فکر و نظر

انتخابی ریلیوں میں نریندر مودی اور امت شاہ، جیت کے بعد کانگریس لیڈر۔ (مرکز میں) (فوٹوبہ شکریہ: فیس بک/بی جے پی-کانگریس کرناٹک)

کرناٹک میں کانگریس کی جیت اور بی جے پی کی شکست کے درمیان یہ دس باتیں یاد رکھنی چاہیے

کرناٹک میں کانگریس کی جیت نے 2015 کے دلی اور 2020 کے مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کی یاد تازہ کر دی ہے، جہاں کسی ایک پارٹی نے مودی-شاہ کے طنطنے اور رتبے کوانتخابی میدان میں شکست دی تھی۔ اس کے باوجود، ایسا نہیں ہے کہ اس جیت کے ساتھ ہندوستان کی جمہوریت میں اچانک سب کچھ ٹھیک ہو گیا ہو۔

وی ڈی ساورکر کی یاد میں منعقد ایک تقریب میں پردیپ کورولکر۔ (فوٹو بہ شکریہ:ٹوئٹر/ @zoo_bear)

ہر بات میں پاکستان کا ہاتھ دیکھنے والوں کی پردیپ کورولکر کی گرفتاری پر خاموشی حیران کن ہے

ہندوستان کی وزارت دفاع کے ریسرچ ڈپارٹمنٹ یعنی ڈی آر ڈی او کے ڈائریکٹرکی سطح کے سائنسدان پروفیسر پردیپ کورولکر کی پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتاری پر ہندوتوا تنظیموں کو کیوں سانپ سونگھ گیا ہے؟

وزیر اعظم نریندر مودی انتخابی مہم کے دوران۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/نریندر مودی)

کرناٹک انتخابات: بی جے پی کے ہندوتوا کی گدگداہٹ اب ہنسانے کے بجائے رلانے لگی ہے

وزیر اعظم نریندر مودی نے جس طرح کرناٹک اسمبلی انتخابات کو اپنی شخصیت سے جوڑ کر پوری مہم میں اپنے عہدے کے وقارتک سےسمجھوتہ کیا اوررائے دہندگان نے جس طرح ان کی باتوں کو نظر انداز کیا، اس سے یہ پیغام واضح ہے کہ بی جے پی کے ‘مودی نام کیولم’ والے سنہرے دن بیت گئے ہیں۔

ashok-gehlot-sachin-pilot-pti-file

راجستھان: اشوک گہلوت اور سچن پائلٹ کے درمیان کھینچ تان کی وجہ کیا ہے؟

ویڈیو: راجستھان میں پچھلے دو سالوں میں وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت اور نائب وزیر اعلیٰ رہےسچن پائلٹ اکثر آمنے سامنے نظر آئے ہیں۔ حال ہی میں گہلوت پر بدعنوانی کے الزامات پر کارروائی نہ کرنے کا الزام لگانے کے بعد اب پائلٹ نے ریاست میں بدعنوانی کے ہی معاملے پر ‘جن سنگھرش یاترا’ شروع کی ہے۔

kerala-sharat-ji-thumb

تین لڑکیوں کے لاپتہ ہونے پر ’کیرالہ اسٹوری‘، گجرات کی 40 ہزار سے زیادہ کی کہانی کیا ہے؟

ویڈیو: حال ہی میں ایک میڈیا رپورٹ میں این سی آر بی کے حوالے سے بتایا گیا تھاکہ گجرات میں پچھلے پانچ سالوں میں40000 سے زیادہ خواتین لاپتہ ہو ئی ہیں۔ اس سلسلے میں اٹھنے والے سوالوں کے بارے میں بات کر رہے ہیں سینئر صحافی شرت پردھان۔

کرن تھاپر اور پاولن لال ہاؤکیپ۔ (تصویر: دی وائر)

منی پور کا تشدد نسلی صفایا ہے، سی ایم کُکی کمیونٹی کے خلاف ہیں: منی پور بی جے پی ایم ایل اے

منی پور میں حالیہ تشدد کے بعد چوڑا چاند پور ضلع کی سائی کوٹ سیٹ سے بی جے پی کے ایم ایل اے پاولن لال ہاؤکیپ نے کہا کہ وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ کُکی برادری کو بدنام کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ حالیہ تشدد میں حکومتی عناصر نے کھل کر فسادیوں کی مدد کی۔

فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر

دورہ بلاول اور ہندوستان کی مہم جو مجلس ثلاثہ

پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے اس مہم جو مجلس ثلاثہ نے مودی حکومت کو ایک ایسی پوزیشن میں لا کھڑا کیا ہے جہاں اس کے پاس آپشن انتہائی محدود ہیں۔اس صورتحال میں بات چیت کی بحالی تقریباً ناممکن نظر آرہی ہے کیونکہ جہاں نئی دہلی کے لیے سخت گیر موقف سے پیچھے ہٹنا ممکن نہیں وہاں پاکستان کے لیے کشمیرکے حوالے سے اختیارکردہ موقف سے پیچھے ہٹنا سیاسی اور سفارتی خودکشی سے تعبیر ہوگا۔

کرن تھاپر اور پی سائی ناتھ۔ (تصویر: دی وائر)

پریس فریڈم انڈیکس میں ہندوستان کی گراوٹ شرم کی بات ہے، مگر ان کے لیے جن میں شرم ہو: پی سائی ناتھ

رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز کے جاری کردہ ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس2023 میں ہندوستان 11 رینک نیچے آگیا ہے۔ پچھلے سال یہ 180 ممالک میں 150 ویں نمبر پر تھا، اس سال یہ 161 ویں نمبر پر آ گیا ہے ۔

Ajoy-North-karnataka-thumb

کیا کانگریس شمالی کرناٹک میں بی جے پی کے لنگایت ووٹ کو توڑنے میں کامیاب ہوگی؟

ویڈیو: شمالی کرناٹک کو بی جے پی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے اور یہاں اس کی گرفت بہت مضبوط بتائی جاتی ہے۔ وہاں اس اسمبلی انتخابات میں کیاامکانات ہیں،اس کے بارے میں بتا رہے ہیں دی وائر کے پولیٹکل ایڈیٹر اجئے آشیرواد۔

(تصویر بہ شکریہ: Facebook/@INCKarnataka)

کرناٹک میں کانگریس کی جیت لوک سبھا انتخابات میں اپوزیشن اتحاد کی بنیاد رکھ سکتی ہے

بی جے پی کی اینٹی کرپشن والی امیج دھیرے دھیرے ٹوٹ رہی ہے اور 2024 تک حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔ دوسر لفظوں میں کہیں تو، اگر کانگریس کرناٹک میں اچھی جیت درج کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہے، تو 2024 کے انتخابی موسم کی شروعات سے پہلےکرناٹک قومی اپوزیشن کے لیےامکانات کی راہیں کھول سکتا ہے۔

Sangeeta-Ji-Thumb

منی پور میں حالیہ تشدد کی وجہ کیا ہے؟

ویڈیو: منی پور میں میتیئی کمیونٹی کو شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) کا درجہ دینے کے خلاف 3 مئی کو نکلی ریلیوں کے بعد تشددمیں کم از کم 54 افراد مارے گئے، کئی گھروں کو آگ لگا دی گئی اور سینکڑوں لوگ اپنا گھر چھوڑ کر بھاگنے پر مجبورہوگئے۔اس بارے میں بتا رہی ہیں دی وائر کی نیشنل افیئرز ایڈیٹر سنگیتا بروآ پیشاروتی۔

maxresdefault-1

مودی تک رسائی رکھنے والا شیر پریا محض ٹھگ نہیں ہو سکتا

ویڈیو: حال ہی میں پکڑا گیا ٹھگ سنجے رائے شیرپریا وزیر اعظم سمیت بی جے پی کے بڑے لیڈروں کے ساتھ اٹھتا بیٹھتا ہے۔ کئی ڈمی اور جعلی کمپنیوں کا نیٹ ورک چلاتا ہے۔ وہ ملک کے نامور بینکوں سے کروڑوں روپے کا قرض لے کر بیٹھا ہے۔ وہ کئی سالوں سے یہ سب کام کر رہا ہے، تو کیا وہ محض ٹھگ ہو سکتا ہے۔

منی پور میں حالیہ کشیدگی کے دوران آگ زنی(وسط میں) وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ اور وزیر اعظم نریندر مودی۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/ پی آئی بی)

سات وجوہات، جن سے پتہ چلتا ہے کہ منی پور تشدد کوئی اچانک پیش آنے والا واقعہ نہیں ہے

منی پور میں حالیہ تشدد کے درمیان جو بات واضح ہے وہ یہ ہے کہ برادریوں کے بیچ تنازعات کی تاریخ والی اس ریاست کو سنبھالنے میں اگر وزیر اعلیٰ این بیرین سنگھ ذرا سابھی احتیاط سے کام لیتے تو حالیہ کشیدگی کے لیے ذمہ دار بہت سی وجوہات سے بچا جا سکتا تھا۔

کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لیے منشور جاری کرتے ہوئے کانگریس لیڈر۔ (تصویر بہ شکریہ: Facebook/@INCKarnataka)

کرناٹک انتخابات: اگر کانگریس نمایاں فرق سے نہیں جیتی تو اس کے لیے بی جے پی کے منی پاور کے سامنے کھڑا ہونا آسان نہیں ہوگا

اگرچہ کانگریس زیادہ تر پری پول سروے میں آگے ہے، لیکن اگر ہم ماضی کی انتخابی کارکردگی کا جائزہ لیں تو وہ ووٹ شیئر کے لحاظ سے پیچھے ہے۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس لیڈروں کو یہ خوف بھی ہے کہ اگر پارٹی بڑے فرق سے نہیں جیتی تو اس کے لیے بی جے پی کے منی پاور کے سامنے کھڑا ہونا آسان نہیں ہوگا۔

sharat-pradhan-blank-thumb

کیا وزیر اعظم مودی کو برج بھوشن شرن سنگھ سے کسی طرح کا ڈر ہے؟

ویڈیو: جنسی ہراسانی کے الزامات کا سامنا کر رہے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ اور اتر پردیش کے سب سے بڑے ‘باہوبلیوں’ میں سے ایک ہیں۔ ان کے خلاف ملک کے پہلوان چار ماہ سےآواز اٹھا رہے ہیں، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی اس پر خاموش ہیں۔ ان کی خاموشی کی وجہ کیا ہے؟

arfa-venu-thumb

کرناٹک اسمبلی انتخابات: کیا مودی ہی بی جے پی کا آخری سہارا ہیں؟

ویڈیو: کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لیے بی جے پی کی انتخابی مہم کے مرکز میں وزیر اعظم نریندر مودی ہی ہیں۔ اس بارے میں دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو سے دی وائر کی سینئر ایڈیٹر عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

رائے دہندگان کو لبھانے کے لیے فریبیز یعنی ’مفت کی سوغات‘ غیر جانبدارانہ انتخاب کے لیے پریشانی کا باعث کیوں ہے

حال ہی میں فلاحی پالیسیوں کی آڑ میں نقدی بانٹنے کا رواج عام ہو گیا ہے، بالخصوص انتخابات کے دوران۔ غیر جانبدارانہ انتخابات کرانے میں ‘فریبیز’ کو ایک بڑے مسئلےکے طور پر دیکھا جاتا ہے ۔ اگر اس پر قابو نہیں پایا گیا تو اس سے ریاستوں پر مالیاتی بوجھ پڑے گا۔

Deepak.00_23_12_29.Still004

مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے برج بھوشن شرن سنگھ ہمیشہ کس طرح بچ نکلتے ہیں؟

ویڈیو: ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدراور بی جے پی رکن پارلیامنٹ برج بھوشن شرن سنگھ پر بین الاقوامی شہرت یافتہ کھلاڑیوں نےجنسی ہراسانی کے سنگین الزام لگائے ہیں۔ ان کے خلاف دو ایف آئی آر بھی درج کی گئی ہیں، لیکن گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ برج بھوشن خود کو پاک صاف کہہ رہے ہیں، لیکن مجرمانہ سرگرمیوں سے بھرا ان کا ماضی کچھ اور ہی قصہ سناتا ہے۔

(فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@AkashvaniAIR)

’من کی بات‘ اسی طرح کی خود پسندی اور نرگسیت ہے جو اسٹالن یا ہٹلر کو تھی

بتایا جاتا ہے کہ سوویت یونین میں آپ اسٹالن کی آواز سے بچ نہیں سکتے تھے۔ اسٹالن کی آواز سڑکوں پر لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے آپ کا پیچھاکرتی تھی۔ ہٹلر نےسیلف پروپیگنڈے کے لیے ریڈیو کو کس طرح استعمال کیا، یہ ایک معروف حقیقت ہے۔ ہندوستان بھی اب ہٹلر اور اسٹالن کے راستے چل رہا ہے۔

فوٹو: افتخار گیلانی

ترکیہ کے انتخابات: کون لے گا بازی

رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق اردوان اور کلیچی داراولو کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے۔ مگر ابھی تک ہوئے دس جائزوں میں دونوں میں کوئی بھی آئین کی طرف سے مقرر 50فیصد جمع ووٹ حاصل کرنے میں ناکام ہو رہا ہے ۔ دونوں کلیدی امیدواروں کے ووٹوں کا تناسب 42 اور 43 فیصد کے آس پاس ہی گھوم رہا ہے۔

ajay-Guj-riots-thumb

گجرات دنگوں  کے ملزمان کی تیزی سے رہائی کی وجہ کیا ہے؟

ویڈیو: 2014 کے بعد گجرات فسادات کے ملزمین کی مسلسل رہائی میں ایک پیٹرن نظر آتا ہے۔ سال 2022 میں نریندر مودی کو بھی اس معاملے میں کلین چٹ ملی، سپریم کورٹ نے اسی سال فسادات کے 9 میں سے 8 مقدمات کو بند کرنے کا حکم دی۔ ایسے میں کیا یہ کہنا درست ہے کہ گجرات فسادات کے لیے کبھی انصاف فراہم کرنے کی کوشش نہیں کی گئی؟

جنتر منتر پر ایک مظاہرے کے دوران وینیش پھوگاٹ (بائیں) اور ساکشی ملک (دائیں) (درمیان) وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ۔ (فوٹوبہ شکریہ: ٹوئٹر)

کبھی ان کھلاڑیوں کو اپنی ’بیٹی‘ کہنے والے پی ایم مودی ان کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر خاموش کیوں ہیں

بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے ذریعے خواتین پہلوانوں کوجنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کی تحقیقات کے سلسلے میں وینیش پھوگاٹ، ساکشی ملک سمیت کئی پہلوان نئی دہلی کے جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔

maxresdefault-2-e1682517338683

’یوپی میں جرائم کی صورتحال‘ پر کھل کر نہیں بولا گورکھپور

ویڈیو: اتر پردیش کے الہ آباد شہرمیں پولیس کے حفاظتی گھیرے میں گینگسٹر سے سیاستداں بنے عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کے قتل کے بعد ریاست میں امن و امان پر ایک بار پھر سوال اٹھ رہے ہیں۔ ریاست میں بڑھتے ہوئے جرائم کے معاملے پر گورکھپور کے کچھ صحافیوں اور دیگر لوگوں سے بات چیت۔

الیسٹر لیمب، فوٹو: دی ٹیلی گراف

محقق کشمیر الیسٹر لیمب: ایک عہد، تحقیق اور تاریخ کا اختتام

لسٹر لیمب کو ممتاز تاریخ دانوں میں شمار کیا جائےگا۔ اسکالر ایان کوپلینڈ کے مطابق ان کو مکمل تحقیق اور تفصیل حاصل کرنے میں ملکہ حاصل تھا۔ پرشوتم مہرا نے انہیں امتیازی اور عظیم مؤرخ قرار دیا ہے، جن کا کام مکمل اور محنت سے پر تھا۔مصنف وکٹوریہ شوفیلڈ کے مطابق لیمب نے کامیابی کے ساتھ اہم مسائل اور غلطیوں کی نشاندہی کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لیمب کا کام حقائق سے اتنا بھرا ہوا ہے کہ ہر باب کے ساتھ اضافی نوٹ فراہم کیے گئے ہیں۔

بی جے پی ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/@brijbhushansharan)

برج بھوشن شرن سنگھ: جرم کی دنیا کا شاطر کھلاڑی

ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر، بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ برج بھوشن شرن سنگھ پر بین الاقوامی شہرت یافتہ کھلاڑیوں نے خواتین ریسلرز کو جنسی طور پر ہراساں کرنے جیسے سنگین الزام لگائے ہیں۔ برج بھوشن خود کو پاک صاف کہہ رہے ہیں، لیکن مجرمانہ سرگرمیوں سے بھرا ان کا ماضی کچھ اور ہی قصہ سناتا ہے۔

(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

اب ہندوؤں کے بارے میں فکر کرنے کی ضرورت ہے

اجتماعی تشدد یا نفرت کے علاوہ بغیرکسی تنظیم کےبھی بہت سے ہندوؤں میں دوسروں کے لیےنفرت ظاہر کرنے کی ہوس فحاشی کی حد تک پہنچ چکی ہے۔ان ہندوؤں میں ایسے ‘باکمال’ خطیبوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، جو کھلے عام تشدد کو فروغ دیتے ہیں۔ خطیبوں کے ساتھ ساتھ ان کے سامعین کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے۔

فائل فوٹو: پی ٹی آئی

سابق گورنر ستیہ پال ملک کے ہوشربا انکشافات

پلوامہ کے علاوہ ہندوستانی پارلیامان پر حملہ، 2008 میں ممبئی پر دہشت گردانہ حملہ، 1995میں کشمیر کے پہلگام علاقہ سے پانچ مغربی سیاحوں کا اغواء، اسی سال یوم جمہوریہ یعنی26 جنوری کو اس وقت کے کشمیر کے گورنر کے وی کرشنا راؤ پر قاتلانہ حملہ، ایسے چند واقعات ہیں، جن کی بھر پور پیشگی اطلاعات حکومت کے پاس تھیں ،مگر ان کو روکنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔کیا یہ سبھی فالس فلیگ آپریشن تھے؟ کیا ان کا مقصد صرف پاکستان کو عالمی منظر نامے میں کٹہرے میں کھڑا کرنا تھا؟

کاؤنٹر کرنٹس کا سرورق اور اس کے مدیر اعلیٰ بینو میتھیو۔

کاؤنٹر کرنٹس: اکیس سالوں سے جاری عوامی صحافت کا یہ سفر

اس نیوز پورٹل کےمدیر اعلیٰ بینو میتھیو کی زندگی صحافتی برادری کے لیے ایک ایک سبق ہے کہ پیسہ، ترقی یا شہرت کبھی بھی اصولوں کا متبادل نہیں ہو سکتی۔ انھوں نے اپنے عمل سے ثابت کیا کہ صحافی کو اقتدار کی گلیوں میں جگہ تلاش کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ عوام کے ساتھ رہنا چاہیے۔ ادارتی آزادی کو کیسے بچائے رکھا جائے، یہ ان کی پہلی ترجیح ہے۔

سدھارتھ بھاٹیہ اور مردلا مکھرجی۔

نصابی کتابوں میں تبدیلی: ’سنگھ اسکول سے ہی بچوں کے ذہنوں میں اپنا ایجنڈہ فٹ کرنا چاہتا ہے‘

آڈیو: اسکول کی نصابی کتابوں میں این سی ای آر ٹی کی طرف سے کی گئی تبدیلیوں کے بارے میں سینئر مؤرخ مردلا مکھرجی نے کہا کہ ہندوتوادی حکومت نے مختلف تعلیمی اداروں میں ایسے لوگوں کی تقرری کی ہے، جو اس کے نظریاتی ایجنڈے کو آگے بڑھا سکیں۔

Ajay-Kyumar-NCERT-e1681647598631

کیا این سی ای آرٹی کی کتابیں مودی حکومت کی فرقہ وارانہ سیاست کا شکار ہو گئی ہیں؟

ویڈیو: این سی ای آر ٹی کی کتابوں میں تبدیلی پر مؤرخین اور کر ماہرین سیاسیات کاخیال ہے کہ یہ ہندوستان کے آئیڈیا کے برعکس بی جے پی کی آئیڈیالوجی کے زیادہ قریب ہے۔ اس طرح کی تبدیلی سے نظام تعلیم اور جمہوریت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

Sharat-P-Atiq-Ashraf

عتیق–اشرف قتل: اتر پردیش میں اب کورٹ –کچہری کا کیا کام؟

ویڈیو: عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف کو الہ آباد میں اتر پردیش پولیس کی موجودگی میں میڈیا کے سامنے گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے معاملے کی عدالتی تحقیقات کے حکم دیے ہیں۔ اس واقعہ کے پیش نظر ریاست میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال پر سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔

اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

عتیق احمد قتل: کیا ہمیں واقعی اس قتل پر بات نہیں کرنی چاہیے؟

مجرم کے حمایتی مجرم ہی ہو سکتے ہیں اور وہ ہیں۔ اسٹیٹ کے ذریعے سماج کے ایک حصے کو قتل کاساجھے دار بنا دینے کی سازش ہمارے لیے باعث تشویش ہے۔اس کے ساتھ ہی ہماری تشویش یہ بھی ہے کہ قانون کی حکمرانی کا مفہوم عوام کے ذہنوں سے غائب ہو گیا ہے۔

تصویر بہ شکریہ: محمد حمید شاہد/فیس بک

لالہ او لالہ: چٹے خمور غبارے

حمید شاہد کی خود نوشت ’خوشبو کی دیوار کے پیچھے‘سےمقتبس؛ اباجان کے زمانے میں استاد اور شاگرد کا رشتہ کچھ ایسا تھا جیسے دونوں ایک گھر کے افراد تھے۔ استاد کی قدرو منزلت کبھی کبھی توماں باپ سے بھی بلند لگا کرتی تھی۔ اساتذہ کی خدمت کے حوالے سے بعد ازاں اگرچہ کئی ناگفتہ باتیں بھی مشہور ہو گئیں مگر بالعموم اس رشتے میں اخلاص تھا۔ ہماری نسل تک آتے آتے یہ رشتہ قدرے کمزور پڑا مگرمجھے یاد ہے یہ پوری طرح تلف نہیں ہوا تھا جیسا کہ آج کل ہو چکا ہے۔

Sharat-Thumb-Hindu-Mahasabha

گئو کشی کروائیں ہندو مہاسبھا کے ممبر اور پکڑے جائیں مسلمان؟

ویڈیو: گزشتہ دنوں یوپی پولیس نے بتایا تھا کہ آگرہ میں رام نومی کے موقع پر گئو کشی کی ایک واردات کے سلسلے میں اکھل بھارت ہندو مہا سبھا کے لوگوں نے کچھ مسلم نوجوانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی تھی۔ بعد میں پولیس نے پایا کہ اس تنظیم کے ارکان نے مسلم نوجوانوں کو پھنسانے کے لیے گئو کشی کی سازش کی تھی۔ اس معاملے پر سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔

Cow-Shruti-Book

’بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد گائے کے نام پر ہونے والے تشدد کے اعداد و شمار میں اضافہ ہوا ہے‘

ویڈیو: ملک میں گائے کے نام پر ہو رہی سیاست کے حوالے سے صحافی شروتی گنپتی نے ‘ہو ول بیل دی کاؤ’ نام سےکتاب لکھی ہے۔ملک میں گائے کے تحفظ کے نام پر ہونے والی ہلاکتوں، گائے کا گوشت لے جانے یا کھانے کے شبہ میں لنچنگ اورگئو رکشکوں سے جڑی سیاست کے بارے میں ان سے بات چیت۔

فوٹو: ٹوئٹڑ/ @AmitShah

امت شاہ، شاردا پیٹھ کاریڈور اور پاکستانی کشمیر کی اسمبلی

جولوگ اس علاقہ کو ہندو زائرین کے لیے کھولنے کی وکالت کرتے ہیں، انہیں جنوبی کشمیر میں امرناتھ اور شمالی ہندوستان کے صوبہ اترا کھنڈ کے چار مقدس مذہبی مقامات بدری ناتھ،کیدارناتھ، گنگوتری اوریمنوتری کی مذہبی یاترا کو سیاست اور معیشت کے ساتھ جوڑنے کے مضمرات پر بھی غور کرنا چاہیے۔ایک دہائی قبل تک امرناتھ یاترا میں محدودتعداد میں لوگ شریک ہوتے تھے لیکن اب ہندو قوم پرستوں کی طرف سے چلائی گئی مہم کے نتیجے میں لاکھوں کی تعداد میں لوگ آتے ہیں۔ اس کی یاتراکو فروغ دینے کے پیچھے کشمیر کو ہندوؤں کے لیے ایک مذہبی علامت کے طور پر بھی ابھار نا ہے، تاکہ ہندوستان کے دعویٰ کو مزید مستحکم بناکر جواز پیدا کرایا جاسکے۔