Russia

انڈیا گیٹ کے سامنے احتجاج کرتے نوجوانوں کے اہل خانہ۔ (تصویر: اسپیشل ارینجمنٹ)

دہلی: روسی فوج میں پھنسے ہندوستانی شہریوں کے اہل خانہ کا سفارت خانے اور انڈیا گیٹ پر احتجاجی مظاہرہ

روسی فوج میں تعینات ہندوستانیوں کے اہل خانہ مسلسل حکومت سے مدد کی فریاد کر رہے ہیں، اور یہ دیکھ کر مایوس بھی ہیں کہ اس سمت میں کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ یوم آزادی سے عین قبل ایسے ہی دس نوجوانوں کے اہل خانہ دہلی پہنچے اور انڈیا گیٹ اور روسی سفارت خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

دسمبر 2022 میں ابراہیم رئیسی کی تصویر کے ساتھ ایک حامی۔ تصویر: X/@raisi_com

ایرانی صدر کی ہوائی حادثے میں موت کے مضمرات

فی الحال نائب صدر محمد مخبر نے صدارتی اختیارات سنبھال لیے ہیں۔ مگر آئین کی رو سے نئے صدر کا انتخاب 50 دنوں کے اندرکروانا ضرور ی ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس اچانک تبدیلی نے ایران کو سیاسی طور پر غیر یقینی صورتحال میں ڈال دیا ہے۔

Ajay-Israel-Video-thumb

اسرائیل اور روس میں جان گنوانے والے ہندوستانیوں کا مجرم کون ہے؟

ویڈیو: میزائل اسرائیل پر فائر کیا گیا اور موت ایک ہندوستانی کی ہوئی۔ جنگ یوکرین اور روس کے درمیان ہے اور میدان جنگ میں مجبور ہو کر پہنچے دو ہندوستانی بھی اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ یہ لوگ جنگ زدہ علاقے میں کیسے پہنچے؟ کیا مودی حکومت کے دور میں معاشی بحران کے شکار ہندوستانی اتنے مجبور ہو چکے ہیں کہ انہیں روزی روٹی کے لیے جنگ زدہ علاقوں میں رہنے سے بھی گریز نہیں ہے؟

Photo: Yogesh Mhatre/CC BY 2.0

سال 2024 : عالمی سطح پر جمہوری اقدار کا امتحان

سال 2024 ایک تاریخی سال ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ اس سال امریکہ، روس، ایران، ہندوستان سمیت تقریباً 70 ممالک میں صدارتی یا ایوانِ نمائندگان کے انتخابات ہونے ہیں، جن کے مجموعی اثرات ہمارے مستقبل پر کافی گہرا اثر مرتب کر سکتے ہیں۔

قاہرہ امن سربراہی اجلاس میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس، فوٹو بہ شکریہ: یو این

اسرائیل حماس جنگ اور ناکام قاہرہ امن اجلاس

مصر نے مغربی ایشیا میں جاری تنازع میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور غزہ میں جاری انسانی بحران کا حل تلاش کرنے کی کوشش میں قاہرہ امن سربراہی اجلاس کی میزبانی کی، لیکن اس کا نتیجہ جیسا کہ امید کی جارہی تھی کچھ زیادہ خوش آئند نہیں رہا اور نہ ہی اس میں کوئی حکمت عملی وضع کی گئی۔

عسکری گروپ ویگنر کے سربراہ یوگینی پریگوزِن، فوٹو بہ شکریہ یوٹیوب اسکرین گریب

ویگنر کی بغاوت: حکومتوں کے لیے ایک سبق

عسکری گروپ ویگنر کی بغاوت نے ایک بار پھر پرائیویٹ ملیشیاز کو سیاسی تنازعات یا جنگوں میں استعمال کرنے کے خطرات کو اجاگر کیا ہے۔ دراصل جو حکومتیں شورش یا عوامی تحریکوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اس کا استعمال کرتے ہیں، ان کو جا ن لینا چاہیے کہ وہ ایسی عفریت پیدا کر تی ہیں، جو کسی نہ کسی وقت ان کو ہی نگل سکتے ہیں۔ حکومتوں کو ویگنر کے واقعہ سے سبق لینے کی ضرورت ہے۔

علامتی تصویر، رائٹرس

روس — یوکرین جنگ: فوجی منصوبہ سازوں کے لیے ایک سبق

سائبر اور مواصلات کے حوالے سے یہ جنگ پوری دنیا میں فوجی منصوبہ سازوں کے لیے ایک سبق ہے۔ ماہرین کے مطابق اس جنگ کے بعد کئی ممالک جن میں ہندوستان، پاکستان، چین اور امریکہ بھی شامل ہیں، اپنی جنگی حکمت عملی یا منصوبہ بندی کی از سر نو تشکیل کریں گے۔

فوٹو بہ شکریہ: یو این

اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کا سیشن

اگر افغانستان پر چڑھائی سے لےکر اقتصادی امور پر بھی فیصلے اقوام متحدہ کے باہر ہونے ہیں، تو ایک بھاری بھرکم تنظیم اور اس کے سکریٹریٹ پررقوم خرچ کرنے کا کیا فائدہ ہے؟ یہ سوال اب دنیابھر کے پاور کوریڈورز میں گشت کر رہا ہے۔

علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس

روس-یوکرین جنگ اور عالمی طاقتوں کی نئی ترجیحات

شایدہندوستان  ہی واحد ملک ہوگا،جو ابھی بھی اسلام، مسلمانوں اور پاکستان کے ایشو کو لےکر سیاسی روٹیاں سینکنے کا کام کررہا ہے۔ دنیا اب آگے نکل چکی ہے، ان ایشوز پر اب شاید ہی کوئی پارٹنر دینا میں اس کو نصیب ہوگا۔ ہاں، چین اور روس کو کسنے […]

علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس

تنازع یوکرین: کیا تاریخ دہرائی جا رہی ہے !

یوکرین کے اس قضیہ کو ہندوستان میں خاصی تشویش کے ساتھ دیکھا جا رہا ہے ۔ کیونکہ 1962 میں جب بڑی طاقتیں کیوبا کے میزائل قضیہ کو سلجھانے میں مصروف تھیں ، تو اس کا فائدہ اٹھاکر چین نے ہندوستان پر فوج کشی کرکے اس سے 43000مربع کلومیٹر کا علاقہ ہتھیا لیاتھا ۔

1502 AKI.00_33_35_01.Still004

ملک میں ’تاناشاہ‘، بیرون ملک جمہوریت کا مسیحا؛ اصلی مودی کون؟

ویڈیو: جی7چوٹی کانفرنس کےدوران ہندوستان کےوزیراعظم نریندر مودی نے جمہوری اور آئینی قدروں کی بات کی، لیکن ملک کے اندر صورتحال کچھ اور ہی ہے۔ اس موضوع پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔

گزشتہ 19 جولائی ، 2020 کو استنبول میں  آذربائیجان اور آرمینیا کے مابین جھڑپوں کے بعد ایک احتجاج کے دوران ترکی میں مقیم آذریوں  نے ترکی اور آذربائیجان کے پرچم لہرائے۔فائل فوٹو: رائٹرس

آذربائیجان کی فتح: ایک نئے ورلڈ آرڈر کی نوید

پچھلے 27 برسوں کے بعد پہلی بار اعدام اور دیگر شہروں کی مسجدوں کے منارے اور ممبر آباد ہوگئے، جہاں آذری افواج نے داخل ہوکر اذانیں دیں اور شکرانے کی نمازیں ادا کیں۔ پچھلی تین دہائیوں سے یہ مساجد جانوروں کے باڑوں یا موٹر گیراج کا کام دے رہے تھے۔پچھلے 27 برسوں کے بعد پہلی بار اعدام اور دیگر شہروں کی مسجدوں کے منارے اور منبر آباد ہوگئے، جہاں آذری افواج نے داخل ہوکر اذانیں دیں اور شکرانے کی نمازیں ادا کیں۔ پچھلی تین دہائیوں سے یہ مساجد جانوروں کے باڑوں یا موٹر گیراج کا کام دے رہے تھے۔

ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی اور پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان (السٹریشن: دی وائر)

پاکستانی پی ایم عمران خان کو ایس سی او سمٹ میں حصہ لینے کے لیے ہندوستان کیا جائے گا مدعو

عمران خان اس دعوت کو قبول کرتے ہیں تو یہ 2014 کے بعد سے پاکستانی وزیر اعظم کے ہندوستان آنے کا یہ پہلا موقع ہوگا۔اس سے پہلے 2014 میں نواز شریف وزیر اعظم مودی کی تقریب حلف برداری میں تشریف لائے تھے

بند کے دوران سرینگر کا لال چوک (فوٹو : رائٹرس)

17 غیر ملکی سیاسی رہنما کو آج جموں و کشمیر کا دورہ کرائے‌ گی حکومت، یورپی یونین شامل نہیں

اپنی مرضی سے خود کے چنے ہوئے لوگوں سے ملنے کی خواہش رکھنے کی وجہ سے یورپی یونین کے سیاسی رہنما نے جموں و کشمیر کا یہ دورہ ٹال دیا۔ وہ ریاست کے تین سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی سے بھی ملاقات کرنا چاہتے ہیں، جو 5 اگست کو ریاست کا خصوصی درجہ ختم ہونے کے بعد سے ہی حراست میں ہیں۔

سرینگر کی ڈل جھیل میں شکارے میں یورپی یونین کے رکن پارلیامان کا وفد(فوٹو: پی ٹی آئی)

یورپی رکن پارلیامان کے کشمیر دورے کو فنڈ کر نے والے گروپ پر کیوں اٹھ رہے ہیں سوال؟

کشمیر میں یورپی رکن پارلیامان کے دورے کو مبینہ طور پر فنڈ دینےوالا انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار نان-الائنڈ اسٹڈیز، شریواستو گروپ کا حصہ ہے۔ اس کی ویب سائٹ پر اس کے کئی کاروبار ہونے کی بات کہی گئی ہے۔ حالانکہ دستاویز ایساکوئی بزنس نہیں دکھاتے، جس سے وہ یورپی رکن پارلیامان کو ہندوستان بلانے اور وزیراعظم سے ملاقات کروانے میں اہل ہوں۔

 کشمیر دورے پر آئے یورپی یونین کے وفد کے ممبر اور جرمن رکن پارلیامان نکولس فیسٹ(فوٹو : رائٹرس)

کشمیر گئے یورپی رکن پارلیامان نے کہا، ہندوستان کو اپوزیشن کو بھی کشمیر جا نے دینا چا ہیے

مرکزی حکومت کے ذریعے آرٹیکل 370 کے زیادہ تراہتماموں کو ختم کرنے کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال جاننے کے لئے سرینگر پہنچےیورپی وفدمیں شامل جرمنی کے رکن پارلیامان نکولس فیسٹ نے یہ بات کہی ہے۔

سرینگر میں ڈل جھیل کے کنارے یورپی وفد(فوٹو : پی ٹی آئی)

رویش کا بلاگ: کشمیر اندرونی مسئلہ ہے تو غیرملکی رکن پارلیامان کو پچھلے دروازے سے کیوں بلایا گیا؟

ہندوستان کو ایک انٹرنیشنل بزنس بروکر کے ذریعے غیر ملکی رکن پارلیامان کے کشمیر آنے کی تمہید تیار کرنے کی ضرورت کیوں پڑی؟ جو رکن پارلیامان بلائے گئےہیں وہ شدید طور پر رائٹ ونگ جماعتوں کے ہیں۔ ان میں سے کوئی ایسی پارٹی سے نہیں ہے جن کی حکومت ہو یا نمایاں آواز رکھتے ہوں۔ تو ہندوستان نے کشمیر پر ایک کمزور وفد کوکیوں چنا؟ کیا اہم جماعتوں سے من مطابق ساتھ نہیں ملا؟

برٹن کے رکن پارلیامان کرس ڈیوس (فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر)

کشمیر میں مودی حکومت کے پروپیگنڈہ کا حصہ نہیں بننا چاہتا تھا: برٹش ایم پی

برٹن کی لبرل ڈیموکریٹس پارٹی کے رکن پارلیامان کرس ڈیوس کا کہنا ہے کہ کشمیر دورہ کے لئے ان کو دی گئی دعوت کو حکومت ہند نے واپس لے لیا کیونکہ انہوں نےسکیورٹی کی غیر موجودگی میں مقامی لوگوں سے بات کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔

 سری نگر میں لوگوں نے مظاہرہ کے دوران سڑک بند کردی (فوٹو : پی ٹی آئی)

کشمیر: یورپی رکن پارلیامان کی ٹیم پہنچی، مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے بیچ جھڑپوں میں چار زخمی

سرینگر اور ریاست کے کئی حصے پوری طرح سے بند رہے۔ پانچ اگست کو مرکزی حکومت کے ذریعے جموں و کشمیر کےخصوصی ریاست کا درجہ ختم کرنے کے 86ویں دن بھی کشمیرمیں معمولات زندگی درہم برہم رہی۔

نئی دہلی میں گزشتہ سوموار کو یورپی یونین کے وفد نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی(فوٹو بہ شکریہ : پی آئی بی)

ہندوستانی رہنماؤں کو منع کرنا اور یورپی رہنماؤں کو جموں و کشمیر جانے دینا پارلیامنٹ کی توہین: کانگریس

یورپی یونین کے 27 رکن پارلیامان کا وفد منگل کو جموں وکشمیر کا دورہ کررہا ہے۔ یہ وفد آرٹیکل 370 کے زیادہ تر اہتماموں کو ہٹائے جانے کے بعد وہاں کی صورتحال کا جائزہ لے گا۔ آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد جموں و کشمیر کے حالات کا جائزہ لینے گئی کانگریس سمیت کئی پارٹیوں کے رہنماؤں کو واپس بھیج دیا گیا تھا۔

بند کے دوران سرینگر کا لال چوک (فوٹو : رائٹرس)

کشمیر پر مسلم رہنماؤں کا رویہ -یہ ناداں گر گئے سجدے میں جب وقت قیام آیا…

یہ واقعی شرم کی بات ہے کہ ہندوستان کے مسلم لیڈران نے جموں وکشمیر میں ہورہی زیادتیوں کے متعلق اپنے منہ ایسے بند کئے ہیں جیسے ان کی چابیاں ہندو انتہا پسندوں کے پاس ہوں۔ جمیعۃ کے لیڈران آئین کی اس شق کی ترمیم و تحلیل کی حمایت کرتے ہیں تو پھر یونیفار م سول کوڈ اور تین طلاق قانون کے اطلاق پر کیوں شور مچا رہے ہیں؟

AppleMark

جموں و کشمیر کے حالات جاننے سرینگر پہنچے اپوزیشن رہنماؤں کو واپس دہلی بھیجا گیا

آٹھ سیاسی پارٹیوں کے 11 ممبران جموں وکشمیر کے حالات کا جائزہ لینے کے لیے سرینگر پہنچے تھے ۔ وفد میں شامل کانگریسی رہنما راہل گاندھی نے اپنے ساتھ گئے میڈیا اہلکاروں سے بدسلوکی کا الزام لگایا ہے۔

ڈی ایم کے کی قیادت میں جموں و کشمیر کے رہنماؤں کی گرفتاری کی مخالفت میں جنتر منتر پر مظاہرہ کرتی حزب مخالف پارٹیاں (فوٹو : اے این آئی)

کشمیر میں رہنماؤں کی گرفتاری پر ڈی ایم کے اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے جنتر منتر پر کیا مظاہرہ

نئی دہلی کے جنتر منتر پر جمعرات کو ڈی ایم کے کی قیادت میں کانگریس، ٹی ایم سی، آر جے ڈی، سی پی آئی اور سی پی ایم سمیت کئی دیگر پارٹیوں نے ایک ساتھ آکر جموں و کشمیر میں حالات کو نارمل کرنے، وادی میں مواصلاتی نظام کو درست کرنے اور حراست میں لئے گئے تمام سیاسی رہنماؤں کی رہائی کی مانگ کی۔

)فائل فوٹو : رائٹرس(

کشمیر میں فون کرنے کے لئے لمبی قطاریں، دو گھنٹے انتظار کے بعد دو منٹ کی بات

فون اور انٹرنیٹ خدمات بند کئے جانے کے ایک ہفتے سے زیادہ وقت بیت جانے کے بعد لوگوں میں مایوسی بڑھتی جا رہی ہے۔ کچھ افسر یہ قبول‌کر رہے ہیں کہ فون لائنوں کے بند رہنے سے معمولات بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں ۔

میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

راہل گاندھی کو کشمیر دکھانے کے لئے ہوائی جہاز بھیجیں‌ گے: گورنر ستیہ پال ملک

گزشتہ ہفتے کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کے بعد راہل گاندھی نے کہا تھا کہ جموں و کشمیر سے تشدد کی کچھ خبریں آئی ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی کو اس معاملے پر تشویش کا اظہار کرنا چاہیے۔

-JFxzTX1

جموں و کشمیر: حکومت کا ’امن‘ کا دعویٰ، لیکن ہاسپٹل میں پیلیٹ سے زخمی ہونے والوں کی بڑھتی تعداد

ویڈیو: آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد حکومت کے ذریعے وادی میں’امن‘کے دعوے کے بیچ گزشتہ کچھ دنوں میں سرینگر کے مہاراجہ ہری سنگھ ہاسپٹل میں پیلیٹ گن سے زخمی ہوئے تقریباً دو درجن مریض بھرتی ہوئے ہیں۔

فوٹو: اے این آئی

کشمیر میں آرٹیکل370 کے بے اثر ہونے کے بعد فیک نیوزکی اشاعت میں ملوث سوشل میڈیا

بھگوا صارفین کی مودی پرستی اس حد تک پہنچ گئی کہ یہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو عام کر بیٹھے۔ویڈیو میں دکھایا گیا کہ مسلمانوں کا ہجوم ترنگا ہاتھ میں لےکر شاہراہوں پر گشت کر رہا ہے اور زور زور سے بھارت ماتا کی جےاور وندے ماترم کے نعرے لگا رہا ہے۔