خبریں

ہندوستان کے دورے پر وزیراعظم نریندر مودی کے سامنے مذہبی آزادی کا مدعا اٹھائیں گے ڈونالڈ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے آئندہ  دو روزہ ہندوستان کے  دورے سے پہلے وہائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ دنیا اپنی جمہوری روایات اورمذہبی اقلیتوں  کا وقار بنائے رکھنے کے لیے ہندوستان  کی جانب  دیکھ رہی ہے۔

فوٹو: پی ٹی آئی

فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اگلے ہفتے اپنے ہندوستان کے دورے کے دوران وزیر اعظم  نریندر مودی کے سامنے مذہبی آزادی  کا مدعا اٹھا سکتے ہیں۔ اس کے اشارے وہائٹ ہاؤس نے دیے ہیں۔وہائٹ ہاؤس کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ دنیا مذہبی آزادی کو  قائم رکھنے کے لیے ہندوستان  کی طرف دیکھ رہی ہے۔ہندوستان مذہبی  اورلسانی طورپرمالا مال  اورثقافتی تنوع والاملک ہے۔ وہ دنیا کے چار بڑے مذاہب  کا نقطہ امتزاج  ہے۔ امریکہ، ہندوستان  کی جمہوری روایات اور اداروں  کی  بہت عزت کرتا ہے۔

سینئر افسر نے کانفرنس میں صحافیوں  سے کہا، ‘وزیراعظم  مودی نے پچھلے سال انتخاب  جیتنے کے بعد اپنے پہلےخطاب  میں اس بارے میں بات کی تھی کہ وہ ہندوستان  کی مذہبی اقلیتوں  کو ساتھ لےکر چلنے کوترجیح  دیں گے اوریقینی طور پر دنیا کی نگاہیں نظم و نسق کے تحت مذہبی آزادی  بنائے رکھنے اورسب  کے ساتھ یکساں سلوک  کرنے کے لیے ہندوستان  پر ٹکی ہیں۔‘

ٹرمپ کے دورے کو لےکر افسر سے پوچھا گیا تھا کہ کیا شہریت  قانون (سی اےاے)یا این آرسی پر ٹرمپ کاوزیر اعظم  نریندر مودی سے بات کرنے کا ارادہ  ہے؟اس پر انہوں نے کہا، ‘امریکی صدر ٹرمپ اپنی عوامی اوریقینی  طور پر نجی، دونوں خطابات میں ہماری مشترکہ جمہوری روایات اور مذہبی  آزادی کے بارے میں بات کریں گے۔ وہ ان مدعوں کو اٹھائیں گے۔ خاص طور سے مذہبی آزادی کا مدعا، جو اس انتظامیہ  کے لیے بے حد اہم  ہے۔‘

انہوں  نے مزید بتایا کہ، ‘ہماری آفاقی قدریں، نظم و نسق  کو برقرار رکھنے کا مشترکہ عزم  ہے۔ ہم ہندوستان  کی جمہوری روایات اوراداروں  کی بڑی قدرکرتے ہیں اور ہم ہندوستان  کو ان روایات کو برقرار رکھنے کے لیے راغب  کرتے رہیں گے۔‘سی اے اےاور این آرسی کے سوال پر افسر نے کہا، ‘ہم آپ کی جانب  سے اٹھائے گئے کچھ مدعوں کو لےکرفکرمند ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ صدر، وزیر اعظم  مودی کے ساتھ اپنی میٹنگ  میں ان مدعوں کو اٹھائیں گے۔ دنیا اپنی جمہوری روایات، مذہبی اقلیتوں  کا وقاربنائے رکھنے کے لیے ہندوستان کی جانب  دیکھ رہی ہے۔‘

افسر نے کہا، ‘ظاہری طور پر ہندوستانی آئین میں مذہبی آزادی ،مذہبی اقلیتوں  کااحترام  اور سبھی مذاہب سے یکساں سلوک  کی بات ہے۔ یہ صدر  کے لیے اہم  ہے اور مجھے بھروسہ ہے کہ اس پر بات ہوگی۔‘ٹرمپ سرکار کے سینئر افسرنے کہا، ‘ہندوستان  ہماری انڈو-پیسیفک اسٹریٹجی  کا بنیاد ستو ن  ہے۔ ہم بازار،انتظامیہ ، سمندر اور آسمان کی آزادی  اورخومختاری  کے احترام  پرمشتمل  آزاد عالمی نظام  کےخیالات  کو بڑھاوا دینا جاری رکھیں گے۔’

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ 24 فروری کو دوروزہ دورے پرہندوستان  آ رہے ہیں۔ ٹرمپ اور امریکہ کی خاتون اول   میلانیا ٹرمپ کا احمدآباد، آگرہ اور نئی دہلی جانے کاپروگرام ہے۔بتا دیں کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے پہلےہندوستانی دورے کے مد نظر یو ایس کمیشن (یو ایس سی آئی آر ایف)نے ایک ‘رپورٹ ’جاری  کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ شہریت قانون (سی اےاے) ہندوستان میں مذہبی آزادی   میں بڑی گراوٹ کو دکھاتا ہے۔

یو ایس کمیشن (یو ایس سی آئی آر ایف) کے مطابق، ‘اس کو  لے کر شدید تشویش  ہے کہ ملک گیر این آرسی سے باہر کئے جانے کے معاملے میں غیر مسلموں کے لیے شہریت  قانون ایک حفاظتی تدبیر ہے۔ یہ مقصدبی جے پی رہنماؤں کی بیان بازی سے صاف  ہے۔ سی اےاے کے ہونے سے مسلمانوں کونمایاں  طور پر این آرسی سے باہر ہونے پر برے نتائج بھگتنے ہو ں گے، جس میں ملک سے نکالنے، طویل عرصے تک حراستی کیمپ میں رکھنا شامل ہے۔’

(خبررساں  ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)