یوگی حکومت کا یہ حکم ایسے وقت میں آیا ہے جب ہندوستان کے اکثرصوبوں کے ساتھ ساتھ اتر پردیش بھی کووڈ 19کے متاثرین کی بڑھتی تعداد اورعلاج کی کمی سے متاثرہے اور صوبے کی طبی سہولیات پر سوال اٹھ رہے ہیں۔
نئی دہلی: اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ نے صوبے کے ہر ضلع میں گایوں کی حفاظت کے لیے ہیلپ ڈیسک قائم کرنے اورجانوروں کے لیےطبی آلات کو یقینی بنانے کے حکم جاری کیے ہیں۔
خبررساں ایجنسی آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق، آدتیہ ناتھ سرکار نے ہدایت دی ہے کہ تمام گئوشالاؤں میں کووڈ 19 پروٹوکال بنائے رکھا جانا چاہیے، جس میں گایوں اور دیگر جانوروں کے لیے آکسی میٹر اور تھرمل اسکینر جیسے آلات کاا سٹاک بھی شامل ہونا چاہیے۔
یہ حکم ایسے وقت میں آیا ہے جب ہندوستان کے اکثرصوبوں کے ساتھ ساتھ اتر پردیش بھی کووڈ 19کے متاثرین کی بڑھتی تعداد اورعلاج کی کمی سے متاثرہے اور صوبے کی طبی سہولیات پر سوال اٹھ رہے ہیں۔آدتیہ ناتھ انتطامیہ کا دعویٰ ہے کہ صوبے میں کورونا وائرس کے حالات قابو میں ہیں، حالانکہ آدتیہ ناتھ انتظامیہ پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ وہ حقیقت میں زمینی اعدادوشمار کو چھپانے کا کام کر رہی ہے۔
بتا دیں کہ اتر پردیش آوارہ جانوروں کی پریشانی سے جوجھ رہا ہے اور الزام ہے کہ گئوکشی پر پابندی اور گئورکشکوں کی ترقی کے بعد سے یہ اور بڑھ گیا ہے۔
اس سے پہلے دی وائر نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ کس طرح 35 گاؤں کے لوگوں نے آوارہ جانوروں کی پریشانی کے حل کے لیے وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ کی رہائش گاہ کی جانب مارچ کرنے کی کوشش کی تھی۔
آئی اے این ایس نے بتایا ہے کہ اتر پردیش میں464311 گایوں کو 4529 عارضی شیلٹرہوم میں اور 5738 شیلٹرہوم میں 573417 گایوں کو رکھا گیا ہے۔
پچھلے سال کے اواخر میں اتر پردیش کے بندیل کھنڈ کے باندہ ضلعے کے کئی پنچایت کے سربراہوں نے آدتیہ ناتھ کو خط لکھا تھا کہ ریاستی سرکار نے گئوشالہ اسکیم کے لیے رقم روک دی ہے، جس سے جانوروں کی بھوک مری سے موتیں ہوئی ہیں۔
وہیں، کئی اضلاع نے بتایا تھا کہ انہیں اپریل 2020 سے کوئی رقم موصول نہیں ہوئی تھی۔
(اس رپورٹ کو انگریزی میں پڑھنے کے لیےیہاں کلک کریں)
Categories: خبریں