PM Narendra Modi

(السٹریشن: دی وائر)

مذہبی آزادی سے متعلق امریکی کمیشن کی رپورٹ کو ہندوستان نے خارج کیا

مذہبی آزادی سے متعلق اپنی 2024 کی سالانہ رپورٹ میں امریکی کمیشن نے ہندوستان کو ‘مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہونے’ کے لیے ‘خصوصی تشویش والے ملک’ کے طور پر فہرست میں شامل کرنے کی سفارش کی ہے۔ رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے ہندوستان نے کمیشن کو ایجنڈے والا متعصب ادارہ قرار دیا ہے۔

اننت ناگ میں کشمیری پنڈتوں کے لیے عارضی کیمپ۔ (تمام تصویریں: آشوتوش بھاردواج/دی وائر)

کشمیر کی تلاش میں: تیسری قسط

اگست 2019 میں دعوے کیے جا رہے تھے کہ بہت جلد کشمیری پنڈت کشمیر واپس آجائیں گے، باقی ہندوستانی بھی پہلگام اور سون مرگ میں زمین خرید سکیں گے۔ لیکن حالات اس قدر بگڑے کہ وادی میں باقی رہ گئے پنڈت بھی اپنا گھر بار چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں۔

سری نگر کا زیرو برج (تصویر بہ شکریہ: فلکر/ Juan M. Gatica/CC BY-SA 2.0)

کشمیر کی تلاش میں: دوسری قسط

کشمیر اس وقت دو طرح کے جذبات سے بر سرپیکار ہے؛ شدید غصہ اور احساس ذلت، اور گہری مایوسی کی یہ کیفیت غیرتغیرپسند ہے۔ نہ تو پاکستان آزادی دلا سکتا ہے اور نہ ہی مرکز کی کوئی آئندہ حکومت 5 اگست سے پہلے کے حالات کو بحال کر پائے گی۔

ڈل جھیل پر پوسٹ باکس (تمام تصاویر: آشوتوش بھاردواج/دی وائر)

کشمیر کی تلاش میں: پہلی قسط

کشمیر پر ہونے والے بحث و مباحثہ سے کشمیری غائب ہیں۔ ان کے بغیر ان کی سرزمین کی قسمت کا فیصلہ ہو رہا ہے۔ اس ستم ظریفی کے ساتھ آپ جہلم کے پانیوں میں غوطہ زن ہو سکتے ہیں – یہ ندی دونوں طبقے کی نال سے لپٹی ہوئی یادوں اور مضطرب ڈور سے بندھے درد کے ہمراہ رواں ہے۔

کشمیر کی ڈل جھیل۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

’امن‘ کے پانچ برس، لیکن جہلم کی فریاد کون سنے گا؟

ٹھیک پانچ سال پہلے 5 اگست 2019 کو مرکز کی بی جے پی حکومت نے جموں و کشمیر کو آزاد ہندوستان میں شامل کرنے کی شرط کے طور پر آرٹیکل 370 کے تحت دی گئی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ ریاست کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تبدیل کر دیا تھا۔

جموں و کشمیر(فوٹو: پی ٹی آئی)

کشمیر: آئینی حیثیت کے خاتمے کے پانچ سالوں پر ہندوستان کی مقتدر شخصیات کی رپورٹ

ہندوستان کی مقتدر شخصیات نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ پانچ سال قبل لیے گئے اس فیصلہ نے جموں و کشمیر کو ایک غیر یقینی صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔ اس میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ عسکریت پسندوں کے بڑھتی ہوئی کارروائیوں کی وجہ سے حکومت قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کو مؤخر کر سکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسا قدم انتہائی غیر معمولی ہوگا، کیونکہ ماضی میں اس سے بھی خراب حالات میں انتخابات کا انعقاد کیا جا چکا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی اور جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا۔ تصویر: X/@manojsinha_

کشمیر:مودی حکومت نےایل جی کو مزید اختیارات دے کر نمائشی وزیر اعلیٰ کے انتخاب کی راہ ہموار کی ہے

پچھلے سال جب سپریم کورٹ نے 5 اگست 2019 کے فیصلوں کو جائز قرار دے کر، داخلی خود مختاری ختم کرنے کے حکومتی اقدام پر مہر لگا دی، تو اسی وقت حکومت سے عہد لیا کہ ستمبر 2024 تک کشمیر میں اسمبلی انتخابات کرواکے وہ منتخب نمائندوں کے حوالے اقتدار کرے۔ اب سانپ بھی مرے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے کے مصداق، مودی حکومت نے گورنر کو ہی اختیارات منتقل کیے، تاکہ منتخب وزیر اعلیٰ بطور ایک نمائشی عہدیدار کے مرکزی حکومت کے زیر اثر رہے گا۔

راجستھان کی ایک انتخابی ریلی میں وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@BJP4Rajasthan)

فیکٹ چیک: وزیر اعظم مودی اپنی انتخابی تقریروں میں مسلسل جھوٹے دعوے کر رہے ہیں

گزشتہ ہفتے 21 سے 25 اپریل کے درمیان ملک کے مختلف حصوں میں منعقد انتخابی ریلیوں میں وزیر اعظم نریندر مودی نے جو دعوے کیے ہیں، ان کے حوالے سے اسکرول کے فیکٹ چیک میں پتہ چلا ہے کہ اس مدت میں انہوں نے کانگریس کے خلاف لگاتار جھوٹ پھیلانے کا کام کیا ہے۔

PTI9_1_2018_000073B

کیا مودی جنوبی ہندوستان کو فتح کر پائیں گے؟

جنوبی ہندوستان کو فتح کرنے کے لیے ان دنوں مودی مسلسل ان صوبوں کے دورے کر رہے ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ ہے کہ وہ صرف شمالی ہندوستان کا لیڈر ہونے کا دھبہ مٹا کر ملک گیر لیڈر کے بطور اپنے آپ کو پیش کرنا چاہتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ جنوبی ہندوستان کو فتح کیے بغیر وہ ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی وراثت کو تاریخ کے صفحات سے مٹا نہیں سکتے ہیں یا اپنے آپ کو نہرو ثانی کے بطور پیش نہیں کرسکتے ہیں۔

Rahul-Gandhi-Meenakshi-Lekhi

راہل گاندھی کا امریکہ میں وزیر اعظم پر طنز، صحافیوں کے سوالوں سے بھاگتیں مودی کی وزیر

ویڈیو: امریکہ میں کانگریس لیڈرراہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ بھگوان کے پاس بیٹھیں ہوں تو وہ انہیں بھی سمجھانا شروع کردیں گے کہ کائنات کیسے کام کرتی ہے۔ دوسری جانب ایک ویڈیو میں مرکزی وزیر میناکشی لیکھی سے جب پہلوانوں کے مظاہرے کے بارے میں پوچھا گیا تو وہ بھاگتی ہوئی نظر آ ئیں۔

ممتا بنرجی اور وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

سی بی آئی اور ای ڈی کے غلط استعمال کے پیچھے پی ایم نہیں، بی جے پی کے کچھ رہنماؤں کا ہاتھ: ممتا بنرجی

مغربی بنگال اسمبلی میں مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کی ‘زیادتیوں’ کے خلاف ایک قرارداد کی منظوری کے دوران وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی لیڈروں کا ایک طبقہ اپنے مفاد کے لیے ایجنسیوں کا غلط استعمال کر رہا ہے۔ وزیر اعظم کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ مرکزی حکومت کے کام اور ان کی پارٹی کے مفاد آپس میں نہ ٹکرائیں۔

(فوٹو بہ شکریہ: انڈین ریلوے ویب سائٹ)

یوپی: تنگی کے لیے مبینہ طور پر وزیر اعظم کو ذمہ دار ٹھہراتے ہو ئے میاں بیوی نے زہر کھایا، بیوی کی موت

یہ اتر پردیش کے باغپت ضلع کے بڑوت کا معاملہ ہے۔ مالی تنگی سے دوچار جوتوں کے ایک تاجر اور ان کی بیوی نے اس کے لیےمبینہ طور پر وزیر اعظم نریندر مودی کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے فیس بک لائیو کے دوران زہر کھا لیا۔ تاجر نے ویڈیو میں الزام لگایا کہ وزیر اعظم چھوٹے تاجروں اور کسانوں کے خیرخواہ نہیں ہیں۔

ناردا سٹنگ آپریشن میں کیمرے میں قید شبھیندو ادھیکاری۔

بنگال نارد اسٹنگ: بی جے پی نے اپنے یوٹیوب پیج سے شبھیندو ادھیکاری کے رشوت  لینے والا ویڈیو ہٹایا

گزشتہ سنیچر کو مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نےمغربی بنگال کے دورے پر سینئر رہنما اور ممتا بنرجی سرکار کےسابق وزیر شبھیندو ادھیکاری کو بی جے پی میں شامل کرایا تھا۔ ٹی ایم سی میں رہنے کے دوران شبھیندو ادھیکاری ایک اسٹنگ آپریشن کے دوران کیمرے میں رشوت لیتے ہوئے قید ہوئے تھے اور بی جے پی نے تب اس معاملے کو زور و شور سے اچھالا تھا۔

کولکاتہ کے سابق کمشنر راجیو کمار (فوٹو : پی ٹی آئی)

سی بی آئی نے کی کولکاتہ پولیس کے سابق کمشنر سے پوچھ تاچھ کی مانگ، سپریم کورٹ نے کہا-ثبوت دیں

ساردا چٹ فنڈ معاملے میں کولکاتہ پولیس کے سابق کمشنر راجیو کمار سے حراست میں پوچھ تاچھ کی درخواست کرنے والی سی بی آئی سے سپریم کورٹ نے کہا کہ ایجنسی یہ ثابت کرے کہ ان کی درخواست انصاف کے حق میں ہے نہ کہ سیاسی مقصد کے لئے۔

شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ سے متاثر پردیپ گاین کی بیوی شیکھا گاین اور ان کے بچے۔

شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ سے برباد ہو چکے لوگوں کی بات کیوں نہیں ہوتی؟

مغربی بنگال میں شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ کو لےکر گزشتہ دنوں مغربی بنگال کی ممتا بنرجی حکومت اور مرکز کی مودی حکومت میں تین دن چلے سیاسی ڈرامے کے درمیان ان لوگوں کا ایک بار بھی ذکر نہیں آیا جن کی زندگیاں اس کی وجہ سے برباد ہو گئیں۔

ہمنتا بسوا شرما(فوٹو : پی ٹی آئی)

ممتا بنرجی کا الزام، بی جے پی رہنما ہمنتا بسوا شرما نے شاردا گروپ کے مالک سے لئے 3 کروڑ روپے

منگل کو مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے جیل میں بند شاردا گروپ کے مالک سدیپت سین کا ایک خط شیئر کیا۔ 6 اپریل2013 کے اس خط میں سین نے سی بی آئی کی اینٹی کرپشن برانچ کو خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمنتا بسوا شرما نے ان سے تین کروڑ روپے ٹھگے ہیں۔

کولکاتہ پولیس کمشنر راجیو کمار، فوٹو: پی ٹی آئی

سپریم کورٹ نے کولکاتہ پولیس کمشنر کو سی بی آئی کے سامنے پیش ہونے کو کہا، گرفتاری پر لگائی روک

سپریم کورٹ نے کولکاتہ پولیس کمشنر راجیو کمار کو شیلانگ میں سی بی آئی کے سامنے پیش ہونے کو کہا ہے ۔ مغربی بنگال حکومت کے چیف سکریٹری ، ڈی جی پی اور کولکاتہ پولیس کمشنرسے 18 فروری تک جواب مانگا ہے ۔ اگلی شنوائی 20 فروری کو ہوگی۔

مکل رائے اور کیلاش ورگیہ/ فوٹو: پی ٹی آئی

مکل رائے-کیلاش وجئے ورگیہ کے مبینہ آڈیو کلپ سے سی بی آئی کی خود مختاری پر پھر اٹھے سوال

سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے اس کلپ میں مبینہ طور پر سینئر بی جے پی رہنما مکل رائے بنگال کے بی جے پی انچارج کیلاش وجئے ورگیہ سے یہ کہہ رہے ہیں کہ 4 آئی پی ایس افسروں کے خلاف کارروائی کے لیے مرکزی حکومت کے 2 افسروں کا تبادلہ کر کے مغربی بنگال لے آئیے۔

ممتا بنرجی، فوٹو: پی ٹی آئی

مغربی بنگال: سپریم کورٹ پہنچا سی بی آئی بنام ممتا بنرجی تنازعہ، منگل کو ہوگی شنوائی

اتوار کو کولکاتہ کے پولیس کمشنر سے چٹ اینڈ فنڈ گھوٹالہ معاملے میں پوچھ تاچھ کر نے پہنچی سی بی آئی کو ریاستی پولیس نے حراست میں لیا تھا ۔ اس کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی پر ریاست میں تختہ پلٹ کر نے کی کوشش کا الزام لگاتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی غیر متعینہ ہڑتا ل پر بیٹھ گئیں ہیں۔

فوٹو : سوشل میڈیا

وزیر اعظم کی بوہرہ مسلمانوں سے ملاقات : بوہرہ کمیونٹی کے خلاف عام مسلمانوں کا غصہ کتنا جائز ہے ؟

چاہے صوفی ملیں یا علما ئے دیوبند یا بوہرہ مذہبی رہنما-آپ کو سوال اٹھانا ہے، اٹھائیے، مگر کسی فرقہ کو اس بات پر‘غیر’یاFifth Columnistکی طرح دیکھنا، آپ کی فرقہ واریت کو مترشح کرتا ہے۔یہ دکھاتا ہے کہ کس طرح درون قوم،اکثریت کا اپنی اقلیتوں کے لیےمتعصب نظریہ ہے۔

  سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوگوڑا کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی (فائل فوٹو : پی آئی بی)

کرناٹک انتخاب میں دیوگوڑا کو لےکر مودی نے سُر کیوں بدلا؟

تمکر میں ہوئی ایک ریلی میں نریندر مودی نے دیوگوڑا کی تعریف تو کی لیکن کہا کہ عوام ان پر ووٹ برباد نہ کریں۔ شاید بی جے پی کو اس بات کا ڈر ہے کہ ریاست میں Anti-incumbencyکا فائدہ کہیں جے ڈی ایس کو نہ مل جائے، اس لئے وہ اس کی کانگریس سے نزدیکی بتانے میں لگی ہوئی ہے۔

نریندر مودی اور راہل گاندھی (فوٹو : پی ٹی آئی)

کرناٹک نامہ : لگتا ہے ہمارا الیکشن کمیشن بھی سست ہو گیا ہے…

کرناٹک الیکشن کے وقت وہاں کے میڈیا میں ریاست کی حزب اقتدار اور مرکز ی حزب اقتدار کے درمیان کیسا توازن ہے، اس کا تجزیہ روز ہونا چاہئے تھا۔ الیکشن کمیشن کب سیکھے‌گا کہ میڈیا کوریج اور بیانات پر کارروائی کرنے اور نظر رکھنے کا کام الیکشن کے دوران ہونا چاہئے نہ کہ الیکشن ختم ہو جانے کے تین سال بعد۔