مرکز میں حکمراں این ڈی اے کی اتحادی پارٹی جنتا دل (متحدہ) نے شروع میں وقف ترمیمی بل کی حمایت کی تھی۔ اس کے بعد سے ہی جے ڈی یو کے اندر عدم اطمینان کی بات کہی جا رہی ہے۔ اس سے قبل بی جے پی کی دیگر اتحادی جماعتوں، چراغ پاسوان کی لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) اور آندھرا پردیش کے وزیر اعلی چندرابابو نائیڈو کی تیلگو دیشم پارٹی نے بھی بل پر سوال اٹھائے تھے۔
وقف ترمیمی بل کے توسط سے اس حکومت کا مسلم دشمن چہرہ ایک بار پھر سے بے نقاب ہو گیا ہے۔
جمعرات کو اپوزیشن کی جانب سے لوک سبھا میں وقف ترمیمی بل کے خلاف شدید احتجاج دیکھنے کو ملا، جس کے بعد اسے جوائنٹ پارلیامانی کمیٹی کے پاس بھیجے جانے کی تجویز پیش کی گئی۔
ویڈیو: ‘انڈیا’ اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم پر لمبے غور وخوض اور ناراضگی کی قیاس آرائیوں کے درمیان سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ‘بھارت جوڑو نیایے یاترا’ میں شامل ہوئے۔ دونوں پارٹیوں کے لیے اس کا کیا معنی ہیں، اس بارے میں کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش سے بات کر رہی ہیں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی۔
ویڈیو: سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کی کانگریس اور راہل گاندھی سے ناراضگی کی وجہ کیا ہے؟ کانگریس پر ان کے بار بار حملہ آور ہونے سے کیا پتہ چلتا ہے، اس بارے میں سینئر صحافی شرت پردھان کانظریہ۔
ملائم سنگھ یادو، لالو پرساد یادو اور کانشی رام نے دبے کچلے مجبور و مقہور مظلوموں کو جگا تو دیا، مگر ان کا ایک واضح اتحاد بنانے میں ناکام رہے، جو ملکی سطح پر اثر انداز ہوکرہندوستان کے سماجی توازن کو ٹھیک کرکے اس خطے کی تقدیر بدل دیتا۔ ہندوستان میں فرقہ پرستی اور اعلیٰ ذاتوں کی ہندو قوم پرستی اور سیاست و سماج میں ان کی پکڑ کا مقابلہ صرف مسلمانوں اور نچلے طبقے پر مشتمل مظلوموں کے ایک ایسے اتحاد سے ہی ممکن ہے۔ مگر اس کے لیے شاید ایک با ر پھر کسی ملائم سنگھ یادو کا انتظار کرنا پڑے گا، جو دور اندیش اور اپنے نعرے کوعملی جامہ پہنانے اور منزل تک پہنچنے میں مخلص ہو۔
اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ ملائم سنگھ یادو (82) کا سوموار کی صبح گڑگاؤں کے میدانتا اسپتال میں انتقال ہوگیا۔ انہیں بلڈ پریشر اور آکسیجن کی کمی کے علاوہ صحت کے کئی سنگین مسائل کا سامنا تھا۔
کانگریس کے سابق لیڈر کپل سبل نے بتایا کہ انہوں نے تقریباً 10 دن پہلے 16 مئی کو کانگریس سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ 30-31 سال کے رشتے کو چھوڑنا آسان نہیں ہوتا۔ مختلف ریاستوں سے کانگریس لیڈروں کے استعفیٰ دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سے پہلے ہاردک پٹیل، سنیل جاکھڑ، اشونی کمار، آر پی این سنگھ اور امریندر سنگھ جیسے لیڈر پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔
ویڈیو: حال ہی میں ختم ہوئے اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں ریاست میں دوبارہ حکومت بنا لی ہے۔ یوگی کابینہ کا اعلان کچھ دن پہلے ہی ہوا ہے۔ کابینہ میں صرف ایک مسلمان چہرے دانش آزاد انصاری کو شامل کیا گیا ہے۔
بی جے پی کو یوپی میں اکثریت تو ضرور مل گئی، لیکن اس کی اتحادی پارٹیوں کے ووٹ فیصد کو شامل کرنے کے بعد بھی وہ صرف 45 فیصد کے قریب ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ اس بات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کہ کس طرح الیکشن میں فرقہ پرستی پر زور دیا گیا،یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ باقی 55 فیصد ووٹ بی جے پی مخالف تھے۔
بی جے پی نے ان انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے اپنے تین ترپ کے پتوں یعنی گائے، مسلمان اور پاکستان میں سے مسلمان کا جم کر استعمال کیا۔
اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی سیٹوں کے لحاظ سے بھلے ہی پیچھے رہ گئی ہو، لیکن ووٹ فیصد کے معاملے میں اس نےبڑی لمبی چھلانگ لگائی ہے۔ اپنی انتخابی تاریخ میں پہلی بار اس کو 30 فیصد سے زیادہ ووٹ ملے ہیں۔
اسد الدین اویسی کی قیادت والی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے زیادہ تر امیدوار 5000 ووٹوں کا ہندسہ بھی پار نہیں کر سکے۔ اس مینڈیٹ کو قبول کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ پارٹیاں ای وی ایم کو قصوروار ٹھہرا رہی ہیں۔ خرابی ای وی ایم میں نہیں، عوام کے ذہنوں میں جو چپ لگائی گئی ہے وہ بڑا رول ادا کر رہی ہے۔
مظفرنگر فسادات کے ملزم رہے سنگیت سوم، وزیر سریش رانا، امیش ملک اور سابق ایم پی حکم سنگھ کی بیٹی مرگانکا سنگھ اپنی سیٹ نہیں بچا سکے۔ انتخابی مہم کے دوران مسلم مخالف بیان بازی کرنے والے ڈومریا گنج کے ایم ایل اے اور ہندو یوا واہنی کے ریاستی انچارج راگھویندر سنگھ بھی ہار گئے۔ اس کے ساتھ ہی یوگی حکومت کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ سمیت 11 وزیروں کو عوام نے قبول کرنے سے انکار کر دیا۔
یوپی میں 403 سیٹوں پر اتری ی بی ایس پی کے کھاتے میں محض ایک سیٹ آئی ہے اور اسے کسی بھی اسمبلی میں سب سے کم 12.88 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ 1989 میں پارٹی کے قیام کے بعد سے اب تک کایہ بدترین مظاہرہ ہے۔ اس سے پہلے 1993 میں اسے کل 425 سیٹوں پر 11.1 فیصد ووٹ ملے تھے۔ اگرچہ اس نے 164 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا اور 67 سیٹ جیتنے میں کامیاب ہوئی تھی ،اس لحاظ سے اسے 28.7 فیصد ووٹ ملے تھے۔
پانچ میں سے چار ریاستوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی جیت کو یقینی بنانے کے بعد بی جے پی ہیڈ کوارٹر پہنچے وزیر اعظم نریندر مودی نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش نے ملک کو کئی وزرائے اعظم دیے ہیں، لیکن پانچ سال کی مدت کار مکمل کرنے والے کسی وزیر اعلیٰ کےدوبارہ منتخب ہونے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
اترپردیش اسمبلی انتخابات میں واضح اکثریت حاصل کرنے کے بعد وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ ووٹوں کی گنتی کو لے کر گزشتہ دو تین دنوں سے چلائی جانے والی گمراہ کن مہم کو ریاست کی عوام نےدرکنار کرتے ہوئے بی جے پی اور اس کی اتحادی جماعتوں کو زبردست جیت دلائی ہے۔
پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخاب میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرن جیت سنگھ چنی اور اتراکھنڈ کے ان کے ہم منصب پشکر سنگھ دھامی اپنی اپنی سیٹوں سے ہار گئے ہیں۔ پنجاب میں تین سابق وزرائے اعلیٰ – پرکاش سنگھ بادل، امریندر سنگھ اور راجندر کول بھٹل ،اتراکھنڈ میں ہریش سنگھ راوت اور گوا میں چرچل الیماؤکو ہار کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
اتر پردیش میں نئی حکومت کی تصویراب تقریباًصاف ہوچکی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی دوبارہ اقتدار میں واپسی کی طرف قدم بڑھا رہی ہے۔ اگرچہ اس کی نشستوں کی تعداد گزشتہ انتخابات کے مقابلے کم ہوئی ہے، لیکن اس نے زبردست اکثریت حاصل کی ہے۔ وہیں سماج وادی پارٹی کی کارکردگی میں بہتری نظر آرہی ہے، لیکن بہوجن سماج پارٹی اور کانگریس تقریباًمیدان چھوڑ چکے ہیں۔
ایگزٹ پول کی شکل میں جو قیاس آرائیاں مشتہر کی جارہی ہیں ان کی سب سے بڑی ٹریجڈی یہ ہے کہ ان میں سے کسی کو بھی اپنے طریقہ کار کی سائنس اور معروضیت پر اتنا یقین نہیں ہے کہ اسے قیاس آرائیوں سے زیادہ کچھ سمجھا جائے۔
ویڈیو: اتر پردیش اسمبلی انتخاب کے حوالے سے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کو نشانہ بنانے والی بی جے پی اور یوگی حکومت کی انتخابی مہم پر بات چیت کر رہے ہیں سینئر صحافی شرت پردھان۔
ویڈیو: اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ‘بلڈوزر برانڈنگ’، ان کی انتخابی مہم اور سیاست پرسینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔
ویڈیو: اتر پردیش کے مرزا پور ضلع کے ایک گاؤں کے لوگ پچھلے کئی سالوں سے زندگی اور موت سے جوجھ رہے ہیں۔ اس گاؤں کا نام سون پور ہے۔ یہ گاؤں کئی پہاڑیوں سے گھرا ہوا ہے اور ان پہاڑیوں سے گلابی پتھر نکلتا ہے۔ پچھلی تین دہائیوں سے یہاں جاری کان کنی کی وجہ سے گاؤں کے لوگ دمہ، پھیپھڑوں اور سانس کی سنگین بیماریوں میں مبتلا ہیں۔
ویڈیو: اتر پردیش کے مئو کےچکی مسدوہی گاؤں کے رہنے والے لوگوں کی شکایت ہے کہ ہر سال سیلاب کی وجہ سے یہ گاؤں پوری طرح ڈوب جاتا ہے اور گاؤں کے لوگوں کو کشتی کے ذریعے ایک جگہ سے دوسری جگہ جانا پڑتا ہے۔
ویڈیو: اتر پردیش کے مئو میں کم از کم اجرت حاصل کرنے کے لیےبنکرجدوجہد کر رہے ہیں، کیوں کہ یوگی حکومت نے بجلی کی سبسڈی رد کردی ہے۔ دی وائر نے ان بنکروں سے ان کے مسائل اور ایشوز پر بات چیت کی۔
ویڈیو: اتر پردیش اسمبلی انتخاب کے مدنظر بی جے پی آئی ٹی سیل کے سابق سربراہ رشی سے دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: اتر پردیش میں آوارہ یا لاوارث جانوروں کا مسئلہ بھی اس اسمبلی انتخاب میں ایک بڑاایشو بن کر سامنے آیا ہے۔ آوارہ جانوروں نے کسانوں کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے۔ اس موضوع پر سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔
یوکرین کے خارکیف شہر میں روسی حملے میں ایک ہندوستانی طالبعلم کی ہلاکت کے اگلے ہی دن وزیر اعظم مودی نے ایک انتخابی جلسے میں یوکرین بحران کےسلسلے میں اپنی حکومت کی پیٹھ تھپتھپائی۔
ویڈیو: اتر پردیش اسمبلی انتخاب کے پیش نظر وارانسی میں کاشی وشوناتھ کوریڈور اور دیگر موضوعات پرکاشی وشوناتھ مندر کے مہنت راجندر پرساد تیواری کے ساتھ دی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
گورکھپور اور بستی ڈویژن کی کئی اسمبلی سیٹوں پر امیدواروں کے لیے رائے دہندگان کی ہمدردی نے سیاسی پارٹیوں کے بنے بنائے کھیل کو بگاڑ دیاہے۔
جب اقتدار حاصل کرنے کی بات آتی ہے تو وزیر اعظم نریندر مودی بی جے پی کے اسٹار پرچارک نریندر مودی بن جاتے ہیں۔
یہ الہ آباد ضلع کے ہنڈیا اسمبلی حلقہ کا معاملہ ہے۔ پولیس نے کہا کہ جھنڈوں وغیرہ کی بنیاد پر ویڈیو سے پہلی نظر میں یہ سماج وادی پارٹی کااجلاس معلوم ہوتا ہے۔ تاہم، ہنڈیا سیٹ سے ایس پی کے امیدوار حاکم لال بند نے اس کی تردید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اس ویڈیو کو بی جے پی کے لوگوں نے ایڈٹ کرکے جاری کیاہے، جس کا مقصد اس الیکشن کو ‘ہندو بنام مسلم’ بنانا تھا۔
ویڈیو: پورے ملک اوربالخصوص اتر پردیش میں بے روزگاری بڑھتی جا رہی ہے۔حالاں کہ، وزیر اعظم نریندر مودی اور ریاست کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اعداد و شمار کو ایسے پیش کرتے ہیں جیسے نوکریاں مسلسل دی جا رہی ہیں۔ یہ گول مال ووٹ حاصل کرنے کے مقصدسے کیا جا رہا ہے۔
گراؤنڈ رپورٹ: ایودھیا میں زیر تعمیر رام مندر میں متوقع رش سےنمٹنے کے لیے سڑک توسیع کےمنصوبوں پر کام جاری ہے۔ مندر کے آس پاس کےعلاقوں میں برسوں سے چھوٹی دکانوں پر پوجا کا سامان وغیرہ فروخت کر نے والے دکانداروں کو ڈر ہے کہ کہیں سرکاری بلڈوزر ان کی روزی روٹی کو بھی نہ کچل دے۔
ویڈیو: لکھنؤ (شمالی) سیٹ سے سماج وادی پارٹی نے پوجا شکلا کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ پوجا وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو کالا جھنڈا دکھانے کی وجہ سےسرخیوں میں آئی تھیں۔ ایس پی امیدوار پوجا سےدی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: دی وائر کی ٹیم انتخابی کوریج کے تحت یو پی کے ایودھیا شہر پہنچی اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ اس اسمبلی انتخاب میں یہاں کی عوام کا رجحان کس پارٹی کی طرف ہے اور ان کے انتخابی مسائل کیا ہیں۔
ویڈیو: دی وائر کی ٹیم نے اپنے انتخابی کوریج کے دوران اتر پردیش کے بارہ بنکی شہر پہنچ کر یہ جاننے کی کوشش کی کہ اس اسمبلی الیکشن میں لوگ کس پارٹی اور کن مسائل پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔
ویڈیو: بی ایس پی کے قومی جنرل سکریٹری ستیش چندر مشرا نے سینئر صحافی شرت پردھان کو لکھنؤ میں ایک خصوصی انٹرویو کے دوران کہا کہ یہ سوچنا غلط ہے کہ بی ایس پی اتر پردیش میں ہار چکی ہے اور الیکشن سے باہر ہے۔
ویڈیو: اتر پردیش اسمبلی انتخاب کے سلسلے میں جاری زرعی منشور کے بارے میں ایس پی کے ترجمان رام پرتاپ سنگھ اور بی جے پی کے قومی ترجمان گوپال اگروال نے اپنی اپنی پارٹیوں کی حمایت کی ۔ دونوں رہنماؤں نے کسانوں کی تحریک، ایم ایس پی، گنے کے بقایا جات کی ادائیگی کے بارے میں بات چیت کی۔
ویڈیو: اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے رجحانات کو سمجھنے کے لیے دی وائر کی ٹیم حال ہی میں لکھیم پور کھیری پہنچی۔ بی جے پی نے ایک بار پھر لکھیم پور صدر سے اپنے ایم ایل اے یوگیش ورما کو میدان میں اتارا ہے۔ ایم ایل اے سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔