کشمیری طلبا نے الزام لگایا ہے کہ ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی اور ان کے مکان مالکوں نے ان کو مکان خالی کرنے کے لیے کہا۔
نئی دہلی : پلواما حملے کے بعد دہرادون میں کشمیری طلبا کے ساتھ بد سلوکی کی خبروں کے بیچ کشمیر کے 300 سے زائدطلبا اپنے گھر واپس جانے کے لیے اتراکھنڈ اور ہریانہ سے موہالی پہنچے ہیں ۔ ایک اسٹوڈنٹ تنظیم نے پنجاب میں ان کی رہائش کا انتظام کیا ہے۔ اتراکھنڈ کی راجدھانی میں پڑھنے والے کچھ کشمیری طلبا نے الزام لگایا ہے کہ ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی اور ان کے مکان مالکوں نے ان کو مکان خالی کرنے کے لیے کہا ، کیوں کہ ان کو ڈرتھا کہ طلبا کی وجہ سے ان کی پراپرٹی پر حملہ کیا جائے گا۔
غور طلب ہے کہ پلواما ضلع میں 14 فروری کو ہوئے حملے میں سی آر پی ایف کے کم سے کم 40 جوان ہلاک ہوگئے تھے ۔ جموں و کشمیر کی طلبا تنظیم کے صدر خواجہ عترت نے بتایا کہ گزشتہ دو دنوں میں تقریباً 280 طلبا، دہرادون سے تقریباً 30 طلبا ہریانہ کے امبالہ ضلع سے یہاں پہنچے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ تقریباً 150 طلبا جموں کی جانب روانہ ہوچکے ہیں ، جہاں سے وہ کشمیر گھاٹی واقع اپنے اپنے گھروں کو جائیں گے۔
عترت نے کہا کہ ، طلبا نے کہا تھا کہ وہ موہالی میں رکنا چاہتے ہیں ، کیوں کہ وہ سب محفوظ مقام ہے ۔ ہم نے ان کو یہاں عارضی قیام میں مدد کی ۔ یہاں کے افسران ہمارے ساتھ تعاون کر رہے ہیں ۔ طلبا کے لیے یہ بہت اہم وقت ہے کیوں کہ فائنل اگزام آرہا ہے اور اس سے ان کی پڑھائی کو نقصان ہوگا ، جس کا اثر ان کے گریڈ پر بھی پڑے گا۔
ایک اسٹوڈنٹ نے الزام لگایا کہ سینچر کی رات امبالہ ضلع کے ملانہ واقع ہاسٹل لوٹتے وقت نامعلوم لوگوں نے اس پر حملہ کیا ۔ پنجاب کے وزیر اعلیٰ امریندر سنگھ نے موہالی میں اتوار کو غیر رسمی طور پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے تمام کشمیری طلبا کو تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا تھا کہ کسی کے ساتھ بدسلوکی نہیں کی جائے گی ۔ اس بیچ ہریانہ پولیس نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ایف آئی آر درج کی ہے۔ ویڈیو ملانہ حلقے کا بتایا جارہا ہے ، جس میں کچھ لوگ کشمیری طلبا سے مکان خالی کرنے کو کہتے نظر آرہے ہیں۔
امبالہ کی ایس پی آستھا مودی نے سوموار کو کہا کہ ، سوشل میڈیا پر وائرل ایک اور ویڈیو میں دو طلبا کو مکان خالی کرنے کے لیے دھمکایا جارہا ہے ۔ انہوں نے بتا یا کہ امبالہ میں تقریباً 600 کشمیری طلبا ہیں ، جن میں 350 سے 400 نے ملانہ کی پرائیویٹ یونیورسٹی میں داخلہ لے رکھا ہے ۔ افسر نے کہا ، ہم نے طلبا سے ملاقات کرکے ان کو تحفظ کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ہم ان کے گارجین سے بھی بات کر کے ان کو بھروسہ دلا رہے ہیں ۔ طلبا اور ان کے والدین ہمار ے اقدام سے مطمئن ہیں ۔ ملانا کے لوگ لاؤڈاسپیکر پر اعلان کر کے کشمیری طلبا کو ان کی حفاظت کا یقین دلا رہے ہیں ۔ افسر نے مزید کہا کہ پنچکولہ سمیت ہریانہ نے ان تعلیمی اداروں کے آس پاس سکیورٹی بڑھادی ہے جہاں بڑی تعداد میں کشمیری طلبا پڑھتے ہیں۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)
Categories: خبریں