‘انڈیا اگینسٹ کرپشن’ کی بے اُصولی سے قطع نطر اپنی فرقہ پرست سیاست کی ہوشیاری کا مظاہرہ عآپ نے گزشتہ 11 سالوں میں بارہا کیا۔ ہر بار کہا گیا کہ وہ اپنے آئیڈیل ازم یا مثالیت پسندی کی منکر ہے۔ لیکن آج تک کسی نے یہ نہیں بتایا کہ وہ آئیڈیل ازم کیا تھا۔ پھر ہم کس آئیڈیل سیاست سے دھوکے پر ماتم کناں ہیں؟
اسدالدین اویسی کا کہنا ہے کہ جب حکومت وقف (ترمیمی) بل پر جے پی سی کی رپورٹ پارلیامنٹ میں پیش کر رہی تھی، تو جئے شری رام کے نعرے لگانے کی کیا ضرورت تھی؟ حکومت کا دعویٰ ہے کہ وہ غریب مسلمانوں کے لیے یہ ترمیم کر رہی ہے، کیا ایسا کرنے کا یہی طریقہ ہے؟
مرکزی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کے 13 فروری کو استعفیٰ دینے کے چند دن بعد ریاست کو صدر راج کے ماتحت کر دیا گیا ہے۔ صدر راج کے نفاذ کے بعد ریاست کے باشندے 23 سال بعد براہ راست مرکزی حکومت کے ماتحت ہوں گے۔
پی یو سی ایل کی اتر پردیش یونٹ نے اپنی ابتدائی تحقیقات میں پایا کہ یوگی حکومت نے کمبھ میں ہونے والی اموات کی حقیقی تعداد کو چھپانے کے لیے کئی طریقے استعمال کیے، جیسے لاشوں کو دو مختلف پوسٹ مارٹم مراکز میں بھیجا گیا اور کچھ معاملوں میں ان کی برآمدگی کی جگہ اور تاریخ میں ہیرا پھیری کی گئی۔
سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ پردھان منتری آواس یوجنا، جل جیون مشن اور مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم جیسی 50 سے زیادہ فلیگ شپ اسکیموں کے لیے مرکز کی جانب سے جاری کیے گئے 2.46 لاکھ کروڑ روپے میں سے تقریباً 62 فیصد ریاستی ایجنسیوں کے پاس 31 دسمبر تک بیکار پڑے تھے۔
انڈیا ہیٹ لیب کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ 2024 میں سب سے زیادہ 242 ہیٹ اسپیچ کے واقعات اتر پردیش میں درج کیے گئے۔ یہ 2023 کے مقابلے میں 132 فیصد کا اضافہ ہے۔ ہیٹ اسپیچ دینے والے ٹاپ ٹین لوگوں میں بی جے پی کے سینئر لیڈر- یوگی آدتیہ ناتھ، نریندر مودی اور امت شاہ کے نام شامل ہیں۔
بی جے پی ایم ایل اے پاؤلین لال ہاؤکیپ نے دی وائر سے بات چیت میں کہا کہ ریاست میں معنی خیز اور مثبت تبدیلی تبھی آئے گی جب مرکزی حکومت پہاڑی علاقوں میں کُکی برادری کے لیے ایک الگ انتظامیہ تشکیل دے گی۔
بی جے پی کی قومی قیادت، جو منی پور میں 21 ماہ سے جاری نسلی تشدد میں وزیر اعلیٰ کے طور پر این بیرین سنگھ کی نااہلی کو تسلیم کرنے کو راضی نہیں تھی، وہ اچانک بیرین سنگھ کے استعفیٰ کے لیے کیسے راضی ہو گئی؟
آج وہی جماعت، جو کبھی انقلاب کا استعارہ سمجھی جاتی تھی، خود داستانِ عبرت بن چکی ہے۔
کشی نگرضلع کے ہاٹا قصبے کی مدنی مسجد کے ایک حصے کو تجاوزات قرار دیے جانے کا الزام تھا۔ سنیچر کو عدالت کا اسٹے آرڈرختم ہونے کے بعد اتوار کو اسے توڑ دیا گیا۔ سپریم کورٹ کے ایک وکیل نے کشی نگر کے ڈی ایم کو قانونی نوٹ بھیجتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائی سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہے۔
دہرادون پولیس نے ‘کالی سینا’ نامی تنظیم کے پانچ ارکان کے خلاف مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریر کرنے اور مقامی لوگوں سے مسلم کرایہ داروں کو نکالنے کی اپیل کرنے اور دکانداروں پر حملہ کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے۔
کانگریس بیرین سنگھ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا منصوبہ بنا رہی تھی، جس میں حکمراں پارٹی کے کچھ ایم ایل اے کی حمایت کی خبریں موصول ہو رہی تھیں۔ عدالتی کمیشن نے ریاست میں فرقہ وارانہ تشدد کے معاملے میں این بیرین سنگھ کے رول کی جانچ کی ہے۔
بی جے پی 27 سال بعد دہلی میں واپسی کر رہی ہے۔ عام آدمی پارٹی کی شکست کے پیچھے اینٹی انکمبنسی، وعدے پورے نہ کرنا، کانگریس سے اختلافات اور انڈیا الائنس کی ناکامی کو اہم وجہ تصور کیا جا رہا ہے۔
اس الیکشن میں شکست کے باوجود عآپ نے زیادہ تر مسلم اکثریتی سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ تاہم، یہ واضح ہے کہ مسلم ووٹ کچھ حد تک عآپ سے الگ ہوگیا ہے، گزشتہ انتخابات میں ان 10 مسلم اکثریتی سیٹوں میں سے 9 سیٹیں عآپ کے پاس تھیں، جبکہ اس بار کے الیکشن میں عآپ صرف 7 سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے۔
انڈیا الائنس کے لیڈروں کی جانب سے اٹھائے گئے ان سوالوں کو اس بات سے تقویت ملتی ہے کہ بھلے ہی کانگریس اپنا کھاتہ تک کھول نہیں پائی، لیکن پارٹی نے کہا کہ انتخابی نتائج وزیر اعظم مودی کی پالیسیوں کی توثیق نہیں بلکہ اروند کیجریوال اور عآپ پر ریفرنڈم ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کی بھاری اکثریت سے جیت کے بعد حکمران جماعت عام آدمی پارٹی کو عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جبکہ کانگریس کے ہاتھ تیسری بار بھی خالی رہے اور اسے ایک بھی سیٹ نہیں ملی۔
وارانسی کے مسلم اکثریتی دال منڈی بازار میں سڑک کو چوڑا کرنے کی تجویز کے باعث فضا میں شدید کشیدگی کو محسوس کیا جا سکتا ہے۔ دس مسجدیں اور تقریباً دس ہزار دکانیں اس کارروائی کے دائرے میں آ سکتی ہیں۔ کاروباری اسے سیاسی چال مان رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا تھا کہ کاشی وشوناتھ کوریڈور میں عقیدت مندوں کی سہولت کے لیے یہ توسیع ضروری ہے۔
ڈونالڈ ٹرمپ کے دوسری بار اقتدار سنبھالنے کے بعد امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم 104 ہندوستانیوں کو غیر انسانی حالات میں واپس بھیجے جانے کےمعاملے پر جمعرات (6 فروری) کو پارلیامنٹ میں ہنگامہ آرائی کا مشاہدہ کیا گیا۔ اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیامنٹ نے پارلیامنٹ ہاؤس کے احاطے میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔
گزشتہ 5 فروری کو ایک امریکی فوجی طیارہ 104 ملک بدر کیے گئے افراد کے ساتھ امرتسر میں ہندوستانی فضائیہ کے اسٹیشن پر اترا۔ ملک بدرکیے گئے ہندوستانی تارکین وطن کے اہل خانہ نے انکشاف کیا کہ امریکہ نے بنیادی طور پر ان لوگوں کو نشانہ بنایا ہے جو حال ہی میں غیر قانونی راستوں سے ملک میں داخل ہوئے تھے۔
سنبھل کے کھگگو سرائے میں ‘دریافت کیے گئے’ مندر کے قریب رہنے والے مسلم خاندان کے مطابق، انتظامیہ ان کے گھر کو گرانا چاہتی ہے، کیونکہ یہ مندر کی پری کرما (طواف) میں رکاوٹ ہے۔ متاثرہ خاندان کے احتجاج کرنے پر پولیس نے گھر کے مالک محمد متین کو 16 جنوری کو گرفتار کر لیا تھا۔
ویڈیو: فلمساز انوبھو سنہا ممبئی کو سفاک بھی مانتے ہیں اور بہت مہربان بھی۔ ان کے ایک چھوٹے سے شہر سے بمبئی تک کے سفر، فلم تھیٹر سے اوٹی ٹی پلیٹ فارم تک کا سفر، سنیما، آرٹ اور ان کے تجربات کے حوالے سے ان سے دی وائر ہندی کے مدیر آشوتوش بھاردواج کی بات چیت۔
ذات پات اور مزدوروں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والی اور ہندوستانی نژاد سابق امریکی کونسلر کشما ساونت اپنی بیمارماں کی عیادت کے لیے ہندوستان آنا چاہتی ہیں، لیکن ہندوستانی حکومت ان کا ویزا منظور نہیں کر رہی ہے۔ ساونت اسے سیاسی انتقامی کارروائی مانتے ہوئے کہتی ہیں کہ اگر ایسا نہیں ہے تو ہندوستانی حکومت انہیں ویزا دے۔
منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کی مبینہ آواز کی صداقت کی تحقیقات کے لیے مقرر کردہ نجی لیبارٹری نے جوڈیشل کمیشن کو پیش کی گئی رپورٹ میں کہا ہے کہ کلپ اور سنگھ کی آواز کے نمونوں میں 93 فیصد مماثلت ہے اور اس بات کا’قوی امکان’ ہے کہ وہ ایک ہی شخص کی آواز ہیں۔
اپریل 2020 میں کووڈ کے دوران، دہلی حکومت نے فرنٹ لائن ورکرز کی موت پر متاثرہ خاندان کو ایک کروڑ روپے دینے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن پانچ سال بعد بھی 40 فیصد درخواست گزاروں کو یہ رقم نہیں ملی ہے۔ 154 منظور شدہ درخواست دہندگان میں سے صرف 92 خاندانوں کو ادائیگی کی گئی ہے۔
سیاسی جماعتیں خواتین کو کوئی نہ کوئی لالچ دے رہی ہے۔ ایسا لگتا ہے اس الیکشن کا سب سے بڑا مسئلہ صرف یہی ہے کہ خواتین کو زیادہ سے زیادہ مالی فائدے کیسے دیے جائیں، وہیں سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ دہلی کی خطرناک حد تک آلودہ فضا کسی کو یاد ہی نہیں ہے۔
دہلی کے اسمبلی حلقوں میں ایک اہم سوال یہ ہے کہ کیا مسلمان عام آدمی پارٹی کو صرف اس لیے ووٹ کر رہے ہیں کہ وہ اسے بی جے پی کے مقابلے واحد متبادل کے طور پر دیکھتے ہیں؟ یا پھراروند کیجریوال کے کام سے مطمئن ہیں؟ یا پھر یہ کہ شمال-مشرقی دہلی کے رائے دہندگان کے لیے 2020 کا دنگا اب بھی انتخابی ایشو ہے؟
ہری نگر اسمبلی سیٹ پر عآپ اور بی جے پی کے امیدوار وی ایچ پی کے ‘شستر دکشا پروگرام’ میں ایک ساتھ شریک ہوئے۔ دونوں نے پوجا کی اور جئے شری رام کے نعرے لگائے۔ وی ایچ پی نے اس پروگرام میں 2100 ہتھیار تقسیم کرنے کی بات کہی۔
تپن بوس کی عدم موجودگی نے جنوبی ایشیا میں امن، انسانی حقوق اور انصاف کی جدوجہد میں ایک بڑا خلا پیدا کر دیا ہے، جس کو پُر کرنا ناممکن ہے۔
ڈھائی ہزار سے زائد سی سی ٹی وی کیمرے اور چپے چپے پر سکیورٹی اہلکار کا دعویٰ کرنے والی انتظامیہ بھگدڑ کو روکنے میں کیوں ناکام رہی؟ انتظامیہ کو جھونسی کے علاقے میں ہوئی بھگدڑ کی جانکاری کیوں نہیں تھی؟ اگر جانکاری تھی تو بکھرے کپڑے، چپلوں اور دیگر چیزوں کو بڑے ٹرکوں میں کس کے حکم پر ہٹوایا جا رہا تھا۔
ذکیہ جعفری نے اپنی زندگی کے آخری 22 سال انصاف کی جدوجہد میں صرف کر دیے۔ ہر قدم پر ہندوستان کے طاقتور نظام کی طرف سے رکاوٹ اور مخالفت کے باوجود انہوں نے انصاف کی اپنی جدوجہد نہیں چھوڑی۔
کہا جاتا ہے کہ جب کوئی گنگا نہا کر گھر آتا ہے تو اس کے پاؤں میں لگ کر گنگا کی ماٹی بھی ان لوگوں کے لیے چلی آتی ہے جو گنگا تک نہیں جا پائے۔ مہاکمبھ میں بھگدڑ کی رات جب عقیدت مند میلے کے علاقے سے نکل کر شہر میں پھنس گئے تو جن مسلمانوں کو کمبھ میں حصہ لینے سے روکا گیا تھا، کمبھ خود ہی ان کےگھروں اور مسجدوں میں چلا آیا۔
مرکزی حکومت نے 2025-26 کا بجٹ پیش کیا، جس میں متوسط طبقے کے لیے انکم ٹیکس میں راحت کا اعلان کیا گیا۔ اب 12 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں لگے گا۔ اس کے علاوہ بہار کے لیے مکھانہ بورڈ، فوڈ ٹکنالوجی انسٹی ٹیوٹ اور آئی آئی ٹی پٹنہ کی توسیع جیسے خصوصی اعلانات کیے گئے ہیں۔
ذکیہ جعفری سنیچر کو 86 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔ انہوں نے گجرات فسادات کے متاثرین کے لیے انصاف اور فسادات کے لیے جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے مختلف عدالتوں میں قانونی جدوجہد کا طویل سفر طے کیا تھا۔ ان کے شوہر اور کانگریس ایم پی احسان جعفری بھی فسادات میں مارے گئے تھے۔
اس بار بھی مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اپنی بجٹ تقریر میں منریگا کا کوئی ذکر نہیں کیا۔ اس بار بھی اس اسکیم کے لیے بجٹ میں 86000 کروڑ روپے مختص کیے گئے ، جو 2024-2025 کے نظرثانی شدہ تخمینہ کے مطابق اسکیم پر خرچ کی گئی رقم کے برابر ہے۔
مونی اماوسیہ کے موقع پر مہا کمبھ میں جو حادثہ پیش آیا، اس کے لیے انسانی بھول اور بھیڑ پر قابو پانے میں ناکامی کو یقیناً ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔ اب چوں کہ حکومت اتنی بڑی بھیڑ جمع کرنے کا کریڈٹ لے رہی تھی، تو اسے اس سانحے کے بدنما داغ کو بھی اپنے سر ماتھے پر قبول کرنا ہی چاہیے۔
حادثے کے دو دن بعد بھی پریاگ راج میں صورتحال ابتر ہے۔ دودھ اور اخبار بھی لوگوں کے گھروں تک نہیں پہنچ پائے ہیں۔ شہر کی سڑکوں پر بے تحاشہ بھیڑ کے درمیان گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔
سپریم کورٹ نے حال ہی میں دہلی میونسپل کارپوریشن اور مرکزی حکومت کو دہلی میں روزانہ 3000 ٹن سے زیادہ ٹھوس کچرے کو ٹھکانے نہ لگانے پر پھٹکار لگائی تھی اور مرکز اور دہلی حکومت کو کچرے کو ٹھکانے لگانے کے سلسلے میں مل کر کام کرنے کو کہا تھا۔ لیکن یہ مسئلہ برسوں سے انتخابی سیاست کا شکار ہے۔
اپوزیشن کے تمام 11 ارکان نے وقف (ترمیمی) بل پر اپنے اختلاف کا اظہار کیا اور اسے غیر آئینی قرار دیا۔ اپوزیشن نے الزام لگایا کہ اس سے نئے تنازعات کھلیں گے اور وقف کی جائیدادیں خطرے میں پڑ جائیں گی۔ اپوزیشن ارکان نے جے پی سی کے کام کاج کے طریقے میں خامیوں کی بھی نشاندہی کی۔
ماہرین تعلیم، فلمساز، اداکار اور کارکنوں نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے عمر خالد اور سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے پر گرفتار کیے گئے افراد کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی کارروائی میں حد سے زیادہ تاخیر نے ایسی صورتحال پیدا کر دی ہے، جہاں لوگ بغیر شنوائی اور جرم ثابت ہوئے بغیر طویل حراستی سزاؤں کا سامنا کر رہے ہیں۔
وکاس یادو کے تئیں حکومت کے رویے سے پران پورہ کے اندر ناراضگی بڑھ رہی ہے۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے آپ تو امریکہ گئے نہیں تھے۔ جو کام انہوں نے حکومت کی ہدایت پر کیا، انہیں اس کے لیے سزا کیسے دی جا سکتی ہے؟