The Wire

رام مندر کا مجوزہ ڈیزائن۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک/شری رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ)

کیا رام کو ایک بار پھر بن باس پر بھیجا جا رہا ہے؟

رام تو دل میں رہتے تھے۔ مگر لگتا ہے ان کو دل سے نکال کر مندر میں بھیج کر ایک بار پھر بن باس پر بھیجا جا رہا ہے۔ رامائن کے مطابق تو وہ بارہ سال بعد ایودھیا واپس آگئے تھے، مگر اب دل میں کب واپس آئیں گے، یہ وقت ہی بتائے گا۔

روہنگیا پناہ گزین کیمپ۔ (تصویر: آستھا سویہ ساچی)

روہنگیا کے خلاف آن لائن نفرت کو نظر انداز کرنے پر فیس بک کے خلاف عدالت پہنچے پناہ گزیں

نسلی تشدد کی وجہ سے میانمار سے بھاگنے پر مجبور ہونے والے روہنگیا پناہ گزینوں کی جانب سے دہلی ہائی کورٹ میں دائر کی گئی عرضی میں کہا گیا ہے کہ فیس بک اپنے پلیٹ فارم پر ان کے خلاف ہیٹ اسپیچ کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہا ہے، جس کی وجہ سے ان کے ساتھ ہر دم تشدد ہونے کا خطرہ لاحق ہے۔

ایودھیا میں شرنگار ہاٹ سے ہنومان گڑھی کے راستے رام مندر کو جانے والا بھکتی پتھ۔ (تصویر: شروتی سونکر)

کیا یہ امرت کال ہے؟

ہندو معاشرہ یا یوں کہیں کہ پورا ہندوستان ایک ایسے موڑ پر کھڑا ہے جہاں سب کو اپنا جائزہ لینے اور اپنے بارے میں غور و فکر کرنے کی ضرورت ہے۔ خواہ اقتدارمیں بیٹھے لوگ اسے امرت کال کہیں، لیکن یہ سنکرمن کال یعنی متعدی مرض کا زمانہ ہے۔ حماقت اور نفرت کا متعدی مرض، جہاں قدرومنزلت اور وقار کے ہر پیمانے کو مجروح / پامال کیا جا رہا ہے۔

ایودھیا میں زیر تعمیر رام مندر۔ (تصویر بہ شکریہ: شری رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ)

کیا اس وقت رام مندر ہندوؤں کی مذہبیت کو ظاہر کر رہا ہے؟

ایودھیا کو ہندوستان کی ، یا کہیں کہ ہندوؤں کی مذہبی راجدھانی کے طور پر قائم کرنے کے لیے سرکار کی سرپرستی میں مہم چل رہی ہے۔ 22 جنوری 2024 کو لوگوں کے ذہنوں میں 26 جنوری یا 15 اگست سے بھی بڑا اور اہم دن بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

ادے ندھی اسٹالن۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@UdhayStalin)

مندر بننے سے کوئی مسئلہ نہیں، مسجد گرا کر بننے والے رام مندر سے اتفاق نہیں: ادےندھی اسٹالن

تمل ناڈو کے وزیر ادےاندھی اسٹالن نے اپنے دادا ایم کے کروناندھی کاحوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ڈی ایم کے کسی خاص مذہب یا عقیدے کے خلاف نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذہب کو سیاست کے ساتھ نہیں جوڑا جانا چاہیے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : دی وائر)

گجرات حکومت نے 2002-06 کے مبینہ فرضی انکاؤنٹر کی تحقیقات کا مطالبہ کرنے والوں پر سوال اٹھایا

سپریم کورٹ 2007 میں صحافی بی جی ورگیز اور نغمہ نگار جاوید اختر کی جانب سے دائر دو الگ الگ عرضیوں پر شنوائی کر رہی ہے، جس میں گجرات میں 22 مبینہ فرضی انکاؤنٹر معاملوں کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا، اس دوران نریندر مودی ریاست کے وزیر اعلیٰ تھے۔ عدالت نے کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی ہے۔

Kapil-Sibal-Farooq-Abdullah-thumb

جو مودی سرکار کر رہی ہے وہ رام کی اخلاقیات کے منافی ہے: فاروق عبداللہ

ویڈیو: جموں و کشمیر کے حالات، رام مندر، فرقہ پرستی، مودی حکومت کے کام کاج سمیت مختلف مسائل پر جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کے ساتھ سابق مرکزی وزیر اور سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل کی بات چیت۔

گودھرا جیل سے باہر نکلتے  مجرم۔ (فوٹو بہ شکریہ: اسکرین گریب/ٹوئٹر/یوگیتا بھیانا)

بلقیس کیس: مجرموں نے سرینڈر کے لیے سپریم کورٹ سے مزید وقت مانگا، عدالت شنوائی کو راضی

گجرات حکومت کی جانب سے بلقیس بانو کیس میں 11 مجرموں کو دی گئی سزا معافی کو رد کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے 8 جنوری کو انہیں جیل حکام کے سامنے دو ہفتوں کے اندر خودسپردگی کرنے کو کہا تھا۔ ان میں سے 10 نے ذاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے اور سرینڈر کرنے کے لیے مزید وقت کا مطالبہ کیا ہے۔

ایودھیا میں بن رہے رام مندر کا مجوزہ ڈیزائن۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@ShriRamTeerth)

رام مندر: بار کاؤنسل نے سی جے آئی سے 22 جنوری کو تمام عدالتوں میں چھٹی کی درخواست کی

بار کاؤنسل آف انڈیا کے صدر منن کمار مشرا نے چیف جسٹس (سی جے آئی) ڈی وائی چندر چوڑ کو خط لکھ کر کہا کہ ایودھیا میں رام مندر کا افتتاح 22 جنوری 2024 کو ہونا ہے۔ یہ تقریب ملک بھر کے لاکھوں لوگوں کے لیے انتہائی مذہبی، تاریخی اور ثقافتی اہمیت رکھتی ہے۔

Health-Video-Ep-2-Thumb

سوال صحت کا: صحت پر خرچ کرنے میں حکومت کی تنگدلی

ویڈیو: ہندوستان کے ہیلتھ کیئر سسٹم پر دی وائر کی نئی سیریز کے دوسرے ایپی سوڈ میں ہندوستانی حکومت کے صحت پر اخراجات کے مسئلے کو اٹھایا گیا ہے۔ اس موضوع پر دو ماہرین – او پی جندل یونیورسٹی کی اندرانیل مکھوپادھیائے اور امبیڈکر یونیورسٹی کی دیپا سنہا سے بات کر رہی ہیں عارفہ خانم شیروانی۔

Venu-Santosh-Ji-thumb

مودی سرکار کے 25 کروڑ لوگوں کے غربت سے باہر آنے کے دعوے میں کتنی سچائی ہے؟

ویڈیو: نیتی آیوگ کی ایک نئی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملک میں پچھلے 9 سالوں میں 24.8 کروڑ سے زیادہ لوگ غربت سے باہر آئے ہیں۔ ماہرین اقتصادیات نے اس دعوے اور اس نتیجے پر پہنچنے کے لیے استعمال کیے گئے طریقہ کار پر سوالات اٹھائے ہیں۔ اس بارے میں ماہر اقتصادیات سنتوش مہروترا سے بات کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو۔

سابق چیف جسٹس اور راجیہ سبھا ایم پی رنجن گگوئی۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@himantabiswa)

رام مندر کے حق میں فیصلہ سنانے والے سابق سی جے آئی گگوئی کو آسام کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز سے نوازا جائے گا

آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا شرما نے اعلان کیا ہے کہ سابق چیف جسٹس اور راجیہ سبھا ایم پی رنجن گگوئی کو آسام کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز ‘آسام ویبھو’ سے نوازا جائے گا۔ 2019 میں گگوئی کی سربراہی والی بنچ نے رام جنم بھومی-بابری مسجد ملکیت تنازعہ میں مندر کے حق میں تاریخی فیصلہ سنایا تھا۔

 (علامتی تصویر بہ شکریہ: Kjell Meek/Pixabay)

ماہرین اقتصادیات نے کہا — ملک میں غریبی گھٹنے کا نیتی آیوگ کا دعویٰ گمراہ کن ہے

نیتی آیوگ کی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پچھلے 9 سالوں میں ملک میں 24.8 کروڑ سے زیادہ لوگ غربت سے باہر آئے ہیں۔ ماہرین نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ان دعووں کی بنیاد کے طور پر استعمال کیا گیا کثیر الجہتی غربت انڈیکس (ایم پی آئی) غریبی کی نمائندگی نہیں کرتا ہے۔

وزیر اعلیٰ مانک ساہا اور وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@DrManikSaha2)

تریپورہ کے وزیر اعلیٰ نے کہا – پی ایم مودی کی قیادت میں ملک پہلے سے ہی ’رام راجیہ‘ کا احساس  کر رہا ہے

تریپورہ کے وزیر اعلیٰ مانک ساہا نے کہا کہ 2014 میں وزیر اعظم مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بی جے پی کی حکومت میں ترقی نے سب سے غریب لوگوں تک رسائی حاصل کی ہے اور اس طرح کی ہمہ گیر اور ہمہ جہت ترقی صرف ‘رام راجیہ’ میں ہی ممکن ہے۔

FotoJet (7)

بلقیس کی انصاف کی لڑائی گجرات کے دو افسران کے ذکر کے بغیر ادھوری ہے

سال 2002 میں بلقیس کے ساتھ ہوئی زیادتی کے بعد گجرات کے دو افسران – گودھرا کی اس وقت کی ڈی ایم جینتی روی اور گودھرا سول اسپتال کی ڈاکٹر روہنی کٹی نے تمام سیاسی اور انتظامی دباؤ کے باوجودجس ایمانداری اور دیانت داری سےاپنا کردار نبھایا، وہ واقعی ایک مثال ہے۔

 (علامتی تصویر بشکریہ: knowlaw.in)

یوپی: کرکٹ میچ کے تنازعہ میں دلت نوجوان کی بے دردی سے پٹائی، چہرے پر پیشاب کیا

یہ واقعہ 13 جنوری کو لکھنؤ کے اندرا نگر تھانہ حلقے میں پیش آیا تھا، جہاں ایک 18 سالہ دلت لڑکے کو کرکٹ میچ کے دوران جھگڑے میں نوجوانوں کے ایک گروپ نے مارا پیٹا تھا۔ اس کے بعد اسے کئی بار زدوکوب گیا اور مبینہ طور پر اس کے چہرے پر پیشاب کیا گیا۔

وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

انتخابات میں دھرم اور بھگوان کو برانڈ ایمبیسیڈر بنا دینے سے آئین اور ملک کا تحفظ کیسے ہوگا؟

سوال یہ ہے کہ رام مندر کے حوالے سے 2019 میں سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد مودی حکومت پورے چار سال تک ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر کیوں بیٹھی رہی؟ اس کا جواب یہ ہے کہ 2024 کے عام انتخابات سے صرف چند دن پہلے ہی رام للا کی پران-پرتشٹھا کے بہانے ہندوتوا کا ڈنکا بجا کر ووٹوں کی لہلہاتی فصل کاٹنا آسان ہو جائے اس لیے۔

لکشدیپ کے ساحل پر وزیر اعظم نریندر مودی، مالدیپ کے صدر محمد معیزو (فائل فوٹو بہ شکریہ: X/@narendramodi X /@MMuizzu)

مالدیپ بنام لکشدیپ: ہندوستان کا ایک نیا شوشہ

لکشدیپ کو سیاحتی نقشہ پر لانے اور اس کو مالدیپ کے برابر کھڑا کرنے سے قبل حکومت کو ان جزائر کے باسیوں کے ساتھ احسن سلوک کرکے ان کو انسان مان کر ان کی نفسیات اور رسم و رواج کی پاسداری کرنی چاہیے۔ اگر ان جزائر کے باسیوں کو ہی اپنے گھر سے بے دخل کردیا، تو اس سیاحت اور تعمیر و ترقی کا کیا فائدہ ہے۔

ملیکارجن کھڑگے (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

پی ایم مودی انتخابی موسم میں آدی واسیوں کو ’دھوکہ‘ دینے کی کوشش کر رہے ہیں: ملیکارجن کھڑگے

کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے نے الزام لگایا کہ مودی حکومت انتخابی موسم میں پرانی ناکام اسکیم کا نام بدل کر آدی واسی کمیونٹی کو ‘دھوکہ دینے’ کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ مودی حکومت کے دوران آدی واسیوں کی ترقیاتی اسکیموں کے اخراجات میں بھاری کمی کیوں کی گئی ہے۔

 (علامتی تصویر بہ شکریہ: Pixabay)

ہندوستانی مزدوروں کو سیکورٹی کے بغیر اسرائیل بھیجے جانے پر ٹریڈ یونینوں نے تشویش کا اظہار کیا

گزشتہ دسمبر میں اتر پردیش اور ہریانہ کی سرکارنے اسرائیل میں ملازمت کے لیے تعمیراتی کارکنوں سے درخواستیں طلب کی تھیں۔ حکومت کا منصوبہ تنازعات سے متاثرہ ملک میں کم از کم 10000 مزدوروں کو بھیجنے کا ہے۔ ٹریڈ یونینوں کی دلیل ہے کہ ہندوستانی حکومت بیرون ملک تنازعات والے علاقوں میں کام کرنے جانے والے ہندوستانی مزدوروں کے لیے طے شدہ عمومی حفاظتی معیارات کو نظر انداز کر رہی ہے۔

علامتی تصویر۔ (تصویر: دی وائر/دیپک گوسوامی)

ہندوستان میں پچھلے 9 سالوں میں 24.8 کروڑ سے زیادہ لوگ غربت سے باہر نکلے: نیتی آیوگ

نیتی آیوگ کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں کثیر جہتی غربت 2013-14 میں 29.17 فیصد سے گھٹ کر 2022-23 میں 11.28 فیصد ہو گئی ہے۔ اس مدت میں تقریباً 24.82 کروڑ لوگ اس زمرے سے باہر آئے ہیں۔ غریبی میں سب سے زیادہ کمی اتر پردیش، بہار اور مدھیہ پردیش میں درج کی گئی ہے۔

منی پور تشدد (بائیں) اور نوح فرقہ وارانہ فسادات کے مناظر۔ (علامتی تصویر بہ شکریہ: سوشل میڈیا/دی وائر)

سال 2023 میں بی جے پی کی پالیسیوں کی وجہ سے ہندوستان میں تشدد اور حقوق کی خلاف ورزیاں ہوئیں: ہیومن رائٹس واچ

انسانی حقوق کی تنظیم ‘ہیومن رائٹس واچ’ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ہندوستان میں بی جے پی کی حکومت میں امتیازی اور تفرقہ انگیز پالیسیوں کی وجہ سے اقلیتوں کے خلاف تشدد میں اضافہ ہوا۔ رپورٹ میں مذہبی اور دیگر اقلیتوں کے خلاف امتیازی سلوک کو اجاگر کرنے والے متعدد واقعات کی فہرست دی گئی ہے۔

علامتی تصویر، فائل فوٹو: رائٹرس

کیا 2024 میں ہندوستان ترقی اور مذہبی ہم آہنگی کی راہ پر گامزن ہوگا؟

سال 2024 جہاں ایک جانب ہندوستان کے داخلی، معاشی، سیاسی اور سماجی شعبوں پر اپنا دیرپا نقش چھوڑ سکتا ہے وہیں وہ عالمی سطح پر ایک بڑی طاقت کے طور پر ابھر کر سامنے آنے کے مواقع بھی پیش کرسکتا ہے۔ اب یہ ہندوستان کی قیادت پر منحصر ہے کہ وہ کس طرح ان چیلنجز کا سامنا کرتی ہے، ہندوستان کو داخلی طور پر ایک متنوع کثیرالثقافتی جمہوری ملک بناکر یا اسے مذہب کی بنیادوں پرتباہی کی طرف آگے لے جا کر۔

رام مندر کا مجوزہ ڈیزائن۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک/شری رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ)

پرو ہندو پورٹل نے بتایا – شنکراچاریہ رام مندر کی افتتاحی تقریب میں کیوں نہیں جائیں گے

ہندوتوا حامی ایک پورٹل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ چاروں شنکراچاریہ مندر پر سیاست، حفظ مراتب کا خیال نہ رکھنے اور قبل از وقت پران —پرتشٹھا کی تقریب کرنے سے ناراض ہیں۔ اس کے مطابق، ان کا کہنا ہے کہ رام مندر کی تعمیر کو عملی جامہ پہنانے کے باوجود حکومت ‘سیاسی فائدے کے لیے ہندوؤں کے جذبات کا استحصال کر رہی ہے’۔

(السٹریشن دی وائر)

یوپی: ’اے ایم یو آئی ایس آئی ایس ماڈیول‘ کے خلاف کارروائی میں دو ماہ میں 9 مسلم نوجوان گرفتار

گزشتہ دو مہینوں میں اتر پردیش پولیس کی اے ٹی ایس نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سابق اور موجودہ طالبعلموں کو ملا کر 9 نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان پر حکومت کے خلاف جرائم کی سازش کرنے، حکومت کے خلاف جنگ چھیڑنے کے ارادے سے ہتھیار اکٹھا کرنے، دہشت گردانہ کارروائیوں کی سازش کرنے وغیرہ کے الزام ہیں۔

(السٹریشن: دی وائر)

گزشتہ دس سالوں میں ویب سائٹ بلاک کرنے کے سرکاری احکامات میں سو گنا اضافہ: آر ٹی آئی

ایک آر ٹی آئی درخواست کے جواب میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ 2013 میں آئی ٹی ایکٹ 2000 کی دفعہ 69 اے کے تحت مرکزی حکومت نے ویب سائٹ اور آن لائن پوسٹ بلاک کرنے کے 62 احکامات جاری کیے تھے، جبکہ 2023 میں اکتوبر کے مہینے تک ایسے 6954 احکامات جاری کیے گئے۔

SV-Apoorvnand-Ji-Thumb

’ایودھیا کے ادھورے رام مندر میں دھرم نہیں، ادھرم کی سیاست کے لیے یگیہ ہو رہا ہے‘

ویڈیو: ایودھیا میں زیر تعمیر رام مندر کی ‘پران-پرتشٹھا’ تقریب کے حوالے سے ہو رہی سیاست اور اس مندر کے پس منظر پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند ۔

مراٹھی نیوز چینل لوک شاہی کا لوگو۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

مرکز نے بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کی سیکس ٹیپ اسٹوری چلانے والے چینل کا لائسنس رد کیا

وزارت اطلاعات و نشریات نے 30 دنوں کے لیے مراٹھی نیوز چینل ‘لوک شاہی’ کا لائسنس اس بنیاد پر رد کر دیا ہے کہ چینل کے آپریٹر وہ لوگ نہیں ہیں، جن کے نام پر لائسنس جاری کیا گیا تھا۔ پچھلے سال بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کے مبینہ سیکس ٹیپ پر رپورٹ کرنے کے لیے چینل کو 72 گھنٹے کی معطلی کا نوٹس وزارت کی جانب سے موصول ہوا تھا۔

ایودھیا میں زیر تعمیر رام مندر ۔ (تصویر بہ شکریہ: شری رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ)

ایودھیا آج ایک کرو سبھا بن گئی ہے جس کے اسٹیج پر ہندوستانی تہذیب کا چیرہرن ہو رہا ہے

ایودھیا کی سبھا جھوٹ اور ادھرم کی بنیاد پر بنائی گئی ہے، کیونکہ جس کو اس کے درباری سچائی کی جیت کہتے ہیں، وہ دراصل فریب اور زبردستی کی پیداوارہے۔ عدالت کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے یہ درباری بھول جاتے ہیں کہ اسی عدالت نے 6 دسمبر کے ایودھیا—کانڈ کو جرم قرار دیا تھا۔

(تصویر: دی وائر)

رام مندر پر سیاست کے خلاف سنت، بولے- سب پی ایم ہی کر رہے ہیں تو دھرم اچاریہ کے لیے کیا رہ گیا ہے

گووردھن پیٹھ کے 145 ویں جگد گرو شنکراچاریہ نشچلانند سرسوتی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے پران پرتشٹھا پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ، ‘جب مودی جی افتتاح کریں گے اور مورتی کو چھوئیں گے، پھر میں وہاں کیا تالیاں بجاؤں گا…اگر وزیر اعظم ہی سب کچھ کر رہے ہیں تو ایودھیا میں ‘دھرم اچاریہ’ کے لیے کیا رہ گیا ہے۔

(تصویر بہ شکریہ: Wikimedia Commons)

مرکز نے سپریم کورٹ سے کہا — اے ایم یو اقلیتی ادارہ نہیں ہو سکتا

مرکز نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اقلیتی کردار کے حوالے سے سماعت کررہی سپریم کورٹ کی آئینی بنچ سے کہا ہے کہ اے ایم یو ایک ‘قومی نوعیت’ کا ادارہ ہے اور اسے اقلیتی ادارہ نہیں مانا جا سکتا، بھلے ہی یہ سوال بنا رہے کہ اسےاقلیتوں نے قائم کیا تھا یا نہیں، یہ ان کے زیر انتظام تھا یا نہیں۔

گودھرا جیل سے باہر نکلتے  مجرم۔ (فوٹو بہ شکریہ: اسکرین گریب/ٹوئٹر/یوگیتا بھیانا)

بلقیس بانو کیس کے مجرموں کے سرینڈر کرنے کے بارے میں اب تک کوئی جانکاری نہیں: داہود ایس پی

سپریم کورٹ نے 8 جنوری کو بلقیس بانو گینگ ریپ کیس کے 11 مجرموں کو دی گئی سزا معافی کو رد کرتے ہوئے انہیں سرینڈر کرنے کو کہا ہے۔ گجرات کے داہود کے ایس پی نے بتایاکہ پولیس کو ان کے سرینڈر سے متعلق کوئی اطلاع نہیں ملی ہے اور نہ ہی انہیں عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی کاپی موصول ہوئی ہے۔

ایودھیا میں زیر تعمیر رام مندر۔ (تصویر بہ شکریہ: شری رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ)

جمعیۃ نے رام مندر کی تقریب میں حکومت کی شمولیت پر تشویش کا اظہار کیا

رام مندرپران پرتشٹھا کی تقریب میں مرکزی حکومت کی مبینہ شمولیت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند نے اسے آئندہ انتخابات کو نامناسب طریقےسے متاثر کرنے کی کوشش قرار دیا۔ جمعیۃ نے اقلیتی برادری کو ہراساں کرنے اور ڈرانے-دھمکانے کی کوششوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

علامتی تصویر، ٖفوٹو بہ شکریہ: وکی پیڈیا

محسن کش صیہونی قوم

ستم ظریفی ہی ہے کہ یہ قوم، جو یورپ اور مسیحیوں کے ظلم و ستم کا شکار رہی ہو، اس وقت مسلمانوں کے ساتھ کیا سلوک کر رہی ہے، جنہوں نے آڑے اوقات میں ان کو آفات سے محفوظ رکھا۔

دیوالی 2023 کے لیے سجائے گئے ایودھیا کا زیر تعمیر رام مندر۔ (تصویر بہ شکریہ: شری رام جنم بھومی تیرتھ ٹرسٹ)

بائیس جنوری 2024 ایک طرح سے سیاست کی حقیقت اور سچائی کا امتحان ہے

چار شنکراچاریوں نے رام مندر کی تقریب میں حصہ لینے سے انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے ٹھیک ہی کہا ہے کہ یہ کوئی مذہبی تقریب نہیں ہے، یہ بی جے پی کی سیاسی تقریب ہے۔ پھر یہ سادہ سی بات کانگریس یا دیگر پارٹیاں کیوں نہیں کہہ سکتیں؟

(علامتی تصویر بہ شکریہ: ٹوئٹر)

ایم پی: مذہبی جلوس پر پتھراؤ کے بعد شاجاپور کے کچھ حصوں میں دفعہ 144 نافذ

مدھیہ پردیش کی شاجاپور پولیس نے بتایا کہ علاقے میں سیکورٹی تعینات کی گئی ہے اور اس سلسلے میں ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق، کچھ لوگوں نے سوموار کی رات لوگوں کے ایک گروپ کو اس وقت روک دیا تھا، جب وہ ایودھیا میں رام مندر کی افتتاحی تقریب سے پہلے شام کا جلوس نکال رہے تھے۔