محمود آباد کے بہانے اب اشوکا یونیورسٹی پر حملہ کیا جا رہا ہے۔ کیا ہم اس ادارے سےامید کر سکتے ہیں کہ یہ ہارورڈ کی طرح حکومت کے سامنے اٹھ کرکھڑا ہوجائے؟ شاید وہ روایت یہاں نہیں ہے۔ خدشہ یہ ہے کہ اس بار پھر سے اس ادارے کے آقا بی جے پی کو مطمئن کرنے کے لیے کوئی نہ کوئی قربانی دے دیں گے۔
دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے طلبہ کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران راہل گاندھی نے کہا کہ ڈی یو میں 60 فیصد سے زیادہ پروفیسر کے ریزرو عہدوں کو ‘ناٹ فاؤنڈ سوٹیبل’ (این ایف ایس) قرار دے کر خالی رکھا گیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پسماندہ طبقات کے اہل امیدواروں کو جان بوجھ کر ‘نااہل’ ٹھہرایا جا رہا ہے۔
دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ نے دہلی حکومت کے کابینہ وزیر کپل مشرا کے سال 2020 میں کیے گئے فرقہ وارانہ ٹوئٹ کی تحقیقات کےطریقے پر دہلی پولیس کی سرزنش کی۔ ٹوئٹ میں مشرا نے سی اے اے کے خلاف شاہین باغ میں ہوئے پرامن احتجاج کا موازنہ ‘منی پاکستان’ سے کیا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ہندوستان کے ترکیہ کے ساتھ تجارتی بائیکاٹ کا شاید ہی کوئی اثر ترکیہ پر پڑے گا۔ کیونکہ ترکیہ کی کل درآمدات میں ہندوستان کا حصہ صرف 0.2 فیصد ہے۔اسی طرح ہندوستان سے ترکیہ جانے والے سیاح کل سیاحوں کا صرف 0.6 فیصد ہیں۔
دہلی کی عدالت نے 2020 کے شمال -مشرقی دہلی فسادات کے دوران درج کیے گئے پانچ قتل کے مقدمات کے سلسلے میں یہ فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ وہاٹس ایپ چیٹ کو ‘معاون ثبوت’ کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن ٹھوس ثبوت کے طور پر نہیں۔
ایک 19 سالہ انجینئرنگ کی طالبہ کو مبینہ طور پر آپریشن سیندور کے حوالے سے سوشل میڈیا پر ‘قابل اعتراض پوسٹ’ ڈالنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ طالبہ نے دو گھنٹے بعد ہی دھمکیاں ملنے پر معافی مانگتے ہوئے پوسٹ ہٹا لی تھی۔ اب گرفتاری کے حوالے سے عدالت نےحکومت کی سرزنش کی ہے۔
کرناٹک میں ایک احتجاج کے دوران بی جے پی لیڈر این روی کمار نے ڈپٹی کمشنر فوزیہ ترنم پر کانگریس کے اشارےپر کام کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ لگتا ہے کہ وہ پاکستان سےآئی ہیں۔ ان پرمسلمانوں کے خلاف نفرت بھڑکانے اور دیگر الزامات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
علی گڑھ کے فروزن فوڈ میٹ فیکٹری سے گوشت لے کر چار لوگ ایک پک اپ وین میں اترولی جا رہے تھے، جب ان کی گاڑی کو ہردوآ گنج پولیس اسٹیشن کے قریب روکا گیا اور ان کی بے رحمی سے پٹائی کی گئی۔ معاملے سے متعلق ایک ایف آئی آر میں وی ایچ پی سے وابستہ افراد کو نامزد کیا گیا ہے اور ان پر گاڑی کو چھوڑنے کے عوض پیسہ لینے کا الزام لگایا گیا ہے۔
بی جے پی ایم پی رام چندر جانگڑا نے کہا کہ پہلگام میں مارے گئے سیاحوں کو دہشت گردوں سے لڑنا چاہیے تھا اور اس حملے میں جن خواتین نے اپنے شوہروں کو کھو دیا ان میں بہادری کا جذبہ نہیں تھا۔ کانگریس نے کہا ہے کہ پارٹی قیادت کی خاموشی کو ان تبصروں کے لیے ‘منظوری’ کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس کے استعفیٰ دینے کی خبریں زور پکڑ رہی ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس کی اہم وجہ ان کی حامی بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کی ناراضگی اور فوج کا دباؤ ہے۔
امن کا راستہ بہت کٹھن ہے اور ہوگا۔ ہمارا ہمسایہ بھی آسانی سے اس راستے پر چلنے کوراضی نہیں ہوگا کیونکہ وہ فوج کے زیر انتظام ملک ہے۔ لیکن یہی واحد راستہ ہے جو ہمیں تباہی اور بربادی سے بچا سکتا ہے۔
ہندوستان-پاکستان کشیدگی کے بعد 30 ممالک میں آل پارٹی وفد بھیجنے کے نریندر مودی حکومت کے فیصلے کے سیاسی اور سفارتی مضمرات پر دی وائر کے پالیٹکل ایڈیٹر اجئے آشیرواد اور دی وائر ہندی کے مدیر آشوتوش بھاردواج کی بات چیت۔
نارائن پور کے جنگلات میں حال ہی میں ہوئے انکاؤنٹر میں سی پی آئی (ماؤسٹ) کے جنرل سکریٹری نمبلا کیشوا راؤ عرف بسواراجو مارے گئے۔ بستر رینج کے آئی جی نے کہا ہے کہ بسواراجو پچھلے 40-45 سالوں سے ماؤنواز تحریک کا حصہ تھے اور 200 سے زیادہ نکسلی حملوں میں شامل تھے۔ اس کارروائی کو حکومت اور سیکورٹی فورسز کے لیے ایک بڑی کامیابی ماناجا رہا ہے، لیکن کیا اسے نکسل ازم کا خاتمہ سمجھا جا سکتا ہے؟ دی وائر ہندی کے مدیر آشوتوش بھاردواج سے ذیشان کاسکر کی بات چیت۔
کرناٹک بی جے پی کی ایک ایکس پوسٹ میں نکسلائٹ کی قبر کے پاس مرکزی وزیر داخلہ کے کیریکیچرکوایک گوبھی کے ساتھ دکھایا گیاہے۔ گوبھی کو علامتی طور پر 1989 کے بھاگلپور کے مسلم مخالف فسادات کے ساتھ جوڑ کر دیکھا جاتاہے۔ حالیہ برسوں میں اس علامتی تناظر کو شدت پسند دائیں بازو کے گروہوں کی جانب سے بڑے جوش و خروش سےپیش کیا گیا ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی نے وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کے ایک ڈچ براڈکاسٹرکو دیے گئےانٹرویو کی ایک کلپ شیئر کرتے ہوئے پوچھا ہے کہ پاکستان کی مذمت کرنےمیں کسی دوسرے ملک نے ہندوستان کی حمایت کیوں نہیں کی اور کس نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے جنگ بندی میں ثالثی کرنے کو کہا تھا۔
سال2001 سے 2019 کے درمیان ہندوستان میں ہیٹ ویو کی وجہ سے تقریباً 20000 افراد ہلاک ہوئے۔ تحقیق میں پایا گیا کہ مرد اور پسماندہ سماج کے لوگ سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ محققین نے ذات پر مبنی سماجی تحفظ کی پالیسی کی سفارش کی ہے۔
کنڑ ادیبہ بانو مشتاق کی’ہارٹ لیمپ’ کو انٹرنیشنل بکرپرائز ملنے پرپی ایم مودی نےانہیں مبارکباد پیش نہیں کی۔ اس سے پہلے انہوں نے رویش کمار کو ریمن میگسیسے ایوارڈ اور گیتانجلی شری کو انٹرنیشنل بکر ایوارڈ ملنے پر بھی مبارکباد نہیں دی تھی۔
کیرو ہائیڈرو الکٹرک پروجیکٹ معاملے میں سی بی آئی نے تین سال کی تحقیقات کے بعد اپنے نتائج خصوصی عدالت کو سونپے ہیں۔ اس معاملے میں جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک اور پانچ دیگر کے خلاف چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ دریں اثنا ملک نے بتایاہے کہ وہ شدید بیمار ہیں۔
گزشتہ دس سالوں میں مسلم مخالف تعصب اور جذبات عروج پر پہنچ گئےہیں– اور اسے مقتدرہ پارٹی کی خطرناک سیاست نے اوربھڑکایا ہے۔ پاکستان کے ساتھ جب بھی کشیدگی کا کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے، تو اس کا اثر مسلمانوں پر ظلم کی صورت میں نظر آتا ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ پہلگام حملے کے بعد جو ماحول بنا ہے، وہ بالکل وہی ہے جس کا مجھے خدشہ تھا۔
کرناٹک کے بی جے پی ایم ایل اے منی رتنا اور دیگر چار افراد کے خلاف ایک 40 سالہ خاتون نے گینگ ریپ،جان لیوا وائرس کا انجکشن دینے اورچہرے پر پیشاب کرنے کا الزام لگایا ہے۔ منی رتنا کا نام اس سے قبل بھی ریپ، بلیک میلنگ، ہراساں کرنے، رشوت خوری، ذات پات اور گالی گلوچ کے معاملات میں سامنے آچکا ہے۔
سپریم کورٹ نے جمعرات کو تمل ناڈو اسٹیٹ مارکیٹنگ کارپوریشن (ٹی اے ایس ایم اے سی) کے خلاف تحقیقات پر روک لگا دی اور ای ڈی کو حدیں پار کرنے پر سرزنش کی۔ عدالت نے کہا کہ افراد کے خلاف مقدمہ درج کر سکتے ہیں، لیکن کارپوریشن کے خلاف فوجداری مقدمہ درج نہیں کر سکتے؟
پہلگام حملے کو ایک مہینہ گزر چکا ہے، لیکن این آئی اے کو ابھی تک کوئی ٹھوس سراغ نہیں ملا ہے۔ تفتیشی ایجنسی گواہوں سے پوچھ گچھ اور تکنیکی نگرانی کر رہی ہے۔ پانچ دہشت گردوں پر شبہ ہے، جن میں سے تین پاکستانی ہو سکتے ہیں۔ سینکڑوں لوگوں سے پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ تھری ڈی میپنگ بھی کی گئی ہے۔
مرکزی حکومت نے ہندوپاک کشیدگی سے متعلق مسئلے پر 30 سے زائد ممالک میں سات وفد بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس میں حکمراں جماعت اور اپوزیشن کے رہنما شامل ہیں، جن کے بارے میں حزب اختلاف کے ارکان پارلیامنٹ کا کہنا ہے کہ وہ ملک سے باہر مختلف اندرونی اختلافات کے باوجود متحد ہیں۔
پیرس کی مارکیٹ ریسرچ اور کنسلٹنگ فرم اپسوس گروپ کی ایک رپورٹ میں کہا گیاہے کہ ہندوستانیوں میں حقیقی اور جعلی معلومات میں فرق کرنے کی صلاحیت سب سے کمزور ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستانیوں میں فطری طورخبر کو سچ ماننے کارجحان زیادہ ہے۔
نیوز لانڈری کی خاتون صحافیوں نے ابھیجیت ایر مترا کے خلاف دہلی ہائی کورٹ میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ مترا نے ان کے خلاف توہین آمیز تبصرے کیے ہیں، جوجنسی بدسلوکی کے زمرے میں آتے ہیں۔ عدالت نے مترا کو اسے فوراً ہٹانے کو کہا۔
ہانگ کانگ اور سنگاپور میں کووڈ-19 کے معاملات میں معمولی اضافے کا مشاہدہ کیا گیا ہے،لیکن جے این.1ویرینٹ کی وجہ سے شدید بیماری کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ ہندوستانی حکومت نے بھی کہا ہے کہ ملک میں حالات معمول پر ہیں، زیادہ تر معاملے ہلکے ہیں اور ہسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت نہیں پڑ رہی ہے۔
کنڑادیبہ بانو مشتاق کی کہانیوں کے مجموعہ ‘ہارٹ لیمپ’ کو بین الاقوامی بکر پرائز سے نوازا گیاہے۔ 12 کہانیوں کے اس مجموعہ کا کنڑ سے انگریزی میں ترجمہ دیپا بھاستی نے کیا ہے۔
سپریم کورٹ نے بدھ کے روز اشوکا یونیورسٹی کے پروفیسر علی خان محمود آباد کو سخت شرائط کے ساتھ عبوری ضمانت دیتے ہوئے ان کے سوشل میڈیا پوسٹ کی تحقیقات کے لیے خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ وہ اس کیس سے متعلق مسائل پر نہ تو لکھ سکتے ہیں اور نہ ہی بات کر سکتے ہیں۔
سیل میں سینکڑوں کروڑ کے مبینہ گھوٹالے میں ایک ایسی کمپنی کا نام سامنے آیا ہے، جس نے بی جے پی کو 30 کروڑ روپے کے الیکٹورل بانڈ دیے تھے۔ اس پورے معاملے کو بے نقاب کرنے والے افسر راجیو بھاٹیہ کو پہلے سیل نے معطل کیا تھا اور اب انہیں قبل از وقت ریٹائر کر دیا گیا ہے۔
انڈین ریلوے کے ٹکٹوں پر ‘آپریشن سیندور’ اور وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر کو لے کر سیاسی تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ حزب اختلاف کی جماعتوں نے انتخابی فائدے کے لیے فوجی کارروائیوں کو موقع کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔
حکومت چلانے کے لئے تدبر، تحمل اور معاملہ فہم ہونے کی ضرورت ہوتی ہے، مہم جوئی فوج اور انٹلی جنس میں تو درست ہے مگر اعلیٰ سیاسی عہدوں میں اس طرح کا مزاج خطرناک ہوتا ہے۔
جنسی ہراسانی کے سنگین الزامات کا سامنا کر رہےسابق مرکزی وزیر ایم جے اکبر آپریشن سیندور پر ہندوستان کا موقف پیش کرنے کے لیے بیرون ملک بھیجے جانے والے آل پارٹی وفد کا حصہ ہیں۔ خواتین صحافیوں کے ایک گروپ – نیٹ ورک آف ویمن ان میڈیا، انڈیا نے اس کی مخالفت کی ہے۔
لندن میں مقیم کشمیری اسکالر نتاشا کول نے اتوار کو بتایا کہ مودی حکومت نے ان کا او سی آئی اسٹیٹس رد کر دیا ہے۔ انہوں نے اسے بدنیتی پر مبنی ارادے اور انتقام کے جذبے سے کیے جانے والے بین الاقوامی جبر کی وحشیانہ مثال قرار دیا۔
سپریم کورٹ نے ہندوستانی فوج کی کرنل صوفیہ قریشی کے خلاف متنازعہ ریمارکس پر مدھیہ پردیش کے وزیر کنور وجئے شاہ کی معافی کو مسترد کرتے ہوئے مدھیہ پردیش کے ڈی جی پی کو ہدایت دی ہے کہ وہ ان کے خلاف درج ایف آئی آر کی تحقیقات کے لیے ایس آئی ٹی تشکیل دیں۔
اظہار رائے کی آزادی کی مہم چلانے والوں اور قانونی ماہرین نے وی پی این پر پابندی لگانے اور خلاف ورزی کرنے والوں کو من مانی طور پر حراست میں لینے کے لیے جموں و کشمیر انتظامیہ کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے اسے شخصی آزادی اور معلومات کے حق پر براہ راست حملہ قرار دیا ہے۔
دو سال قبل جونپور میں ایک گئو شالہ کی بدحالی پر خبر شائع ہونے کے بعد گاؤں کی پردھان نے صحافیوں کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا۔ 2024 میں ہائی کورٹ نے ایف آئی آر کو رد کر دیا تھا اور یوپی پولیس کو پھٹکار لگائی تھی۔ اب ایس سی-ایس ٹی کورٹ نے ہائی کورٹ کےحکم کے مطابق اس کیس کو بند کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔
سال 2018 میں جموں و کشمیر کے سرحدی علاقوں میں انڈر گراؤنڈ بنکروں کی تعمیر کے منصوبے میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کے الزامات سامنے آئے ہیں۔کئی بنکر زمین پر موجود ہی نہیں ہیں،جبکہ کاغذات پر انہیں ‘مکمل’ دکھایا گیا ہے۔ تفتیش جاری ہے۔
کبھی مزاحمت کی توانا آواز تصور کیے جانے والے فیض احمد فیض کا ‘ہم دیکھیں گے’گانے پر اب سیڈیشن کا مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔گزشتہ ہفتےایکٹوسٹ ویرا ساتھیدار کی یاد میں منعقد ایک تقریب میں اس نظم کی پیشکش پر ناگپور پولیس نے منتظمین اور مقررین کے خلاف سیڈیشن کا مقدمہ درج کیا ہے۔
محمود آباد کو سیڈیشن اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔ اس سے قبل ہریانہ ریاستی خواتین کمیشن نے محمود آباد کو ان کی سوشل میڈیا پوسٹ کے سلسلے میں طلب کیا تھا۔
پہلگام حملے کے تقریباً چار ہفتے بعد بھی اس کو انجام دینے والے دہشت گردوں کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ملی ہے۔ وزیراعظم منہ توڑ جواب دینے کی بات کرتے ہیں، لیکن حفاظتی انتظامات کے بارے میں خاموشی ہے۔ آپریشن سیندور کے بعد کیا کچھ ہو رہا ہے،اس بارے میں دی وائر کی مدیر سیما چشتی اور سینئر صحافی ندھیش تیاگی سے تبادلہ خیال کر رہی ہیں میناکشی تیواری۔