women paraded naked

(بائیں) منی پور تشدد، گجرات تشدد کے دوران آگ زنی۔ (فوٹوبہ شکریہ: دی فرنٹیئر منی پور/پی ٹی آئی)

کیوں منی پور کے واقعات مسلسل گجرات فسادات کی یاد دلا رہے ہیں

بے گناہوں کے قتل، خواتین کے ساتھ صریح زیادتیاں، اپنے ہی ملک میں پناہ گزین بننے کو مجبور لوگ، شرپسندوں کے خلاف قانون کے محافظوں کی سست کارروائی، تشدد کے مذہبی یا فرقہ وارانہ ہونے کے واضح اشارے … ہم واقعات کے سلسلے کو دہراتے ہوئے دیکھ رہے ہیں، بس درمیان میں ایک طویل وقفہ ہے۔

(بائںڈ سے) کُکی خواتنو کی برہنہ پریڈ۔ میتیئی خواتنت کی تنظمہ 'مرما پی۔خ' کا احتجاجی مظاہرہ اور بلقسی بانو۔ تصویر: پی ٹی آئی اور ٹوئٹر

فسادات میں خواتین کی بے حرمتی کی داستان

پی ایم مودی کا کہنا ہے کہ منی پور ویڈیو نے قوم کو شرمسارکر دیا ہے۔ مگر گجرات میں ان کی حکومت کے دوران جو کھیل کھیلا گیا وہ شاید چنگیز و ہلاکو کو بھی شرمسار کرنے کے لیے کافی ہے۔شبنم ہاشمی کا کہنا ہے کہ آج کے ہندوستان میں بربریت کا ہر ایک واقعہ گجرات ماڈل کا حصہ ہے۔ لنچنگ، زمینوں پر قبضہ، جمہوریت، تعلیمی اور سائنسی اداروں کو ختم کرنا، میڈیا پر کنٹرول، خواتین پر بڑھتے ہوئے جنسی حملے، آزادی اظہار اور آزادی صحافت پر حملے – ان سب کا تجربہ گجرات میں کیا گیا ہے۔

Kuki-Protest-Delhi-The-Wire

منی پور میں بربریت کے خلاف کُکی کمیونٹی نے کارروائی اور علیحدہ انتظامیہ کا مطالبہ کیا

ویڈیو: منی پور میں دو ماہ سے زیادہ سے جاری تشدد کے درمیان خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے اور ان کے ساتھ ریپ کی خبریں سامنے آنے لگی ہیں۔ الزام ہے کہ پولیس اور انتظامیہ نے ان جرائم کے حوالے سے مناسب کارروائی نہیں کی۔ ان واقعات کے خلاف دہلی کے جنتر منتر پر کُکی کمیونٹی نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

نواکھلی میں مہاتما گاندھی، پس منظر میں منی پور میں ابتدائی دور کا تشدد۔ (فوٹو بہ شکریہ: فوٹو ڈویژن، حکومت ہند اور ٹوئٹر)

منی پور کا کُکی اسی طرح خوفزدہ ہے جس طرح نواکھلی کا ہندو تھا، لیکن کیا ملک میں کوئی گاندھی ہے

ہندوستان کی تاریخ میں نواکھلی کا تشدد اور مہاتما گاندھی کا وہاں رہ کر قیام امن کے لیے کردار ادا کرنا دونوں ہی قابل ذکر ہیں۔ اگر منی پور میں واقعی امن قائم کرنا ہے، تو وہاں کسی مہاتما گاندھی کو جانا ہوگا۔

این بیرین سنگھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@NBirenSingh)

منی پور کے سی ایم بولے – خواتین کی برہنہ پریڈ اور ان پر جنسی تشدد کے ویڈیو سے ریاست کی شبیہ خراب ہوئی

منی پور میں دو کُکی خواتین کے ساتھ جنسی تشدد کا لرزہ خیز ویڈیو سامنےآنے کے بعد وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ نے اس سلسلے میں ریاست گیر احتجاج کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہےکہ ریاست کے لوگ خواتین کو ماں کا درجہ دیتے ہیں، لیکن کچھ شرپسندوں کی وجہ سےریاست کی شبیہ خراب ہوئی ہے۔

منی پور پولیس ایک آٹو کی تلاشی  لیتے ہوئے۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

منی پور: میتیئی خواتین کے ایک گروپ  نے کُکی خواتین کی برہنہ پریڈ کرانے والے ملزم کے گھر میں آگ لگائی

گزشتہ 4 مئی کو تین کُکی خواتین پر میتیئی کمیونٹی کے مردوں کے ہجوم نے حملہ کیاتھا،اور ان کی برہنہ پریڈ کرائی تھی۔ خواتین کے ساتھ جنسی ہراسانی بھی کی گئی تھی۔ بدھ کو اس واقعے کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد چار ملزمین کی گرفتاری ہوئی ہے۔

SV Apoorvanand.00_29_33_19.Still002

منی پور پر لمبی خاموشی کے بعد بیان دے کر وزیر اعظم نے اپنی پرتشدد سیاست کو ہی اجاگر کیا ہے

ویڈیو: منی پور میں دو ماہ سے زائد عرصے سے جاری نسلی تصادم کے درمیان وہاں خواتین کے ساتھ ہوئی زیادتی کا ایک ہولناک ویڈیو سامنے آیا، اس کے بعد پہلی بار وزیر اعظم نریندر مودی نے بیان دیا۔ اس بارے میں بات چیت کر رہے ہیں دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن اور ڈی یو کے پروفیسر اپوروانند ۔

Arfa-Ji-thumb-1

منی پور ویڈیو: مودی جی! اب بیان نہیں، استعفیٰ دیجیے

ویڈیو: منی پور میں خواتین کی برہنہ پریڈ کے واقعے کا خوفناک ویڈیوسامنے آنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے پہلی بار منی پور تشدد کے حوالے سےکوئی بیان دیا ہے۔ اس بارے میں دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔