USA

Europe-Trump-Final-Thumb

یورپ کی سیاست میں ہلچل کیوں مچی ہے؟

یورپ اچانک ایسی صورتحال کے ایک سلسلے سے دو چار ہے، جس کی شروعات یوکرین بحران سے ہوئی تھی اور یہ جرمنی میں دائیں بازو کی پارٹی کے عروج کے ساتھ ہی ڈونالڈ ٹرمپ کی تخریبی پالیسیوں تک جا تی ہے۔ اس بارے میں ذیشان کاسکر سے بات کر رہے ہیں دی وائر ہندی کے مدیر آشوتوش بھاردواج ۔

(تمام تصویریں: شروتی شرما/ دی وائر) (دائیں) وکاس یادو کی یہ تصویر امریکہ نے جاری کی ہے۔

’اگر گرفتاری ہوئی، تو بغاوت ہو جائے گی‘: سابق را افسر وکاس یادو کے گاؤں میں شدید غصہ

وکاس یادو کے تئیں حکومت کے رویے سے پران پورہ کے اندر ناراضگی بڑھ رہی ہے۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے آپ تو امریکہ گئے نہیں تھے۔ جو کام انہوں نے حکومت کی ہدایت پر کیا، انہیں اس کے لیے سزا کیسے دی جا سکتی ہے؟

گوتم اڈانی۔ (تصویر بہ شکریہ: Instagram/gautam.adani)

اڈانی رشوت معاملہ: اپوزیشن جماعتوں نے ایجنسیوں سے تحقیقات کا مطالبہ کیا، بی جے پی نے کہا – عدالت جائیں

صنعتکار گوتم اڈانی پر امریکہ میں رشوت خوری کے الزام کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر اڈانی کو تحفظ دینے کا الزام لگاتے ہوئے سی بی آئی اور جے پی سی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں، بی جے پی نے کانگریس کو الزامات کو لے کر سپریم کورٹ جانےکی صلاح دی ہے۔

کینیا کے صدر ولیم روٹو پارلیامنٹ میں تقریر کرتے ہوئے۔ تصویر: اسکرین گریب، X/@WilliamsRuto

کینیا نے جانچ ایجنسیوں سے موصولہ جانکاری کا حوالہ دیتے ہوئے اڈانی گروپ کے ساتھ تمام سودے رد کیے

امریکی محکمہ انصاف اور سکیورٹیز ایکسچینج کمیشن کی جانب سے رشوت ستانی کے الزام میں ہندوستانی کاروباری گوتم اڈانی کے خلاف فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد کینیا کے صدر نے اڈانی گروپ کے ساتھ تمام سودے فوری اثر سے رد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

(تصویر بہ شکریہ: X/@gautam_adani)

امریکی فرد جرم کے بعد اڈانی گروپ کو 2 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان، بڑے سرمایہ کاروں کا اسٹاک 20 فیصد گرا

امریکہ کی جانب سے کاروباری گوتم اڈانی اور دیگر پر رشوت ستانی کے الزامات کے بعد جمعرات کو اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے شیئرز میں گراوٹ کا مشاہدہ کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ گروپ کے شیئروں کو 10 فیصد سے 20 فیصد کے درمیان خسارہ ہوا، جس کے نتیجے میں تقریباً 2 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔

گوتم اڈانی، اڈانی گروپ کے چیئرمین۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک/اڈانی گروپ)

امریکہ: گوتم اڈانی پر ہندوستانی سرکاری افسران کو کروڑوں کی رشوت دینے کا الزام، اریسٹ وارنٹ جاری

امریکی اٹارنی کے آفس نے کہا ہے کہ گوتم اڈانی شخصی طور پر رشوت خوری کی اس سازش میں ملوث تھے، جب ‘شمسی توانائی کے معاہدوں کو حاصل کرنے کے لیے ہندوستانی حکومت کے اہلکاروں کو 250 ملین ڈالر سے زیادہ کی رشوت دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔’ اس فرد جرم کے بعد امریکی جج نے اڈانی کے خلاف ‘اریسٹ وارنٹ جاری کیا ہے۔’

(السٹریشن : پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

وکاس یادو گھر والوں سے مل کر لوٹ گئے، لیکن ماں کی کسک کیسے مٹے گی؟

جب میڈیا وکاس یادو کے بارے میں قیاس آرائیوں میں مصروف تھا، وہ اپنے گھر آئے، اہل خانہ کے ساتھ وقت گزارا، انہیں تسلی دی اور واپس لوٹ گئے۔ وکاس کے گھر والے حکومت کے رویے سے ناخوش ہیں۔ انہیں لگتا ہے کہ ہندوستانی حکومت نے وکاس کو بچانے کی کوشش نہیں کی۔

وکاس یادو کے گاؤں پران پورہ کاایک اسکول۔ (تمام تصاویر: شروتی شرما/ دی وائر)

’میں محفوظ ہوں‘: امریکی الزام کے فوراً بعد وکاس یادو نے اہل خانہ سے کہا

وکاس کے اہل خانہ نے بتایا کہ امریکہ کی جانب سے 17 اکتوبر کو الزام عائد کیے جانے کے چوبیس گھنٹے کے اندر یعنی 18 اکتوبر کو وکاس نے انہیں فون پر کہاتھا، ‘تشویش کی کوئی بات نہیں، میں خیریت سے ہوں اور محفوظ ہوں۔’

(علامتی تصویر بہ شکریہ: Alisdare Hickson/Flickr CC BY SA 2.0)

ہندوستان کی زوال پذیر جمہوریت کے اثرات پوری دنیا پر مرتب ہوں گے

جو لوگ یقین کرتے ہیں کہ ہندوستان اب بھی ایک جمہوریت ہے، انہیں گزشتہ چند مہینوں میں منی پور سے مظفر نگر تک رونما ہونے والے واقعات پر نگاہ کرنی چاہیے۔ وارننگ کا وقت ختم ہو چکا ہے اور ہم اپنے عوام الناس کے ایک حصے سے اتنے ہی خوفزدہ ہیں جتنے اپنے رہنماؤں سے۔

گزشتہ جون میں اپنے امریکی دورے کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ جو بائیڈن۔ (فوٹو بہ  شکریہ: پی آئی بی)

ارندھتی را ئے کی خصوصی تحریر — ہندوستان اور امریکہ کے درمیان شراکت داری کا بھرم

امریکی صدر جو بائیڈن کا دعویٰ ہے کہ ان کی حکومت کا کلیدی اصول ‘جمہوریت کا تحفظ’ ہے۔ یہ قابل ستائش امرہے، لیکن ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورے کے وقت واشنگٹن میں جو کچھ ہوا وہ اس کے بالکل برعکس تھا۔ امریکی حکمراں جس شخص کے آگے سجدہ ریز تھے، اس نے بڑے منظم طریقے سے ہندوستانی جمہوریت کو کمزور کیا ہے۔

سبرینا ​​صدیقی۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

مودی سے سوال پوچھنے والی امریکی صحافی پر آن لائن حملوں کو وہائٹ ہاؤس نے ’ناقابل قبول‘ بتایا

’وال اسٹریٹ جرنل‘اخبار کی نامہ نگارسبرینا صدیقی نے امریکہ کے دورے پر گئے وزیراعظم نریندر مودی سے ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے بارے میں سوال پوچھا تھا، جس کے بعد بی جے پی اور ہندوتوا کے حامیوں نے ان کے والدین کے پاکستانی ہونے کا دعویٰ کرکے ان کو’پاکستان کی بیٹی’ بتایا تھا۔

نرملا سیتارمن۔ (فائل فوٹو: پی ٹی آئی)

وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے ہندوستانی مسلمانوں کے بارے میں براک اوباما کے تبصرے کو تنقید کا نشانہ بنایا

وزیر اعظم نریندر مودی کے امریکی ددورے کے دوران سابق امریکی صدر براک اوباما نے ہندوستان میں اقلیتوں کے حقوق کے حوالے سےتشویش کا اظہار کیا تھا۔ اس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے الزام لگایا کہ جب اوباما امریکی صدر تھے ،تب چھ مسلم اکثریتی ممالک پر26000 سے زیادہ بموں سے حملہ کیا گیا تھا۔

سبرینا ​​صدیقی۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

پی ایم مودی سے امریکہ میں سوال کرنے والی صحافی کو ہندوتوا اور بی جے پی کے حامیوں نے تنقید کا نشانہ بنایا

’وال اسٹریٹ جرنل‘اخبار کی نامہ نگارسبرینا صدیقی نے امریکہ کے دورے پر گئے وزیراعظم نریندر مودی سے ہندوستان میں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے بارے میں سوال پوچھا تھا، جس کے بعد ان کے والدین کے پاکستانی ہونے کا دعویٰ کرکے ان کو’پاکستان کی بیٹی’ بتایا جا رہا ہے۔

SV-Prof-Thumb

امریکہ میں وزیر اعظم نریندر مودی: جمہوریت کی موت کا مہا بھوج

ویڈیو: کیا نریندر مودی کا دورہ امریکہ اتنی ہی بڑی حصولیابی ہے جتنی ہندوستانی میڈیا بتا رہا ہے؟ اس بارے میں تبادلہ خیال کر رہے ہیں دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند اور دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن۔

Arfa-Modi-Thumb

امریکہ میں وزیر اعظم مودی کا ہندوستان میں امتیازی سلوک نہ ہونے کا دعویٰ، کیا واقعی سچ ہے؟

ویڈیو: وزیر اعظم نریندر مودی نے نو سالوں میں پہلی بار امریکہ دورے پر ایک پریس کانفرنس میں شرکت کی، جہاں ان سےہندوستان میں مسلمانوں اور مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے بارے میں سوال پوچھا گیا۔ اس کے جواب میں انہوں نے ملک میں کسی قسم کی تفریق اور امتیازی سلوک نہ ہونے کی بات کہی۔ لیکن کیا یہ سچ ہے؟

سی این این کے ساتھ انٹرویو میں براک اوباما اور ہوئے امریکہ کے دورے پر صدر جو بائیڈن کے ساتھ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی۔ (تصویر بہ شکریہ: Twitter/@POTUS & @amanpour)

اگر اقلیتوں کو تحفظ فراہم نہیں کیا گیا تو ہندوستان کا شیرازہ بکھر سکتا ہے: براک اوباما

ایک ٹی وی انٹرویو میں سابق امریکی صدر براک اوباما نے کہا کہ اگر وہ نریندر مودی سے بات چیت کرتے تو ملک میں مذہبی اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا ذکر ہوتا۔ دوسری جانب امریکہ میں صدر جو بائیڈن کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستان میں مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہیں ہے۔

فوٹو: رائٹرس

اسرائیل، فلسطین جنگ اور ابو خان کی بکری

ٹائمز آف اسرائیل کے کالم نگار ڈیوڈ ہوروز کے مطابق اسرائیل لڑائی تو جیت گیا، مگر جنگ ہار گہا ہے۔ان کے مطابق اسرائیل کو بڑی طاقتوں کی طرف سے جو سفارتی امداد ایسے اوقات میں مہیا ہوتی تھی، و ہ اس بار اس سے محروم تھا اور دنیا بھر میں اس کے خلاف ایک ماحول بن گیا تھا، جو اب کسی وقت یہودی مخالف رویہ اختیار کر سکتا ہے۔

لاک ڈاؤن کے دوران ہاوڑہ کے ایک شیلٹر ہوم میں بےگھر لوگ(فوٹو: رائٹرس)

ارندھتی رائے کی خصوصی تحریر: کورونا وائرس کی وبا نے معاشرے کی بیماریوں کو بے نقاب کردیا ہے

جس طرح کورونا وائرس انسانی جسم میں داخل ہو جاتا ہے اور وہاں موجود بیماریوں کے اثرات کو تیز کر دیتا ہے ، ٹھیک اسی طرح اس نے مختلف ممالک اور معاشرےمیں رسائی حاصل کر کےان کی کمزوریوں کو بے نقاب کردیا ہے۔

(فوٹو : رائٹرس)

سوئس کمپنی کے ذریعے دہائیوں تک ہندوستان-پاکستان کی جاسوسی کر رہا تھا سی آئی اے: رپورٹ

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ اور جرمنی کی سرکاری مواصلاتی ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی انٹیلی جنس تنظیم سی آئی اے نے ایک سوئس کمپنی کے ذریعے تقریباً پچاس سالوں سے زیادہ وقت تک دنیا کے تمام ممالک کی خفیہ معلومات اور جانکاری میں سیندھ لگائی اور امریکی پالیسی طے کرنے میں مدد دی۔

 (فوٹو : پی ٹی آئی)

اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا، کشمیر پر ہماری تشویش قائم ہے

امریکہ میں’سینیٹ انڈیا کاکس’کے کو چیئرمین اور امریکی رکن پارلیامنٹ مارک وارنر نے کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت ہندسے اپیل کی ہے کہ وہ پریس، اطلاعات اور سیاسی شراکت داری کی آزادی دےکر جمہوری‎ اصولوں کی پابندی کرے۔

(فوٹو : رائٹرس)

امریکی کمیٹی نے کہا، وقت آگیا ہے کہ ہندوستان کشمیر سے پابندی ہٹالے

امریکی پارلیامنٹ کے خارجہ امور کی کمیٹی نے کہا کہ کشمیر میں مواصلاتی ذرائع پر پابندی کی وجہ سے کشمیریوں کی روزمرہ کی زندگی پر تباہ کن اثر پڑ رہا ہے۔ ہندوستان کے لئے ان پابندیوں کو اٹھانے اور کشمیریوں کو کسی بھی دیگر ہندوستانی شہری کی طرح یکساں حقوق اور خصوصی اختیارات دینے کا وقت ہے۔

مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر اور امریکی رکن پارلیامان کرس وان ہولن،فوٹو: ٹوئٹر

امریکی رکن پارلیامان کو حکومت سے نہیں ملی کشمیر جانے کی اجازت، اپنی آنکھوں سے دیکھنا چاہتے تھے حالات

ہندوستانی حکومت سے جموں و کشمیر جانے کی اجازت نہ ملنے کے باوجود امریکہ کی ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن پارلیامان کریس وان ہولن اس ہفتے ہندوستان آئے۔انہوں نے افسروں اور سول سوسائٹی کےلوگوں سے ملاقات کی۔

(فوٹو : پی ٹی آئی)

امریکی اراکین پارلیامان نے کشمیر میں مواصلاتی ذرائع کو فوراً بحال کرنے کی مانگ کی

کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کو لےکر امریکہ کے دو رکن پارلیامان نے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر خارجہ مائک پومپیو سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیر میں مواصلاتی ذرائع کو فوراً بحال کرنے اور حراست میں لئے گئے تمام لوگوں کو آزاد کرنےکے لئے حکومت ہند پر دباؤ ڈالیں۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ساتھ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان (فوٹو بہ شکریہ : انفارمیشن منسٹری پاکستان)

ٹرمپ کی قلابازی اور مرگ مفاجات

کیا امریکہ ہماری موجودہ عالمی تنہائی میں کچھ ہاتھ بٹائے گا یا پھر سو پیاز اور سو جوتے ہی ہمارا مقدر رہیں گے؟ کیا اس سب کا ہماری مقتدرہ نے جائزہ لیا ہے؟ یا ہم فقط کوئلوں کی دلالی میں منہ کالا کرواتے رہیں گے اور عمران خان دوسرے ورلڈ کپ سے دل بہلاتے رہیں گے؟

2017 میں امریکہ کے دورے پر گئے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ (فوٹو بہ شکریہ : پی آئی بی)

ٹرمپ کے کشمیر پر ثالثی کے دعویٰ سے نریندر مودی کی سیاسی سمجھ پر سوال اٹھتے ہیں

جہاں ساری دنیا کو اس بات کا احساس جلدہی ہو گیا تھا کہ ڈونالڈ ٹرمپ کی قیادت میں امریکہ ایک قابل اعتماد ساتھی نہیں ہے، نریندر مودی نے اس کے باوجود ہندوستان کے واشنگٹن سے رشتے مضبوط کئے۔ یہ کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ اس کی قیمت کیا ہوگی۔

jaishankar-mea-1200x566

کون ہیں ہندوستان کے نئے وزیر خارجہ جئےشنکر؟

جئے شنکر کو خارجہ سکریٹری بنائے جانے کی کانگریسی لیڈران نے اس لئے مخالفت کی تھی کہ ان کے مطابق ایک امریکہ نواز آفیسر کی تعیناتی سے ہندوستان کی غیر جانبدارانہ شبیہ متاثر ہوگی۔ وکی لیکس فائلز نے جئے شنکر کی امریکہ کے ساتھ قربت کو طشت از بام کردیا تھا۔ بتایا گیا کہ جئےشنکر کی تعیناتی سے ہمسایہ ممالک سے تعلقات خراب ہونے کا بھی اندیشہ ہے۔

فوٹو: رائٹرس

اسرائیل جیسی طاقتور ریاست کے تشدد پر بات نہیں کرنا  جرم  عظیم ہے…

یوم نکبہ: فلسطین-ہماری آنکھوں کے آگے گم ہوتے ہوئے ایک ملک کا نام ہے۔فلسطین کے زخم سے خون آہستہ آہستہ ٹپک رہا ہے۔ لیکن وہ ہماری روح کو نہیں چھوتا۔ ابھی جو لاکھوں فلسطینی جلاوطن ہیں، کیا ان کو اپنے ملک لوٹنے کا حق نہیں ہے؟ کیا ہم اسرائیل کے جھوٹ کو سچ مان لیں‌گے۔

فوٹو: رائٹرس

رویش کا بلاگ: پردھان منتری  جی، موبائل کمپنیاں 120 ہو گئی ہیں تو روزگار کتنوں کو ملا؟

وزیر اعظم مودی نے ٹوئٹ کیا ہے کہ 2014 سے پہلے ملک میں موبائل بنانے والی صرف 2 کمپنیاں تھیں، آج موبائل مینوفیکچرنگ کمپنیوں کی تعداد 120 ہو گئی ہے۔سوال ہے کہ کمپنیوں کی تعداد 2 سے 120 ہو جانے پر کتنے لوگوں کو روزگار ملا؟

فوٹو : ڈی ڈبلیو

امریکی وزیر خارجہ کے حالیہ دورہ پاکستان سے ہند و پاک تعلقات پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

عمران خان کے وزیر اعظم بن جانے کے بعد پاکستان کی طرف سے کوئی ایسی بات نہیں ہوئی جو ہندوستان کو ایسا مخالفانہ ردعمل ظاہر کرنے کا موقع دے سکتی ہو جس سے وہ اپنے ووٹ بینک کو منظم اور متحدہ کرنے کا کام لے سکے۔