فکر و نظر

سدھیر دھاولے۔ (تمام تصویریں: سکنیا شانتا/دی وائر)

رہائی کے بعد سدھیر دھاولے نے کہا – کام جاری رہے گا …

ایلگار پریشد کیس میں گرفتار کیے گئے لوگوں میں سے ایک سدھیر دھاولے 2424 دن کی قید کے بعد رہا ہونے والے نویں شخص ہیں۔ گزشتہ ڈیڑھ دہائی میں کانگریس اور بی جے پی، دونوں حکومتوں میں 10 سال سے زیادہ جیل میں گزارنے کے بعد دھاولے کا کہنا ہے کہ دونوں کی حکمرانی میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ دونوں نے ہر طرح کے اختلاف کو بہت پرتشدد طریقے سے دبایا ہے۔

AB-Anubhav-Sinha-Thumb

فلموں کے بارے میں ایسی باتیں جو کوئی نہیں کرتا

ویڈیو: فلمساز انوبھو سنہا ممبئی کو سفاک بھی مانتے ہیں اور بہت مہربان بھی۔ ان کے ایک چھوٹے سے شہر سے بمبئی تک کے سفر، فلم تھیٹر سے اوٹی ٹی پلیٹ فارم تک کا سفر، سنیما، آرٹ اور ان کے تجربات کے حوالے سے ان سے دی وائر ہندی کے مدیر آشوتوش بھاردواج کی بات چیت۔

کشما ساونت۔ (تصویر بہ شکریہ X/@cmkshama)

بی جے پی حکومت نے مجھے ویزا نہیں ملنے دیا: کشما ساونت

ذات پات اور مزدوروں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والی اور ہندوستانی نژاد سابق امریکی کونسلر کشما ساونت اپنی بیمارماں کی عیادت کے لیے ہندوستان آنا چاہتی ہیں، لیکن ہندوستانی حکومت ان کا ویزا منظور نہیں کر رہی ہے۔ ساونت اسے سیاسی انتقامی کارروائی مانتے ہوئے کہتی ہیں کہ اگر ایسا نہیں ہے تو ہندوستانی حکومت انہیں ویزا دے۔

منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

منی پور ٹیپ: لیب نے کہا — سی ایم بیرین سنگھ کی آواز اور آڈیو کلپ میں 93 فیصد مماثلت

منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کی مبینہ آواز کی صداقت کی تحقیقات کے لیے مقرر کردہ نجی لیبارٹری نے جوڈیشل کمیشن کو پیش کی گئی رپورٹ میں کہا ہے کہ کلپ اور سنگھ کی آواز کے نمونوں میں 93 فیصد مماثلت ہے اور اس بات کا’قوی امکان’ ہے کہ وہ ایک ہی شخص کی آواز ہیں۔

نریندر مودی، راہل گاندھی اور اروند کیجریوال۔ تصویر: وکی میڈیا کامنز اور ایکس

دہلی اسمبلی انتخابات خواتین کے لیے جیک پاٹ تو ہیں، مگر …

سیاسی جماعتیں خواتین کو کوئی نہ کوئی لالچ دے رہی ہے۔ ایسا لگتا ہے اس الیکشن کا سب سے بڑا مسئلہ صرف یہی ہے کہ خواتین کو زیادہ سے زیادہ مالی فائدے کیسے دیے جائیں، وہیں سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ دہلی کی خطرناک حد تک آلودہ فضا کسی کو یاد ہی نہیں ہے۔

(تصویر بہ شکریہ: X/@MahaKumbh_2025)

ہجوم اکٹھا کرنے کا سہرا حکومت کے سر جاتا ہے تو حادثات کا کیوں نہیں؟

مونی اماوسیہ کے موقع پر مہا کمبھ میں جو حادثہ پیش آیا، اس کے لیے انسانی بھول اور بھیڑ پر قابو پانے میں ناکامی کو یقیناً ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔ اب چوں کہ حکومت اتنی بڑی بھیڑ جمع کرنے کا کریڈٹ لے رہی تھی، تو اسے اس سانحے کے بدنما داغ کو بھی اپنے سر ماتھے پر قبول کرنا ہی چاہیے۔

دی لاسٹ منٹ نمائش، فوٹو: پامیلا فلیپوز

تواصل: فلسطین پر بین الاقوامی میڈیا کانفرنس

کانفرنس کے دوران سب سے زیادہ جذباتی لمحہ ان صحافیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کا تھا جو غزہ پر اسرائیلی بمباری کو کور کرتے ہوئے شہید ہوگئے۔ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے غزہ میں 220 سے زائد میڈیا کے پیشہ ور افراد اپنی جان گنوا چکے ہیں۔

BBK-Thumb-2

جمہوریہ ہند کے 75 سال اور آئین کو درپیش خطرات

ویڈیو: جمہوریہ ہند نے 75 سال مکمل کر لیے ہیں، اس دوران ہندوستانی آئین نے ایک طویل سفر طے کیا ہے، لیکن حالیہ برسوں میں اس کے سامنےخطرات بڑھتے جا رہے ہیں۔ اس بارے میں مؤرخ مردولا مکھرجی اور دی وائر ہندی کے ایڈیٹر آشوتوش بھاردواج سے تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔

AB-USA-Thumb

کیا وہائٹ ہاؤس میں ڈونالڈ ٹرمپ کی واپسی مغرب کے لیے خطرہ ہے؟

ویڈیو: ڈونالڈ ٹرمپ کی واپسی یورپ اور مغربی دنیا کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ ایسی صورتحال میں امریکہ کی رہنمائی میں چلنے والے عالمی نظام کے سامنے کون سے چیلنجز ہوں گے ،اس بارے میں بتا رہے ہیں میں دی وائر ہندی کے ایڈیٹر آشوتوش بھاردواج۔

BBK-Thumb-1

بی جے پی یا عآپ – کس کی ہوگی دہلی؟

ویڈیو: دہلی اسمبلی انتخابات عام آدمی پارٹی کے لیے حکومت بچانے کا ایک موقع ہے اور بی جے پی کے لیے یہ اس کی ساکھ کا سوال ہے۔ دہلی کی سیاست پر دی وائر کے پالیٹکل ایڈیٹر اجئے آشیرواد اور ستیہ ہندی ویب سائٹ کے بانی رکن شیتل پی سنگھ کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔

گرین لینڈ کا دارالحکومت نوک، فوٹو: افتخار گیلانی

گرین لینڈ: عالمی طاقتوں کی ریشہ دوانیوں کا اگلا میدان

حال ہی میں امریکہ کے منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی گرین لینڈ کو خریدنے کی تجویز، حتیٰ کہ ملٹری استعمال کرنے کی دھمکی دینا اور پھر یورپی ممالک کا ردعمل، اس بات کے واضح اشارے دے رہا ہے کہ اس گریٹ گیم کا وقت آچکا ہے۔ اگرچہ یہ دیکھنا باقی ہے کہ ٹرمپ کے گرین لینڈ کو آزادی دلوانے یا اس کو امریکی کالونی بنوانے پر چین اور روس کس طرح کے رد عمل کا اظہار کرتے ہیں۔

AB-Amitava-thumb

ڈائری کی دنیا: کتنی سچی، کتنی فریبی

ویڈیو: ادبی ڈائری ادب کی وہ صنف ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ مصنف یہاں ان باتوں کو شیئر کرتا ہے جو اس نے دنیا سے چھپائی ہیں۔ مصنف-صحافی امیتاو کمار نے کووڈ وبائی بیماری کے بعد سے کئی رسائل و جرائد میں اپنے تجربات درج کیے ہیں۔ ان سے دی وائر ہندی کے مدیرآشوتوش بھاردواج کی بات چیت۔

BBK-Thumb

یو جی سی کے نئے ضابطے یا ’اپنے بندوں‘ کو فٹ کرنے کی کوشش؟

یو جی سی نے حال ہی میں جاری ڈرافٹ گائیڈ لائن میں وائس چانسلر کی تقرری میں گورنروں کو زیادہ اختیارات دیے ہیں، اب ماہرین تعلیم کے علاوہ اپنے اپنے شعبے کے ماہرین کو بھی وی سی بنایا جا سکتا ہے۔ اس بارے میں دی وائر کی مدیر سیما چشتی اور سینئر صحافی سنجے کے جھا کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔

FotoJet

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر پر ایک اہم تصنیف

دانش ارشاد کی کتاب ‘آزادی کے بعد’ کشمیر کے دونوں خطوں خاص طور پر پاکستانی زیر انتظام علاقہ کی حرکیات جاننے کے لیے ایک دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے۔ ان کی کتاب دراصل اس خطے کی سیاسی اور سماجی حرکیات کے حوالے سے ایک اہم تحقیق ہے۔

AB-Zeeshan-Thumb

’کچھ ہوگا تو نہیں‘ – مکیش چندراکر کو پہلے بھی صحافت کے لیے دھمکیاں ملتی رہتی تھیں

ویڈیو: چھتیس گڑھ کے صحافی مکیش چندراکر نے اگست 2024 میں دی وائر ہندی پر ‘بستر کے صحافیوں کی آندھرا پردیش میں گرفتاری’ کی رپورٹ شائع ہونے کے اگلے روز کہا تھا کہ ریاست کے ایک سینئر پولیس افسر نے اس خبر پر اعتراض کیا تھا۔ اس بارے میں دی وائر ہندی کے مدیر آشوتوش بھاردواج سے ذیشان کاسکر کی بات چیت۔

(تصویر: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

جے پور سینٹرل جیل میں گھٹن کے ساتھ سانس لینے کو مجبور قیدیوں کی کہانی، انہی کی زبانی

درجن بھر قیدیوں نے جیل میں بنیادی سہولیات سے محرومی اور غیر انسانی صورتحال کی بابت شکایت کرتے ہوئے اپنے خطوط دی وائر کے ساتھ شیئر کیے ہیں، جن سے کھچا کھچ بھری ہوئی جیل میں روزمرہ کی ذلت آمیز زندگی کا تصویری خاکہ سامنے آتا ہے۔

صحافی مکیش چندراکر

مکیش چندراکر کا قتل: بستر میں صحافت کا مدفن

پچھلی ڈیڑھ دہائی میں ماؤ واد سے مقابلے کے نام پر بستر میں ڈھیر ساری پونجی پہنچی ہے، ٹھیکیدار پنپ چکے ہیں اور بہت سے تعمیراتی کام شروع ہوئے ہیں۔ ظاہر ہے کہ ان سے وابستہ منافع کی تار کو ہلانے کی کوئی بھی کوشش مہلک ہوگی۔ اس لیے اس حملہ آور کے پہلے نشانے پر بستر کے صحافی آ جاتے ہیں۔

منموہن سنگھ، فوٹو بہ شکریہ: سوشل میڈیا

منموہن سنگھ: ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم

کم لوگوں کو علم ہے کہ منموہن سنگھ نے بڑی سریلی آواز پائی تھی، وہ ‘لگتا نہیں ہے جی میرا’ اور امریتا پریتم کی نظم ‘آکھاں وارث شاہ نوں، کتھوں قبراں وچوں بول’ بڑی پرسوز آواز میں گاتے تھے۔ اردو زبان پر عبور رکھنے کے ساتھ ساتھ وہ اردو ادب اور شاعری کا بھی ستھرا ذوق رکھتے تھے۔

السٹریشن دی وائر

سال 2024: آئین اور امبیڈکر کا سال

سال 2024 ہندوستانی سیاست میں آئین اور امبیڈکر کی مرکزیت کا سال رہا۔ لوک سبھا انتخابات آئین کی دفعات اور اس کے تحفظ کے مسئلہ پر لڑا گیا۔ اپوزیشن نے آئین اور ریزرویشن کو درپیش خطرے کو زور شور سے اٹھایا، جبکہ حکمراں پارٹی ہندوتوا کے ایشو پر دفاعی انداز میں نظر آئی۔ لیکن اسے محض انتخابی حکمت عملی تک محدود رکھنا عوام کے ساتھ چھلاوہ ہوگا۔ آئین اور بابا صاحب پر مرکوز اس بحث کو انقلابی جہت سے آشنا کرنے کی ضرورت ہے۔

شیام بینگل (تصویر بہ شکریہ: X@ShabnamHashmi)

شیام بینگل: جنہوں نے سنیما کی نئی زبان خلق کی

شیام بینگل ہر بار ایک نیا موضوع لے کر آتے تھے۔ ‘جنون’ (1979) جیسی تاریخی پس منظر والی فلم کے فوراً بعد انہوں نے ‘کلیگ’ (1981) میں مہابھارت کو بنیاد بنا کر جدید دنیا میں رشتوں کی کھوج بین کی اور پھر ‘منڈی’ (1983) میں کوٹھے کی حقیقی زندگی کی عکاسی کی۔

شیام بینگل، فوٹو بہ شکریہ: Flickr/AnuradhaW

شیام بینگل کا ایک یادگاری لیکچر: سیکولرازم اور مقبول ہندوستانی سنیما

’گرم ہوا‘پہلی فلم تھی جس میں تقسیم ملک کے فوراً بعد ہندوستانی مسلمانوں کے تجربے کو سلیقے سے پیش کرنے کی کوشش کی گئی۔گرم ہواکے بننے سے پہلے تک مقبول ہندی فلموں میں خاص کر مسلم کرداروں کو ٹوکن کے طور پر پیش کیا جاتا تھا۔

جمعرات کی شام منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں راہل گاندھی، ملیکارجن کھڑگے اور پارٹی کے دیگر رہنما۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@RahulGandhi)

شاہین باغ سے پارلیامنٹ تک: تشدد بی جے پی کا سیاسی حربہ

بی جے پی نے 19 دسمبر کو جو کچھ بھی کیا اس کی سنگینی کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ تشدد کے بعد ہمیشہ شک و شبہات پیدا ہوتے ہیں۔ دو فریق بن جاتے ہیں۔ دوسرے فریق کو وضاحت پیش کرنی پڑتی ہے۔ بی جے پی ہر عوامی تحریک یا اپوزیشن کے احتجاج کے دوران تشدد کا سہارا لےکر یہی کرتی ہے۔

IMG-20241218-WA0009

امبیڈکر کی توہین کے معاملے پر شاہ کے استعفیٰ کا مطالبہ تیز، دفاع میں اترے پی ایم مودی

ویڈیو: بدھ کو پارلیامنٹ میں زبردست ہنگامہ آرائی کے درمیان بابا صاحب امبیڈکر کا نام سرخیوں میں رہا۔ جہاں اپوزیشن جماعتوں نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ریمارکس کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے معافی کا مطالبہ کیا، وہیں ان کے دفاع میں خود پی ایم مودی مورچہ سنبھالتے نظر آئے۔

علامتی تصویر، فوٹو بہ شکریہ: وکی پیڈیا

قضیہ کردوں کا: مشرق وسطیٰ کا المیہ

بشار الاسد کے سقوط کے بعد اسرائیل شام پر لگاتار بمباری کرکے اس کی دفاعی تنصبات کو ختم کرکے ایک طرف اس کو اس حد تک غیر محفوظ بنانا چاہتا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف کوئی قدم اٹھانے کی ہمت نہ کرے اور دوسری طرف کرد علاقہ اے اے این ای ایس کی طرف بھی آنکھ اٹھا کر نہ دیکھے۔ یعنی کرد علاقوں کی خود مختاری کا دفاع اسرائیل نے اپنے ذمہ لے لیا ہے۔

پارلیامنٹ ہاؤس۔ (تصویر بہ شکریہ: PIB/Illustration: Pariplab Chakraborty/The Wire)

عبادت گاہوں کے قانون پر پارلیامنٹ کی بحث نئی سمت دے سکتی ہے

تین دہائی قبل جب یہ عبادت گاہوں کا بل پارلیامنٹ میں پیش کیا گیا تھا تو بی جے پی نے اسے ‘سیاہ ترین ‘ بل قرار دیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیاتھا کہ یہ’مغل اور برطانوی دور حکومت میں ہندو مندروں پر کی جانے والی تمام تجاوزات کو قانونی حیثیت دینے’ کی کوشش کی کرتا ہے۔ جبکہ غیر بی جے پی ارکان پارلیامنٹ نے اس کی حمایت کرتے ہوئے اسے سیکولرازم اور ہم آہنگی کے تحفظ کے لیے ایک ضروری قدم قرار دیا تھا۔

AB-Vineet-Thumb

یوٹیوب سے پیسہ کمانے کی بڑھتی بھوک صحافت کے لیے خطرہ؟

ویڈیو: کیا یوٹیوب نے صحافت کی نوعیت کو بدل دیا ہے، یوٹیوبرز کے آنے سے صحافیوں کے لیے چیلنجز بڑھ گئے ہیں؟ اس موضوع پر میڈیا تجزیہ کار اور مصنف ونیت کمار کے ساتھ تبادلہ خیال کر رہے ہیں دی وائر ہندی کے مدیر آشوتوش بھاردواج۔

دھرم سنسد ویب سائٹ کا ہوم پیج۔ (کریڈٹ: worldreligiousconvention.org)

آئندہ وشو دھرم سنسد؛ خطرے کی نئی گھنٹی

یتی نرسنہانند کی صدارت میں 17 سے 21 دسمبر تک وشو دھرم سنسد ہونے جا رہی ہے۔ اس کی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ یہ پروگرام اسلام کے خاتمے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ کیا ہندو دھرم کا بذات خود کوئی وجود نہیں ہے کہ یہ لوگ مذہب کی متضاد تعریفیں پیش کر رہے ہیں؟

 (علامتی تصویر بہ شکریہ: کندن کمار/Creative Commons)

کیا نقلی ہندوستانی کرنسی نوٹوں کا چلن پھر سے بڑھ رہا ہے؟

سال 2016 میں مودی حکومت نےنوٹ بندی کا اعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اس کا ایک مقصد جعلی کرنسی پر روک لگانا ہے۔ تاہم، جعلی کرنسی آج بھی ایک چیلنج ہے۔ وزارت خزانہ نے حال ہی میں بتایا ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں 500 روپے کے جعلی نوٹوں میں 317 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔