ویڈیو: اتر پردیش کے سیتا پور ضلع کے خیر آباد علاقے کے مہنت بجرنگ منی نے 2 اپریل کو ہندو نئے سال اور نوراتری کے موقع پر مسلمان عورتوں کو مبینہ طور پر ریپ کرنے کی دھمکی دی تھی۔ اس معاملے میں اسے گرفتار کیا گیا ہے۔ مدھیہ پردیش پولیس کے ایک سابق سب انسپکٹر کے بیٹے بجرنگ منی پہلے انوپم مشرا کے نام سے معروف تھے۔
ویڈیو: ہندوستان میں پٹرول، ڈیزل اور سی این جی کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اسی وجہ سے کیب سروس کمپنیوں اولا اور اوبر نے بھی کئی ریاستوں میں کرایے میں اضافہ کر دیا ہے۔ ایک طرف مہنگائی بڑھی ہے تو دوسری طرف سی ایم آئی ای کے مطابق بے روزگاری کے اعداد و شمار نیچے آئے ہیں۔ ان مسائل پر پروفیسرسنتوش مہروترا سے دی وائر کے یاقوت علی کی بات چیت۔
ویڈیو: جس ملک میں ہندو اکثریت میں ہیں اور مسلمان اقلیت میں، وہاں ہندوؤں کے ایک حصے کو اقلیتی برادری سے خطرہ محسوس ہوتا ہے۔ ملک میں مختلف مقامات پر فرقہ وارانہ تشدد کے حالیہ واقعات پر دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی کا نظریہ۔
امت شاہ جانتے ہیں کہ ہندی کو تمام ہندوستانیوں پر مسلط کرنے کا ان کا ارادہ کسی بھی طرح سےعملی نہیں ہے۔ لیکن اس سے ان کے پولرائزیشن کا ایجنڈہ تو پورا ہو ہی رہا ہے۔
پتہ نہیں کہ پاکستان کی مٹی میں ایسا کیا کچھ ہے کہ جب بھی کسی ادارے، چاہے سویلین حکومت، صدر، عدلیہ، ملٹری و میڈیا کو طاقت ملتی ہے، تو وہ بے لگام ہو جاتا ہے۔
مسلمانوں کے اوپر لعنت ملامت کرنا انتخابی جیت کا آزمودہ نسخہ ہے۔ اور ملک کے حالات دیکھ کر لگتا نہیں ہے کہ آنے والے وقت میں یہ ناکام بھی ہو گا۔
ویڈیو: ہندو دائیں بازو کے گروپوں نے ہندو نئے سال کے دوران راجستھان کے کرولی میں مسلم اکثریتی علاقوں سے ایک جلوس نکالا تھا، جس میں مبینہ طور پر فرقہ وارانہ گالیاں دی گئی تھیں، جس کے بعد علاقے میں تشدد پھوٹ پڑا۔ دی وائر کی سمیدھا پال نے اس بارے میں سماجی کارکن ارجن مہر اور پروفیسر جتیندر مینا سے بات کی۔
ویڈیو: بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے 27 مارچ کو کابینہ وزیر اور وکاس شیل انسان پارٹی کے سربراہ مکیش سہنی کو کابینہ سے برخاست کردیا۔ بتایا جاتا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر بار بار حملہ کرنے کی وجہ سے بی جے پی کافی ناراض تھی۔ سہنی کی پارٹی نے یوپی میں 50 سے زیادہ سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا، لیکن کوئی کامیابی حاصل نہیں کر سکی۔
ویڈیو: 3 اپریل کو دارالحکومت دہلی کے براڑی علاقے میں منعقد ہندو مہاپنچایت کے دوران دائیں بازو کے ہجوم نے مبینہ طور پر چار مسلم صحافیوں سمیت پانچ صحافیوں پر حملہ کردیاتھا۔ دی وائر کی سمیدھا پال نے ان صحافیوں میں سے ایک ارباب علی سے بات کی۔
ویڈیو: کرناٹک میں حلال گوشت پر جاری تنازعہ کے درمیان راجستھان کے کرولی میں ہندو نئے سال کے دوران تشدد اور کئی دیگر واقعات پر دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند کا نظریہ۔
ایک شاندار ماضی ہوتے ہوئے بھی اب اردو کے صرف مٹھی بھر قارئین رہ گئے ہیں اور اب اس کے وجود پر سوالیہ نشان لگنا شروع ہو گئے ہیں۔
ہندوستان میں واجپائی تیسرے اور آخری وزیراعظم تھے، جن کو پارلیامنٹ میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کی وجہ سے اقتدار سے ہاتھ دھونا پڑا۔
ویڈیو: ان دنوں ملک میں ایک بحث چھڑی ہوئی ہے کہ ہندوستان کی اقلیتیں کون ہیں؟ مرکز کی مودی حکومت نے حال ہی میں سپریم کورٹ میں ایک عرضی کے جواب میں کہا تھا کہ جن ریاستوں میں ہندوؤں کا تناسب کم ہے وہاں کی حکومتیں انہیں اقلیت قرار دے سکتی ہیں۔
ویڈیو: گزشتہ دنوں پارلیامنٹ میں مرکزی حکومت نے کہا کہ ان کے پاس الگ سےماب لنچنگ کا کوئی ڈیٹا نہیں ہے۔ اس ایشو پر ماہرین کے ساتھ بات چیت کہ کیوں حکومت کو ماب لنچنگ کے اعدادوشمار دوسرے جرائم سے الگ سامنے رکھنا چاہیے۔
ویڈیو: حال ہی میں ختم ہوئے اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں ریاست میں دوبارہ حکومت بنا لی ہے۔ یوگی کابینہ کا اعلان کچھ دن پہلے ہی ہوا ہے۔ کابینہ میں صرف ایک مسلمان چہرے دانش آزاد انصاری کو شامل کیا گیا ہے۔
سی بی آئی کے سابق ڈائریکٹرآلوک ورما کی جانب سے سینٹرل انفارمیشن کمیشن کو رائٹ ٹو انفارمیشن کے تحت دی گئی دو درخواستوں سے پتہ چلا ہے کہ کس طرح اچانک ان کے کیرئیر کے خاتمے کے بعد سے حکومت نے ان کی سابقہ سروس کی مکمل جانکاری کو ضبط کر لیا۔ اس کے بعدان کی پنشن، طبی اہلیت اور گریجویٹی سمیت ریٹائرمنٹ کے تمام واجبات حتیٰ کہ پراویڈنٹ فنڈ کی ادائیگی سےبھی انکار کر دیا گیا۔
ریاستی اسمبلی میں انتخابی اصلاحات پر خصوصی بحث کے دوران سابق دیہی ترقیات کے وزیر اور کانگریس کے سینئر ایم ایل اے ایچ کے پاٹل نے اس معاملے پر الیکشن کمیشن سے وضاحت طلبی کے لیے اسپیکر پر دباؤ ڈالنے کی غرض سےآر ٹی آئی کے جوابات کا حوالہ دیا ہے۔
بی جے پی نے ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کو لے کر کانگریس کی قیادت والی یو پی اے حکومت پر حملہ کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی تھی، حالانکہ اس نے اقتدار میں آتے ہی پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں کو کم کرنے کا اپنا وعدہ پورا نہیں کیا اور اس کے لیے بین الاقوامی عوامل کو ذمہ دار ٹھہرانے لگی۔
ہندوستان کی وزارت دفاع نے پہلے تکنیکی خرابی کا ذکر کرتے ہوئے پلہ جھاڑنے کی کوشش کی، مگر بعد میں پارلیامنٹ میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بتایا کہ میزائلوں کی دیکھ ریکھ کے عمل کو سدھارا جائے گا اور اس کا ازسر نو جائزہ لیا جائےگا۔ یعنی ان کے کہنے کا مطلب تھا کہ یہ میزائل کسی انسانی غلطی کی وجہ سے فائر ہوا ہے اورجلد ہی کسی کو قربانی کا بکرا بنایا جا ئےگا۔
ہندوستان کو عالمی معیشت میں کسی بھی اتھل پتھل کی صورت میں بدترین صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنا ہوگا، کیونکہ اب وہ تجارت، سرمایہ کاری اور مالیات میں کہیں زیادہ عالمگیر ہو چکا ہے۔ آج یہاں امریکی فیڈرل ریزرو کی کارروائیاں ریزرو بینک آف انڈیا کے مقابلے زیادہ اثر ڈالتی ہیں۔
وویک رنجن اگنی ہوتری بی جے پی کے پسندیدہ فلمساز کے طور پرابھر رہے ہیں اور انہیں پارٹی کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔
ویڈیو: ‘کشمیر اور کشمیری پنڈت’ کتاب کے مصنف اشوک کمار پانڈے نے فلم ‘دی کشمیر فائلز’ کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے اس بات چیت میں سمجھایا کہ 1990 میں کشمیری پنڈتوں کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ آزاد ہندوستان کی سب سے بڑی ٹریجڈی میں سےایک تھی۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح فلم کو اقلیتوں میں عدم تحفظ کا ماحول پیدا کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
انصاف اور مساوات کی راہ میں رکاوٹ پیداکرنے والوں نے تبدیلی کی لڑائی کو فرقہ وارانہ نفرت میں تبدیل کر دیا ہے، اورمسلمانوں کے خلاف نفرت پیداکرنے کے لیےتمام فرضی افواہیں بنائی گئی ہیں۔ آج اسی سیاست کا نتیجہ ہے کہ لوگ مہنگائی، روزگاراور تعلیم کے بارے میں بات کرنا بھول گئے ہیں۔
مغربی بنگال میں پہلے بائیں بازو کے تشدد کا غلبہ تھا، اسی کو ترنمول نے اپنایا۔ ترنمول نے بائیں بازو کے تشدد کا سامنا کیاتھا، لیکن اب اس کی جگہ اس نے ترنمول کےتشدد کو قائم کردیا ہے۔ پارٹی بھلے بدل گئی ہو، لیکن تشدد وہی ہے۔
جس طرح سے وزیراعظم مودی کے کٹر حامی انوپم کھیر اور متھن چکرورتی کو لے کر وویک اگنی ہوتری نے 1990 میں وادی کشمیر سے کشمیری پنڈتوں کے ہجرت کی کہانی بیان کی ہے، وہ نہ صرف یکطرفہ ہے بلکہ اس سے کشمیری مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلا کر ان کا جینا دوبھر کرایا جا رہا ہے۔
بی جے پی کو یوپی میں اکثریت تو ضرور مل گئی، لیکن اس کی اتحادی پارٹیوں کے ووٹ فیصد کو شامل کرنے کے بعد بھی وہ صرف 45 فیصد کے قریب ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ اس بات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کہ کس طرح الیکشن میں فرقہ پرستی پر زور دیا گیا،یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ باقی 55 فیصد ووٹ بی جے پی مخالف تھے۔
بی جے پی حامی اور پولرائز کرنے والے اس کے مواد نے فیس بک کے الگورتھم پر سستی شرح پر اشتہارات حاصل کرنے میں مدد کی، جس کی وجہ سے بی جے پی کی رسائی میں میں غیرمعمو لی اضافہ ہوا۔
سستی شرحوں پرفیس بک نے ہندوستان میں اپنے سب سے بڑے سیاسی کلائنٹ – بھارتیہ جنتا پارٹی کو کم لاگت والے سیاسی اشتہارات کے ذریعے زیادہ ووٹروں تک پہنچنے میں مدد کی۔
اعجاز احمد نے جنوری 2008 میں بھوپال کی ایک ادبی تنظیم ’سروکار سہکارِتا‘کی دعوت پر فضل تابش کی یاد میں دو لیکچر بھوپال میں دیے تھے۔ لیکچرز کا موضوع ‘نو سامراجیت کے خلاف تہذیبی مزاحمت’ تھا۔
بی جے پی نے ان انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے اپنے تین ترپ کے پتوں یعنی گائے، مسلمان اور پاکستان میں سے مسلمان کا جم کر استعمال کیا۔
فیس بک نے کئی سروگیٹ ایڈورٹائزر کو خفیہ طور پر بی جے پی کی پروپیگنڈہ مہم کو فنڈ کرنے کی اجازت دی،جس کے باعث بنا کسی جوابدہی کے زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پارٹی کی رسائی کو ممکن بنایا گیا ۔
ہندوستان میں تاریخ کو از سر نو لکھا جا رہا ہے۔ تاریخ میں بس ان ہی لیڈروں کی پذیرائی کی جارہی ہے، جن کو ہندو قوم پرستوں کی مربی تنظیم راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کی توثیق حاصل ہے۔
اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی سیٹوں کے لحاظ سے بھلے ہی پیچھے رہ گئی ہو، لیکن ووٹ فیصد کے معاملے میں اس نےبڑی لمبی چھلانگ لگائی ہے۔ اپنی انتخابی تاریخ میں پہلی بار اس کو 30 فیصد سے زیادہ ووٹ ملے ہیں۔
یوپی میں 403 سیٹوں پر اتری ی بی ایس پی کے کھاتے میں محض ایک سیٹ آئی ہے اور اسے کسی بھی اسمبلی میں سب سے کم 12.88 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ 1989 میں پارٹی کے قیام کے بعد سے اب تک کایہ بدترین مظاہرہ ہے۔ اس سے پہلے 1993 میں اسے کل 425 سیٹوں پر 11.1 فیصد ووٹ ملے تھے۔ اگرچہ اس نے 164 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا اور 67 سیٹ جیتنے میں کامیاب ہوئی تھی ،اس لحاظ سے اسے 28.7 فیصد ووٹ ملے تھے۔
رویش کا بلاگ: وہ کون ہے جس کے دباؤ میں ہم اس سسٹم کو اپنائے ہوئے ہیں جو امریکہ، فرانس، جاپان جیسے ترقی یافتہ ممالک تک نہیں اپناتے؟ کس کا پریشر ہے ؟؟؟ اتنا ہی بتا دو کہ دباؤ اندرون ملک سے ہی کسی کا ہے یا کوئی بیرون ملک بیٹھا ہوا سب کچھ سنبھال رہا ہے؟
ایگزٹ پول کی شکل میں جو قیاس آرائیاں مشتہر کی جارہی ہیں ان کی سب سے بڑی ٹریجڈی یہ ہے کہ ان میں سے کسی کو بھی اپنے طریقہ کار کی سائنس اور معروضیت پر اتنا یقین نہیں ہے کہ اسے قیاس آرائیوں سے زیادہ کچھ سمجھا جائے۔
شایدہندوستان ہی واحد ملک ہوگا،جو ابھی بھی اسلام، مسلمانوں اور پاکستان کے ایشو کو لےکر سیاسی روٹیاں سینکنے کا کام کررہا ہے۔ دنیا اب آگے نکل چکی ہے، ان ایشوز پر اب شاید ہی کوئی پارٹنر دینا میں اس کو نصیب ہوگا۔ ہاں، چین اور روس کو کسنے […]
یہ اچھی بات ہے کہ ہندوستان میں بھی 8 مارچ کو عالمی یوم خواتین منایا جاتا ہے۔ لیکن اگر ہندوستان میں عورتوں کی حالت پر نظر ڈالیں تو ایسی کوئی بات نظر نہیں آتی جس کا جشن منایا جائے۔
ویڈیو: اتر پردیش اسمبلی انتخاب کے حوالے سے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کو نشانہ بنانے والی بی جے پی اور یوگی حکومت کی انتخابی مہم پر بات چیت کر رہے ہیں سینئر صحافی شرت پردھان۔
ویڈیو: اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ‘بلڈوزر برانڈنگ’، ان کی انتخابی مہم اور سیاست پرسینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔