ویڈیو: امریکی صدارتی انتخابات میں ریپبلکن امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ کی جیت کا عالمی منظر نامے پر کیا اثر پڑے گا اور ٹرمپ کی واپسی کا امریکہ کی سیاست اور معاشرے پر کیا اثر پڑے گا،اس بارے میں بتا رہے ہیں دی وائر ہندی کے مدیرآشوتوش بھاردواج ۔
ڈونالڈ ٹرمپ کی جیت پر دنیا بھر کے رہنماؤں کے پیغامات اس جانب اشارہ کرتے ہیں کہ آنے والے برسوں میں دنیا کس سمت جا سکتی ہے۔
حیرت کی بات یہ ہے کہ کئی واقعات کی پیشگی اطلاعات تھیں، مگر ان کو وقوع پذیر ہونے دیا گیا۔ بڑا سوال یہ ہے کہ مکمل انٹلی جنس ہونے کے باوجود ایسے حملوں کو کیوں نہیں روکا گیا؟ کوئی واضح جواب نہیں ہے۔
صدارتی انتخابات میں کملا ہیرس کی آمد امریکی جمہوری نظام کی طاقت اور مستحکم معاشرے کی خوبصورتی کی دلیل ہے۔ ان کی ماں شیاملا 1958 میں امریکہ آئی تھیں اور صرف 66 سال بعد ان کی بیٹی اس کرہ ارض کی سب سے طاقتور مملکت کی صدر بن سکتی ہیں۔
میٹا نے دی وائر کی جانب سے عام کیے گئے شواہد کے بارے میں بے بنیاد دعوے کیے ہیں، شاید اس توقع کے ساتھ کہ ہم آگے کی جانکاری جمع کرنے اور شائع کرنے کو پابندہوں گے اور وہ آسانی سے ہمارے ذرائع کے بارے میں جان سکیں گے۔ لیکن ہم یہ کھیل کھیلنے کو تیار نہیں ہیں۔
خصوصی رپورٹ : بی جے پی آئی ٹی سیل چیف امت مالویہ کی میٹا کے خصوصی ‘کراس چیک’ پروگرام میں شمولیت کے بارے میں دی وائر کی رپورٹس پر میٹا کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں ہم پرکئی سوال اٹھائے گئے ہیں۔ دی وائر نے ان تمام سوالوں کے جوابات شواہد کے ساتھ دیے ہیں۔
خصوصی رپورٹ: انسٹا گرام نے کرنج آرکیوسٹ نامی اکاؤنٹ کی سات پوسٹ بغیر کسی تصدیق کےصرف اس وجہ سے ہٹا دیا کہ اسے بی جے پی آئی ٹی سیل چیف امیت مالویہ نے رپورٹ کیا تھا، مالویہ کو میٹا کے متنازعہ ‘کراس چیک پروگرام’ کے تحت خصوصی اختیارات حاصل ہیں۔ اب میٹا نے کراس چیک لسٹ کی بات کو’من گھڑت’ بتایا ہے۔
خصوصی رپورٹ : انسٹا گرام نے کرنج آرکیوسٹ نامی اکاؤنٹ کی سات پوسٹ بغیر کسی تصدیق کےصرف اس وجہ سے ہٹا دیا کہ اسے بی جے پی آئی ٹی سیل چیف امیت مالویہ نے رپورٹ کیا تھا، مالویہ کو میٹا کے متنازعہ ‘کراس چیک پروگرام’ کے تحت خصوصی اختیارات حاصل ہیں۔
ہندوستان میں تاریخ کو از سر نو لکھا جا رہا ہے۔ تاریخ میں بس ان ہی لیڈروں کی پذیرائی کی جارہی ہے، جن کو ہندو قوم پرستوں کی مربی تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی توثیق حاصل ہے۔
گزشتہ دنوں گوا میں ایک بیان میں وزیر اعظم مودی نے پرتگالی راج سےمتعلق غلط تاریخی حقائق پیش کیے تھے۔ ان کے اس بیان کی صداقت پر سوال اٹھنا لازمی تھا، لیکن لگتا ہے کہ انہیں یقین ہے کہ وزیر اعظم کے منہ سے نکلی بات کی کوئی تحقیق نہیں کرتا۔
ویڈیو: ایک سال پہلے فرقہ وارانہ فسادات میں شمال-مشرقی دہلی میں جان ومال کا کافی نقصان ہوا تھا۔ تب دی وائر نے شیو وہار کے متاثرین سے اس موضوع پر بات کی تھی۔ ایک سال بعد انہی لوگوں سے دوبارہ بات چیت۔
ویڈیو: دہلی فسادات کے ایک سال بعد بھی لوگ خوف میں جی رہے ہیں۔ فسادات میں ہوئے جان ومال کے نقصان کی بھرپائی ہو پانا ناممکن ہے۔ د ی وائر نے شیو وہار کے لوگوں سے بات کر کے ان کی پریشانی کو جاننے کی کوشش کی ۔
ویڈیو: امریکہ میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد صدر جو بائیڈن اورنائب صدر کملا ہیرس نے عہدہ سنبھال لیا ہے۔ اس مدعے پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے عہدہ سنبھالتے ہی سابق صدر ٹرمپ کی متعدد پالیسیاں منسوخ کردی ہیں جن میں مسلم ممالک پر عائد سفری پابندیاں شامل ہیں۔
امریکہ کے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ملک کی 152 سالہ پرانی روایت کو نظرانداز کرتے ہوئے جو بائیڈن کی تقریب حلف برداری میں حصہ نہیں لیا اوروہائٹ ہاؤس سے نکل کر سیدھے فلورڈا چلے گئے۔ صدر بائیڈن نے کہا کہ ہم اپنے شراکت داروں کے ساتھ تعلقات کو درست کریں گے۔ وہیں نائب صدر کملا ہیرس نے کہا کہ وہ خدمت کرنے کے لیے تیار ہیں۔
امریکی پارلیامنٹ کیمپس میں ہوئےتشدد کے بعد ٹوئٹر نے‘آگے اور تشدد کے خطرے کے مدنظر’ ڈونالڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ مستقل طور پر بند کر دیا ہے۔ اس سے پہلے فیس بک اور انسٹاگرام بھی ٹرمپ کے اکاؤنٹ بلاک کر چکے ہیں۔
بڑا سوال ہے کہ اوبامہ نے مشرق وسطیٰ میں جس طرح امیدیں جگائیں تھیں، کیا بائیڈن ان میں کوئی رمق پیدا کرنے میں کامیاب ہو پائیں گے؟ بارہ سال قبل کا خوشگوار ماحول اب نفرت میں تبدیل ہو گیا ہے۔
بی جے پی آئی ٹی سیل چیف امت مالویہ کے ذریعےکسانوں کے احتجاج کی ایڈیٹیڈ کلپ ٹوئٹ کیے جانے کے ایک دن بعد ٹوئٹر نے اسے ‘مینیپولیٹیڈ میڈیا’ کے طور پر نشان زد کیا ہے،جس کا مطلب ہے کہ اس ٹوئٹ میں شیئر کی گئی جانکاری سے چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔
اندازہ ہے کہ افغانستان، فلسطین،عرب-اسرائیل تعلقات کے حوالے سے جوبائیڈن کی انتظامیہ ٹرمپ کی پالیسیوں کو برقرار رکھے گی مگر حقوق انسانی کے حوالے سے امریکہ سے اب کچھ زیادہ چیخ و پکار سنائی دی جائےگی۔
جو بائیڈن کی قیادت میں امریکی انتظامیہ سےہندوستان کوتجارت ، تارکین وطن اور اہم اسٹریٹجک امور پر مثبت رخ کی امید رہے گی۔
صدارتی انتخاب کے بے حدسخت مقابلے میں تاریخی جیت حاصل کرنے کے بعد ڈیموکریٹک رہنما جو بائیڈن نے کہا کہ میں ایسا صدر بننے کاعہد کرتا ہوں، جو بانٹنے نہیں، بلکہ متحد کرنے کی کوشش کرے گا، جو ڈیموکریٹک ری پبلکن ریاستوں میں فرق نہیں کرےگا، بلکہ پورے امریکہ کو ایک نظر سے دیکھےگا۔
کملا ہیرس امریکی نائب صدر کاعہدہ سنبھالنے والی پہلی خاتون، پہلی غیرسفیدفام امریکی اور پہلی ایشیائی نژاد امریکی ہیں۔ اپنے پہلے خطاب میں انہوں نے خواتین کی حق رائے دہی کے لیے کھڑی ہوئیں تمام عورتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہر بچی، جو آج مجھے دیکھ رہی ہے، وہ جان جائےگی کہ یہ امکانات کا ملک ہے۔
ویڈیو: گزشتہ25 مئی کو امریکہ میں ایک پولیس افسرنے ایک سیاہ فام شخص کے گلے کو گھٹنوں سے کئی منٹ تک دبائے رکھا تھا، جس کہ وجہ سے اس کی موت ہو گئی تھی۔اس کے بعد سے نسلی تعصب کے خلاف امریکہ سمیت مختلف ممالک میں مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔ اس مدعے پر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
جس طرح کورونا وائرس انسانی جسم میں داخل ہو جاتا ہے اور وہاں موجود بیماریوں کے اثرات کو تیز کر دیتا ہے ، ٹھیک اسی طرح اس نے مختلف ممالک اور معاشرےمیں رسائی حاصل کر کےان کی کمزوریوں کو بے نقاب کردیا ہے۔
ایران کے سپریم رہنماآیت اللہ خمینی نے کہا کہ دنیا بھر کے مسلمان ہندوستان میں مسلمانوں کے قتل عام سے غم زدہ ہیں۔ حکومت ہند کو شدت پسند ہندوؤں اور ان کی پارٹیوں کو روکنا چاہیے۔
دہلی اقلیتی کمیشن کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شمال مشرقی دہلی میں فسادات کے بعد ہزاروں لوگ اتر پردیش اور ہریانہ میں اپنے آبائی گاؤں چلے گئے ہیں۔ نئی دہلی: شمال مشرقی دہلی میں فسادات پر دہلی اقلیتی کمیشن کی ایک رپورٹ میں دعویٰ […]
دہلی کے شمال مشرقی علاقوں میں ہوئے فسادات کے بعد کئی فیملی کےممبر گمشدہ ہیں۔ اہل خانہ کا الزام ہے کہ پولیس اس کو لےکر ایف آئی آر درج نہیں کر رہی ہے اور حکومت سے بھی ان کو ضروری مدد نہیں مل رہی ہے۔
برہم پوری منڈل کے بی جے پی اقلیتی سیل کے صدر محمد عتیق نے کہا کہ میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ میں یقین کرتا تھا اور بی جے پی کی تنقید کرنے والوں سے بحث کرتا تھا۔ اب کمیونٹی کے لوگ مجھ سے پوچھ رہے ہیں کہ پارٹی نے میرے لیے کیا کیا۔ میرے پاس کوئی جواب نہیں ہے۔
شمال مشرقی دہلی کے شیو وہار میں گزشتہ دنوں ہوئے فسادات کے بعد سینکڑوں مسلم فیملی نے مصطفیٰ آباد میں پناہ لی ہے۔ متاثرین کو ڈر ہے کہ اگر وہ واپس جائیںگے، تو ہندوتوا تنظیم کے لوگ ان پر حملہ کر سکتے ہیں۔ نئی دہلی: دہلی کے فساد […]
گزشتہ دو ماہ سے حکمراں جماعت کے لوگ کھلے عام مسلمانوں کے خلاف انتہائی زہریلی اور دھمکی آمیز زبان استعما ل کررہے تھے اور پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی تھی۔ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ سب کچھ ایک حکمت عملی کا حصہ تھا تاکہ ملک گیر سطح پر شہریت ترمیم قانون کے خلاف تحریک چلانے والوں کو خوف زدہ کیا جائے۔
قومی راجدھانی دہلی میں ہوئے تشدد کو مبینہ طور پر بھڑکانے والے ہیٹ اسپیچ کے لئے رہنماؤں کےخلاف ایف آئی آر درج کرنے کی اپیل والی ایک عرضی پر فوری سماعت کے مطالبے کوٹھکراتے ہوئے سپریم کورٹ نے بدھ کو معاملے کو سننے کی بات کہی۔
شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات کے دوران مصطفیٰ آباد علاقے میں متاثرین کی مدد کے لئے پہنچے سماجی کارکن بھی ڈر سے اچھوتے نہیں تھے۔ ایک ایسے ہی کارکن کی آپ بیتی۔
دہلی فسادات پر سرکاری طور پر رد عمل دینے والا ایران چوتھا مسلم اکثریتی ملک بن گیا ہے۔ اس سے پہلے انڈونیشیا، ترکی اور پاکستان پچھلے ہفتے دہلی کے شمال مشرقی علاقے میں ہوئے تشدد کے خلاف تبصرہ کر چکے ہیں۔
دہلی میں فرقہ وارانہ فسادات کے لیے اپوزیشن جماعتوں نے بی جے پی حکومت کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔
کوئی ہوش میں نہیں تھا۔ آدھی بات سن کر پوری کہانی بنا رہا تھا۔ کسی نے نہیں کہا کہ خود دیکھا ہے۔ بس سنا ہے۔ اتنے پر پیغام آگے بڑھا دیا۔ جس سے بھی پوچھا کسی کے پاس جواب نہیں تھا۔ اتنا ہوش نہیں تھا کہ اگر کچھ سنا ہے تو پہلے چیک کریں۔
دہلی تشدد کا کوئی’ہندو’ یا ‘مسلم’ حزب نہیں ہے، بلکہ یہ لوگوں کوفرقہ وارانہ بنیاد پر تقسیم کرنے کی ایک گھناؤنی سیاسی چال ہے۔ 2002 کے فسادات نے بی جے پی کوگجرات میں ناقابل تسخیر بنا دیا۔ گجرات ماڈل کے اس بےحد اہم پہلو کو اب دہلی میں اتارنے کی کوشش زور شور سے شروع ہو گئی ہے۔
اپنے سفر کے دوران راجدھانی دہلی میں ہو رہے تشددآمیز واقعات پر وزیراعظم نریندر مودی سے چرچہ کرنے کے سوال پر امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ وزیراعظم مودی کے ساتھ انہوں نے ایسی کوئی چرچہ نہیں کی۔ یہ ہندوستان کو دیکھنا ہے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا سوموار کو ہندوستان کے پہلے دورے میں گجرات کے احمدآباد پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا۔وزیر اعظم نریندر مودی نے احمدآباد ہوائی اڈے پر امریکی صدر اور ان کی بیوی کا خیرمقدم کیااور ‘نمستے ٹرمپ’ پروگرام م کے لئے موٹیرا سٹیڈیم کے راستےپر لوگ قطار میں کھڑے ہوکر ان کااستقبال کر رہے تھے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے آئندہ دو روزہ ہندوستان کے دورے سے پہلے وہائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ دنیا اپنی جمہوری روایات اورمذہبی اقلیتوں کا وقار بنائے رکھنے کے لیے ہندوستان کی جانب دیکھ رہی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے صحافیوں کو بتایا کہ 24 فروری کو احمد آباد میں ہونے جا رہے نمستے ٹرمپ پروگرام کا انعقاد ایک نئی تشکیل شدہ تنظیم ڈونالڈ ٹرمپ ناگریک ابھینندن سمیتی کر رہی ہے۔ حالانکہ اس پروگرام کی تیاری میں لگے افسر اس کمیٹی سے واقف نہیں ہیں۔