ہندوستان کی مقتدر شخصیات نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ پانچ سال قبل لیے گئے اس فیصلہ نے جموں و کشمیر کو ایک غیر یقینی صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔ اس میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ عسکریت پسندوں کے بڑھتی ہوئی کارروائیوں کی وجہ سے حکومت قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کو مؤخر کر سکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسا قدم انتہائی غیر معمولی ہوگا، کیونکہ ماضی میں اس سے بھی خراب حالات میں انتخابات کا انعقاد کیا جا چکا ہے۔
گِدھ ماحولیات کو آلودگی سے پاک رکھنے اور ماحول کی بالیدگی میں انتہائی مؤثر کردار ادا کرتے ہیں۔ کسان طویل عرصہ سے مردہ جانوروں کو ٹھکانے لگانے کے لیے ان پر انحصار کرتے رہے ہیں۔
آسٹریلیائی براڈکاسٹنگ کارپوریشن کی ڈاکیومنٹری مبینہ طور پر ہندوستانی خفیہ ایجنسیوں کے ذریعے آسٹریلیا میں مقیم این آر آئی کو نشانہ بنانے سے متعلق ہے، جس میں آسٹریلیائی انٹلی جنس کی جاسوسی کے حوالے سے مودی حکومت کے مبینہ رول کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
کمیٹی کے خدشات میں سے ایک یہ ہے کہ ہندوستان کے قومی انسانی حقوق کمیشن کو 2023 سے قومی انسانی حقوق کے اداروں کے عالمی اتحاد نے زمرہ ‘اے’ میں جگہ نہیں دی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ملک انسانی حقوق کے شعبے میں اچھا کام نہیں کر رہا اس لیے اسے اس درجہ بندی سے محروم رکھا گیا ہے۔
کال ٹو ایکشن آن ایکسٹریم ہیٹ اپنی نوعیت کی پہلی رپورٹ ہے، جس میں شدید گرمی کے حوالے سے اقوام متحدہ کے دس رکن ممالک کی صورتحال بیان کی گئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق، اس سال گرمی کی شروعات کے بعد سے جون کے وسط تک ہندوستان میں گرمی کے باعث 100 سے زائد اموات ہوئیں۔
مودی سرکار کے ترقی کے تمام دعووں کے باوجود دنیا میں سب سے زیادہ 19.5 کروڑ ناقص غذائیت کے شکار افراد ہندوستان میں ہیں۔ یو این کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے نصف سے زیادہ لوگ (79 کروڑ) اب بھی ‘مقوی یا صحت بخش غذا’ کے اخراجات برداشت کرنے کےمتحمل نہیں ہیں، جبکہ 53 فیصد خواتین خون کی کمی کا شکار ہیں۔
اپنی یاد داشت لکھنے کے بجائے بساریہ نے، جو 2017 سے 2020 تک ہائی کمشنر کے عہدہ پر رہے، پاکستان میں 1947 سے لےکر موجودہ دور تک ہندوستان کے سبھی 25 سفیروں کے تجربات کا خلاصہ بیان کیا ہے۔ چند تضادات اور کچھ غلط تشریحات کو چھوڑ کر یہ کتاب، ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات و حالات پر نظر رکھنے والوں اور تجزیہ کاروں کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔
انگلینڈ کے لیڈر الیکشن ہارنے کے بعد سبکدوش ہو جاتے ہیں، آخر ہندوستانی سیاست کب بدلے گی کہ جو ہار جائے، وہ وداع ہوجائے اور اپنی پارٹی کے اندر سے نئی صلاحیتوں کو موقع دے۔
دنیا بھر میں مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ انہوں نے ہندوستان میں تبدیلی مذہب کے خلاف قانون، ہیٹ اسپیچ اور مذہبی اقلیتوں کے گھروں اور عبادت گاہوں کو مسمار کرنے کے واقعات میں تشویشناک اضافے کو درج کیا ہے۔
نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات امرتیہ سین نے بی جے پی حکومت کو طنز کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ ہندوستان کو ہندو راشٹر بنانے کا خیال درست ہے۔ ہندوستان ہندو راشٹر نہیں ہے، یہ انتخابات کے نتائج سے بھی ثابت ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق کشن گنگا ایک ایسا پروجیکٹ تھا کہ اگر ہندوستان اور پاکستان کسی طرح تعاون کرتے تو اس سے ذرا دوری پر لائن آف کنٹرول کے پاس ایک بڑا پاور پروجیکٹ بنایا جاسکتا تھا، اور دونوں ممالک اس سے پیدا شدہ بجلی آپس میں بانٹ سکتے تھے۔
‘گلوبل جینڈر گیپ رپورٹ 2024’ میں، ہندوستان 146 ممالک کی فہرست میں 129 ویں نمبر پر ہے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں دو پائیدان نیچے ہے۔ ہندوستان ان ممالک میں بھی شامل ہے جہاں اقتصادی لحاظ سے صنفی مساوات سب سے کم ہے۔
فرانسیسی فلم ڈائریکٹر ویلنٹن ہینالٹ کو گزشتہ سال اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ گورکھپور میں منعقد ‘امبیڈکر جن مارچ’ میں شامل ہوئے تھے۔ وہ دلت خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات پر مبنی ڈاکیومنٹری فلم پر کام کرنے کی غرض سےہندوستان آئے تھے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی اقتصادی مشاورتی کونسل (ای اے سی –پی ایم) کی طرف سے انتخابات کے درمیان آبادی پر مبنی رپورٹ کی بنیاد پر کہا جا رہا ہے کہ مسلمانوں کی آبادی میں 43 فیصد اضافہ ہوا ہے اور ہندوؤں کی آبادی میں 7 فیصد کمی ہوئی ہے۔ تاہم یہ مکمل سچائی نہیں ہے۔ اس فرقہ وارانہ سیاست پر دی وائر کی ہیلتھ رپورٹر بن جوت کور سے اجئے کمار کی بات چیت۔
بی جے پی لوک سبھا انتخابات 2024 میں پہلے ہی مسلمان مخالف مہم چلا رہی ہے۔ پی ایم -ای اے سی کی رپورٹ آنے کے بعد میڈیا اس کے کچھ حصوں کا حوالہ دے کر سنسنی خیز خبریں دکھا رہا ہے، جس سے لگتا ہے کہ بی جے پی کے جھوٹے بیانیے کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ ماہ ایک انتخابی ریلی میں مسلمانوں کو ‘زیادہ بچے پیدا کرنے والے’ کہا تھا۔
کووڈ وبائی امراض کے اثرات ہندوستانی معیشت پر بھی واضح طور پر نظر آتے ہیں۔ جہاں ایک طرف بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے، وہیں دوسری طرف شہروں میں مختلف کاموں میں لگے مزدور زرعی شعبے سے منسلک ہونے پر مجبور ہوئے ہیں۔
ویڈیو: مہاراشٹر کی کولہاپور لوک سبھا سیٹ پر 7 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ یہاں ‘انڈیا’ اتحاد کی جانب سے چھترپتی شاہو مہاراج 2024 لوک سبھا کے لیے انتخاب لڑ رہے ہیں۔ وہیں این ڈی اے پارٹیوں نے سنجے مانڈلک کو میدان میں اتارا ہے۔ علاقے کی سیاست پر کولہاپور کے ووٹروں سے بات چیت۔
پاکستان نے امریکہ کی شدید مخالفت کی وجہ سے 2013سے اس پائپ لائن پر کام بند کیا ہوا تھا۔
رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق، رام مندر کی تعمیر کا ایشو کچھ زیادہ ووٹروں کو لبھا نہیں پا رہا ہے۔ ہندو ووٹر خوش تو ہیں کہ رام مندر بن گیا، مگر یہ اس کے ووٹ کرنے کی وجہ نہیں بن پا رہا ہے۔ ہاں ان جائزوں کے مطابق جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کا خاتمہ ووٹروں پر یقینا اثر انداز ہو رہا ہے۔
جنوبی کشمیر کے شوپیاں کے باشندے ظفر احمد پرے کے خلاف گزشتہ سال پی ایس اے کے تحت معاملہ درج کیا گیا تھا اور انہوں نے اپنی حراست کو عدالت میں چیلنج کیا تھا۔ اس معاملے پر سخت تبصرہ کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ ہندوستان جیسے جمہوری ملک میں، جس میں قانون کی حکمرانی ہے، پولیس اور مجسٹریٹ کسی شخص کو اٹھا کر اس کے خلاف مقدمہ درج کیے بغیر پوچھ گچھ نہیں کر سکتے۔
ویڈیو: ناگالینڈ اور میزورم میں ایک ایک لوک سبھا سیٹ ہے، جس کے لیے ووٹنگ 19 اپریل کو ہونی ہے۔ جہاں ناگالینڈ میں علیحدہ ریاست کا مطالبہ مؤثر ہے، وہیں میزورم میں اسمبلی میں کرشمے کی طرح ابھرنے والی زورام پیپلز موومنٹ قبائلی برادری کے مسائل پر بات کر رہی ہے۔ اس معاملے پر دی وائر کی سینئر صحافی سنگیتا بروآ پیشاروتی سے تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔
گاندھی اور نہرو کا ماڈل ٹوٹ چکا ہے۔ پچھلی دو دہائیوں میں نریندر مودی کے عروج کے ساتھ دلدل مزید گہری ہو گئی ہے۔ اگر کانگریس یا اس کے لیڈران واقعی ملک کو اس دلدل سے نکالنا چاہتے ہیں یا اپنے آپ کو زندہ رکھنا چاہتے ہیں، تو ان کو ہندوتوا نظریات کے ساتھ سمجھوتہ کرنے والے سوشلسٹوں کے انجام سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔
اپنی جمہوری امیج کو چمکانے کے لیے ‘مدر آف ڈیموکریسی’ ہونے کے دعوے سے شروع ہوا ہندوستانی حکومت کا سفر فی الوقت ڈیموکریسی ریٹنگ گڑھنے کے مقام تک پہنچ گیا ہے۔ ابھی یہ کون کون سے ہفت خوان طے کرے گا اس کے بارے میں کوئی پیشن گوئی نہیں کی جا سکتی۔
کچاتھیو جزیرے کی سیاسی تاریخ اور اس معاملے پر بی جے پی کی طرف سے کھڑا کیا گیا تنازعہ بتاتا ہے کہ طویل عرصے سے تمل ناڈو میں سیاسی زمین تلاش کر رہی پارٹی کے لیے یہ موضوع رائے دہندگان کو لبھانے کا ذریعہ محض ہے۔
عالمی سطح پر توانائی کے ذرائع میں تبدیلی لانے کے عمل کو ‘جسٹ ٹرانزیشن’ کا نام دیا گیا ہے۔ تاہم، ملک کی دو ریاستوں چھتیس گڑھ اور جھارکھنڈ میں کوئلے پر انحصار کرنے والے کچھ گاؤں کے لوگوں کی حالت یہ ظاہر کرتی ہے کہ اس طرح کی تمام تبدیلیوں کو جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔
انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن اور ہیومن ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک کے کل بے روزگار نوجوانوں میں تعلیم یافتہ بے روزگاروں کی تعداد سال 2000 کے مقابلے میں دگنی ہو چکی ہے۔ اس وقت تعلیم یافتہ بے روزگارنوجوانوں کی تعداد کل بے روزگار کا 35.2 فیصد تھی، جو 2022 میں بڑھ کر 65.7 فیصد ہو گئی۔
پاکستان کے چونسہ آم کی کامیاب پیوند کاری ہندوستان کے کیسری آم کے پیڑ کے ساتھ کئی گئی ہے۔ اب اس میں بس پھل کے آنے کا انتظار ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان امن مساعی کے کارکنان کا کہنا ہے کہ آم کی اس قسم کا نام وہ دوستی رکھنا چاہیں گے اور یہ پھل دونوں ممالک کے تلخ تعلقات کو مٹھاس میں تبدیل کردے گا
فن لینڈ مسلسل ساتویں سال دنیا کے سب سے خوشحال ممالک میں سرفہرست ہے، جبکہ افغانستان فہرست میں سب سے نیچے ہے۔
عالمی سطح پر ہتھیاروں کی فروخت پر نظر رکھنے والے یورپی تھنک ٹینک اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی ایک حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان دنیا کا سر فہرست ہتھیار درآمد کرنے والا ملک بنا ہوا ہے، جو عالمی ہتھیاروں کی فروخت کا 9.8 فیصد ہے۔
‘ڈیموکریسی وننگ اینڈ لوزنگ ایٹ دی بیلٹ’ کے عنوان سے وی — ڈیم انسٹی ٹیوٹ کی ڈیموکریسی رپورٹ-2024 میں کہا گیا ہے کہ 2023 میں ہندوستان ایسے 10 سرفہرست ممالک میں شامل رہا، جہاں بذات خود بالکلیہ تاناشاہی یا آمرانہ نظام حکومت ہے۔
ہندوستان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں کہا ہے کہ میانمار کی صورتحال کا براہ راست اثر بڑھتے ہوئے بین الاقوامی جرائم کی صورت میں دیکھا جا سکتا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی جب امارات کے ابوظہبی کے نواح میں ابو موریخاء کے مقام پر ہندوؤں کے سوامی نارائن فرقہ کے مندر کا افتتاح کررہے تھے، تو اسی ملک کے دوسرے سرے پر شارجہ میں کنٹرول لائن کے آر پار جموں و کشمیر سے وابستہ تارکین وطن نے چنار اسپورٹس فیسٹول کا اہتمام کیا ہوا تھا۔
ویڈیو: وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ 14 فروری کو ابوظہبی کے پہلے ہندو پتھر کے مندر کا افتتاح کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے اسے انسانیت کے مشترکہ ورثے کی علامت قرار دیا اور انسانی تاریخ کا نیا اور سنہری باب رقم کرنے پر متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کیا۔ اس مکمل پیش رفت کے حوالے سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
گزشتہ 10-11 فروری کوجمہوریت کانفرنس میں سول سوسائٹی کے سو سے زائد ارکان، سابق نوکر شاہ، میڈیا پروفیشنل اور ماہرین تعلیم نے شرکت کی۔ ان میں جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، کانگریس کے سینئر لیڈر سلمان خورشید، منیش تیواری، سی پی آئی (ایم) لیڈر سیتارام یچوری اور ایم پی کپل سبل بھی شامل تھے۔
ویڈیو: راشٹریہ لوک دل کے سربراہ جینت چودھری کے اپوزیشن کے ‘انڈیا’ اتحاد کو چھوڑ کر این ڈی اے میں شامل ہونے کی تصدیق کیے جانے کو لے کر ان کے سابق حلیف سماج وادی پارٹی کے لیڈر سدھیر پنوار سے دی وائر کے پولیٹکل ایڈیٹر اجئے آشیرواد کی بات چیت۔
ویڈیو: ملک میں صحت تک رسائی ایک بڑا مسئلہ ہے، لیکن اسے ہیلتھ کیئر کو منظم کرنے والے مختلف حقوق اور قوانین یقینی بناتے ہیں۔ ‘سوال صحت کا’ کے اس ایپی سوڈ میں ایسے ہی قوانین کے بارے میں جانکاری دی گئی ہیں، جن کا یا تو کوئی وجود نہیں یا اگر وہ موجود ہیں تو ان پر صحیح طریقے سے عملدرآمد نہیں ہوتا۔
ہندوستان کا صحافی اس وقت ایودھیا میں بھگوان رام کے ساتھ مصروف ہے۔ اس کو اب حکمران جماعت کے ایجنڈے کو چلانے اور اقتدار میں حکومت کے بجائے اپوزیشن سے سوال کرنے سے ہی فرصت نہیں ملتی ہے، تو کیسے پڑوسی کا حال دریافت کرنے پہنچ جائے گا۔
ویڈیو: دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کو حال ہی میں ہریانہ کے آنجہانی صحافی رام چندر چھترپتی کے نام پر شروع ہوئے چھترپتی سمان-2023 سے نوازا گیا۔ اس موقع پر ان کا اظہارخیال۔
رام راجیہ خود بخود نہیں آئے گا، اس کے لیے بڑے پیمانے پر سماجی کوشش اور جد و جہد کرنی ہوگی۔ سب کے لیے انصاف چاہیے ہوگا۔ جنس، ذات پات اور برادریوں کے درمیان برابری لانی ہوگی۔ ہر ایک کے لیے معقول تنخواہ والی ملازمتیں، اچھی تعلیم اور صحت کی خدمات اور ماحول کی ضرورت ہوگی۔ لیکن یہ صرف رام کو پکارنے سے نہیں ہوگا۔
ویڈیو: ہندوستان کے ہیلتھ کیئر سسٹم پر دی وائر کی نئی سیریز کے دوسرے ایپی سوڈ میں ہندوستانی حکومت کے صحت پر اخراجات کے مسئلے کو اٹھایا گیا ہے۔ اس موضوع پر دو ماہرین – او پی جندل یونیورسٹی کی اندرانیل مکھوپادھیائے اور امبیڈکر یونیورسٹی کی دیپا سنہا سے بات کر رہی ہیں عارفہ خانم شیروانی۔