چھتیس گڑھ میں کوئلے کی کانوں کے خلاف آدی واسیوں کی مزاحمت کو روکنے کے لیے اڈانی گروپ نے ان کے ہی علاقے کے لوگوں کو کوآرڈینیٹر بنا دیا ہے۔ وہ گاؤں والوں کے سامنے کمپنی کی بات رکھتے ہیں، گاؤں والوں کو بغیر احتجاج کے معاوضہ قبول کرنے اور مظاہرہ سے دور رہنے کے لیے راضی کرتے ہیں۔ اس حکمت عملی نے قبائلی سماج کو تقسیم کر دیا ہے۔
مالی سال 2023-24 میں راجستھان میں چونا پتھر کے کل 21 بلاکوں کی نیلامی کی گئی تھی۔ ان میں سے 20 امبوجا سیمنٹ نے حاصل کی تھیں، اور کم از کم 15 کانوں کی نیلامی میں امبوجا سیمنٹ بولی لگانے والی واحد کمپنی تھی۔ ان میں سے 13 کو راجستھان حکومت نے رد کر دیا ہے۔
ناگور ضلع میں واقع یہ کانیں تقریباً چھ ماہ قبل اڈانی گروپ کی کمپنی امبوجا سیمنٹ کو الاٹ کی گئی تھیں۔ لیکن حکومت نے پایا کہ ناگور میں نیلام ہونے والے دیگر بلاکوں کے مقابلے ان کانوں کو بہت کم بولی موصول ہوئی تھی۔
پارلیامنٹ کی بے توقیری: پچھلے 9 سالوں میں مودی حکومت نے کم از کم سات بار پارلیامنٹ کو یقین دہانی کرائی کہ وہ اڈانی گروپ اور دیگر کمپنیوں سے متعلق مبینہ گھوٹالوں کی تحقیقات کر رہی ہے۔ لیکن جب لوگوں کی توجہ اس جانب سے ہٹی تو مرکز نے خاموشی سے ان تحقیقات کو بند کر دیا۔
ہنڈن برگ ریسرچ کی جانب سے سیبی چیف مادھبی بُچ اور ان کے شوہر کی اڈانی گروپ سے منسلک غیر ملکی فنڈوں میں حصہ داری کے بارے میں عائد کیے گئے الزامات پر جے ڈی یو نے کہا کہ اپوزیشن کتنے ایشوز پر جے پی سی کا مطالبہ کرے گی۔ وہیں، ٹی ڈی پی کا کہنا ہے کہ ہنڈن برگ رپورٹ میں جو انکشافات ہوئے ہیں وہ ‘محض الزامات’ ہیں۔
حکومت ہند کے پاور ایکسپورٹ قوانین کے تحت اڈانی پاور کا جھارکھنڈ واقع گوڈا پلانٹ اپنی مکمل پیداوار بنگلہ دیش کو فروخت کرنے کا پابند تھا، لیکن اب یہ گھریلو بازار میں بجلی سپلائی کر سکے گا۔ غورطلب ہے کہ یہ ترمیم بنگلہ دیش میں جاری بحران کے درمیان کی گئی ہے۔
ہنڈن برگ ریسرچ نے کہا ہے کہ ان کی رپورٹ پر سیبی چیئرپرسن کا بیان نئے اور گمبھیر سوال پیدا کرتا ہے اور ان کا ردعمل بڑے پیمانے پر مفادات کے ٹکراؤ کی نشاندہی بھی کرتا ہے۔
ہنڈن برگ ریسرچ کی تازہ ترین رپورٹ میں سامنے آئے سیبی چیف مادھبی بُچ اور ان کے شوہر دھول بُچ کی اڈانی گروپ سے منسلک غیر ملکی فنڈوں میں حصہ داری کے الزامات کے بارے میں جوڑے نے کہا کہ انہوں نے مذکورہ سرمایہ کاری سنگاپور میں رہتے ہوئے ایک عام شہری کے طور پر کی تھی۔
امریکی ریسرچ فرم ہنڈن برگ نے اپنی نئی رپورٹ میں سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) کی چیف مادھبی بچ کے خلاف اپنی آمدنی چھپانے اور اپنے شوہر کی کمپنی کو فائدہ پہنچانے کے الزام عائد کیے ہیں۔ اس کے علاوہ، اڈانی گروپ کے اسٹاک ہیرا پھیری اور مالی بے ضابطگیوں سے متعلق معاملے میں سیبی کی جانچ کی غیر جانبداری پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔
گجرات حکومت نے 2005 میں کچھ ضلع میں مندرا بندرگاہ کے پاس چراگاہ کی 231 ایکڑ اراضی اڈانی پورٹس کو الاٹ کی تھی، جس کے خلاف گاؤں والوں نے عدالت کا رخ کیا تھا۔ اب حکومت نے عدالت میں بتایا ہے کہ وہ اڈانی گروپ سے زمین واپس لے گی۔ جمعہ (5 جولائی) کو گجرات نے ہائی کورٹ کو مطلع کیا کہ وہ 2005 میں کچھ ضلع میں مندرا بندرگاہ کے قریب اڈانی پورٹس اور ایس ای زیڈ (اسپیشل اکنامک زون) لمیٹڈ کو دی گئی تقریباً 108 ہیکٹر چراگاہ کی زمین واپس لے گی۔
بلومبرگ کی ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ایک انرجی پروجیکٹ میں ممکنہ رشوت خوری کے حوالے سے اڈانی گروپ کے ساتھ—ساتھ اس جانچ کے دائرے میں ہندوستانی قابل تجدید توانائی کمپنی – ایزیور پاور گلوبل لمیٹڈ بھی شامل ہے۔
چھتیس گڑھ بچاؤ آندولن کے کنوینر آلوک شکلا نے کہا کہ نئی حکومت کے آنے کے بعد ہسدیو ارنیہ علاقے میں سرگرمیاں اچانک تیز ہو گئی ہیں۔ دسمبر کے آخری ہفتے میں پولیس کی بھاری تعیناتی کے درمیان بڑے پیمانے پر درخت کاٹے گئے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتیں اڈانی گروپ کو فائدہ پہنچانے کے مقصد سے کام کر رہی ہیں۔
بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے کی جانب سے ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا پر لگائے گئے’کیش فار کوئری’ کے الزامات کولے کر لوک سبھا کی اخلاقیات کمیٹی کی سفارش پر انہیں ایوان سےمعطل کردیا گیا۔ اس کے بعد موئترا نے کہا کہ اگر مودی حکومت یہ سمجھتی ہے کہ انہیں خاموش کرنے سے اڈانی کے مسئلہ کو بھلا دیا جائے گا، تو وہ غلط ہے۔
شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما ادھو ٹھاکرے نے 16 دسمبر کو ممبئی میں اڈانی گروپ کے دفتر تک ہونے والے مارچ کی قیادت کرنے کا اعلان کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ ریاستی حکومت دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ میں اس کاروباری گروپ کو فائدہ پہنچا رہی ہے۔
ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر بزنس مین درشن ہیرانندانی – بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے جن کے ذریعے موئترا کو رشوت ملنے کا الزام لگایا ہے – کو ایتھکس کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کو کہا جاتا ہے، تو انہیں ان سے جرح کرنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔
بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے اتوار کو لوک سبھا اسپیکر کو لکھے گئے ایک خط میں الزام لگایا تھا کہ ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا کو پارلیامنٹ میں اڈانی گروپ کے بارے میں سوال پوچھنے کے لیے رشوت کے طور پر ‘نقد’ اور’تحائف’ دیے گئے تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں یہ جانکاری وکیل جئے اننت سے ملی تھی۔
بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے ترنمول کانگریس ایم پی مہوا موئترا پر پارلیامنٹ میں اڈانی گروپ کے بارے میں سوال پوچھنے کے لیے رشوت لینے کا الزام لگاتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر اوم بڑلا کو خط لکھا ہے۔ اس الزام کے جواب میں مہوا موئترا نے کہا کہ وہ کسی بھی طرح کی جانچ کے لیے تیار ہیں۔
جو لوگ یقین کرتے ہیں کہ ہندوستان اب بھی ایک جمہوریت ہے، انہیں گزشتہ چند مہینوں میں منی پور سے مظفر نگر تک رونما ہونے والے واقعات پر نگاہ کرنی چاہیے۔ وارننگ کا وقت ختم ہو چکا ہے اور ہم اپنے عوام الناس کے ایک حصے سے اتنے ہی خوفزدہ ہیں جتنے اپنے رہنماؤں سے۔
ویڈیو: ہنڈنبرگ ریسرچ نے الزام لگایا تھا کہ اڈانی گروپ کی کمپنیوں میں گروپ کے پروموٹر بھی بیرون ملک رقم بھیج کر اس کے اسٹاک میں ہیرا پھیری اور اسٹاک کی قیمت بڑھانے کے لیے فراڈ کر رہے ہیں۔ اب تحقیقاتی صحافیوں کے نیٹ ورک او سی سی آر پی نے اپنی رپورٹ میں اڈانی گروپ کی آف شور فنڈنگ کے حوالے سے پروموٹرز کے ناموں کا انکشاف کیا ہے۔
ویڈیو: اڈانی گروپ نے پچھلے 5 سالوں میں بندرگاہ کے کاروبار میں بہت زیادہ منافع کمایا ہے۔ دی وائر نے تین مضامین کی ایک سیریز میں آندھرا پردیش میں گنگا وارام پورٹ کے حصول کو بنیاد بنا کر بتایا ہے کہ کیسے حکومت نے اس گروپ کو کاروبار بڑھانے میں مدد کی۔ اجئے کمار تفصیل سے بتا رہے ہیں۔
ویڈیو: میڈیا کا ایک طبقہ کہہ رہا ہے کہ ہنڈنبرگ رپورٹ کو لے کر سپریم کورٹ کی تشکیل کردہ کمیٹی نے اڈانی گروپ کو کلین چٹ دے دی ہے۔ کیا واقعی ایسا ہوا ہے؟ یہ جاننے کا طریقہ یہ ہے کہ ہنڈنبرگ ریسرچ میں کیا الزامات لگائے گئے تھے اور کیا عدالت نے ان کے حوالے سے کوئی کمیٹی بنائی تھی؟ اگر نہیں تو کمیٹی کا کام کیا تھا؟
ویڈیو: سپریم کورٹ نے اڈانی گروپ کے خلاف الزامات کی تحقیقات کے لیے عدالت عظمیٰ کے سابق جج کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ تاہم سینئر صحافی شرت پردھان سوال کرتے ہیں کہ کیا اڈانی گروپ کے یہ مبینہ گھوٹالے حکومتی سرپرستی کے بغیر ممکن تھے؟ ان کا نظریہ۔
سخن ہائے گفتنی: ایک مسلمان وہ نہیں کہہ سکتا جو ایک ہندو کہہ سکتا ہے؟ ایک کشمیری وہ نہیں کہہ سکتاہے جو دوسرے لوگ کہہ سکتے ہیں۔آج یکجہتی، بھائی چارہ اور دوسروں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانا پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہوگیا ہے ،لیکن ایسا کرنا نہایت خطرناک اور جان جوکھم میں ڈالنے کی طرح ہے ۔
امریکی بزنس میگزین فوربس کی ایک نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ونود اڈانی، جن کے پاس اڈانی گروپ میں کوئی باضابطہ انتظامی عہدہ نہیں ہے، ‘پہلے جو جانکاری ان کے بارے میں تھی ، اس سے تقریباً پانچ گنا زیادہ امیر ہیں’۔
ویڈیو: اڈانی گروپ میں موجود خامیاں اڈانی گروپ کے شیئر کو کتنا توڑیں گی؟ اڈانی گروپ کے کاروبار کے بارے میں ماہرین کا کیا کہنا ہے؟ بتا رہے ہیں اجئے کمار۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ اسٹیٹ بینک آف انڈیا اور لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا کو اڈانی گروپ کو بچانے کے لیے سرمایہ کاری پر مجبور کیا گیا،جس نے لوگوں کی زندگی بھر کی بچت کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
ویڈیو: گزشتہ دنوں بی بی سی ڈاکیومنٹری کی نشریات کے بعد ادارے کے دفتر پہنچے انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ اور صنعتکار گوتم اڈانی کے کاروبارکے سلسلے میں سوال اٹھانے والی ہنڈن برگ رپورٹ سے متعلق تنازعہ پردہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند اور دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن کی بات چیت۔
مودی حکومت کی جانب سے پریس کی آزادی اور جمہوریت پر جاری حملوں کے بارے میں بہت کچھ لکھا اور کہا جا چکا ہے، لیکن تازہ ترین حملے سے پتہ چلتا ہے کہ پریس کی آزادی ‘مودی سینا’ کی مرضی کی غلام بن ہو چکی ہے۔
بی بی سی ہنڈن برگ معاملے کو ہندوستانی میڈیا اس طرح پیش کر رہا ہے کہ یہ ہندوستان کےٹوین ٹاورز پر کسی حملے سے کم نہیں ہے۔ یہ ٹوین ٹاور ہیں، وزیر اعظم نریندر مودی اور ہندوستان کے سب سے بڑے صنعت کار گوتم اڈانی۔ ان دونوں پر لگائے گئے الزامات ہلکے نہیں ہیں۔
عالمی شہرت یافتہ ادیبہ اور سماجی کارکن ارندھتی رائے نے کہا کہ اپوزیشن وزیر اعظم کو روک سکتی ہے۔ بائیں بازو کی جماعتیں اکیلے بی جے پی کو شکست نہیں دے سکتیں۔ اس کا مقابلہ کرنے کے لیے کانگریس اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی جے ڈی یوجیسی دیگر جماعتوں کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں ایک ساتھ آنا ضروری ہے۔
خصوصی رپورٹ: سنگاپور کی ایک کمپنی گدامی انٹرنیشنل پرائیویٹ لمیٹڈ — جو اڈانی گروپ کا حصہ رہی ہے، اس کے خلاف اگستا ویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر گھوٹالے میں ای ڈی نے 2014 اور 2017 میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ اس پر گھوٹالے کے کلیدی ملزم گوتم کھیتان کے ساتھ کنسلٹنسی سروسز کے نام پر جعلی انوائس بنا کر کاروبارکرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
راہل گاندھی نے اڈانی گروپ سے جڑے معاملے کا حوالہ دیتے ہوئےلوک سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کیا اور کہا کہ اس سرکار کے دوران اصولوں کو بدل کر اڈانی گروپ کو ہوائی اڈوں کے ٹھیکے دیے گئے اور وزیر اعظم کے غیر ملکی دوروں کے بعد دوسرے ممالک میں بھی اس صنعت کار کو کئی تجارتی ٹھیکےملے۔
فنانشل ریسرچ فرم ہنڈنبرگ کا کہنا ہے کہ اس کی دو سالہ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ 17800ارب روپے والے اڈانی گروپ کے زیر کنٹرول شیل کمپنیاں کیریبین اور ماریشس سے لے کر یو اے ای تک میں ہیں ، جن کا استعمال بدعنوانی، منی لانڈرنگ اور ٹیکس چوری کے لیے کیا گیا۔ گروپ نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
بی جے پی کی اقتصادی پالیسیوں اور اڈانی گروپ کے کاروباری سودوں پر لکھنے والے فری لانس صحافی روی نائرنے کہا ہے کہ انہیں اس سلسلے میں کوئی پیشگی سمن نہیں دیا گیا ہے اور نہ ہی انہیں شکایت کی کوئی کاپی ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ ان کی کون سی رپورٹ یا سوشل میڈیا پوسٹ پر گروپ نے ان کے خلاف مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرایا ہے۔
سیلون الکٹرسٹی بورڈ کے چیئرمین ایم ایم سی فرڈیننڈو نے جمعہ کو ایک پارلیامانی کمیٹی کے سامنے کہا تھاکہ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پاکسے کومنار کے ایک پاور پروجیکٹ کو اڈانی گروپ کو دینے کو کہاتھا۔ صدر کی تردید کے بعد انہوں نے بیان واپس لے لیا تھا۔
ویڈیو: ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس نے گجرات کے مندرا پورٹ سے 3000 کیلوگرام ہیروئن ضبط کی ہے۔بین الاقوامی بازار میں اس کی قیمت تقریباً21 ہزار کروڑ روپے بتائی جا رہی ہے۔ اس موضوع پر کیرل کے سابق ڈی جی پی این سی استھانا سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
سال2017 میں ای پی ڈبلیومیگزین میں چھپے ایک مضمون کو لےکر اڈانی گروپ نے اس کے اس وقت کے ایڈیٹر اورمضمون کے شریک قلمکار پرنجوئے گہا ٹھاکرتا کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ اب گجرات کی ایک عدالت نے ٹھاکرتا کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا ہے۔
اسمبلی میں ایک سوال کے جواب میں نائب وزیر اعلیٰ نتن پٹیل نے اڈانی فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام چلنے والے جی کے جنرل ہاسپٹل میں ہوئی بچوں کی موت کی وجہ مختلف بیماریوں کو بتاتے ہوئے کہا کہ ہاسپٹل نے طے معیارات کے تحت ہی علاج کیا ہے۔
سال 2018 کے شروعاتی 5مہینوں میں ہاسپیٹل میں پیدا ہوئے یا پیدائش کے بعد بھرتی کرائے گئے 777 نوزائیدہ بچوں میں سے 111 کی موت ہو گئی تھی۔ حکومت نے ایک کمیٹی بناکر جانچکے حکم دئے تھے۔
اڈانی گروپ نے کہا ہے، ’ مرکزی حکومت ملک کے ہائی وے کی لمبائی دو لاکھ کلومیٹر تک کرنے پر غور کر رہی ہے، اڈانی گروپ اس کو کمپنی کے لئے ترقی کے مواقع کے طور میں دیکھتا ہے۔‘