فکر و نظر

Photo: Michael Dziedzic/Unsplash

براڈکاسٹنگ بل کا مسودہ ریگولیٹری عمل کو ہموار کرنے کے بجائے سنسرشپ نافذ کرنے کا خاکہ ہے

وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے مجوزہ براڈکاسٹنگ سروسز (ریگولیشن) بل، 2023 یا براڈکاسٹنگ بل کو سنسرشپ چارٹر کے طور پر ملاحظہ کیا جا سکتا ہے، جہاں ‘مرکزی حکومت’ آزاد خبروں کو سنسر بورڈ جیسے کسی دائرے میں لانا چاہتی ہے۔

Arfa-ji-thumb-1

کیوں ایک صحافی کو راہل گاندھی پر کتاب لکھنے کی وجہ سے استعفیٰ دینا پڑا؟

ویڈیو: تقریباً دو دہائیوں تک ٹی وی میڈیا میں کام کرنے والے دیا شنکر مشرا کا کہنا ہے کہ کانگریس کے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی پر کتاب لکھنے کا ان کا فیصلہ جس صحافتی ادارے میں وہ کام کرتے تھے اسے پسند نہیں آیا، جس کی وجہ سے انہوں نے یہ نوکری چھوڑ دی۔ ان سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

ایودھیا میں زیر تعمیر رام مندر۔ (تصویر بہ شکریہ: شری رام جنم بھومی تیرتھ)

ایودھیا: بن بلائے ’پران — پرتشٹھا‘ کی تقریب میں نہ آنے کی اپیل کا کیا مطلب ہے؟

رام مندر ٹرسٹ کے سکریٹری چمپت رائے کی اپیل سن کر بے ساختہ ‘اگیہ’ یاد آ گئے، جن کا کہنا تھا کہ ‘جو نرماتا رہے/ اتہاس میں وہ / بندر کہلائیں گے’۔اگیہ کی اس شعری صداقت سےرام مندر کے لیے جدوجہد کرنے والے کار سیوکوں اور رام سیوکوں کو کیوں روبرو کرایا جا رہا ہے؟

(فائل فوٹو: رائٹرس)

آرٹیکل 370: سپریم کورٹ نے مرکز کے ہاتھ میں صوبائی حکومتوں کو معزول کرنے کا ایک اور ہتھیار دے دیا ہے؟

ہندوستان میں مرکزی حکومتوں نے مختلف وجوہات کی بنا پر 115 بار آئین کی دفعہ 356 کا استعمال کرتے ہوئے صوبائی حکومتوں کو معزول کیا ہے۔ اب مرکزی حکومت کو ایک اور ہتھیار مل گیا ہے۔ اپوزیشن کے زیر اقتدار کسی بھی صوبائی حکومت کو نہ صرف اب معزول کیا جا سکے گا، بلکہ اس ریاست کو پارلیامنٹ کی عددی قوت کے بل پر براہ راست مرکزی علاقے میں تبدیل کیا جاسکے گا اور صوبائی اسمبلی کے مشورہ کے بغیر ہی دولخت بھی کیا جا سکے گا۔

Destroyed buildings in Gaza. Photo: X/@UNRWA

فلسطین جنگ کے پس منظر میں عالمی اور ہندوستانی میڈیا کا کردار

گزشتہ دو مہینوں سے فلسطین میں جاری تنازعہ نے ایک مرتبہ پھر یہ ظاہر کردیا ہے کہ عالمی اور ملکی میڈیا کس طرح اپنا کام غیر جانبدارانہ طریقے سے انجام نہیں دے رہے، بلکہ وہ مجموعی طور پر دائیں بازو کے خیالات کی عکاسی کر رہے ہیں۔

اس سال کی شروعات میں ایودھیا میں ہوئی انہدام کی ایک کارروائی۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@AyodhyaDevelopmentAuthority)

اب ایودھیا بابری انہدام کے دور سے نکل کر مکانات اور دکانوں کے انہدام کے دور میں داخل  ہو چکی ہے

آج ایودھیا کے ‘بڑےبڑے’ مسائل نے کئی ‘چھوٹے’ مسائل کو اتنا چھوٹا بنا دیا ہے کہ وہ نہ صحافی کو نظر آتے ہیں اور نہ ہی سرکاری عملے کو۔ ایسے میں ایودھیا کے ان عام باشندوں کے مسائل بے توجہی کا شکار ہیں جو ‘اونچی اڑانوں’ پر نہیں جانا چاہتے یا جن کو ان اڑانوں کے منتظمین اپنے ہمراہ نہیں لے جانا چاہتے۔

علامتی تصویر (فوٹو بہ شکریہ: بی جے پی اور کانگریس  فیس بک پیج)

ہندوستان میں صوبائی انتخابات کے نتائج: شمال و جنوب کی تقسیم

تلنگانہ میں ہار کے بعد نریندر مودی کی بی جے پی کے لیے جنوب کے دروازے بند ہو گئے ہیں اور چند ماہ بعد عام انتخابات میں ان کو شمالی ہندوستان میں ہی داؤ لگانے پڑیں گے۔وہیں ، ان انتخابات میں جس طرح کانگریس کا شمالی ہندوستان سے صفایا ہوگیا، اس سے یہ صاف ہے کہ وہ خو د اکیلے بی جے پی کو شکست دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

 (بائیں سے) اروند بھدوریا، نروتم مشرا اور گوری شنکر بسین۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک اور ایکس)

مدھیہ پردیش: بی جے پی کی جیت کے بیچ سیٹ بچانے میں ناکام رہے شیوراج حکومت کے 40 فیصد وزیر

مدھیہ پردیش میں جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنی تاریخ کا سب سے زیادہ ووٹ فیصد (48.55) حاصل کیا، وہیں اپنے تمام وزیروں پر بھروسہ کرنے کا اس کا داؤ زیاہ کامیاب ثابت نہیں ہوا۔ انتخابی میدان میں مقدر آزمانے آئے شیوراج سنگھ کابینہ کے 31 میں سے 12 وزیر الیکشن ہار گئے۔

arfa-ji

عام انتخابات 2024 کے پیش نظر ہندی ہارٹ لینڈ میں کانگریس کی شکست کے کیا معنی ہیں؟

ویڈیو: تین اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی بڑی کامیابی کےحوالے سے سینئر صحافی راجن مہان، آلوک پتل اور دی وائر کے پولیٹیکل ایڈیٹر کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

ہیٹ ٹرک کا غبارہ اور اعداد و شمار کی سچائی

بی جے پی کی جیت: جیت کا بگل بجانے والی بی جے پی کو کل ووٹ ملے ہیں 48133463 جبکہ انتخابات میں ‘شکست’ کا سامنا کرنے والی کانگریس کو ملے ہیں 49077907 ووٹ۔ اس کا مطلب ہے کہ مجموعی طور پر کانگریس کو بی جے پی سے تقریباً ساڑھے نو لاکھ ووٹ زیادہ ملے ہیں۔ پھر بھی چاروں طرف ہنگامہ ایسے ہےگویا بی جے پی نے کانگریس کو نیست و نابودکر دیا ہے۔

Arfa-Ji-thumb

کینیڈا کے بعد امریکہ کا ہندوستان پر خالصتانی رہنما کے قتل کی کوشش کے الزام کے  کیا معنی ہیں؟

ویڈیو: امریکی وفاقی استغاثہ کی جانب سے نیویارک کی ایک عدالت میں ‘ہندوستان کے سرکاری ملازم کے طور پر پہنچے شخص کے ذریعے ایک امریکی شہری کے قتل’ کی ہدایت دینے کے الزامات پر اظہار خیال کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔

گیرٹ وائلڈرز، فوٹو بہ شکریہ: https://geertwilders.nl/

کیا اسلام مخالف رہنما گیرٹ وائلڈرز نیدرلینڈز کا نیا وزیر اعظم ہوگا

اگر وائلڈرز نیدرلینڈز کا نیا وزیراعظم بن جاتا ہے،تو یہ دائیں بازو کی ایک بڑی فتح ہوگی۔ ڈچ انتخابات مغربی یورپ میں دائیں بازو کے بڑھتے ہوئے اثر ات کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔ پچھلی دہائی میں یورپ کے بیشتر ملکوں میں انتہائی دائیں بازو کی سیاست کی حمایت میں اضافہ ہوا ہے۔

hq720

پانچ ریاستوں میں ہوئے انتخابات اور ان کے ممکنہ نتائج کے بارے میں یوگیندر یادو نے کیا کہا؟

ویڈیو: مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، راجستھان، تلنگانہ اور میزورم کے ممکنہ انتخابی نتائج پربھارت جوڑو ابھیان کے قومی کنوینر اور سیاسی کارکن یوگیندر یادو سے دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

فوٹو بہ شکریہ: ڈبلیو ایچ او

فلسطین کے لیے جنوبی افریقہ کی حمایت

فلسطین میں جاری تنازع کو پچاس سے زیادہ دن ہو چکے ہیں، اور اب تک 12000 سے زائد فلسطینی عوام شہید ہوچکے ہیں،لیکن ابھی تک چند ممالک نے ہی فلسطینیوں کی حالت زار پر لب کشائی کی ہے اور ان میں سے بھی صرف ایک ملک یعنی جنوبی افریقہ نے واضح طور پر اسرائیل کے خلاف سفارتی اقدامات کیے ہیں، اور اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

(تصویر بہ شکریہ: Twitter/@cricketworldcup)

ہندوستانی کرکٹ ٹیم پر اُس ملک کی امیدوں کا بوجھ تھا، جو ہمیشہ اپنے سر پر جیت کا تاج سجانا چاہتا ہے

کرکٹ ورلڈ کپ میں گھریلو ٹیم کو ملنے والے فوائد کے بارے میں بہت کچھ کہا گیا ہے – حمایت کرنے والے 100000 سے زیادہ کرکٹ شائقین حوصلہ بڑھانے والے ہو سکتے ہیں، لیکن یہ ایک طرح کا دباؤ بھی ہے۔

ویوین سلور، فوٹو بہ شکریہ: وکی پیڈیا

ویوین سلور: اسرائیل میں فلسطینیوں کی آواز خاموش ہوگئی

وفاتیہ: ویوین سلور 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں کے بعد غائب تھی، اور گمان تھا کہ شاید حماس کے عسکری اس کو اپنے ساتھ لے کر گئے ہیں اور غازہ میں فلسطینوں میں ان کی مقبولیت اور گڈ ول کی وجہ سے وہ شاید محفوظ ہوں گی۔ ان کا موازنہ ہندوستان میں امن مساعی کے کسی داعی سے کیا جائے، تو وہ آنجہانی نرملا دیش پانڈے تھی۔ وہ ان ہی کی طرح معتدل مزاج کی مالک تھی اور انتہائی اشتعال انگیز لمحات میں بھی اپنے نرم لہجے کو برقرار رکھتی تھی اور شاید ہی ان کے چہرے سے مسکراہٹ غائب ہوتی تھی۔

غزہ میں اسرائیل کے حملے کے بعد تباہ شدہ علاقہ۔ (تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر/یو این آر ڈبلیو اے)

غزہ کا محاصرہ انسانیت کے خلاف جرم ہے

فلسطین اور اسرائیل کی خاطر، جو زندہ ہیں ان کی خاطر اور جو مارے گئے ان کے نام پر، حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے لوگوں کی خاطر اور اسرائیلی جیلوں میں بند فلسطینیوں کی خاطر، ساری انسانیت کی خاطر، غزہ پر حملہ فوراً بند ہونا چاہیے۔

علامتی تصویر، ٖفوٹو بہ شکریہ: X/@UNRWA

فلسطین تنازعہ یوکرین جنگ پر حاوی

ایسا لگتا ہے کہ چالیس دن پرانے فلسطین-اسرائیل تنازعہ نے گزشتہ 18 ماہ سے جاری یوکرین جنگ پر سے عالمی توجہ ہٹالی ہے، مزید یہ کہ اب امریکہ نے بھی آہستہ آہستہ یوکرین سے منہ موڑنا شروع کردیا ہے۔ لیکن اس کے پسِ پشت یوکرین نے اپنی سفارتی کاوشیں جاری رکھتے ہوئے یورپی یونین میں شامل ہونے کا راستہ بہت حد تک پار کرلیا ہے۔

A display of crossed Israeli and Palestinian flags with the word for peace in both Arabic (Salaam) and Hebrew (Shalom). Photo: I, Makaristos/Wikimedia Commons Illustration: The Wire

مسلمان صیہونیت سے نفرت کرتے ہیں یہودیت سے نہیں

اسرائیل میں گزشتہ ایک ماہ سے جاری تنازعے کو عالمی سطح پر ایک نیا حامی مل گیا ہے یعنی کہ دائیں بازو کے ہندو قوم پرست۔ اگرچہ ان میں سے اکثر افراد کو اس بات کا کوئی اندازہ نہیں ہے کہ اسرائیل میں جنگ کی اصل وجہ کیا ہے لیکن وہ پھر بھی مسلمانوں کی فلسطینیوں کی حمایت کی مذمت کرتے ہیں۔ کیونکہ وہ صہیونیت اور یہودیت میں فرق نہیں کرپاتے ہیں۔