مظفر نگر ضلع کے ایک پرائیویٹ اسکول میں ایک خاتون ٹیچر کے کہنے پر طالبعلموں کےذریعے ایک ہم جماعت مسلمان طالبعلم کو تھپڑ مارنے کا ویڈیو سامنے آیاتھا۔ اب بیسک ایجوکیشن آفیسر نے کہا کہ ان کی تحقیقات میں اسکول محکمہ کے معیارکے مطابق نہیں پایا گیا، جس کے بعد اسے سیل کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
ویڈیو: اتر پردیش کے مظفر نگر کے ایک پرائیویٹ اسکول میں ایک مسلم طالبعلم کو اسی کے ہم جماعتوں کے ہاتھوں تھپڑ لگوانے کے واقعےپردی وائر کی سینئر ایڈیٹرعارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
مولانا مدنی نے جہاں وزیر اعلی ٰ یوگی آدتیہ ناتھ، یونین منسٹر برائے ترقی خواتین و اطفال، نیشنل کمیشن فار چائلڈرائٹس، نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن اور نیشنل کمیشن فار مائناریٹز کو خط لکھ کر کارروائی مطالبہ کیا ہے، وہیں جمعیۃ علماء مظفرنگر کے ایک وفد نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی ہے اور جمعیۃ کی طرف سے ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔
مظفر نگر کی معلمہ سے پوچھ سکتے ہیں کہ وہ طالبعلم کے لیے ‘محمڈن’ کی صفت کیوں استعمال کر رہی ہیں؟ وہ کہہ سکتی ہیں کہ ان کی ساری فکرمسلمان بچوں کی پڑھائی کے حوالے سے تھی۔ ممکن ہے کہ اس کااستعمال یہ پروپیگنڈہ کرنے کے لیےہو کہ مسلمان تعلیم کے معاملے میں سنجیدہ نہیں ہیں اور جب تک انہیں سزا نہیں دی جائے گی، وہ نہیں سدھریں گے۔
سوشل میڈیا پر سامنے آئے ایک ویڈیو میں ایک ٹیچر اپنی کلاس کے بچوں سے ایک مسلمان ہم جماعت بچےکو تھپڑ مارنے کے لیے کہتے ہوئے فرقہ وارانہ تبصرہ کرتی نظر آ رہی ہیں۔ پولیس نے بتایا ہے کہ ویڈیو مظفر نگر کے منصور پور تھانہ حلقہ کے قریب کھبہ پور گاؤں کے ایک نجی اسکول کا ہے۔
ویڈیو: نیوز ایجنسی اے این آئی نے منی پور میں کُکی خواتین کی برہنہ پریڈ کے واقعہ کے حوالے سے فرضی خبر ٹوئٹ کیا۔ جس میں عبد الحلیم نامی شخص کو ملزم بتایا گیا۔ بتایا گیا کہ منی پور پولیس نے اسے گرفتار کر لیا ہے۔ حالاں کہ ان گرفتاری ایک دوسرے معاملے میں ہوئی تھی۔ بعد میں اے این آئی نے اس ٹوئٹ کو ہٹا لیا۔
اتر پردیش کے مراد آباد ضلع کے بھوجپور علاقے کا معاملہ۔ پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ یکم ستمبر کو بھوجپور تھانہ حلقہ کے تحت ایک گاؤں میں پیش آیاتھا۔ متاثرہ کے رشتہ دار کی طرف سے 7 ستمبر کو درج کرائی گئی شکایت کی بنیاد پرایک ملزم کو گرفتار کیا گیا ہے۔
معاملہ اکتوبر 2018 کا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اطلاع ملی تھی کہ ایک پارک میں خاتون اور مرد غلط کام کر رہے تھے، جب پولیس موقع پر پہنچی تو پولیس کو دیکھکر آدمی فرار ہو گیا تھا جبکہ وہاں موجود خاتون سے پولیس اہلکاروں نے پوچھ تاچھ کے دوران نازیبا سلوک کیا اور اس کے ساتھ مارپیٹ کی۔
مانا جا رہا ہے کہ بی جے پی اس لوک سبھا انتخاب میں ارریہ میں وائرل ویڈیو کا معاملہ اچھالکر ووٹ کے پولرائزیشن کرنے کی کوشش کر سکتی ہے۔ چونکہ اب تک وائرل ویڈیو کی جانچ رپورٹ نہیں آئی ہے۔
بیرونی امداد کے حوالے سے گزشتہ ہفتے دوسری خبر یہ عام ہوئی کہ مشہور فوٹبال کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو نے بھی کیرالہ کے لئے 77 کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا ہے. یہ فیک نیوز ایک تصویر کی شکل میں سوشل میڈیا میں منظر عام پرآئی تھی.
اس معاملے میں آرگنائزر راجہ خان، ڈی جے پلیئر آشیش کمار سمیت 8لوگوں اور تقریباً 20 نامعلوم لوگوں کو ملزم بنایا گیا۔اب تک 8 لوگوں کی گرفتاری ہو چکی ہے۔
ملک کی سیکولر سیاست کی ان ‘متنازعہ‘ احاطوں پر اوڑھی گئی خاموشی نے ہندوتوا کے لئے راستہ آسان کر دیا ہے۔ آج کے وقت میں ہندوتوا کے سامنے کسی بھی قسم کا کوئی چیلنج نہیں ہے۔
گزشتہ جمعہ کو گڑگاؤں میں نماز کے دوران خلل ڈالنے والے شر پسند عناصر کو مقامی پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔
فیک نیوز: کٹھو عہ گینگ ریپ کے بعدکلام پڑھتی بچی ،کٹھوعہ گینگ ریپ کی مظلوم بچی کا جنازہ ،کٹھوعہ گینگ ریپ پر وراٹ کوہلی اور اکشے کمار کے بیانات اوربی جے پی رہنما کے ساتھ عوام کے غصے کا سچ۔
اگر آپ ویڈیو سنیں تو آپ کو پس منظر میں ایک گاڑی کی آواز سنائی دےگی، جو ٹکٹک گاڑی کی آواز لگتی ہے۔ بیک گراؤنڈ میں شور بھرا ہلچل بھی ہے۔ لیکن جب قابل اعتراض نعرے کی آواز سنائی دیتی ہے تب شور سنائی نہیں دیتا ہے جو […]
آئی پی ایس افسر سوریہ کمار شکلا نے وائرل ویڈیو کو شرارتاً کانٹ چھانٹکر دکھائے جانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ ہم آہنگی اورپر امن ماحول بنانے کا حلف لے رہے تھے۔