ویڈیو: دہلی ایکسائز پالیسی معاملے میں لوک سبھا انتخابات سے عین قبل دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی ای ڈی کے ذریعے گرفتاری کے بارے میں ان کے کابینہ وزیر سوربھ بھاردواج سے بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق بڑے جلسوں یعنی وزیر اعظم نریندر مودی کے ہر جلسے پر 50 کروڑروپے کی لاگت آتی ہے، اس میں ان کی نقل و حمل کی لاگت شامل نہیں ہے، کیونکہ اس کا خرچہ ہندوستانی فضائیہ اور ان کی حفاظت پر مامور اسپیشل پروٹیکشن گروپ کو اٹھانا پڑتا ہے۔
آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما نے مسلم کمیونٹی سے کہا تھا کہ اگر وہ چاہتے ہیں کہ ان کے ساتھ مقامی باشندوں (نیٹو) جیسا سلوک کیا جائے تو انہیں آسامی ثقافت پر عمل کرنا چاہیے۔ مقامی باشندہ ہونے کے لیے وہاں کے کلچر کو قبول کرنا ہوگا۔
سابق آئی اے ایس افسر ای اے ایس سرما نے 22 مارچ کو الیکشن کمیشن آف انڈیا کو ایک خط لکھ کر شکایت کی تھی کہ وزیر اعظم نریندر نے اپنی تقریر میں ‘ہندو دھرم کی آستھا’ کے نام پر ووٹ مانگ کر ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہے۔ کمیشن کی طرف سے انہیں ابھی تک کوئی ردعمل موصول نہیں ہوا ہے۔
پاکستان کے چونسہ آم کی کامیاب پیوند کاری ہندوستان کے کیسری آم کے پیڑ کے ساتھ کئی گئی ہے۔ اب اس میں بس پھل کے آنے کا انتظار ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان امن مساعی کے کارکنان کا کہنا ہے کہ آم کی اس قسم کا نام وہ دوستی رکھنا چاہیں گے اور یہ پھل دونوں ممالک کے تلخ تعلقات کو مٹھاس میں تبدیل کردے گا
ڈاکوؤں کی وجہ سے بدنام علاقہ چنبل کے کئی ڈاکوؤں نے سول سوسائٹی ترون بھارت سنگھ کی مدد اور حوصلہ افزائی کے بعد تشدد، لوٹ مار اور بندوقیں چھوڑ کر پانی کے بحران کا سامنا کر رہے اس علاقے میں پانی کے تحفظ کا بیڑا اٹھایا ہے۔ ورلڈ واٹر پیس ڈے کے موقع پر ان میں سے کئی کو اعزاز سے بھی نوازا گیا۔
جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی ایم ایل اے اور شیبو سورین خاندان کی بہو سیتا سورین کے بی جے پی میں شامل ہونے کے چند گھنٹے بعد ہی مانڈو سے بی جے پی ایم ایل اے اور اسمبلی میں پارٹی وہپ جئے پرکاش بھائی پٹیل کانگریس میں شامل ہوگئے۔ ان کا نام کچھ دن پہلے بی جے پی لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر بنائے جانے کے لیے اچھالا گیا تھا۔
سپریم کورٹ نے الیکٹورل بانڈ اسکیم کیس میں گزشتہ سال 2 نومبر کو اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، جس کے دو دن بعد ہی بانڈ کی فروخت کے اگلے مرحلے کا اعلان کیا گیا۔ آر ٹی آئی سے ملی جانکاری کے مطابق، اس کے بعد ہوئے 29ویں اور 30ویں مرحلے کے فروخت میں بالترتیب 99 فیصد اور 94 فیصد بانڈ ایک کروڑ روپے کی قیمت کے فروخت کیے گئے۔
الیکٹورل بانڈز خریدنے والے سرفہرست پانچ گروپوں / کمپنیوں میں سے تین نے سب سے زیادہ چندہ بھارتیہ جنتا پارٹی کو دیا، جبکہ دو نے اپنے چندے کا سب سے بڑا حصہ ترنمول کانگریس کو دیا۔
لوک سبھا انتخابات سے پہلے دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی حمایت میں متحد ہو کر ‘انڈیا’ بلاک کے رہنماؤں نے الیکشن کمیشن سے رجوع کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ ان کی گرفتاری حکومت کی جانب سے مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال ہے، جس سے انتخابات کی غیر جانبداری اور آزادی متاثر ہوتی ہے۔
کانگریس کو سب سے زیادہ چندہ دینے والوں میں ویدانتا (125 کروڑ روپے)، ویسٹرن یوپی پاور ٹرانسمیشن لمیٹڈ (110 کروڑ روپے) اور ایم کے جالان گروپ کی کمپنیاں (69.35 کروڑ روپے) ہیں۔
بی آر ایس کو چندہ دینے والوں میں ایک دلچسپ نام کی-ٹیکس گارمنٹس کا سامنے آیا ہے، جس نے کیرالہ میں ٹوئنٹی-ٹوئنٹی کے نام سے ایک سیاسی پارٹی بنائی تھی اور سال 2022 میں اروند کیجریوال نے اس کے ساتھ اتحاد کا اعلان بھی کیا تھا۔
الیکٹورل بانڈ کے ذریعے سب سے زیادہ چندہ پانے والوں میں بی جے پی کے بعد ترنمول کانگریس دوسرے نمبر پر ہے۔ اسے مجموعی طور پر 1609.53 کروڑ روپے کا چندہ ملا، جس کا ایک تہائی (542 کروڑ روپے) لاٹری کنگ سینٹیاگو مارٹن کی کمپنی فیوچر گیمنگ اینڈ ہوٹل سروسز نے دیا۔
الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، بی جے پی نے 12 اپریل 2019 سے 24 جنوری 2024 کے درمیان کل 6060.5 کروڑ روپے کے الیکٹورل بانڈ کیش کرائے۔
سیاسی پارٹیوں کو 10 سالوں میں ملنے والے 7726 کروڑ روپے کے مجموعی چندے سے بی جے پی کو تقریباً 5000 کروڑ روپے یا 64.7 فیصد ملے، اس کے بعد کانگریس (10.7فیصد)، بھارت راشٹر سمیتی (3.3 فیصد) اور عام آدمی پارٹی (3.1 فیصد) کا نمبر آتا ہے۔
یونائیٹڈ کرسچن فورم نے بتایا ہے کہ جنوری میں عیسائیوں کے خلاف تشدد کے 70 واقعات ہوئے، اس کے بعد فروری میں 29 دنوں میں 62 اور مارچ میں 15 دنوں میں 29 ایسے واقعات ہوئے۔
یہ معاملہ ‘وکست بھارت سمپرک’ اکاؤنٹ سے وہاٹس ایپ پر لاکھوں ہندوستانیوں کو وزیر اعظم مودی کے خط پرمشتمل بلک پیغامات بھیجے جانے کا ہے۔ وکست بھارت سمپرک اکاؤنٹ میں رجسٹرڈ دفتر الکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی وزارت درج ہے، جس کو الیکشن کمیشن نے فوراً اس پیغام کو روکنے کو کہا ہے۔
انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کمپنی کے ایم ڈی آچاریہ بال کرشن اور رام دیو کو شخصی طور پر پیش ہونے کو کہا تھا۔ اب ایک حلف نامے میں بال کرشن نے اشتہارات کے لیے معافی مانگی ہے اور کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ مستقبل میں ایسے اشتہارات جاری نہ ہوں۔
متھرا کے شاہی عیدگاہ کے احاطے میں ‘کرشن کوپ’ میں پوجا کی مانگ کرنے والی ایک عرضی پر مسلم فریق نے اعتراض کرتے ہوئےالہ آباد ہائی کورٹ سے کہا کہ اس پر کوئی حکم جاری نہ کیا جائے کیونکہ مسجد کے وجود سے متعلق اصل مقدمہ اس عدالت میں زیر سماعت ہے۔
انفارمیشن ٹکنالوجی (انٹرمیڈیری گائیڈلائنز اینڈ ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ) ترمیمی ایکٹ، 2023 میں ایک فیکٹ چیک اکائی کا اہتمام ہے جو مرکزی حکومت سے متعلق ایسی جانکاریوں کی نشاندہی کرے گی، جنہیں وہ غلط، فرضی یا گمراہ کن سمجھتی ہے۔
دی ورلڈ ان ایکویلیٹی لیب کی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کے امیر ترین 1 فیصد لوگوں کے پاس قومی آمدنی کا 22.6 فیصد حصہ ہے، جو ایک صدی کے عرصے میں سب سے زیادہ ہے۔ جبکہ نچلی 50 فیصد آبادی کی حصے داری 15 فیصد ہے۔ کانگریس نے ‘ارب پتی راج’ کو بڑھاوا دینے کے لیے نریندر مودی حکومت کی پالیسیوں کی تنقید کی ہے۔
دی وائر کے ساتھ ایک انٹرویو میں آسام کانگریس کے صدر بھوپین بورا نے کہا کہ چیف منسٹر ہمنتا بسوا شرما کے ایجنٹ پارٹی کے اندر ہیں، وہ یہ بات جانتے ہیں اور وہ ہمنتا سے پاک کانگریس چاہتے ہیں۔
بنگلورو کے سر فہرست کیتھولک بشپ پیٹر مچاڈو کا کہنا ہے کہ مسیحی برادری کے لوگ 22 مارچ کو آئندہ لوک سبھا انتخابات میں ملک کی جمہوری روایات کے تحفظ کے لیے روزہ رکھیں اور دعا مانگیں۔
سال 2024 میں چھاپے گئے 1 کروڑ روپے کے 8350 کروڑ روپے کے بانڈ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ذریعے اس اسکیم کے آغاز سے لے کر اب تک جمع کی گئی رقم سے بھی زیادہ ہے۔
گزشتہ 12 مارچ کو جاری کیا گیا دستاویز منطق سے عاری، شہریوں کی آزادی کی نفی کرنے والا اور پوری طرح سے گمراہ کن ہے۔
الزام ہے کہ اتراکھنڈ کے دھارچولا شہر میں نائی کی دکان پر کام کرنے والا ایک مسلم نوجوان دو ہندو نابالغ لڑکیوں کو ورغلا کر اپنے ساتھ لے گیا تھا، جس کے بعد دھارچولا ٹریڈ بورڈ نے مقامی انتظامیہ کے ساتھ مشاورت کرتے ہوئے 91 دکانوں کی رجسٹریشن رد کر دی، تقریباً ساری دکانیں مسلمانوں کی ہیں۔
الیکشن کمیشن کو سونپے گئے گئے جنتا دل (یونائیٹڈ) کے حلف نامے میں پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ اسے 10 اپریل 2019 سے 26 اپریل 2019 کے درمیان الیکٹورل بانڈ کے ذریعے 13 کروڑ روپے ملے، لیکن پارٹی نے چندہ دینے والوں میں سے صرف دو کے ناموں کا ہی انکشاف کیا ہے۔
گوہاٹی یونیورسٹی کیمپس میں اے بی وی پی کی طرف سے شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) پر منعقد بحث طالبعلموں کے ایک گروپ کے احتجاج کے بعد پرتشدد ہو گئی۔ احتجاج کرنے والے طالبعلموں نے دعویٰ کیا ہے کہ اے بی وی پی کے ارکان توہین آمیز تبصرے کر رہے تھے اور سماج کے بعض طبقات کو نشانہ بنا رہے تھے۔
ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں مودی سرکار کی پالیسیوں کے خلاف بولنے والے ہندوستانی نژاد غیر ملکی شہریوں کے ویزا/او سی آئی سہولیات منسوخ کی جا رہی ہیں۔ تنظیم کے ایشیا ڈائریکٹر ایلین پیئرسن کا کہنا ہے کہ ہندوستانی حکومت کا یہ قدم تنقید کے حوالے سے اس کے رویہ کو ظاہر کرتا ہے۔
ویڈیو: 18ویں لوک سبھا کے لیے انتخابات کا اعلان کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے کئی بار اس بات کا اعادہ کیا کہ جمہوریت کے لیے غیر جانبداری ضروری ہے، لیکن کیا آئندہ لوک سبھا انتخابات ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کے لیے ‘لیول پلیئنگ فیلڈ’ ہیں؟ اس حوالے سے سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔
ملک اور بیرون ملک لوگوں کو وہاٹس ایپ پر وزیر اعظم نریندر مودی کے ایک خط کے ساتھ متعدد سرکاری اسکیموں سے متعلق پیغامات موصول ہوئے ہیں اور اس میں عوام سے ان کی آراء اور تجاویز طلب کی گئی ہیں۔ کانگریس نے اس سلسلے میں مرکز کی تنقید کی اور کہا کہ یہ پیغامات ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہیں۔ وہیں، ٹی ایم سی نے پی ایم مودی کے خلاف الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔
لاٹری میں بدعنوانی کی شکایات کے بعد مرکزی وزارت داخلہ نے 2015 میں آڈٹ کا فیصلہ لیا تھا، جس میں کمپنی کے مالک سینٹیاگو مارٹن ایک اہم شخص تھے۔ اس کمپنی نے الیکٹورل بانڈ کے ذریعے سیاسی جماعتوں کو سب سے زیادہ 1368 کروڑ روپے کا چندہ دیا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، 23 مئی 2018 کو کچھ الیکٹورل بانڈ ہولڈر 20 کروڑ روپے کے بانڈ کے ساتھ نئی دہلی میں بینک کے مرکزی برانچ پہنچے تھے۔ آدھے بانڈ 3 مئی 2018 کو اور باقی آدھے 5 مئی 2018 کو خریدے گئے تھے۔ دونوں ہی تاریخوں پر خریدے گئے بانڈ کو کیش کرانے کی 15 دن کی مدت ختم ہونے کے باوجود انہیں کیش کرایا گیا۔
الیکٹورل بانڈ کے توسط سے سیاسی پارٹیوں کو چندہ دینے والوں میں سڑک، کان کنی اور انفراسٹرکچر سے متعلق بڑی کمپنیوں کا شامل ہونا ظاہر کرتا ہے کہ بھلے چندے کی رقم سیاسی جماعتوں کو مل رہی ہو، لیکن ان کی حقیقی قیمت عام آدی واسی اور محنت کش طبقے کو ادا کرنی پڑ رہی ہے، جن کے وسائل کو سیاسی طبقے نے چندے کے عوض ان کمپنیوں کے ہاتھوں میں دے دیا ہے۔
گوگل پر دیے گئے سیاسی اشتہارات کے حالیہ تین ماہ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 17 مارچ تک 100 کروڑ روپے کے اشتہارات دیے جا چکے ہیں، جن میں سب سے زیادہ 30.9 کروڑ روپے کے اشتہار بھارتیہ جنتا پارٹی نے دیے ہیں۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر جاری کیے گئے ڈیٹا میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے کمیشن کو بتایاہے کہ الیکٹورل بانڈ دینے والوں کے نام اور تفصیلات رکھنا ضروری نہیں تھے، اس لیے یہ جانکاری ان کے پاس دستیاب نہیں ہیں۔
حال ہی میں سامنے آئے ایک وائرل ویڈیو میں دہلی پولیس کے سب انسپکٹر منوج تومر کو شہر کے اندرلوک علاقے میں مکی جامع مسجد کے قریب نماز ادا کرنے والے لوگوں کو لات مارتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔ اس واقعہ سے پیدا ہونے والے غم و غصے کے درمیان انہیں معطل کر دیا گیا تھا۔
چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ایس بی آئی کو اپنے پاس دستیاب تمام تفصیلات فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم واضح کرتے ہیں کہ اس میں خریدے گئے الیکٹورل بانڈ کا الفا نیومیرک نمبر اور سیریل نمبر، اگر کوئی ہو تو، شامل ہوں گے۔
ملک کی بائیں بازو کی تین جماعتوں – کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ-لیننسٹ) لبریشن نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ انہیں الیکٹورل بانڈ کے ذریعے کوئی چندہ نہیں ملا ہے۔
سابق چیف اکنامک ایڈوائزر اروند سبرامنیم نے کہا ہے کہ مجموعی گھریلو مصنوعات (جی ڈی پی) کے تازہ ترین اعداد و شمار آپس میں میل نہیں کھاتے ہیں۔ انہوں نے گرتی ہوئی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری پر سوال اٹھایا کہ اگر ہندوستان سرمایہ کاری کے لیے اتنا ہی پرکشش ملک بن گیا ہے تو زیادہ سرمایہ کاری کیوں نہیں آ رہی؟