India

تصویر بہ شکریہ؛ سوشل میڈیا اور وکی پیڈیا

ہندوستان کی یونیورسٹیوں میں اکیڈمک آزادی شدید خطرے میں ہے

ملک کی یونیورسٹیاں، بالخصوص مرکزی یونیورسٹیاں، ایک طرح سے مرکزی حکومت کے ‘توسیعی دفاتر’ میں تبدیل ہو چکی ہیں۔ کوئی بھی تعلیمی شعبہ انتظامیہ کے ‘فلٹر’ سے گزرے بغیر کسی قسم کی تقریب منعقد نہیں کر سکتا۔

رانا داس گپتا۔ (تصویر بہ شکریہ: پروتھومالو)

ہندو مجبوری میں شیخ حسینہ کو ووٹ دیتے تھے: رانا داس گپتا

رانا داس گپتا بنگلہ دیش کے سرکردہ اقلیتی رہنما ہیں۔ دی وائر سے بات کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ شیخ حسینہ کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد 52 اضلاع میں اقلیتوں پر حملے اور ہراسانی کے کم از کم 205 واقعات رونما ہوئے ہیں۔

(تصویر: پبلک ڈومین)

ہندوستان نے چینی سرمایہ کاری کے لیے دروازہ کھولا

شعبہ برائے فروغ صنعت اور داخلی تجارت نے 2020 میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی پالیسی میں ترمیم کی تھی تاکہ غیر ملکی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کے لیے حکومت کی پیشگی منظوری کو لازمی قرار دیا جا سکے۔ یہ ترمیم گلوان گھاٹی میں ہندوستانی اور چینی فوج کے درمیان سرحدی تنازعہ کے دوران پیش کی گئی تھی۔

Wire-Samvaad-AB-Thumb

ہندوستان کے پڑوسی ممالک میں پیدا ہونے والے تنازعات کے درمیان جنوبی ایشیا کا مستقبل کیا ہے؟

حالیہ برسوں میں جنوبی ایشیا کے کئی ملکوں میں حکومتیں پرتشدد طریقے سے گرائی گئی ہیں۔ اپنے پڑوس میں ہندوستان کی سفارتی ناکامیاں کیا رہی ہیں؟ کیاہندوستان کچھ الگ کر سکتا تھا؟ اس بارے میں آزاد صحافی اور خارجہ امور کی ماہر نروپما سبرامنیم سے دی وائر ہندی کے مدیر آشوتوش بھاردواج کی بات چیت۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/دی وائر)

آج ملک میں آزادی ہے یا محض آزادی کا دھوکہ؟

مساوات کے بغیر آزادی اور آزادی کے بغیر مساوات مکمل نہیں ہو سکتی۔ بابا صاحب امبیڈکر کا بھی یہی ماننا تھا کہ اگر ریاست سماج میں مساوات قائم نہیں کرتی ہے تو ملک کے باشندوں کی شہری، اقتصادی اور سیاسی آزادی محض دھوکہ ثابت ہوگی۔

اُوما چکرورتی۔ (تصویر بہ شکریہ: bangaloreinternationalcentre.org)

’آزادی کی سات دہائیوں میں ان اُصولوں پر عمل نہیں کیا گیا، جن پر چل کر ملک کو آزادی ملی تھی‘

انٹرویو: مؤرخ، ماہر تعلیم اور حقوق نسواں کی علمبردار اُوما چکرورتی ملک کی آزادی کے وقت چھ سال کی تھیں۔ تعلیمی سرگرمیاں، سماجی خدمات اور فلم پروڈکشن کے شعبوں میں بیش بہا کارنامہ انجام دینے والی اُوما کا کہنا ہے کہ آج مذہب کے نام پر ہو رہی لنچنگ، فسادات وغیرہ تحریک آزادی اور اس کے وعدوں کے ساتھ فریب ہے۔

 (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

پاور ایکسپورٹ قوانین میں ترمیم، اب اڈانی گروپ بنگلہ دیش کو دی جانے والی بجلی ہندوستان میں فروخت کر سکے گا

حکومت ہند کے پاور ایکسپورٹ قوانین کے تحت اڈانی پاور کا جھارکھنڈ واقع گوڈا پلانٹ اپنی مکمل پیداوار بنگلہ دیش کو فروخت کرنے کا پابند تھا، لیکن اب یہ گھریلو بازار میں بجلی سپلائی کر سکے گا۔ غورطلب ہے کہ یہ ترمیم بنگلہ دیش میں جاری بحران کے درمیان کی گئی ہے۔

نٹور سنگھ، فائل فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی

نٹور سنگھ: زیرک سفارت کار، ناکام سیاستدان

نٹور سنگھ ایک زیرک اور کامیاب سفارت کار تھے، گاندھی خاندان کے بے حد قریبی مانے جاتے تھے، مگر سیاست کسی کی دوست نہیں ہوتی ہے، یہ بس مفادات کی آبیاری کانام ہے۔ کانگریس ان سے دور ہوگئی، تو نٹور سنگھ اور ان کے بیٹے جگت سنگھ بھی خود تمام عمر کے پالے ہوئے نظریہ کو لات مار کر بی جے پی کی گود میں بیٹھ گئے، جہاں ان کے نظریہ ساز نہرو کو دن رات گالیاں دی جا رہی ہیں۔

(السٹریشن بشکریہ: پکسابے)

ہندوستان میں بے روزگاری کی بلند شرح نے نوکری کے نام پر فراڈ کو منافع بخش کاروبار بنا دیا ہے

پرائیویٹ اور پبلک سیکٹر میں نوکریوں کے کم ہونے اور غیر معیاری پروفیشنل کالجوں سے پاس ہونے والوں کی بھیڑ کے باعث فرضی نوکریوں کی پیشکشیں بڑے پیمانے پر لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔

ارشد ندیم اور نیرج چوپڑہ، فوٹو بہ شکریہ: @ArshadNadeemPak

کھیل میں ہندوستان اور پاکستان کے لیے دوستی کا پیغام

نیرج چوپڑہ کی شاندار کارکردگی کے بعد ان کی ماں کا ایک بیان دنیا بھر کے میڈیا میں سرخیوں میں ہے۔ نیرج کی ماں نے کہا کہ جس نے گولڈ میڈل جیتا ہے وہ بھی اپنا ہی لڑکا ہے۔ انہوں نے یہ بیان پاکستان کے ارشد ندیم کے گولڈ میڈل جیتنے کے بعد دیا۔ نیرج چوپڑہ کی ماں کا یہ بیان جنگی جنون میں مبتلا ہندوستان کے بیشتر میڈیا گھرانوں کو راس نہیں آئے گا۔ اور نہ ہی ان سیاستدانوں کو جو ہمیشہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دشمنی کی تیز تلوار بھانجتے رہتے ہیں۔

(تصویر بہ شکریہ: ڈھاکہ ٹریبیون)

شیخ حسینہ نے جو پولنگ بوتھ پر نہیں ہونے دیا، وہ آخرکار سڑکوں پر ہوکر رہا

شیخ حسینہ کے خلاف ہوئی بغاوت صرف اسی صورت میں اپنے منطقی انجام کو پہنچ سکتی ہے کہ وہ طلبہ کی بات سنے؛ یہ تحریک ایک ایسے معاشرے کی تشکیل کی تحریک ہے جس میں کسی قسم کا کوئی امتیاز نہیں ہوگا۔ کسی کے ساتھ کسی قسم کی تفریق نہیں کی جائے گی۔

اننت ناگ میں کشمیری پنڈتوں کے لیے عارضی کیمپ۔ (تمام تصویریں: آشوتوش بھاردواج/دی وائر)

کشمیر کی تلاش میں: تیسری قسط

اگست 2019 میں دعوے کیے جا رہے تھے کہ بہت جلد کشمیری پنڈت کشمیر واپس آجائیں گے، باقی ہندوستانی بھی پہلگام اور سون مرگ میں زمین خرید سکیں گے۔ لیکن حالات اس قدر بگڑے کہ وادی میں باقی رہ گئے پنڈت بھی اپنا گھر بار چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں۔

محمد یونس۔ (تصویر بہ شکریہ: Wikimedia Commons CC BY-SA 3.0)

بنگلہ دیش: نوبل انعام یافتہ محمد یونس عبوری حکومت کی قیادت کریں گے، ہندوستانی سفارتی عملے کی وطن واپسی

بنگلہ دیش میں سیاسی افراتفری کے درمیان منگل کی رات کو اعلان کیا گیا کہ نوبل انعام یافتہ محمد یونس کو عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ دریں اثنا، سیکورٹی وجوہات کی بنا پر ہندوستانی سفارت کار اور ان کے اہل خانہ ملک چھوڑ کر ہندوستان واپس لوٹ آئے ہیں۔

سری نگر کا زیرو برج (تصویر بہ شکریہ: فلکر/ Juan M. Gatica/CC BY-SA 2.0)

کشمیر کی تلاش میں: دوسری قسط

کشمیر اس وقت دو طرح کے جذبات سے بر سرپیکار ہے؛ شدید غصہ اور احساس ذلت، اور گہری مایوسی کی یہ کیفیت غیرتغیرپسند ہے۔ نہ تو پاکستان آزادی دلا سکتا ہے اور نہ ہی مرکز کی کوئی آئندہ حکومت 5 اگست سے پہلے کے حالات کو بحال کر پائے گی۔

ڈل جھیل پر پوسٹ باکس (تمام تصاویر: آشوتوش بھاردواج/دی وائر)

کشمیر کی تلاش میں: پہلی قسط

کشمیر پر ہونے والے بحث و مباحثہ سے کشمیری غائب ہیں۔ ان کے بغیر ان کی سرزمین کی قسمت کا فیصلہ ہو رہا ہے۔ اس ستم ظریفی کے ساتھ آپ جہلم کے پانیوں میں غوطہ زن ہو سکتے ہیں – یہ ندی دونوں طبقے کی نال سے لپٹی ہوئی یادوں اور مضطرب ڈور سے بندھے درد کے ہمراہ رواں ہے۔

کشمیر کی ڈل جھیل۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

’امن‘ کے پانچ برس، لیکن جہلم کی فریاد کون سنے گا؟

ٹھیک پانچ سال پہلے 5 اگست 2019 کو مرکز کی بی جے پی حکومت نے جموں و کشمیر کو آزاد ہندوستان میں شامل کرنے کی شرط کے طور پر آرٹیکل 370 کے تحت دی گئی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ ریاست کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تبدیل کر دیا تھا۔

جموں و کشمیر(فوٹو: پی ٹی آئی)

کشمیر: آئینی حیثیت کے خاتمے کے پانچ سالوں پر ہندوستان کی مقتدر شخصیات کی رپورٹ

ہندوستان کی مقتدر شخصیات نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ پانچ سال قبل لیے گئے اس فیصلہ نے جموں و کشمیر کو ایک غیر یقینی صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔ اس میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ عسکریت پسندوں کے بڑھتی ہوئی کارروائیوں کی وجہ سے حکومت قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کو مؤخر کر سکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسا قدم انتہائی غیر معمولی ہوگا، کیونکہ ماضی میں اس سے بھی خراب حالات میں انتخابات کا انعقاد کیا جا چکا ہے۔

اے بی سی ڈاکیومنٹری سے اسکرین گریب۔ (تصویر بہ شکریہ: اے بی سی نیوز)

یوٹیوب نے آسٹریلیا میں مودی سرکار کی مبینہ جاسوسی سے متعلق اے بی سی کی ڈاکیومنٹری کو ہندوستان میں بلاک کیا

آسٹریلیائی براڈکاسٹنگ کارپوریشن کی ڈاکیومنٹری مبینہ طور پر ہندوستانی خفیہ ایجنسیوں کے ذریعے آسٹریلیا میں مقیم این آر آئی کو نشانہ بنانے سے متعلق ہے، جس میں آسٹریلیائی انٹلی جنس کی جاسوسی کے حوالے سے مودی حکومت کے مبینہ رول کے بارے میں بتایا گیا ہے۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: شوم بسو)

ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے حوالے سے یو این ہیومن رائٹس کمیٹی کا اظہار تشویش

کمیٹی کے خدشات میں سے ایک یہ ہے کہ ہندوستان کے قومی انسانی حقوق کمیشن کو 2023 سے قومی انسانی حقوق کے اداروں کے عالمی اتحاد نے زمرہ ‘اے’ میں جگہ نہیں دی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ملک انسانی حقوق کے شعبے میں اچھا کام نہیں کر رہا اس لیے اسے اس درجہ بندی سے محروم رکھا گیا ہے۔

(تصویر: اتل اشوک ہووالے/ دی وائر)

ہندوستان میں اس سال ہیٹ اسٹروک کے 40000 سے زائد معاملے سامنے آئے، سینکڑوں کی ہوئی موت: رپورٹ

کال ٹو ایکشن آن ایکسٹریم ہیٹ اپنی نوعیت کی پہلی رپورٹ ہے، جس میں شدید گرمی کے حوالے سے اقوام متحدہ کے دس رکن ممالک کی صورتحال بیان کی گئی ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق، اس سال گرمی کی شروعات کے بعد سے جون کے وسط تک ہندوستان میں گرمی کے باعث 100 سے زائد اموات ہوئیں۔

(السٹریشن:  پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

ہندوستان میں ’ناقص غذائیت‘ کے شکار لوگوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ: یو این رپورٹ

مودی سرکار کے ترقی کے تمام دعووں کے باوجود دنیا میں سب سے زیادہ 19.5 کروڑ ناقص غذائیت کے شکار افراد ہندوستان میں ہیں۔ یو این کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے نصف سے زیادہ لوگ (79 کروڑ) اب بھی ‘مقوی یا صحت بخش غذا’ کے اخراجات برداشت کرنے کےمتحمل نہیں ہیں، جبکہ 53 فیصد خواتین خون کی کمی کا شکار ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@SecBlinken)

ہندوستان میں تبدیلی مذہب مخالف قانون، توڑ پھوڑ اور ہیٹ اسپیچ میں اضافہ تشویشناک: انٹونی بلنکن

دنیا بھر میں مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ انہوں نے ہندوستان میں تبدیلی مذہب کے خلاف قانون، ہیٹ اسپیچ اور مذہبی اقلیتوں کے گھروں اور عبادت گاہوں کو مسمار کرنے کے واقعات میں تشویشناک اضافے کو درج کیا ہے۔

امرتیہ سین۔ (تصویر: دی وائر)

لوک سبھا کے نتیجوں سے ثابت ہوتا ہے کہ ہندوستان ہندو راشٹر نہیں ہے: امرتیہ سین

نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات امرتیہ سین نے بی جے پی حکومت کو طنز کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ ہندوستان کو ہندو راشٹر بنانے کا خیال درست ہے۔ ہندوستان ہندو راشٹر نہیں ہے، یہ انتخابات کے نتائج سے بھی ثابت ہوتا ہے۔

علامتی تصویر، فوٹو: Imrankhakwani CC BY-SA 4.0

آبی تنازعات اور عالمی بینک کے افسران کا دورہ کشمیر

ماہرین کے مطابق کشن گنگا ایک ایسا پروجیکٹ تھا کہ اگر ہندوستان اور پاکستان کسی طرح تعاون کرتے تو اس سے ذرا دوری پر لائن آف کنٹرول کے پاس ایک بڑا پاور پروجیکٹ بنایا جاسکتا تھا، اور دونوں ممالک اس سے پیدا شدہ بجلی آپس میں بانٹ سکتے تھے۔

علامتی تصویر۔ (تصویر بہ شکریہ: پال سمپسن/فلکر CC BY-NC-ND 2.0)

گلوبل جینڈر گیپ انڈیکس میں ہندوستان 129ویں نمبر پر، پوری طرح سے برابری حاصل کرنے میں لگیں گے 134سال

‘گلوبل جینڈر گیپ رپورٹ 2024’ میں، ہندوستان 146 ممالک کی فہرست میں 129 ویں نمبر پر ہے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں دو پائیدان نیچے ہے۔ ہندوستان ان ممالک میں بھی شامل ہے جہاں اقتصادی لحاظ سے صنفی مساوات سب سے کم ہے۔

فرانسیسی ہدایت کار ویلنٹن ہینالٹ۔ (تصویر: یوٹیوب ویڈیو کا اسکرین شاٹ/لیون کیپیٹل ٹی وی)

یوپی: دلت مارچ میں شامل ہونے کی پاداش میں جیل بھیجے گئے فرانسیسی فلمساز ایک سال کی اذیت کے بعد اپنے وطن لوٹے

فرانسیسی فلم ڈائریکٹر ویلنٹن ہینالٹ کو گزشتہ سال اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ گورکھپور میں منعقد ‘امبیڈکر جن مارچ’ میں شامل ہوئے تھے۔ وہ دلت خواتین کے خلاف تشدد کے واقعات پر مبنی ڈاکیومنٹری فلم پر کام کرنے کی غرض سےہندوستان آئے تھے۔

Ajay-thumb

مسلم آبادی کے حوالے سے جو فرقہ وارانہ اعداد و شمار پیش کیے جارہے ہیں اس کی سچائی کیا ہے؟

وزیر اعظم نریندر مودی کی اقتصادی مشاورتی کونسل (ای اے سی –پی ایم) کی طرف سے انتخابات کے درمیان آبادی پر مبنی رپورٹ کی بنیاد پر کہا جا رہا ہے کہ مسلمانوں کی آبادی میں 43 فیصد اضافہ ہوا ہے اور ہندوؤں کی آبادی میں 7 فیصد کمی ہوئی ہے۔ تاہم یہ مکمل سچائی نہیں ہے۔ اس فرقہ وارانہ سیاست پر دی وائر کی ہیلتھ رپورٹر بن جوت کور سے اجئے کمار کی بات چیت۔

(السٹریشن : پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

کیا واقعی ہندوستان کی آبادی میں مسلمانوں کی حصے داری بڑھی ہے؟

بی جے پی لوک سبھا انتخابات 2024 میں پہلے ہی مسلمان مخالف مہم چلا رہی ہے۔ پی ایم -ای اے سی کی رپورٹ آنے کے بعد میڈیا اس کے کچھ حصوں کا حوالہ دے کر سنسنی خیز خبریں دکھا رہا ہے، جس سے لگتا ہے کہ بی جے پی کے جھوٹے بیانیے کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ ماہ ایک انتخابی ریلی میں مسلمانوں کو ‘زیادہ بچے پیدا کرنے والے’ کہا تھا۔

(علامتی تصویر بہ شکریہ: فلکر)

کووڈ کے تعلق سے مودی حکومت کی بدانتظامی نے معیشت کی کمر توڑ دی

کووڈ وبائی امراض کے اثرات ہندوستانی معیشت پر بھی واضح طور پر نظر آتے ہیں۔ جہاں ایک طرف بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے، وہیں دوسری طرف شہروں میں مختلف کاموں میں لگے مزدور زرعی شعبے سے منسلک ہونے پر مجبور ہوئے ہیں۔

Kolhapur-thumb

لوک سبھا انتخابات: کیا کولہاپور میں ’انڈیا‘ اتحاد کے امیدوار مہایتی پر بھاری پڑ رہے ہیں؟

ویڈیو: مہاراشٹر کی کولہاپور لوک سبھا سیٹ پر 7 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ یہاں ‘انڈیا’ اتحاد کی جانب سے چھترپتی شاہو مہاراج 2024 لوک سبھا کے لیے انتخاب لڑ رہے ہیں۔ وہیں این ڈی اے پارٹیوں نے سنجے مانڈلک کو میدان میں اتارا ہے۔ علاقے کی سیاست پر کولہاپور کے ووٹروں سے بات چیت۔