سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اپریل میں ماہانہ بےروزگاری کی شرح23.52 فیصد کی درج کی گئی ہے، جو مارچ میں 8.74 فیصد تھی۔ رپورٹ کے مطابق لاک ڈاؤن لمبا چلنے پر بےروزگار لوگوں کی تعداد اور بڑھ سکتی ہے۔
فارسی زبان میں اس کو سنیما مشین کہتے ہیں۔ کار پارکنگ میں ہی ایک پردہ لگا ہوتا ہے اور ناظرین کو فلم کی آواز ان کی کار میں موجود ایف ایم ریڈیو اسٹیشن کے ذریعے سنائی دیتی ہے۔ 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد ڈرائیو ان تھیٹر کی سہولت ایران میں بند کر دی گئی تھی۔
نوئیڈا پولیس نے عوامی مقامات پر جانے والے لوگوں کے لیے ماسک پہننا اور اسما رٹ فون میں آروگیہ سیتو ایپ انسٹال کرنا لازمی کیا ہے۔ اس کے علاوہ پولیس نے عوامی مقامات پر تھوکنے پر بھی پابندی لگائی ہے۔
مرکزی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ شرمک ٹرینوں سے سفر کرنے والے مزدوروں کے کرایے کا 85 فیصدی خرچ ریلوے برداشت کر رہا ہے۔ حالانکہ اس بارے میں ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ اس روزمرہ میں ہاتھ دھونےاورماحولیاتی صفائی کی عادتیں ‘برے وقت میں ملی نعمت’ہیں، انہیں برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔
وزیراعلیٰ کے ساتھ میٹنگ میں اس خدشہ کا اظہار کیا گیا کہ اگر مزدور واپس لوٹ جا ئیں گے تو ریاست کا کام متاثر ہوگا۔ اس کی وجہ سے ریاستی سرکار نے مزدوروں کو ان کی ریاست پہنچانے والی ٹرینوں کو رد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ہندوستان میں کورونا وائرس کا قہر جاری ہے، پچھلے 24 گھنٹوں میں تقریباً چار ہزار نئے معاملے سامنے آئے جب کہ 195افراد لقمہ اجل بن گئے۔
کو رونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں پھنسے مزدوروں کی پریشانیوں کے فوری حل کی مانگ کرتے ہوئے سماجی کارکن میدھا پاٹکر نے مدھیہ پردیش کے بڑوانی ضلع کے سیندھوا قصبے کےقریب احتجاج کیا۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے بات چیت کے دوران ابھیجیت بنرجی نے یہ بھی کہا کہ ضرورت مندوں کے لیے تین مہینے تک عارضی طور پر راشن کارڈ مہیا کرانے کی ضرورت ہے۔
یہ ٹرینیں حیدرآباد، کھمم، وارنگل سمیت دوسرےا سٹیشنوں سے چلائی جائیں گی۔ ان کے ذریعے بہار، جھارکھنڈ، اڑیسہ اورمغربی بنگال سمیت دوسری ریاستوں کے مہاجر مزدوروں کو ان کے گھر بھیجا جائےگا۔
معاملہ مدھیہ پردیش کے گنا ضلع کا ہے۔ضلع انتظامیہ کے افسروں کا کہنا ہے کہ مزدور نے شراب پی رکھی تھی، وہ نشہ میں ٹوائلٹ میں پہنچ گیا۔بیوی نے کھانا بھی نشہ میں ٹوائلٹ میں ہی دے دیا۔ نئی دہلی: گناضلع کے راگھوگڑھ جن پد کے ٹوڈرا گرام […]
مرکزی حکومت نے گزشتہ سوموار کو دعویٰ کیا کہ ٹرین سے آمدورفت کا 85 فیصدی خرچ وہ اٹھا رہی ہے اور 15 فیصدی خرچ ریاستی حکومتوں کو برداشت کرنا ہوگا۔ حالانکہ اس بارے میں ابھی تک کوئی سرکاری حکم جاری نہیں کیا گیا ہے۔
پٹنہ میڈیکل کالج اینڈہاسپٹل کے سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ ان ڈاکٹروں کو وبائی امراض سے متعلق ایکٹ کے تحت ڈیوٹی کرنے سے منع کرنے اور کچھ سینئر ڈاکٹروں کے ساتھ بدسلوکی کرنے کے لیےسزادی گئی ہے۔
مدھیہ پردیش میں اندور ضلعے کے پیمل پور گاؤں کا معاملہ۔ پولیس نے نامعلوم لوگوں کے خلاف کیس درج کر کےگاؤں سے پوسٹر ہٹا دیا ہے۔ واقعہ کو لےکر کانگریس رہنما دگوجئے سنگھ نے ریاست کی پولیس اوروزیر اعلیٰ کی تنقید کی ہے۔
اتوار کو دہلی میں آئی ٹی بی پی کے ایک ریٹائردہیڈ کانسٹبل کی کو رونا وائرس کی وجہ سے موت ہو گئی۔ اب تک آئی ٹی بی پی کے 21، بی ایس ایف کے 54، سی آر پی ایف کے تقریباً 200 جوان کو رونا سے متاثر پائے گئے ہیں۔
یہ واقعہ ممبئی کے واک ہارٹ ہاسپٹل کا ہے، جہاں آئی سی یو میں بھرتی ایک کو رونا سےمتاثر مردمریض نے 34 سالہ ڈاکٹر پر جنسی استحصال کا الزام لگایا ہے۔ ہاسپٹل نے ملزم کو برخاست کر دیا ہے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سےملک کی الگ الگ ریاستوں میں پھنسے مزدوروں اور مہاجروں کے لیے آن لائن پورٹل شروع کیے گئے ہیں۔ اپنی اپنی ریاست لوٹنے کے خواہش مند لوگ اس پر جاکر رجسٹریشن کرا سکتے ہیں۔
ریلوے نے مہاجر مزدوروں کی آمدورفت کے لیے ملک بھر میں شرمک اسپیشل ٹرینیں چلائی ہیں۔ مرکزی حکومت نے ان میں سفرکرنے والوں سے کرایہ لینے کے احکامات جاری کیے ہیں۔آرجے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے بھی شروعاتی 50 ٹرینوں کا کرایہ دینے کی بات کہی ہے۔
سال2015 سے ڈوئچے ویلے کی جانب سےیہ سالانہ اعزازصحافت کے شعبہ میں انسانی حقوق اور بولنے کی آزادی کے لیے کام کرنے کے لیے دیا جاتا رہا ہے۔ اس بار یہ ایوارڈ دنیا بھر کے ان صحافیوں کو دیا جا رہا ہے، جنہوں نے کو رونابحران کے دوران ان کے ملکوں میں اقتدارکے استحصال اور کارروائی کا سامنا کیا ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سے کچھ شرطوں کے ساتھ گرین، آرینج اور ریڈ زون میں شراب کی دکانیں کھولنے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔ متاثرہ حلقوں میں اس کی اجازت نہیں ہوگی۔
ریلوے نے جمعہ کو چھ شرمک اسپیشل ٹرینوں کا اعلان کیا ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مختلف ریاستوں میں پھنسے مہاجر مزدوروں ، عقیدت مندوں،سیاحوں،طلبا اور دوسرے لوگوں کی واپسی کے لیے یہ انتظام کیا گیا ہے۔
مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے ہاسٹل میں پھنسے ہوئے طلبا کو ان کی ریاستوں تک پہنچانے کے لیے ٹرینوں کو چلانے کی منظوری دیےجانے کے بعد جامعہ ملیا اسلامیہ کی طرف سے یہ آرڈر آیا ہے۔
کو رونا وائرس سے تحفظ کے مدنظر یہ تیسری بار ہے، جب سرکار نے لاک ڈاؤن کی مدت بڑھا دی ہے۔ پہلے مرحلے میں 25 مارچ سے 14 اپریل تک لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا، جس کو بعد میں بڑھاکر تین مئی کر دیا گیا تھا۔
اس کے علاوہ ملک کے 284 اضلاع کو آرینج زون اور 319 کو گرین زون قراردیا گیا ہے۔ معاملوں کے دوگنا ہونے کی شرح، جانچ کی صلاحیت اور نگرانی ایجنسیوں سے ملی جانکاری کی بنیاد پر ان کو الگ الگ زمرے میں رکھا گیا ہے۔
ناندیڑ کے شری حضور صاحب گرودوارہ گئے پنجاب کے 4000 سے زیادہ سکھ عقیدت مند لاک ڈاؤن کی وجہ سے مارچ سے ہی وہاں پھنسے ہوئے تھے۔ ان کے لوٹنے کے بعد ریاست کے کو روناانفیکشن کےکل معاملوں میں33.7 فیصدی حصے داری انہی عقیدت مندوں کی ہے۔
کو رونا وائرس کے مد نظر لاک ڈاؤن میں پھنسے لوگوں کو ان کے گھر پہنچانے کے لیے چلنے والی یہ پہلی ٹرین ہے۔ عام طور پر ٹرین کی ایک بوگی میں 72 لوگ بیٹھتے ہیں، لیکن اس میں سماجی دوری کے ضابطوں پر عمل کرتے ہوئے 54 لوگوں کو بٹھایا گیا ہے۔
وزارت صحت کے جوائنٹ سکریٹری لو اگروال نے کہا کہ موت کے 14 فیصدی معاملے 45 سال کی عمر سے کم کے ہیں، 34.8 فیصدی معاملے 45-60 سال کی عمر کے مریضوں کے ہیں اور 51.2 فیصدی موت کے معاملے 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں کے ہیں۔
تلنگانہ کے سنگاریڈی ضلع کے کنڈی واقع آئی آئی ٹی حیدرآباد میں تنخواہ نہ ملنے سے ناراض ہزاروں مہاجر مزدوروں نے مظاہرہ کیا۔ ان کا الزام ہے کہ انہیں تنخواہ بھی نہیں دی جا رہی ہے۔
جھارکھنڈ کے وزیر صحت بنا گپتا نے مرکزی حکومت پر ریاست کو ضروری مدد کرنے میں ناکام رہنے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اورمرکزی حکومت کو بتانا ہوگا کہ آخر تبلیغی جماعت کے سینکڑوں لوگ دنیا بھر سے دہلی کے نظام الدین علاقے میں کیسے پہنچے؟
پی ایم او نے لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے فیصلے، اس کو لے کر ہوئی اعلیٰ سطحی میٹنگ، اس بارے میں وزارت صحت اورپی ایم او کے بیچ ہوئے خط و کتابت اور شہریوں کی ٹیسٹنگ سے جڑی فائلوں کو بھی عوامی کرنے سے منع کر دیا ہے۔
پھنسے ہوئے لوگوں کے گروپ کو لے جانے کے لیے بسوں کا استعمال کیا جائےگا۔ سفر کرنے والوں کی اسکریننگ کی جائےگی۔ جن میں کوئی علامت نہیں دکھائی دیتی انہیں جانے کی اجازت دی جائےگی۔
ہندوستان میں کورونا وائرس کی عالمگیر وبا سے اب تک 1007 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ متاثرین کی مصدقہ تعداد 31 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔
پیشہ سے مستری انصاف علی 1500 کیلومیٹر پیدل چل کر 27 اپریل کو اتر پردیش کے شراوستی اپنے گاؤں پہنچے تھے۔ ان کی بیوی کا کہنا ہے کہ اب گاؤں والے ان کا بائیکاٹ کر رہے ہیں، کیونکہ انہیں شک ہے کہ میں کو رونا متاثر ہوں۔
ملک میں کورونا وائرس متاثرین کی مصدقہ تعداد 30 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے جبکہ اگلے ایک ہفتے کے اندر یہ تعدادپچاس ہزار سے تجاوز کرجانے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
کورونا وائرس سے اب تک کشمیر میں 6افراد ہلاک ہوئے ہیں، مگر بندوقوں سے 50افراد پچھلے ڈیڑھ ماہ کے دوران جاں بحق ہوئے ہیں۔صرف اپریل کے مہینے میں ہی اب تک 37افراد ہلاک ہوئے ہیں، جس میں ایک شیر خوار بچہ بھی شامل ہے، جو لائن آف کنٹرول کے آر پار گولیوں کے تبادلہ میں ہلاک ہوگیا۔
اتر پردیش بی جے پی کے ترجمان راکیش ترپاٹھی نے کہا کہ پارٹی ایسے بیانات کی حمایت نہیں کرتی ہے۔ پارٹی اس معاملے کو اپنے علم میں لے گی اور برہج سے ایم ایل اے سریش تیواری سے پوچھےگی کہ انہوں نے کن حالات میں اس طرح کا تبصرہ کیا۔
ملک بھر میں 183اضلاع میں 100 سے کم آئسولیشن بیڈ ہیں اور ان میں سے 67 اضلاع میں کورونا وائرس کےانفیکشن کےمعاملے سامنے آئے ہیں۔ سب سے خراب صورت حال اتر پردیش، بہار اور آسام کی ہے۔
اس کٹ کو لےکر کئی ریاستوں نے اعتراض کیا ہے اور غلط نتیجہ آنے کی وجہ سے اس پر روک لگا دی ہے۔
آگرہ کے ضلع مجسٹریٹ پربھو نارائن سنگھ نے کہا کہ یہ کچھ دن پہلے کا معاملہ ہے اور اب سب کچھ ٹھیک ہے۔ ایڈیشنل چیف سکریٹری اونیش کمار اوستھی نے کہا کہ کھانا بٹوارہ کرنے میں تھوڑی دیری ہوئی جس کی وجہ سے کورنٹائن سینٹر میں رہنے والے لوگ کچھ بےچین ہو گئے۔
فروری کے اواخر میں سائنس دانوں کی طرف سے پیشگی ا نتباہ کے باوجود، ہندوستانی حکومت نے مارچ کے آخر تک کو وڈ 19 کے پھیلاؤ کی نگرانی اور ٹیسٹنگ کے لئے کوئی حکمت عملی مرتب نہیں کی تھی۔