیٹر مونوبینا گبتا سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے بی جے پی کے خلاف متحد ہو رہے حزب مخالف پر سیاسی تجزیہ کار نیرجا چودھری اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن کی پروفیسر سشما یادو سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ضمنی انتخاب کے نتائج اور بی جے پی کی انتخابی بیان بازی میں آئی تبدیلی پر ونود دوا کا تبصرہ۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے جمہوریت میں گورنر کا رول اور بی جے پی کے خلاف متحد ہو رہے حزب مخالف پر ونود دوا کا تبصرہ۔
ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا کو بر طرف کیے جانے کی اپوزیشن کی تجویز اور اس کو خارج کیے جانے پر سینئر صحافی ونود شرما اور سابق سالیسٹر جنرل وکا س سنگھ سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت
دی وائر اردو کے ہفتہ وار ویڈیو شو’ان دنوں‘کے ایپی سوڈ-9 میں دیکھیےسیکولرازم اور دستور ہند پر مرکزی وزیر اننت ہیگڑے کا بیان اور ہندتوا کے موضوع پر پروفیسر اپوروانند کے ساتھ مہتاب عالم کی بات چیت