مارچ 2023 میں لندن میں راہل گاندھی کی تقریر کے خلاف وی ڈی ساورکر کے ایک رشتہ دار نے ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے۔ اب شکایت کنندہ نے راہل گاندھی کی جانب سے اپنے بیان کی حمایت میں تاریخی حقائق اور تفصیلی شواہد پیش کرنے کی درخواست پر اعتراض کیا ہے۔
سندھو درگ ضلع کے مالون میں پولیس نے بتایا کہ شکایت میں الزام لگایا گیا تھا ایک 15 سالہ لڑکے نے اتوار کو ہندوستان-پاکستان کرکٹ میچ کے دوران ‘ملک مخالف’ نعرے لگائے۔ لڑکے کو حراست میں لیا گیا ہے اور اس کے والدین کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ان کی کباڑ کی دکان کو مسمار کر دیا گیا ہے۔
ہر سال اکتوبر میں جیلوں کے درمیان مختلف کھیلوں کے مقابلے ہوتے ہیں، جن کو تہاڑ اولمپکس کہتے ہیں۔ اگست سے ہی ان کی تیاریا ں شروع ہوتی ہیں۔ کھلاڑیوں کے سلیکشن سے لے کر، کوچنگ اور پریکٹس وغیرہ کروانے کے لیے جیل حکام سرگرم ہو جاتے ہیں۔ ہر جیل کا کسی نہ کسی مخصوص کھیل کے شعبہ میں دبدبہ ہوتا ہے۔
ڈیجیٹل رائٹس آرگنائزیشن ایکسس ناؤ اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے ہیش ٹیگ کیپ اِٹ آن کی مشترکہ کوششوں سے مرتب کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستان انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کے معاملے میں جمہوری ممالک کی فہرست میں پہلےپائیدان پر ہے۔ 2024 میں ملک بھر کی 16 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 84 بار انٹرنیٹ شٹ ڈاؤن کیے گئے۔
دہلی کی ایک عدالت نے 1 نومبر کو کانگریس کے سابق رکن پارلیامنٹ سجن کمار کو 1984 کے سکھ مخالف فسادات کے دوران ہوئے دو قتل کے ایک معاملے میں عمر قید کی سزا سنائی۔ وہ فی الحال فسادات سے متعلق ایک اور کیس میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔
فرانسیسی نژاد انجینئرنگ کمپنی – سسٹرا ایم وی اے کنسلٹنگ (انڈیا) پرائیویٹ لمیٹڈ نے ممبئی میٹروپولیٹن ریجن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایم ایم آر ڈی اے) کے سینئر افسران کے خلاف بدعنوانی کے الزامات لگائے ہیں۔ جنوری میں ایم ایم آر ڈی اے نے اچانک سسٹرا کو خدمات بند کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا۔
دی وائر نے مہا کمبھ کے دوران دو پولیس اسٹیشنوں – دارا گنج اور کمبھ میلہ کوتوالی – میں درج کی گئی 315 سے زیادہ ایف آئی آر کے مطالعے میں پایا کہ زیادہ تر جرائم چوری اور چھینا جھپٹی سے متعلق ہیں۔ متاثرین میں عام عقیدت مند، سادھو، وی آئی پی، مقامی باشندوں کے ساتھ ساتھ اندرون ملک اور بیرون ملک سے آنے والے سیاح بھی شامل ہیں۔
نشاد پارٹی کے کارکن پریشان ہیں۔ پارٹی قیادت عدم تحفظ کے احساس میں مبتلا ہے اور اپنی نااہل اولادوں کو کارکنوں پر مسلط کر رہی ہے۔ کچھ لیڈروں نے وقت رہتے پارٹی چھوڑ دی، لیکن دھرماتما نشاد ایسا نہیں کرپائے۔ ایک نوجوان سیاسی کارکن کی خودکشی وسیع پیمانے پر غوروخوض کا تقاضہ کرتی ہے۔
بدعنوانی کے خلاف آواز اٹھانے والے اور ریمن میگسیسے ایوارڈ یافتہ آئی ایف ایس افسر سنجیو چترویدی سے متعلق معاملوں کی شنوائی سے الگ ہونے کا سلسلہ 2013 سے شروع ہوا تھا، جب سپریم کورٹ کے اس وقت کے جج رنجن گگوئی نے چترویدی کی درخواست کی سماعت سے خود کو الگ کر لیا تھا۔
بلند شہر میں ایک دلت شخص کو اس کی بارات کے دوران ٹھاکروں نے گھوڑے سے اتار دیا، انہوں نے مبینہ طور پر باراتیوں کے ساتھ بھی مارپیٹ کی۔ وہیں متھرا میں دو دلت بہنوں کی شادی کے موقع پر یادو برادری کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر بارات پر حملہ کیا، اور بعد میں شادی رد کر دی گئی۔
گورکھپور ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے شہر کے میواتی پور محلہ میں واقع مسجد کو یہ الزام لگاتے ہوئے منہدم کرنے کا فرمان جاری کیا ہے کہ یہ نقشہ منظور کرائے بغیر تعمیر کی گئی تھی۔ تاہم، مسجد فریق کے وکیل کا کہنا ہے کہ محکمہ شہری ترقی کی ہدایت کے لحاظ سے 100 مربع میٹر تک کی اراضی پر تعمیرات کے لیے نقشے کی ضرورت نہیں ہے۔
بی جے پی لیڈر نے مالیگاؤں میں ‘غیر قانونی بنگلہ دیشی اور روہنگیا’ کے ہونے کے دعوے کیے تھے، جس کے بعد حکومت نے ایس آئی ٹی تشکیل دی اور تحقیقات شروع کی۔ تاہم، اب تک گرفتار کیے گئے لوگوں پر’غیر قانونی تارکین وطن’ ہونے کا الزام نہیں ہے، بلکہ انہیں مبینہ طور پر دستاویز سے متعلق جعلسازی کے لیے گرفتار کیا گیا ہے۔
سی پی سی بی کی جانب سے این جی ٹی کو پیش کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گنگا ندی کا پانی اس قدر آلودہ ہو چکا ہے کہ اب یہ ڈبکی لگانے کے قابل نہیں ہے۔ اس تلخ سچائی کی تردید کرنے والا یوگی آدتیہ ناتھ کا بیان حقائق سے چشم پوشی کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔
ریکھا گپتا کو وزیر اعلیٰ بنا کر بی جے پی نے خواتین کو اپنی طرف متوجہ کرنے کی کوشش کی ہے، جنہیں گزشتہ ایک دہائی سے ہندوستان کی انتخابی سیاست میں ایک نئے ووٹ بینک کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ریکھا گپتا کے علاوہ پرویش ورما، منجندر سنگھ سرسا، رویندر اندراج سنگھ، آشیش سود، کپل مشرا اور پنکج کمار سنگھ نے بھی وزیر کے طور پر حلف لیا۔
جسٹس بی آر گوئی نے حال ہی میں ایک سماعت کے دوران دہلی میں بے گھر افراد کے لیے لفظ ‘پرجیوی’ (پیراسائٹس) کا استعمال کیا تھا۔ ہرش مندر نے خط میں لکھا ہے کہ حقیقی انصاف ہمیشہ ہمدردی کے ساتھ وابستہ ہوتا ہے اور بے گھر لوگوں کو باوقار زندگی کا حق حاصل ہے۔
کمبھ میں بھگدڑ ہوئی۔ کتنی موتیں ہوئیں، اب تک ہمیں نہیں معلوم۔ کووڈ کی وجہ سے کتنی موتیں ہوئیں، ہمیں نہیں معلوم۔ سرکار کا کہنا ہے کہ اتنے لوگ زندہ بچ گئے، اس کے لیے ہمیں حکومت کا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔
ساڑھے چھ سال جیل میں گزارنے کے بعد ایلگار پریشد کے ملزم رونا ولسن کا کہنا ہے کہ ہندوستان میں جیلیں ‘ایمرجنسی کی حالت’ میں ہیں۔
موئے مقدس کی چوری محض ایک چوری نہیں تھی ۔یہ ایک چنگاری تھی جس نے کشمیر کی دیرینہ جدوجہد برائے انصاف اور شناخت کو زندہ کردیا تھا۔ جس کی جدوجہد آج بھی جاری ہے۔ تاہم، تاریخ دان اور سابق بیوروکریٹ خالد بشیر احمد کی کتاب تاریخ کشمیر کے اس اہم واقعہ کے کئی گوشوں سے پردہ اٹھاتی ہے۔
نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ مچنے سے 18 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ آر پی ایف کی رپورٹ کے مطابق، کمبھ اسپیشل ٹرین کا پلیٹ فارم تبدیل کرنے کے اعلان سے یہ صورتحال پیدا ہوئی ۔ بھیڑ فٹ اوور برج پر پھنس گئی تھی۔ اس دوران کچھ لوگ نیچے گر گئے اور دوسرے انہیں روندتے ہوئے نکل گئے۔
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے اگلے چیف الیکشن کمشنر کے انتخاب کے لیے کمیٹی کی میٹنگ میں اختلاف ظاہر کیا اور کمیٹی کی تشکیل کو ہی غیر متوازن قرار دیا۔ دریں اثنا، وزارت قانون نے گیانیش کمار کو نیا چیف الیکشن کمشنر بنانے کا اعلان کیا ہے۔
اس بار امریکہ میں غیر قانونی طورپرمقیم 116 ہندوستانیوں کو ملک بدر کیا گیا۔ وہیں، اتوار کی رات ملک بدر کیے گئے لوگوں کو لے کر تیسرا طیارہ بھی ہندوستان پہنچا، جس میں 112 لوگ سوار تھے۔ اس سے قبل 5 فروری کو 104 لوگوں کو لے کر پہلا امریکی فوجی طیارہ امرتسر ہوائی اڈے پر اترا تھا۔
نئی دہلی ریلوے اسٹیشن بھگدڑ میں سنجے نےاپنی بہن پنکی دیوی کو کھو دیا ہے۔ وہ کہتے ہیں،’یہ بھگدڑ نہیں، انتظامیہ کی ناکامی تھی۔’ خاندان کمبھ جانے کے لیے پرجوش تھا، لیکن اسٹیشن پرہی بھیڑ میں پھنس گیا۔ پنکی کی موت کے بعد خاندان گہرے صدمے میں ہے، حکومت کے کسی نمائندے نے ان سے رابطہ نہیں کیا ہے۔
شمالی ریلوے کے ترجمان ہمانشو اپادھیائے نے بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا، جب نئی دہلی ریلوے اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 14 پر پٹنہ کی طرف جانے والی مگدھ ایکسپریس اور پلیٹ فارم نمبر 15 پر جموں کی طرف جانے والی اتر سمپرک کرانتی کھڑی تھی۔ فی الحال اس حادثے کی تحقیقات ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی کر رہی ہے۔
گزشتہ 9 فروری کو کشی نگرضلع کے ہاٹا قصبے کی مدنی مسجد کے ایک حصے کو ضلع انتظامیہ نے تجاوزات قرار دیتے ہوئے بلڈوزر سے توڑ دیا۔ مسجد کمیٹی کے حاجی حامد خان نے انتظامیہ کی کارروائی کو یکطرفہ بتاتے ہوئے کہا کہ جھوٹ کا سہارا لے کر مسجد کوتوڑا گیا ہے۔
جموں و کشمیر پولیس نے سری نگر میں کچھ دکانوں سے کالعدم جماعت اسلامی تنظیم سے متعلق 668 کتابیں ضبط کی ہیں۔ پی ڈی پی کی التجا مفتی نے کہا کہ یہ پڑھنے کی آزادی پر حملہ ہے۔ وہیں، نیشنل کانفرنس کے ایم پی آغا سید روح اللہ مہدی نے اسے لوگوں کے’مذہبی معاملات’ میں مداخلت قرار دیا ہے۔
‘انڈیا اگینسٹ کرپشن’ کی بے اُصولی سے قطع نطر اپنی فرقہ پرست سیاست کی ہوشیاری کا مظاہرہ عآپ نے گزشتہ 11 سالوں میں بارہا کیا۔ ہر بار کہا گیا کہ وہ اپنے آئیڈیل ازم یا مثالیت پسندی کی منکر ہے۔ لیکن آج تک کسی نے یہ نہیں بتایا کہ وہ آئیڈیل ازم کیا تھا۔ پھر ہم کس آئیڈیل سیاست سے دھوکے پر ماتم کناں ہیں؟
اسدالدین اویسی کا کہنا ہے کہ جب حکومت وقف (ترمیمی) بل پر جے پی سی کی رپورٹ پارلیامنٹ میں پیش کر رہی تھی، تو جئے شری رام کے نعرے لگانے کی کیا ضرورت تھی؟ حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہ غریب مسلمانوں کے لیے یہ ترمیم کر رہی ہے، کیا ایسا کرنے کا یہی طریقہ ہے؟
مرکزی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کے 13 فروری کو استعفیٰ دینے کے چند دن بعد ریاست کو صدر راج کے ماتحت کر دیا گیا ہے۔ صدر راج کے نفاذ کے بعد ریاست کے باشندے 23 سال بعد براہ راست مرکزی حکومت کے ماتحت ہوں گے۔
پی یو سی ایل کی اتر پردیش یونٹ نے اپنی ابتدائی تحقیقات میں پایا کہ یوگی حکومت نے کمبھ میں ہونے والی اموات کی حقیقی تعداد کو چھپانے کے لیے کئی طریقے استعمال کیے، جیسے لاشوں کو دو مختلف پوسٹ مارٹم مراکز میں بھیجا گیا اور کچھ معاملوں میں ان کی برآمدگی کی جگہ اور تاریخ میں ہیرا پھیری کی گئی۔
سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پردھان منتری آواس یوجنا، جل جیون مشن اور مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم جیسی 50 سے زیادہ فلیگ شپ اسکیموں کے لیے مرکز کی جانب سے جاری کیے گئے 2.46 لاکھ کروڑ روپے میں سے تقریباً 62 فیصد ریاستی ایجنسیوں کے پاس 31 دسمبر تک بیکار پڑے تھے۔
انڈیا ہیٹ لیب کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 2024 میں سب سے زیادہ 242 ہیٹ اسپیچ کے واقعات اتر پردیش میں درج کیے گئے۔ یہ 2023 کے مقابلے میں 132 فیصد کا اضافہ ہے۔ ہیٹ اسپیچ دینے والے ٹاپ ٹین لوگوں میں بی جے پی کے سینئر لیڈر- یوگی آدتیہ ناتھ، نریندر مودی اور امت شاہ کے نام شامل ہیں۔
بی جے پی ایم ایل اے پاؤلین لال ہاؤکیپ نے دی وائر سے بات چیت میں کہا کہ ریاست میں معنی خیز اور مثبت تبدیلی تبھی آئے گی جب مرکزی حکومت پہاڑی علاقوں میں کُکی برادری کے لیے ایک الگ انتظامیہ تشکیل دے گی۔
بی جے پی کی قومی قیادت، جو منی پور میں 21 ماہ سے جاری نسلی تشدد میں وزیر اعلیٰ کے طور پر این بیرین سنگھ کی نااہلی کو تسلیم کرنے کو راضی نہیں تھی، وہ اچانک بیرین سنگھ کے استعفیٰ کے لیے کیسے راضی ہو گئی؟
آج وہی جماعت، جو کبھی انقلاب کا استعارہ سمجھی جاتی تھی، خود داستانِ عبرت بن چکی ہے۔
کشی نگرضلع کے ہاٹا قصبے کی مدنی مسجد کے ایک حصے کو تجاوزات قرار دیے جانے کا الزام تھا۔ سنیچر کو عدالت کا اسٹے آرڈرختم ہونے کے بعد اتوار کو اسے توڑ دیا گیا۔ سپریم کورٹ کے ایک وکیل نے کشی نگر کے ڈی ایم کو قانونی نوٹ بھیجتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائی سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہے۔
دہرادون پولیس نے ‘کالی سینا’ نامی تنظیم کے پانچ ارکان کے خلاف مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کرنے اور مقامی لوگوں سے مسلم کرایہ داروں کو نکالنے کی اپیل کرنے اور دکانداروں پر حملہ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔
کانگریس بیرین سنگھ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا منصوبہ بنا رہی تھی، جس میں حکمراں پارٹی کے کچھ ایم ایل اے کی حمایت کی خبریں موصول ہو رہی تھیں۔ عدالتی کمیشن نے ریاست میں فرقہ وارانہ تشدد کے معاملے میں این بیرین سنگھ کے رول کی جانچ کی ہے۔
بی جے پی 27 سال بعد دہلی میں واپسی کر رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی کی شکست کے پیچھے اینٹی انکمبنسی، وعدے پورے نہ کرنا، کانگریس سے اختلافات اور انڈیا الائنس کی ناکامی کو اہم وجہ تصور کیا جا رہا ہے۔
اس الیکشن میں شکست کے باوجود عآپ نے زیادہ تر مسلم اکثریتی سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ تاہم، یہ واضح ہے کہ مسلم ووٹ کچھ حد تک عآپ سے الگ ہوگیا ہے، گزشتہ انتخابات میں ان 10 مسلم اکثریتی سیٹوں میں سے 9 سیٹیں عآپ کے پاس تھیں، جبکہ اس بار کے الیکشن میں عآپ صرف 7 سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے۔
انڈیا الائنس کے لیڈروں کی جانب سے اٹھائے گئے ان سوالوں کو اس بات سے تقویت ملتی ہے کہ بھلے ہی کانگریس اپنا کھاتہ تک کھول نہیں پائی، لیکن پارٹی نے کہا کہ انتخابی نتائج وزیر اعظم مودی کی پالیسیوں کی توثیق نہیں بلکہ اروند کیجریوال اور عآپ پر ریفرنڈم ہیں۔