عمر قید کی سزا کاٹ رہےانسانی حقوق کے کارکن جی این سائی بابا کی نظموں اور خطوط کے مجموعے کے اجرا کے موقع پر کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ نے جی این سائی بابا کی فوراً رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا، موجودہ حکومت سوچتی ہے کہ وہ کچھ لوگوں کو ‘اربن نکسل’، ‘دیش دروہی’، ‘دہشت گرد’ قرار دے کراور انہیں جیل میں ڈال کر کامیاب ہو سکتی ہے۔
تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں 4 مئی کی رات ایک 25 سالہ دلت نوجوان پر اس کی مسلم بیوی کے بھائی اور ایک دوسرے شخص نے لوہے کی راڈ اور چاقو سے حملہ کیاتھا، جس سے موقع پر ہی اس کی موت ہوگئی ۔ پولیس نے بتایا کہ دونوں افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ سید مبین احمد اپنی بہن کے نوجوان کے ساتھ تعلقات کے خلاف تھا اور اسےوارننگ بھی دی تھی۔
ہندوستان نے ڈبلیو ایچ او کی جانب سے مصدقہ اعداد و شمار کی دستیابی کے باوجود کورونا وائرس کی وبا سے متعلق اموات کی اعلیٰ شرح کے تخمینے کو پیش کرنے کے لیے ریاضیاتی ماڈل کے استعمال پر شدید اعتراض کیا ہے اور کہا ہے کہ اس ماڈل اور ڈیٹا اکٹھا کرنے کا طریقہ کارمشکوک ہے۔
پنجاب پولیس نے دہلی بی جے پی کے ترجمان تیجندر پال سنگھ بگا کو نئی دہلی کے جنک پوری واقع ان کے گھر سے گرفتار کیا ہے۔ ان کے خلاف گزشتہ ماہ اشتعال انگیز بیانات دینے، دشمنی کو بڑھاوا دینے اور مجرمانہ طور پر دھمکیاں دینے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جانکاری کے مطابق، مرکزی وزارت داخلہ کے تحت آنے والی دہلی پولیس نے پنجاب پولیس کے خلاف ‘اغوا’ کے لیے ایف آئی آر درج کی ہے۔
مختلف شہروں میں دو کمیونٹی کے بیچ حالیہ تشدد پر قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین اقبال سنگھ لال پورہ نے کہا کہ کوئی سیاسی جماعت نہیں ہے، بلکہ کچھ لوگ ملک میں امن و امان کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایسے لوگوں کی نشاندہی کی جانی چاہیے اور ان کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔ تاہم، انہوں نے پنجاب کے پٹیالہ میں گزشتہ دنوں ہوئے پرتشدد جھڑپوں پر کہا کہ ریاستی حکومت اسے روک سکتی تھی۔
اتر پردیش کے مرزا پور ضلع کے رہنے والے صحافی پون جیسوال منہ کے کینسر میں مبتلا تھے۔ اگست 2019 میں ضلع کے ایک سرکاری اسکول میں بچوں کو دوپہر کے کھانے میں ‘نمک روٹی’ دیے جانے کے معاملے کو اجاگر کرنے کے بعد وہ سرخیوں میں آئے تھے۔ حالاں کہ اس خبر کے سامنے آنے کے بعد ضلع انتظامیہ نے ان کے خلاف ہی ایف آئی آر درج کرا دی تھی۔
عید مبارک کے جواب میں اکشے ترتیہ یا پرشورام جینتی کی مبارکباد دینا کلینڈر پرست مذہبیت کی علامت ہے۔ ہم ہر جگہ اپنا تسلط چاہتے ہیں۔ آواز کی سرزمین پر، آواز کی لہروں پر بھی، دوسروں کی عبادت گاہوں پر اور سماج کے نفسی وجودپر بھی۔
ہندوستان کی جمہوریت دن دہاڑے دم توڑ رہی ہے۔ پریس کو شکنجے میں لیا جا رہا ہے، لیکن اس کو ثابت قدم رہنے کے طریقے تلاش کرنے ہوں گے۔
گزشتہ صدی میں شاید ہی کسی دوسرے مفکر کے خیالات نے دنیا کو اس قدر متاثر کیا ہو، جتنا کہ کارل مارکس کے نظریات نے۔
اپنے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد مہاراشٹر نو نرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے کہا کہ جب تک کہ مساجد میں لگے لاؤڈ اسپیکر بند نہیں ہو جاتے، ان کی پارٹی کے کارکنان اونچی آواز میں ہنومان چالیسہ بجانا جاری رکھیں گے۔ دوسری جانب مہاراشٹر میں حکمراں شیو سینا نے مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے لیے 3 مئی کی ڈیڈ لائن کے حوالے سے ایم این ایس سربراہ کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ صوبہ الٹی میٹم سے نہیں چلتا، یہاں قانون کی حکمرانی ہے۔
پچھلے کئی سالوں سے ہندوستان کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے پاکستان کے لیے پانی ایک اہم ایشو کی صورت اختیار کر گیا ہے، مگر جھیل ولر کی صحت کے حوالے سے کبھی بھی دونوں ممالک نے کوئی سرگرمی نہیں دکھائی ہے۔ ہندوستان کے لیے شاید اس کی اتنی اقتصادی اہمیت نہیں ہے، مگر پاکستانی زراعت اور پن بجلی کے لیے اس کی حیثیت شہ رگ سے بھی زیادہ ہے۔
ہندوستانی فوج تنوع میں اتحاد کی روشن مثال ہے۔ یہ اتحاد ان طاقتوں کو پسند نہیں ہے جو نفرت اور تعصب کے داعی ہیں۔
ویڈیو: روزی روٹی کے لیے دودھ بیچنے والے مسلم ڈیری فارمر کے ساتھ مبینہ گئو رکشکوں کے ذریعے مارپیٹ اور بدتمیزی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ ڈیری فارمر ہریانہ کے شیخ پور گاؤں میں گائے کا گوشت فروخت کر رہے تھے۔
وزیر اعظم نریندر مودی سے متعلق ایک ٹوئٹ کی وجہ سے گرفتار کیے جانے کے بعد رہا کیے گئے ایم ایل اے جگنیش میوانی نے کہا کہ ان کے خلاف درج معاملے گجرات اسمبلی انتخابات سے پہلے انہیں ‘بدنام’ کرنے کی ‘ منصوبہ بند سازش’ تھی۔ انہوں نے اسے ’56 انچ کی بزدلانہ کارروائی’ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی گرفتاری کے پیچھے پی ایم او میں بیٹھے کچھ ‘گوڈسے بھکت’ تھے۔
ہریانہ کے امبالا شہر میں منعقد پروگرام کی ایک مبینہ ویڈیو ٹوئٹر پر شیئر کی گئی ہے، جس میں سدرشن نیوز کے چف ایڈیٹرسریش چوہانکے، ایم ایل اے اسیم گوئل اور دیگر کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ہم ہندوستان کو ہندو راشٹر بنانے کا حلف لیتے ہیں۔ ان لوگوں نے اس کے لیے ضرورت پڑنے پر ‘قربانی دینے یا لینے’ کی بات بھی کہی۔
ملک میں جہاں ایک طرف نفرت کے علمبردار فرقہ واریت کی خلیج کو مزید گہرا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہیں دوسری طرف ان کی بھڑکانے اور اکسانے کی تمام تر کوششوں کے باوجود عام لوگ فرقہ وارانہ خطوط پر ایک دوسرے کے خون کے پیاسے نہیں ہو رہے بلکہ ان کے منصوبوں کو سمجھ کرزندگی کی نئی سطحوں کوتلاش کرنے کی سمت میں بڑھن رہے ہیں۔
سچر کمیٹی کی رپورٹ آنے کے پندرہ سال بعد کے ‘نیو انڈیا’ میں اقلیتی برادریوں بالخصوص مسلمانوں کے مسائل یا حقوق کے بارے میں بات کرنے کو اکثریت کے مفادات پر ‘حملہ’ سمجھا جاتا ہے۔ خود مسلمانوں کے لیے اب سب سے بڑا مسئلہ ان کی جان و مال کی حفاظت کا بن چکا ہے۔
گزشتہ دنوں ‘ہندو یودھا سنگٹھن’ سے وابستہ کچھ لوگوں نے سور کے گوشت کے ٹکڑے، مذہبی صحیفہ کے پھٹے ہوئے صفحات اور مسلمانوں کے خلاف لکھے کچھ خطوط ایودھیا کی کچھ مسجدوں اور مزاروں کے قریب پھینک کر فرقہ وارانہ ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس معاملے میں کلیدی ملزم مہیش مشرا مسلم مخالف رہا ہے۔ اس نے نہ صرف مسلمانوں کو قتل کرنے کی اپیل کی ہے بلکہ ان کے اقتصادی بائیکاٹ کی بھی اپیل کر چکا ہے۔
اتر پردیش میں سہارنپور ضلع کے دیوبند میں واقع ممتاز اسلامی تعلیمی ادارے دارالعلوم کے مہتم نے کہا ہے کہ داخلہ لینے والے طلبا کو آدھار کے ساتھ اپنے شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی بھی جمع کرانی ہوگی ، جس کی تصدیق سرکاری ایجنسیوں سے کرائی جائے گی۔ […]
ویڈیو: حالیہ دنوں میں ملک میں فرقہ وارانہ تشدد اور کشیدگی کے واقعات کے تناظر میں سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس دیپک گپتا سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
دہلی بی جے پی کے صدر آدیش گپتا نے اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو خط بھیجا ہے۔ ان 40 گاؤں میں ہمایوں پور، یوسف سرائے، مسعود پور، زمرد پور، بیگم پور، فتح پور بیری، حوض خاص اور شیخ سرائے وغیرہ کے نام شامل ہیں۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ ان کے نام مغلیہ دور کے ہیں جو غلامی کی یاد دلاتے ہیں۔
گجرات سے ایم ایل اے جگنیش میوانی کو وزیر اعظم مودی کی تنقید کرنے والے ایک ٹوئٹ سے متعلق معاملے میں ضمانت ملنے کے فوراً بعد آسام پولیس کی ایک خاتون ملازم سے مبینہ طور پر چھیڑ چھاڑ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
بتایا جا رہا ہے کہ شاہ فیصل نے اپنے تمام سابقہ ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دیے ہیں، جو مرکزی حکومت کی تنقید میں لکھے گئے تھے۔ ساتھ ہی وہ سوشل میڈیا پر موجودہ بی جے پی حکومت کی پالیسیوں کے زبردست حامی نظر آ رہے ہیں۔ ان دنوں وہ اکثر اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کی تقاریر، بیانات اور اعلانات کو شیئر کر رہے ہیں۔
ویڈیو: گزشتہ چند ہفتوں میں پورے ہندوستان بالخصوص مدھیہ پردیش کے کھرگون شہر میں فرقہ وارانہ تشدد کے بعد دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں ایسا ہی واقعہ پیش آیا۔ ان واقعات پر دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند کا نظریہ۔
بدھ کی شام بی ایچ یو کے گرلز ہاسٹل میں منعقد افطار پارٹی میں وائس چانسلر اور کچھ اساتذہ نے شرکت کی تھی، جسے ‘ایک نئی روایت کا آغاز’ بتاتے ہوئے طالبعلموں کے ایک گروپ نے دیر رات کو مظاہرہ کیا تھا۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے اسے قابل مذمت اور ماحول کو خراب کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اہتمام برسوں سے ہو رہے ہیں۔
ہندوستانی نژاد امریکی سپر ماڈل اور مصنفہ پدما لکشمی نے سلسلہ وار ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ہندوستان میں بڑے پیمانے پر مسلمانوں کے خلاف بیان بازی کی جاری ہے ، انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ ہندو ‘اس خوف پیدا کرنے’ اور ‘پروپیگنڈے’ کے جال میں نہیں آئیں گے۔
ایودھیا پولیس کے مطابق، کچھ سماج دشمن عناصر نے گوشت کے ٹکڑے، مذہبی صحیفے کے کچھ پھٹے ہوئے صفحات اور مسلمانوں کے لیے توہین آمیز خطوط شہر کی بعض مساجد اور مزار کے پاس پھینک کر فرقہ وارانہ ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے گئے افراد ‘ہندو یودھا سنگٹھن’ سے وابستہ ہیں۔ اس کے ڈائریکٹر ہسٹری شیٹر مہیش مشرا ہیں۔
ریاست کے ایڈیشنل چیف سکریٹری (ہوم) اونیش کمار اوستھی نے بتایا کہ 2018 کا ایک سرکاری آرڈر ہے، ساؤنڈ ڈیسیبل کی مقررہ حد اور عدالت کی ہدایات کے لیے مقررہ ضابطے ہیں۔ اب اضلاع کو اس پر سختی سے عمل درآمد کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ گزشتہ ہفتے وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ نے کہا تھا کہ ہر کسی کو اپنے مذہبی عقائد کے مطابق عبادت کرنے کی آزادی ہے، لیکن لاؤڈ اسپیکر کی آواز احاطے سے باہر نہیں جانی چاہیے۔
ہری دوار ضلع انتظامیہ نے منگل کو ہندو مذہبی رہنماؤں کی طرف سے ایک مہاپنچایت کے اعلان کے بعد دادا جلال پور گاؤں کے 5 کیلومیٹر کے دائرے میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔
ملک کے 100 سے زیادہ سابق نوکرشاہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر کہا ہے کہ ملک میں ‘نفرت سے بھری تباہی کا جنون’ صرف اقلیتوں کو ہی نہیں بلکہ آئین کو بھی نشانہ بنا رہا ہے۔
وزارت داخلہ کی 2020-21 کی سالانہ رپورٹ کے مطابق، 1990 اور 2020 کے درمیان جموں و کشمیر میں دہشت گردی کی وجہ سے 14091 شہری اور 5356 سیکورٹی فورس اہلکار ہلاک ہوئے۔ کشمیری پنڈتوں کے علاوہ عسکریت پسندی کی وجہ سے کچھ سکھ اور مسلم خاندان کو بھی وادی سے جموں، دہلی اور ملک کے دیگر حصوں میں نقل مکانی کرنے کو مجبور ہونا پڑا۔
گجرات کے وڈگام سے ایم ایل اے جگنیش میوانی کو مبینہ طور پر وزیر اعظم نریندر مودی کی نکتہ چینی کرنے والے ٹوئٹ کے سلسلے میں ضمانت ملنے کے فوراً بعد 25 اپریل کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا تھا۔ الزام ہے کہ جب وہ سینئر پولیس افسران کے ساتھ گوہاٹی سے کوکراجھار جا رہے تھے تو انہوں نے خاتون افسر کے ساتھ مارپیٹ کی۔
یو ایس سی آئی آر ایف نے لگاتار تیسرے سال امریکی محکمہ خارجہ سے سفارش کی ہے کہ وہ ‘خصوصی تشویش والے ملک’ کے طور پر ہندوستان کی درجہ بندی کرے۔ رپورٹ کے مطابق، جن 15 ممالک کو اس زمرے میں رکھنے کا کہا گیا ہے، ان کی حکومتوں میں سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں اور انہوں نے عدم برداشت کا موقف اختیار کیا ہوا ہے۔
خصوصی رپورٹ: مرکزی وزیر پیوش گوئل کی قیادت والی قومی پیداواری کونسل کا کہنا ہے کہ وزارت زراعت کے تحت آنے والے نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن نے جو نیلامی ضابطہ فروغ دیا ہے، اس سے مل مالکان کو بے تحاشہ منافع حاصل کرنے میں مدد مل رہی تھی۔ کونسل کی سفارش ہے کہ این اے ایف ای ڈی 2018 سے جاری نیلامی کے اس ضابطہ کورد کرے۔
بی جے پی نے اب اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ملک سال بھر انتخابی بخار میں مبتلارہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے ہر دوسرے دن ہیجانی مسائل پیدا کیے جاتے ہیں، اور ایک بحث لوگوں پر زبردستی مسلط کی جاتی ہے۔ یہ حجاب پہننے کا مسئلہ ہو سکتا ہے، مسلمان تاجروں کا ہندو عبادت گاہوں کے قریب دکانیں کھولنا یا پھر 1990 میں کشمیری ہندوؤں کے اخراج پر بننے والی فلم کے اوپر گفتگو۔
جسٹس ایل ناگیشور راؤ اور جسٹس بی آر گوئی کی بنچ نے ایڈوکیٹ وشال تیواری کی طرف سے دائر پی آئی ایل کو خارج کرتے ہوئے کہا، آپ چاہتے ہیں کہ تحقیقات کی سربراہی سابق چیف جسٹس کریں؟ کیاکوئی فری ہے؟ پتہ کیجیے، یہ کیسی راحت ہے۔ ایسی […]
روڑکی میں بدھ کو دھرم سنسد کا انعقاد ہونے جا رہا ہے، جس کےبارے میں سپریم کورٹ نے اتراکھنڈ حکومت کے چیف سکریٹری سے کہا ہے کہ اگر ہیٹ اسپیچ کی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو انہیں عدالت کے کہے بنافوراً کارروائی کرنی ہوگی۔
اڑیسہ کے برگڑھ علاقے میں امبیڈکر جینتی کے موقع پر 14 اپریل کو بھیم آرمی کی قیادت میں ایک بائیک ریلی نکالی گئی تھی۔ الزام ہے کہ اس ریلی پر بجرنگ دل کے 40-50 کارکنوں نے لاٹھی-ڈنڈوں اور چاقوؤں سے حملہ کر دیا تھا، جس میں 25 لوگ زخمی ہوگئے تھے۔ امبیڈکر کے پیروکاروں نے الزام لگایا ہے کہ پولیس ان پر سمجھوتہ کرنے کا دباؤ بنا رہی ہے۔
معاملہ ڈنڈوری کا ہے، جہاں خاتون کے اہل خانہ کی جانب سے ایک مسلم نوجوان پر اغوا کا الزام لگائے جانے کے بعد انتظامیہ نے ان کے گھر اور دکان توڑ دیے تھے۔ خاتون نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے، جس کے بعد عدالت نے اغوا کے کیس میں کارروائی نہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔
بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ ساکشی مہاراج نے فیس بک پر ایک پوسٹ میں ٹوپی لگائے ایک مخصوص مذہب کے نوجوانوں کے ہجوم کی تصویر لگاتے ہوئے لکھا ہے کہ، ایک دن یہ بھیڑ آپ کے گھر میں داخل ہوجائے گی، تب پولیس بچانے نہیں آئے گی۔ اس لیے خو دانتظام کر لیجیے۔