ویڈیو: اسمبلی انتخاب کے پیش نظر دی وائر کی ٹیم اتر پردیش کے نوئیڈا کے امبیڈکر سٹی پہنچی، یہاں لوگوں کو بجلی کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ بجلی بھی مہنگی مل رہی ہے۔ اس کے علاوہ ان کے دیگر مسائل پر مکل سنگھ چوہان کی بات چیت۔
ویڈیو: اتر پردیش اسمبلی انتخاب لڑنے کے لیےآئی پی ایس افسر اسیم ارون نے اپنی نوکری چھوڑ دی تھی۔ بی جے پی نے انہیں قنوج سے میدان میں اتارا ہے۔ کانپور کے سابق پولیس کمشنر اسیم ارون سے یوپی انتخاب سے متعلق مختلف مسائل پر دی وائر کے یاقوت علی نے بات کی۔
ویڈیو: اسمبلی انتخاب سے پہلےاتر پردیش کے نوئیڈاکے گڑھی چوکھنڈی گاؤں کےلوگوں نے کھلے نالوں، کچی سڑکوں، پانی اور سیوریج سے متعلق پریشانیوں کے بارے میں بات کی۔
ویڈیو: جب بھی مغربی اتر پردیش کی بات آتی ہے تو جاٹ اور مسلمانوں کا ذکر ہوتا ہے، کیونکہ یہاں دونوں کی اچھی آبادی ہے۔ مجموعی طور پردونوں برادریوں کے پاس 43 فیصد ووٹ ہے۔ مغربی یوپی میں بی جے پی کیا کرے گی؟ کیا اکھلیش کا جاٹ مسلم فیکٹر کام کرے گا یا بی جے پی کا 80 بنام 20 کا داؤ کام کرے گا؟ بتا رہے ہیں سینئر صحافی شرت پردھان ۔
ویڈیو: راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کےچیف جینت چودھری کا کہنا ہے کہ اتر پردیش میں روزگار مانگنے پر نوجوانوں کو پیٹا گیا۔ دہلی کے غازی پور بارڈر پر کسانوں کی توہین کی گئی۔ اتر پردیش اسمبلی انتخاب کو لے کرجینت چودھری سے دی وائر کی عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ویڈیو: اتر پردیش کی 403 سیٹوں پر 10 فروری سے 7 مارچ تک سات مرحلوں میں پولنگ ہونی ہے۔ پنجاب میں ایک ہی مرحلے میں 20 فروری کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ یوپی میں عام آدمی پارٹی کے انچارج اور راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ سے دونوں ریاستوں میں پارٹی کی حکمت عملی پر عارفہ خانم شیروانی نے بات چیت کی۔
چار جنوری کو الہ آباد میں رہ کر پڑھائی کرنے والے اور مقابلہ جاتی امتحانات کی تیاری کرنے والے طالبعلم اچانک سڑکوں پر نکل آئے اور تالی-تھالی پیٹتے ہوئےمؤخربھرتیوں کو پُرکرنے کامطالبہ کرنے لگے۔ ان کا کہنا تھاکہ وہ روزگار جیسے اہم مدعے پر سوئی ہوئی حکومت کونیند سےجگانا چاہتے ہیں۔
ویڈیو: اتر پردیش میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے کئی وزراء کےاسمبلی انتخاب سے قبل استعفیٰ دینے کے معاملے پرسینئر صحافی برجیش شکلا، منوج سنگھ اور دی وائر کے اجئے آشیرواد کے ساتھ عارفہ خانم شیروانی نےکی بات چیت۔
سماجی و معاشی ترقی کے ایجنڈہ کو آگے بڑھانے کے بجائے یوگی آدتیہ ناتھ نے کھلے طور پر اپنی پوری طاقت مسلمانوں کو کٹہرے میں کھڑا کرنے اور مندر بنوانے میں صرف کی ہے۔
ویڈیو: مغربی اتر پردیش کسانوں کی تحریک کا مرکز رہا ہے اور اتر پردیش کے انتخابات کی چابی بھی مغربی اتر پردیش کے ہاتھ میں ہے۔ کیا جاٹ-مسلم ایک بار پھر بی جے پی کے نقصان کی وجہ بنیں گے؟
ویڈیو: اتر پردیش کے شاہجہاں پور میں پولیس کےوحشیانہ لاٹھی چارج کی شکار آنگن باڑی کی خواتین حال ہی میں متھرا میں وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ریلی میں پہنچی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں نوکری سے نکالے جانے کی دھمکی دے کر یہاں لایا گیا ہے۔ دی وائر سے بات چیت میں انہوں نے بتایا کہ انہوں نے کووڈ19 کی وبا کے دوران ڈیوٹی کی تھی لیکن حکومت نے ایک بار بھی ان کے مطالبات پر کان نہیں دھرے ہیں۔
ویڈیو: گزشتہ چھ دسمبر کو بابری مسجد انہدام کی برسی پر متھرا میں دائیں بازو کی تنظیموں کی طرف سےمبینہ کرشن جنم بھومی پر ‘جلابھشیک’ کی دھمکی کے بیچ شہر میں دفعہ144 لگا دی گئی تھی اور پولیس کی تعیناتی رہی۔آئندہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ایسی سرگرمیوں کو لےکر سرکار پر پولرائزیشن کی کوشش کے الزام لگ رہے ہیں۔ دی وائر نے جاننے کی کوشش کی کہ آخر متھرا کے لوگ اس بارے میں کیا کہتے ہیں۔
ویڈیو: یوپی کے ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ نے اپوزیشن بالخصوص، ایس پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس کے دورحکومت میں‘جعلی ٹوپی والے غنڈے’کاروباریوں کو ڈرانے دھمکانے کا کام کرتے تھے، لیکن بی جے پی حکومت آنے کے بعد وہ غنڈے دکھائی نہیں دے رہے۔ اس سے پہلے موریہ نے متھرا کے معاملے پر بھی ایک ٹوئٹ کیا تھا۔ سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔
مرادآباد کےعیدگاہ علاقے کےرہائشی ہر رات اپنے مسائل پر گفت و شنیدکے لیے اکٹھا ہوتے ہیں۔اس دوران سیاسی اور اقتصادی مسائل پر تبادلہ خیال ہوتا ہے۔
ویڈیو: اتر پردیش میں اگلے سال کی شروعات میں ہونے والےاسمبلی انتخاب کےمدنظر دی وائر کی ٹیم صوبے کے بلندشہر ضلع کے ڈبائی اسمبلی میں پہنچی اور اہم مسائل پر عوام سے رائے طلب کی۔
ویڈیو: اتر پردیش میں انتخابی ہلچل شروع ہو چکی ہے۔سماجوادی پارٹی، بی ایس پی ، کانگریس کے علاوہ مقتدرہ بی جے پی رائے دہندگان کو اپنے حق میں کرنے کی قواعد میں مصروف ہوگئی ہیں۔ دی وائر کی ٹیم نے مغربی اتر پردیش کے بلندشہر ضلع کے نرورا جاکر لوگوں سے آنے والے انتخاب کے بارے میں ان کا ردعمل جاننے کی کوشش کی۔
ایودھیاتنازعہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعدجن کو لگتا تھا کہ اس کے نام پرفرقہ وارانہ تعصب کی بلا اب ان کےسر سے ہمیشہ کے لیے ٹل جائےگی،اور سیاسی طور پراس کا غلط استعمال بند ہو جائےگا، ملک کی سیاسی قیادت ان کی معصوم امیدوں پر پانی پھیرنے کو تیار ہے۔
سینٹر فار میڈیا اسٹڈیز کی ایک رپورٹ کے مطابق 2019کے انتخابات میں ہندوستان میں سیاسی پارٹیوں اور الیکشن کمیشن نے کل ملا کر 600بلین روپے خرچ کیے۔ جس میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی نے 270بلین روپے خرچ کیے۔
یوپی میں خواتین کےلیے 40 فیصدی سیٹوں کااعلان کرکے پرینکا گاندھی نے ایک طرح سے یہ صاف کر دیا ہے کہ کانگریس سیٹوں کی ایک بڑی تعداد پرانتخاب لڑےگی۔ یعنی دوسری پارٹیوں کے ساتھ کوئی سمجھوتہ یا اتحاد نہیں کرےگی۔خواتین کو بااختیار بنانےکے داؤ کو اس قدر تشہیر کے ساتھ کھیلنے کا تبھی کوئی تک بنتا ہے، جب آپ انتخابی جدوجہد میں اپنی موجودگی کو کو نمایاں طور پربڑھائیں۔
سینٹر فار میڈیا اسٹڈیز کی ایک رپورٹ کے مطابق 2019کے انتخابات میں ہندوستان میں سیاسی پارٹیوں اور الیکشن کمیشن نے کل ملا کر 600بلین روپے خرچ کیے۔ جس میں حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی نے 270بلین روپے خرچ کیے۔ یعنی فی ووٹر 700روپے خرچ کیے گئے ہیں اور ایک پارلیامانی حلقہ میں 100کروڑ یعنی ایک بلین روپے خرچ کیے گئے۔ تقریباً200بلین روپے ووٹروں میں بانٹے گئے، 250بلین روپے پبلسٹی پر خرچ کیے گئے اور 50بلین روپے لاجسکٹکس وغیرہ پر خرچ کیے گئے۔
اتر پردیش میں اسمبلی انتخاب میں ابھی تقریباً پانچ مہینے باقی ہیں،لیکن سیاسی سرگرمیاں تیز ہو چکی ہیں۔ کابینہ میں تبدیلی سے لےکرسیاسی پارٹیوں کے گٹھ جوڑ تک دیکھنے کو مل رہے ہیں۔لیکن صوبے کی عوام کیا بدلاؤ چاہتی ہے یا موجودہ نظام میں ان کا بھروسہ بنا ہوا ہے؟
اتر پردیش میں 2017 کے اسمبلی انتخابات نے ای وی ایم کو شکوک شبہات کے گھیرے میں مزید دھکیل دیا۔ چونکہ انتخابات وزیر اعظم نریندر مودی کے نوٹ بندی کے اعلان کے بعد منعقد کیے گئے تھے اور ہر جگہ عوام اس پر خار کھائے ہوئے تھے، اس لیے ان انتخابات میں بی جے پی کی بھاری جیت کسی کو ہضم نہیں ہو رہی تھی۔ گراؤنڈ پر کوئی ایسے اشارے نہیں مل رہے تھےکہ بی جے پی کو اس قدر پذیرائی حاصل ہوگی۔
ویڈیو: بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے وعدہ کیا ہے کہ اگر ان کی پارٹی اقتدار میں آئی تو دلتوں اور برہمنوں کے خلاف زیادتی اور ہراسانی کے معاملوں کی جانچ کی جائےگی۔اس بیچ اے آئی ایم آئی ایم کےسربراہ اسدالدین اویسی نے ایودھیا سے پارٹی کے 2022 اتر پردیش اسمبلی انتخاب کی مہم کی شروعات کی۔ان موضوعات پر سینئر صحافی شرت پردھان کے ساتھ عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
عام آدمی پارٹی کا دعویٰ ہے کہ اس کے ترنگے کے رنگ پکے ہیں۔ خالص گھی کی طرح ہی وہ خالص قوم پرستی کا کاروبار کر رہی ہے۔ ہندوستان اور ابھی اتر پردیش کے رائے دہندگان کو قوم پرستی کا اصل ذائقہ اگر چاہیے تو وہ اس کی دکان پر آئیں۔اس کی قوم پرستی کی دال میں ہندوازم کی چھونک اور سشاسن کے بگھار کا وعدہ ہے۔
ویڈیو: اتر پردیش میں2022 میں ہونے والےانتخابات سے پہلےاپوزیشن پارٹی کانگریس اور سماجوادی پارٹی متحرک ہو گئی ہیں۔ کانگریس صوبے میں نظم ونسق کو مدعا بناکر انتخابی میدان میں جانے کی تیاری کر رہی ہے۔ وہیں جب وزیر اعظم نریندر مودی وارانسی میں یوگی سرکار کی تعریف کر رہے تھے، اس وقت سماجوادی کارکن بڑھتی مہنگائی کے خلاف پورے صوبے میں احتجاج کر رہے تھے۔ دونو پارٹیاں انتخاب کے مرکز میں عام لوگوں سے جڑے مدعوں کو لانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
ضلع پنچایت انتخاب میں ملی جیت پر پھولی نہ سما رہی بی جے پی بھول رہی ہے کہ ضلع پنچایت صدور کے بالواسطہ انتخاب میں جیت کسی بھی دوسرےبالواسطہ انتخابات کی طرح کسی پارٹی کی زمینی پکڑ یا لومقبولیت کا پیمانہ نہیں ہوتی۔ کئی بار تو متعلقہ پارٹی کو اس سے نفسیاتی برتری تک نہیں مل پاتی۔
اتراکھنڈ کی بنیاد رکھنے والی بی جے پی کے ماتھے پر سب سے بڑا داغ یہ لگا ہے کہ بھاری اکثریت سے سرکار چلانے کے باوجود اس نے دس سال کے اقتدار میں صوبے پر سات وزیر اعلیٰ تھوپ ڈالے ۔ پارٹی کی ناکامی یہ بھی ہے کہ اب تک اس کا کوئی بھی وزیر اعلیٰ اپنی مدت پوری نہیں کر سکا۔
کئی سالوں سے مودی شاہ کی جوڑی نے انتخاب جیتنے کی مشین ہونے کی جو امیج بنائی تھی، وہ کئی شکست کی وجہ سے کمزور پڑ رہی تھی، مگر اس بار کی چوٹ بھرنے لائق نہیں ہے۔ وہ ایک ایسے صوبے میں لڑکھڑا کر گرے ہیں، جو کسی ہندی بولنے والےکی زبان سے یہ سننا پسند نہیں کرتا کہ وہ ان کے صوبے کو کیسے بدلنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔
ترنمول کانگریس کہا ہے کہ، ‘بھارتیہ جملہ باز پارٹی کی جانب سے مفت کو رونا ویکسین کا اعلان کیا گیا ہے۔ اسی طرح کا وعدہ انہوں نے انتخاب سے پہلے بہار میں لوگوں کو بےوقوف بنانے کے لیے کیا تھا۔
دس سالوں سے مغربی بنگال کے اقتدار پر قابض ترنمول کانگریس کی انتخابی مہم صوبے کے سب سے اہم مدعوں سے بے خبر ہے۔ اس کے بجائے پارٹی کی کوشش بی جے پی کی ہی طرح بٹوارے کی سیاست کرنا نظر آتی ہے۔
پرساد نے کووڈ 19 کی دوسری لہرکی وجہ سےمغربی بنگال میں انتخابی مہم سے دور رہنے کے گاندھی کے فیصلے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ،‘یہ ایک بہانہ ہے، کیونکہ کیپٹن نے پایا کہ اس کا جہاز ڈوب رہا ہے۔’
سال2017 میں اتر پردیش میں بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد خواتین کے تحفظ کا دعویٰ کرتے ہوئے اینٹی رومیوا سکواڈ بنایا گیا تھا۔ این سی آربی کے اعدادوشمار کے مطابق اس وقت صوبے میں روزانہ خواتین کے خلاف جرائم کے 153 معاملے سامنے آتے تھے،جو2019 میں بڑھ کر 164 ہو گئے۔
بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کلدیپ سینگر کو ایک نابالغ لڑکی کے ریپ اور ان کےوالدکے قتل کے معاملے میں مجرم ٹھہرایا جا چکا ہے۔ اب بی جے پی نے اناؤ سے موجودہ ضلع پنچایت چیئر پرسن اور سینگر کی بیوی سنگیتا سینگر کو ضلع پنچایت ممبر کے لیے ٖفتح پور چوراسی III سیٹ سے ٹکٹ دیا ہے۔
ممتابنرجی نے کہا کہ ؛‘ان لوگوں کے خلاف کتنے معاملے درج کیے گئے ہیں جنہوں نے نندی گرام کے مسلمانوں کو پاکستانی کہا تھا؟ کیا انہیں شرم نہیں آتی ہے؟ وہ میرے خلاف کچھ بھی نہیں کر سکتے ہیں۔ میں ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی، آدی واسیوں کے ساتھ ہوں۔’
مغربی بنگال میں چل رہے اسمبلی انتخاب کے بیچ بی جے پی کے جنرل سکریٹری کیلاش وجےورگیہ نے ٹی ایم سی کے اس دعوے کو خارج کیا کہ اگر بی جے پی بنگال میں اقتدار میں آئی تو این آر سی نافذ کرےگی۔ انہوں نے زور دےکر کہا کہ این آر سی لانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، پر سی اے اے ضرورنافذ ہوگا۔
ایسےصوبے میں جہاں این آرسی کی وجہ سےتقریباً20 لاکھ آبادی‘اسٹیٹ لیس’ ہونے کے خطرے کا سامنا کر رہی ہو، وہاں کے سب سے اہم انتخاب میں اس بارے میں تفصیلی بحث کی عدم موجودگی سے کئی سوال پیدا ہوتے ہیں ۔
آسامی نیوز چینل پرتی دن ٹائمس نے ایک آڈیو کلپ نشر کیا تھا، جس میں مبینہ طور پروزیر اور بی جے پی رہنما پیوش ہزاریکا کو صحافی نذرالاسلام سے بات چیت کرتے سنا جا سکتا ہے۔اس بات چیت کے دوران وزیر نےنذرل اور ایک دیگر صحافی تلسی کو ان کے گھروں سے گھسیٹ کر باہر نکالنے اور ‘غائب’ کرنے کی دھمکی دی۔
آسام کے کریم گنج ضلع کاواقعہ۔الیکشن کمیشن نے چار اہلکاروں کو سسپنڈ کر دیا ہے۔ راتاباری اسمبلی حلقہ کے اندرا ایم وی اسکول کی پولنگ پارٹی کی گاڑی ای وی ایم لےکر کریم گنج کے اسٹرانگ روم میں رکھنے جا رہی تھی، جب گاڑی خراب ہو گئی۔ پھر ایک پرائیویٹ گاڑی سے لفٹ لیا، جو ضلع کے پتھرکانڈی سیٹ سے بی جے پی ایم ایل اے اور امیدوار کرشنیندو پال کی نکلی۔
پرولیا کےمختلف حلقوں میں عدم اطمینان کی لہر کے باوجود ممتا بنرجی کی مقبولیت بنی ہوئی ہیں، لیکن ٹی ایم سی کی مقامی قیادت کے خلاف ناراضگی کا پارٹی کو شدید نقصان اٹھاناپڑ سکتا ہے۔
سوشل میڈیا پر سنیما، تھیٹر اور موسیقی کے شعبوں سے وابستہ کچھ بنگالی فنکاروں اورموسیقاروں نے اس ہفتے ریلیز ایک گیت میں بنا کسی پارٹی کا نام لیے ‘فسطائی قوتوں ’ کو اکھاڑ پھینکنے کی بات کی ہے۔ انہوں نے بےروزگاری، ماب لنچنگ اور پٹرول ڈیزل کے بڑھتے داموں کا بھی معاملہ اٹھایا ہے۔