کہا جا رہا ہے کہ جمہوریت اکثریت سے ہی چلتی ہے اور اکثریت ہے، لیکن’اکثریت’ مطلب کثیررائے ہو، مختلف الرائے، لیکن پارلیامنٹ میں کیا رائے کا لین دین ہوا؟ ایک آدمی چیخ رہا تھا، تین سو سے زیادہ لوگ میز پیٹ رہے تھے۔ یہ اکثریت نہیں، کثیرتعداد ہے۔ آپ کے پاس ووٹ نہیں، گننے والے سر ہیں۔
بنیادی طور پر کشمیر کے متعلق ہندوستانی سماج اورسیاسی سوچ میں پچھلی سات دہائیوں سے ایک تسلسل ہے۔وہ یا تو ہمارے لئے ایک خوبصورت عورت ہے یا ایک خوبصورت زمین کا ٹکڑا ۔ اور اس کے اچھے بھلے کا فیصلہ صرف ہم کر سکتے ہیں۔ اگر وہ ہم سے دور جانا چاہے، تو اس کا مطلب یہ کہ وہ اپنا اچھا بھلا نہیں سمجھ سکتی/سکتے ، اور اس کی لگام مزید کھینچ لینی چاہیے۔
مرحوم شیخ محمد عبداللہ دفعہ 370 کو کشمیری خواتین کے جسم پر موجود لباس سے تشبیہ دیتے تھے۔ نیشل کانفرنس کا کشمیری میں مقبول انتخابی نعرہ ہوتا تھاجس کا مفہوم تھا کہ خواتین کی عزت و آبرو تین سو ستر میں ہے۔
کیرل کے ایرناکلم، ایڈوکی اور الاپوژا میں منگل کو شمالی ضلعوں ملاپورم اور کوجھی کوڈ میں بدھ کے لئے ریڈ الرٹ جاری کیا گیا۔ ریاست کے 1332 ریلیف کیمپ میں 2.52 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے پناہ لی ہے۔
ویڈیو: کشمیر مدعے پر ہو رہی پروپیگنڈہ رپورٹنگ پر دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
وزارت داخلہ نے منگل کو کہا کہ 9 اگست کو سرینگر کے باہر ’ شر پسند عناصر ‘نے وسیع پیمانے پر بدامنی پھیلانےکے لئے سکیورٹی اہلکاروں پر بلاوجہ پتھراؤ کیا لیکن مظاہرین پر گولیاں نہیں چلائی گئیں۔
آر ایس ایس کے سینئر رہنما اندریش کمار نے کہا کہ ایک الگ طرح کا اسلام ہے، جو رمضان اور عید تک کا احترام نہیں کرتا۔ یہ صرف تشدد پھیلاتا ہے۔ پلواما حملے سے یہ پوری طرح واضح ہو گیا۔ کشمیری مسلمانوں کو اس طرح کے اسلامی خیالات سے دور رہنا چاہیے۔
فون اور انٹرنیٹ خدمات بند کئے جانے کے ایک ہفتے سے زیادہ وقت بیت جانے کے بعد لوگوں میں مایوسی بڑھتی جا رہی ہے۔ کچھ افسر یہ قبولکر رہے ہیں کہ فون لائنوں کے بند رہنے سے معمولات بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں ۔
فوجیوں کی یہ چھٹنی فوج کی ریگولر ٹکڑیوں میں سے نہیں ہوگی۔ اس کٹوتی سے فوج کو تقریباً 1600 کروڑ روپے کی بچت ہوگی۔
’کشمیر ٹائمس ‘کی مدیر انورادھا بھسین نے سپریم کورٹ میں ریاست میں میڈیا پر لگی پابندی ہٹانے کی مانگ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وادی میں بند ہونے کی وجہ سے صحافی کام نہیں کر پا رہے ہیں۔
شروعاتی مظاہرے پر میڈیا کا دھیان نہیں جانے کی وجہ سے مبینہ طور پر بیف اور پورک کا معاملہ سامنے لایا گیا۔ الزام ہے کہ اس میں ایک مقامی بی جے پی رہنما بھی شامل ہیں۔
ریاست میں پچیس سالوں تک اقتدار میں رہی سکم ڈیموکریٹک فرنٹ نے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں 15 سیٹیں جیتی تھیں۔
ریاست میں فون اور انٹرنیٹ خدمات بند ہونے کی وجہ سے اتوار کو سی آر پی ایف کے ذریعے ہیلپ لائن سروس ’مددگار ‘ شروع کی گئی ہے، جس پر دو دنوں میں 870 سے زیادہ کال آئی ہیں، جن میں بڑی تعداد وادی میں تعینات حفاظتی دستوں کے رشتہ داروں کی بھی ہے۔
گزشتہ ہفتے کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کے بعد راہل گاندھی نے کہا تھا کہ جموں و کشمیر سے تشدد کی کچھ خبریں آئی ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی کو اس معاملے پر تشویش کا اظہار کرنا چاہیے۔
یہ معاملہ مدھیہ پردیش کے علی راج پور ضلع کا ہے۔ اس معاملے میں نانپور پولیس اسٹیشن انچارج سمیت چاروں پولیس اہلکاروں کو معطل کر ان کے خلاف شعبہ جاتی تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
لوک سبھا میں حکومت کے ذریعے پیش کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق؛ مرکزی حکومت کی وزارتوں میں کل 93 ایڈیشنل سکریٹری ہیں، لیکن اس میں سے صرف چھ ایس سی اور پانچ ایس ٹی ہیں۔ وہیں ایک بھی ایڈیشنل سکریٹری او بی سی کمیونٹی سے نہیں ہے۔
ویڈیو: آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد حکومت کے ذریعے وادی میں’امن‘کے دعوے کے بیچ گزشتہ کچھ دنوں میں سرینگر کے مہاراجہ ہری سنگھ ہاسپٹل میں پیلیٹ گن سے زخمی ہوئے تقریباً دو درجن مریض بھرتی ہوئے ہیں۔
ویڈیو: جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹانے اور ریاست کو دو یونین ٹریٹری میں باٹنےکے مرکزی حکومت کے فیصلے پر سرینگر کے لوگوں سے بات چیت۔
آدیواسیوں کی اپنی روزمرہ کی زبان اور عام بات چیت میں جمہوریت یا آزادی لفظ کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ کسی آدیواسی سے ان الفاظ کے بارے میں پوچھیں تو وہ شاید خاموش رہے، لیکن اس کے اصل معنی کا احساس ان کو فطری طور پر ہے۔
جن پر فیصلے کا اثر ہونے والا ہو، ان کو اندھیرے میں رکھکر لیا گیا کوئی بھی فیصلہ کسی بھی طرح سے ان کے حق میں نہیں ہو سکتا۔
بھگوا صارفین کی مودی پرستی اس حد تک پہنچ گئی کہ یہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو عام کر بیٹھے۔ویڈیو میں دکھایا گیا کہ مسلمانوں کا ہجوم ترنگا ہاتھ میں لےکر شاہراہوں پر گشت کر رہا ہے اور زور زور سے بھارت ماتا کی جےاور وندے ماترم کے نعرے لگا رہا ہے۔
کیا ہے رویش کی طاقت؟ زمین پر لگے ان کے کان؟ وہ ہے! خبر کی پہچان؟ وہ تو ہے ہی! لیکن ان سب سے بڑھکر محنت! کسی موضوع پر بات کرنے کے پہلے اس کو سمجھنے کی خاکساری۔ سطحی پن سے جدو جہد! گہرائی میں جانے کی کوشش!
راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کا سالوں سے سنجویا گیا ہندو راشٹر کا خواب پورا ہونے کے بہت قریب ہے، جس کے جشن میں اب ہندوستانی آبادی کا ایک بڑا حصہ بھی شامل ہے۔
نیشنل کانفرنس نے سپریم کورٹ میں دائر عرضی میں آرٹیکل 370 پر صدرجمہوریہ کے حکم اور جموں و کشمیر ری آرگنائزیشن ایکٹ 2019 کو غیر آئینی، ناقابل قبول اور غیرمؤثر قرار دینے کی درخواست کی ہے۔
ویڈیو: مودی حکومت کے جموں و کشمیر کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 کو ختم کر کے ریاست کو 2 یونین ٹریٹریز میں باٹنے کے فیصلے پر ہندوستانی خفیہ ایجنسی راء کے سابق چیف اے ایس دولت سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
گراؤنڈرپورٹ: آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد حکومت کے ذریعے وادی میں’امن’کے دعوے کے بیچ گزشتہ کچھ دنوں میں سرینگر کی مہاراجہ ہری سنگھ ہاسپٹل میں پیلیٹ گن سے زخمی ہوئے تقریباً دو درجن مریض بھرتی ہوئے ہیں۔
گزشتہ روز ملک کے نام خطاب میں وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ آرٹیکل 370 نے جموں و کشمیر کو دہشت گردی اور بد عنوانی دیا، لیکن اب نئے زمانے کی شروعات ہوگی۔ مودی نے ریاست کے نوجوانوں سے قائد کے رول میں آنے کی اپیل کی اور صنعتی دنیا سے سرمایہ کاری کرنے کو کہا۔
جمعہ کو جموں و کشمیر جا رہے سی پی آئی (ایم) جنرل سکریٹری سیتارام یچوری اور سی پی آئی جنرل سکریٹری ڈی راجا کو سرینگر ہوائی اڈے پر روککر حراست میں لے لیا گیا تھا۔ اس کے بعد ان کو واپس دہلی لوٹا دیا گیا۔
جموں و کشمیر کے سابق آزاد ایم ایل اے راشد انجینئر سے گزشتہ کچھ دنوں سے کشمیری علیحدگی پسندوں کے ذریعے لشکر طیبہ سرغنہ حافظ سعید سمیت پاکستان سے پیسے لےکر وادی میں کشیدگی پھیلانے سے متعلق پوچھ تاچھ کی جا رہی تھی۔
مؤرخ عرفان حبیب نے علی گڑھ میں کہا کہ ، اس وقت سنگھ پریوار نے کشمیر کے مسلمانوں پر حملے کرنے شروع کر دیے تھے۔ سنگھ کے ممبر مقامی مسلمانوں کو پریشان کرنے لگے تھے اور ان کی زمینیں چھین لیتے تھے۔یہی وجہ تھی کہ سردار پٹیل پرمٹ سسٹم کے لیے راضی ہوئے تاکہ باہری لوگوں کو مقامی لوگوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے سے روکا جا سکے۔
روس نے کہا کہ ، ہم اس حقیقت کو دھیان میں رکھ کر آگے بڑھ رہے ہیں کہ جموں و کشمیر کی صورت حال میں تبدیلی اور اس کو بانٹ کر دو یونین ٹیریٹری ریاست بنانے کا فیصلہ ہندوستانی آئین کے دائرے میں ہے۔
ہریانہ کے وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر نے ایک پروگرام میں کہا کہ ہمارے وزیر اوپی دھن کھڑ اکثر کہتے ہیں کہ وہ بہار سے بہو لائیں گے ۔ ان دنوں لوگ کہہ رہے ہیں کہ اب کشمیر کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔ اب ہم لوگ کشمیر سے بہو لائیں گے۔
پاکستان نے ہندوستان کے ذریعے جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے کو ایک طرفہ اور غیر قانونی کہتے ہوئے اس کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں لے جانے کی بات کہی تھی، جس پر یو این جنرل سکریٹری نے 1972 میں ہوئے شملہ سمجھوتہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر مسئلے میں تیسرے فریق کی ثالثی سے انکار کیا گیا ہے۔
پاکستان کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ہندوستان اگر کشمیر پر اپنے اقدام پر دوبارہ غور کرنے کو راضی ہو تو پاکستان ہندوستان کے خلاف اپنے فیصلوں کے تجزیے کو تیار ہے۔
سی پی آئی(ایم)کےجنرل سکریٹری سیتارام یچوری اور سی پی آئی رہنما ڈی راجا بیمار ایم ایل اے یوسف تریگامی سے ملاقات کرنے جا رہے تھے۔ اس سے پہلے جمعرات کو کانگریس کے سینئر رہنما غلام نبی آزاد کو بھی سرینگر ہوائی اڈے پر روک دیا گیا تھا۔
جموں و کشمیر کے ہندوستان میں انضمام کے سمجھوتہ پر دستخط کرنے والے مہاراجہ ہری سنگھ کے بیٹے کانگریس رہنما کرن سنگھ نے کہا کہ دو اہم پارٹیوں-نیشنل کانفریس اور پی ڈی پی کو ملک مخالف کہہکر خارج کر دینا صحیح نہیں ہے۔ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کو رہا کرنا چاہیے اور بات چیت کی شروعات کرنی چاہیے۔
متاثرہ کا الزام ہے کہ 31 جولائی کو ایک نو جوان اس کو اغوا کرکے جنگل لے گیا، جہاں پہلے سے موجود دو اور لوگوں کے ساتھ ملکر اس کا ریپ کیا گیا۔ اس کے بعد لفٹ دینے کے بہانے کار میں سوار دو اور لوگوں نے اس کا ریپ کیا۔
وادی کشمیر میں رہ رہی اپنی فیملی سے بات نہ ہونے پانے کی وجہ سے لوگ فکرمند ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سےحکومت نے ایسا فیصلہ کیا ہے جس سے امن قائم ہونے کی جگہ غصہ اور بھڑکےگا۔
پاکستان کے ذریعے آرٹیکل 370 میں ہوئی تبدیلیوں کے بعد ہندوستان کے ساتھ سفارتی تعلقات محدودکرنےپر ہندوستانی وزارت خارجہ نے کہا کہ ہندوستان کا آئین ہمیشہ سے خودمختار معاملہ رہا ہے اور آگے بھی رہےگا، پاکستان کو اپنے اقدام کا تجزیہ کرنا چاہیے۔
صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے راشٹرپتی بھون میں منعقد ایک تقریب میں پرنب مکھرجی ، بھوپین ہزاریکا کے بیٹے تیز ہزاریکا اور نانا جی دیش مکھ کے قریبی رشتہ دار ویریندر جیت سنگھ کو اس اعزاز سے سرفراز کیا ۔