Attack

کارواں میگزین کا لوگو۔

کشمیر میں فوج کی حراست میں شہریوں کی موت سے متعلق ’کارواں‘ کی رپورٹ کو حکومت نے ہٹانے کو کہا

’کارواں‘ میگزین کو آئی ٹی ایکٹ کے تحت موصولہ ایک نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر 24 گھنٹے کے اندر وہ اپنی ویب سائٹ سے جموں و کشمیر میں فوج کے ہاتھوں عام شہریوں کی مبینہ ہلاکت سے متعلق رپورٹ کو نہیں ہٹاتی ہے ، تو پوری ویب سائٹ ہٹا دی جائے گی۔میگزین نے اسے عدالت میں چیلنج کرنےکی بات کہی ہے۔

صحافی نکھل واگلے۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

مودی – اڈوانی پر تبصرہ کرنے کے لیے مبینہ طور پر بی جے پی کارکنوں نے صحافی پر حملہ کیا

مہاراشٹر کے پونے شہر کا واقعہ۔ بی جے پی کے سینئر لیڈر لال کرشن اڈوانی کو ‘بھارت رتن’ سے نوازے جانے کے بعد ان کے اور وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف مبینہ قابل اعتراض تبصرے کرنے کے لیے واگلے نشانے پر آگئے ہیں۔ واگلے نے اس حوالے سے سوشل سائٹ ایکس پر تبصرہ کیا تھا۔ اس سلسلے میں ان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

فلسطینی لیڈر حنان عشراوی، فوٹو بہ شکریہ: وکی پیڈیا

فلسطینی لیڈر حنان عشراوی سے بات چیت

انٹرویو: فلسطینی لیڈر حنان عشراوی کہتی ہیں کہ اسرائیل آج غزہ کے ساتھ جو کچھ کر رہا ہے، وہ کئی دہائیوں سے کر رہا ہے۔ حالیہ اور تازہ حملوں سے قبل غزہ پر پانچ حملوں میں ہزاروں فلسطینی مارے گئے تھے۔یہ ایک منظم دہشت گردی ہے، جو اسرائیل نے برپا کر رکھی ہے۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Freestocks/Unsplash)

نیوز کلک پر چھاپے ماری میں 250 الکٹرانک ڈیوائس ضبط کیے جانے سے صحافیوں کا کام کاج ٹھپ

گزشتہ 3 اکتوبر کو دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے یو اے پی اے کے تحت درج ایک کیس کے سلسلے میں نیوز ویب سائٹ نیوز کلک اور اس کے عملے کے یہاں چھاپے ماری کی تھی۔ اس دوران 90 سے زائد صحافیوں کے تقریباً 250 الکٹرانک آلات ضبط کیے گئے تھے۔ تقریباً ایک ماہ بعد بھی انہیں واپس نہیں کرنے سے صحافیوں کے لیے کام کرنا دشوار ہو گیا ہے۔

maxresdefault-1 (1)

میڈیا کو حکومت کا پیغام ہے کہ جو آواز اٹھائے گا، یو اے پی اے میں بند کر دیا جائے گا: یوگیندر یادو

ویڈیو: یو اے پی اے کے تحت درج ایک معاملے میں پوچھ گچھ کے بعد دہلی پولیس نے نیوز ویب سائٹ نیوز کلک کے مدیر پربیر پرکایستھ اور ایچ آر ہیڈ امت چکرورتی کو 3 اکتوبر کو گرفتار کیا ہے۔ اس معاملے پر سوراج انڈیا پارٹی کے لیڈر یوگیندر یادو سے بات چیت۔

دہلی پولیس کی اسپیشل سیل کا دفتر۔ (تصویر: دی وائر)

کرونولاجی سمجھیے: پانچ دن، چار ایجنسیاں اور نشانے پر اپوزیشن لیڈر، صحافی اور کارکن

اکتوبر کے شروعاتی چند دنوں میں ہی ملک کی مختلف ریاستوں میں مرکزی ایجنسیوں کے منظم ‘چھاپے’، ‘قانونی کارروائیاں’، نئے درج کیے گئے مقدمات اور ان آوازوں پر قدغن لگانے کی کوششوں کا مشاہدہ کیا گیا، جو اس حکومت سے اختلاف رکھتے ہیں یا اس کی تنقید کرتے ہیں۔

(تصویر بہ شکریہ: نیوز کلک/وکی میڈیا کامنز)

’نیوز کلک‘ کو عوام کو باخبر رکھنے اور خبردار کرنے کی سزا مل رہی ہے

حکومت کے جس قدم سے ملک کا نقصان ہو، اس کی تنقید ہی ملک کا مفاد ہے۔ ‘نیوز کلک’ کی تمام رپورٹنگ سرکاری دعووں کی پڑتال کرتی ہے، لیکن یہی تو صحافت ہے۔ اگرسرکار کے حق میں لکھتے اور بولتے رہیں تو یہ اس کا پروپیگنڈہ ہے۔ اس میں صحافت کہاں ہے؟

پربیر پرکایستھ، نیوز کلک کے ڈائریکٹر اورمدیر۔ (بہ شکریہ: یوٹیوب اسکرین شاٹ)

دہلی پولیس نے نیوز کلک کے مدیر کی جانب سے ایف آئی آر کی کاپی فراہم کیے جانے سے متعلق عرضی کی مخالفت کی

نیوز کلک کے بانی اور مدیر پربیر پرکایستھ اور پورٹل کے ایچ آرہیڈ امت چکرورتی کو منگل کو یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا تھا، لیکن پولیس نے ان کے وکیلوں کو ایف آئی آر کی کاپی دینے سے انکار کر دیا۔ اس کے بعد انہوں نے عدالت سے رجوع کیا ہے۔

ارندھتی رائے۔ (تصویر: دی وائر)

صحافیوں کے یہاں چھاپے ماری پر ارندھتی رائے نے کہا — ایمرجنسی سے بھی زیادہ خطرناک صورتحال

معروف قلمکار اور کارکن ارندھتی رائے نے نیوز کلک سے وابستہ صحافیوں کے یہاں چھاپے ماری کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اگر 2024 میں بھارتیہ جنتا پارٹی دوبارہ اقتدار میں آتی ہے تو ملک میں جمہوریت کا نام ونشان نہیں رہے گا۔

پربیر پرکایستھ، نیوز کلک کے ڈائریکٹر اور ایڈیٹر۔ (بہ شکریہ: یوٹیوب اسکرین شاٹ)

نیوز کلک نے اپنے بیان میں کہا – ابھی تک نہیں ملی ایف آئی آر کی کاپی، جرائم کی تفصیلات بھی نہیں بتائی گئی

نیوز کلک نے اپنے صحافیوں اور عملے کے یہاں چھاپوں، پوچھ گچھ اور گرفتاریوں کے بعد جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ ایسی حکومت، جو پریس کی آزادی کا احترام نہیں کرتی اور تنقید کو غداری یا ‘اینٹی نیشنل’ یا پروپیگنڈہ سمجھتی ہے، اس کی اس کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

نیوز کلک نیوز پورٹل کا لوگو۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

نیوز کلک پر چھاپہ: صحافیوں سے دہلی فسادات، کسانوں کے احتجاج اور کووڈ بحران کے بارے میں پوچھا گیا

یو اے پی اے کے تحت درج ایک معاملے میں پوچھ گچھ کے بعد دہلی پولیس نے گزشتہ منگل کو نیوز ویب سائٹ نیوز کلک کے ایڈیٹر پربیر پرکایستھ اور ایڈمنسٹریٹر امت چکرورتی کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ معاملہ نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ پر مبنی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس ویب سائٹ کو ‘ہندوستان مخالف’ ماحول بنانے کے لیے چین سے فنڈنگ کی گئی ہے۔

The-Wire-Editorial-Logo-1024x495

آزاد پریس کو ڈرانے کی کوشش جاری ہے

ایک پورے میڈیا آرگنائزیشن پر ‘چھاپے ماری’ اور صحافیوں کے الکٹرانک آلات کو لازمی ضابطہ پرعمل کیے بغیرچھین لینا آزاد پریس کے لیے نیک شگون نہیں ہے، اور جمہوریت کے لیے اس سے بھی بدتر۔

(السٹریشن : پکسابے/دی وائر)

دہلی: صحافیوں کے یہاں چھاپے ماری اور پوچھ گچھ کی مذمت، میڈیا تنظیموں نے کہا – دھمکانے کی کوشش

نیوز کلک سے وابستہ صحافیوں، کارکنوں وغیرہ کے گھروں پر چھاپے ماری، ان کے موبائل، لیپ ٹاپ وغیرہ ضبط کرنے اوران سے پوچھ گچھ کرنے کی کارروائی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے میڈیا تنظیموں، کارکنوں اور اپوزیشن نے اسے میڈیا کو ڈرانے کی کوشش قرار دیا ہے۔

(بائیں سے دائیں) ڈی رگھونندن، ابھیسار شرما، پربیر پرکایستھ، سہیل ہاشمی، ارملیش اور بھاشا سنگھ۔

یو اے پی اے کیس میں دہلی پولیس نے صحافیوں، کارکنوں اور اسٹینڈ اپ کامیڈین کے یہاں چھاپے مارے

صحافیوں، کارکنوں اور اسٹینڈ اپ کامیڈین کے خلاف یہ چھاپے ماری سخت یو اے پی اے کے تحت گزشتہ اگست میں درج کی گئی ایف آئی آر سےمتعلق ہے۔ پولیس نے نیوز ویب سائٹ نیوزکلک کے ملازمین کے گھروں پر چھاپے مار کر ان کے موبائل اور لیپ ٹاپ جیسے الکٹرانک آلات ضبط کر لیے ہیں۔

اُدے ندھی اسٹالن۔ (تصویر بہ شکریہ: Twitter/@Udhaystalin)

اُدے ندھی اسٹالن پر حملہ کر کے بی جے پی اپنے لیے مصیبت مول لے رہی ہے

انیسویں صدی میں آریہ سماج اور برہمو سماج جیسی اصلاح پسند تنظیموں کے خلاف تحریک کے دوران ہندو قدامت پسندوں (آرتھوڈاکسی) نے اس وقت سناتن دھرم کے تصور کو تشکیل دینےکا کام کیا تھا، جب ان اصلاح پسند تنظیموں نے ستی پرتھا، مورتی پوجا اور بچوں کی شادی جیسے رجعت پسندانہ رسم و رواج پر سوال اٹھائے تھے۔

جی ٹی بی نگر انکلیو تھانہ۔ (تصویر: یاقوت علی/دی وائر)

دہلی: چرچ میں پریئر کے دوران عیسائیوں پر حملہ، بائبل کے صفحے پھاڑے

واقعہ طاہر پور علاقے کے سیون پریئر ہاؤس میں پیش آیا۔ عیسائیوں کا الزام ہے کہ کچھ لوگ آئے اور پریئر کو روک دیا، وہاں مارپیٹ اور توڑ پھوڑ کی، ساتھ ہی اشتعال انگیز نعرے بھی لگائے۔ اس کے بعد جب کمیونٹی کے لوگ ایف آئی آر درج کرانے گئے تو تقریباً سو لوگوں کے ہجوم نے تھانے کا گھیراؤ کرکے کئی گھنٹے تک نعرے بازی کی۔

نیوز کلک نیوز پورٹل کا لوگو۔ (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک)

میڈیا اور اکیڈمک دنیا سمیت مختلف شعبوں سے وابستہ افراد نے کہا – نیوز کلک کو نشانہ بنانا آزاد صحافت پر حملہ

دی نیویارک ٹائمز میں کیے گئے دعووں کی بنیاد پر آن لائن نیوز پورٹل نیوز کلک کو ہندوستان کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے حملوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس رپورٹ کی بنیاد پر گزشتہ دنوں بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے دعویٰ کیا تھا کہ کانگریس لیڈروں اور نیوز کلک کو ‘ہندوستان مخالف’ ماحول بنانے کے لیے چین سے فنڈ ملا ہے۔

بی جے پی لیڈر پرشانت پٹیل امراؤ۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/پرشانت پٹیل امراؤ)

سپریم کورٹ نے بی جے پی ترجمان سے تمل ناڈو میں مزدوروں پر حملے سے متعلق ٹوئٹ کے لیے معافی مانگنے کو کہا

اتر پردیش بی جے پی کے ترجمان اور وکیل پرشانت پٹیل امراؤ نے 23 فروری کو ایک ٹوئٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ تمل ناڈو میں 15 مہاجر مزدوروں کو ہندی بولنے کی وجہ سے مارا پیٹا گیا، جن میں سے 12 کی موت ہو گئی۔ اس دعوے کو فرضی قرار دیتے ہوئے تمل ناڈو پولیس نے ان کے خلاف غلط جانکاری پھیلانے کا مقدمہ درج کیا تھا۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

سال 2018 سے دلتوں پر حملے کے تقریباً 189000معاملے درج کیے گئے: مرکز

پارلیامنٹ میں ایک سوال کے جواب میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجئے کمار مشرا نے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ چار سالوں میں دلت کمیونٹی کے خلاف جرائم کے کم از کم 189945معاملے درج کیے گئے ہیں۔

گولی لگنے کے بعد پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان۔ (تصویر: رائٹرس)

پاکستان: لانگ مارچ کے دوران حملے میں عمران خان کو گولی لگی، ایک کی موت

یہ واقعہ پنجاب کے شہر وزیر آباد قصبے کے اللہ والا چوک کے قریب اس وقت پیش آیا، جب عمران خان جلدی انتخابات کے اپنےمطالبے کے لیے اسلام آباد تک مارچ کی قیادت کر رہے تھے۔ پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں سات افراد زخمی ہوئے اور ایک شخص کی موت ہوگئی ، ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔

29 اگست کے حملے کا اسکرین شاٹ۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

اتراکھنڈ: جائیداد کے جھگڑے میں پڑوسیوں نے مبینہ طور پر مسلم فیملی پر حملہ کیا

یہ واقعہ اتراکھنڈ کے ہری دوار ضلع کے جھبریڑا قصبے کا ہے۔ ایک مسلم فیملی کا اپنے پڑوسیوں کے ساتھ جائیداد کو لے کر تنازعہ چل رہا ہے، جس کو لے کر انہیں پہلے بھی دھمکیاں مل چکی ہیں، جس کی شکایت انہوں نے پولیس میں بھی درج کرائی تھی۔ شکایت پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ 29 اگست کو پڑوسیوں نے ہتھیاروں کے ساتھ فیملی پر مبینہ طور پر حملہ کیا تھا۔

حملے کے بعد درگاہ (بہ شکریہ : ٹوئٹر ویڈیوگریب/@KashifKakvi)

مدھیہ پردیش: تبدیلی مذہب کے شک میں نامعلوم ہجوم نے درگاہ پر دھماکہ خیز مواد سے حملہ کیا

معاملہ نیمچ ضلع کےجاود تحصیل کا ہے۔پولیس نے بتایا کہ دو درجن نقاب پوشوں نےمبینہ طور پر ایک درگاہ پر دھماکہ خیز مواد سے حملہ کر کےاس کو نقصان پہنچایا ہے، ساتھ ہی اس کے خادم اور زائرین کی لاٹھی ڈنڈوں سے پٹائی کی۔ حملہ سنیچر کی شب تقریباً11 بجے سے اتوار کی صبح تین بجے تک چلا۔

Photo : NDTV

یو پی : ٹرین میں مسجد کے پیش امام سمیت دو اور لوگوں پر جان لیوا حملہ

 باغپت کوتوالی کے انچارج نے کہا ہے کہ اس کیس کو ریلوے پولیس کو ٹرانسفر کر دیا گیا ہے۔ نئی دہلی:اترپردیش میں باغپت کوتوالی علاقے میں دہلی سے شا ملی کو جانے والی پسنجر ٹرین میں سفر کر رہے مسافروں کے ساتھ کچھ سماج دشمن عناصر نے جم […]