شہریت قانون کو لےکر ملک بھر میں ہو رہے احتجاج اور مظاہروں کے بیچ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو دہلی کے رام لیلا میدان میں کہا کہ میرے مخالف اگر مجھ سے نفرت کرتے ہیں تو مجھےنشانہ بنا لیں لیکن پبلک پراپرٹی کو آگ نہ لگائیں۔
شہریت قانون کے خلاف لکھنؤ میں 19دسمبرکو ہوئے تشدد کے معاملے میں درج ایف آئی آر میں صدف جعفر کا نام بھی ہے۔ صدف کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ پولیس نے ان کی لاٹھیوں سے پٹائی کی۔ ان کے ہاتھوں اور پیروں پر لاٹھیاں برسائی گئیں اور پیٹ پر لات بھی ماری گئی جس سے انہیں انٹرنل بلیڈنگ ہونے لگی۔
ویڈیو: نئی دہلی کے شاہین باغ علاقے میں شہریت قانون کے خلاف تقریباً ایک ہفتے سے مظاہرہ ہو رہا ہے ۔ دی وائر کے اکھل کمار نے یہاں لوگوں سے بات کی ۔
نیشنل پاپولیشن رجسٹر کو لے کر ریاستوں کی مخالفت کے باوجود وزارت داخلہ نے اس کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے کابینہ سے تقریباً چار کروڑ کروڑ روپے مانگے ہیں۔ ساتھ ہی اب سے اس کارروائی میں والدین کی جائے پیدائش اور اس کی تاریخ بھی بتانی ہوگی، جو پچھلے این پی آر میں نہیں پوچھا جاتا تھا۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: سواتی نامی غیر مسلم خاتون نے اپنے احتجاج سے یہ پیغام دیا تھا کہ مذہب کی بنیاد پر شہریت کا تعین آئین کے خلاف ہے اور آئین کی خلاف ورزی میں اس ملک کے شہری بلا تفریق مذہب و ملت شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ لیکن سواتی کی تصویر کو بھی بھگوا ہنڈلز نے فرقہ وارانہ رنگ دے دیا۔
شہریت ترمیم قانون اور این آرسی کے خلاف راشٹریہ جنتا دل نے بہار بند کی اپیل کی تھی۔ کانگریس اور راشٹریہ لوک سمتا پارٹی نے اس بند کی حمایت کی ہے۔
شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں گزشتہ جمعہ کو اترپردیش کے گورکھپور، بہرائچ، فیروز آباد، کانپور، بھدوہی، بلند شہر، میرٹھ، فرخ آباد، سنبھل وغیرہ شہروں میں بڑے پیمانے پر تشدد ہوا تھا۔
جمعہ کوشہریت ترمیم قانون کے خلاف میں ہوئے مظاہروں میں اتر پردیش کے مختلف شہروں میں کم سے کم 15 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ میرٹھ میں پانچ لوگوں کی موت ہوئی، کانپور، بجنور اور فیروزآباد میں دودو لوگوں کی موت اورمظفرنگر، سنبھل اور وارانسی میں ایک ایک شخص کی موت ہوئی تھی۔
‘دی ہندو’کے صحافی عمر راشد کو لکھنؤ میں گزشتہ جمعہ کو پولیس نے حراست میں لیا تھا۔ صحافی کے مطابق، پولیس نے ان پر شہریت قانون کے خلاف لکھنؤ میں ہوئے تشدد کی سازش کرنے کا الزام لگایا اور ان پر فرقہ وارانہ تبصرے بھی کیے۔
جو لوگ دہلی کی اقتدار کی ساخت کو جانتے ہیں ان کو پتہ ہے کہ وزیر داخلہ امت شاہ کے اعلان کی کاٹ اگر نقوی سے کرائی جائے تو وہ لطیفہ سےزیادہ نہیں ہے۔ وزارتِ داخلہ میں کیا ہوا ہے یا نہیں ہوا اس کی جانکاری اقلیتی معاملوں کے وزیر نقوی دے رہے ہیں۔
عدالت کے حکم کے بعد حراست میں لئے گئے 8 نابالغوں کو سنیچر کی صبح کو رہا کیا گیا۔ دریاگنج میں جمعہ کو شہریت ترمیم قانون کے خلاف ہوئے پرتشدد مظاہرہ کے تعلق سے بھیم فوج چیف چندرشیکھر سمیت اب تک 16 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر ہوا مظاہرہ۔
ہر بار یہ کہنا کہ باہری لوگوں نے تشدد کیا پولیس کے جواب پر شک پیدا کرتا ہے۔ کیا پولیس کے اس تشدد کو نہیں دکھایا جانا چاہیے؟ ایسے کئی ویڈیو وائرل ہو رہے ہیں ۔ ہر جگہ سے پولیس کے تشدد سے جڑے سوالوں اور ویڈیو کوصاف کر دیا گیا ہے۔ چینلوں پر صرف لوگوں کے تشدد کے ویڈیو ہیں یا خبروں کی پٹی میں لکھا ہے کہ بھیڑ نے تشدد کیا۔
کانگریس کی حکومت والی ریاستوں کے وزیراعلیٰ کے علاوہ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی آندھر پردیش کے وزیراعلی جگن موہن ریڈی این آر سی کی مخالفت کر چکے ہیں۔ وہیں، بی جے پی کے ایک اور معاون رام ولاس پاسوان کی قیادت والی ایل جے پی نے کہا کہ ملک بھر میں ہو رہے مظاہرے بتاتے ہیں کہ مرکزی حکومت سماج کے ایک بڑے طبقے کے درمیان غلط فہمی کو دور کرنے میں ناکام رہی ہے۔
وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے11 دسمبر کو جاری پہلی ایڈوائزری کی مذمت کرتے ہوئے ایڈیٹرس گلڈ نے حکومت سے اس کو واپس لینے کو کہا تھا۔ دوسری ایڈوائزری جاری ہونے کے بعد ترنمول کے ایم پی ڈیریک اوبرائن نے کہا کہ یہ خبر پہنچانے والے کو […]
گوہاٹی ہائی کورٹ نے جمعرات شام سے موبائل انٹرنیٹ خدمات بحال کرنے کا حکم دیا تھا اس کے بعد جمعہ کی صبح سے وہاں انٹرنیٹ خدمات کو بحال کر دیا گیا۔
راج ٹھاکرے نے کہا کہ ،میں امت شاہ کو مبارکبا ددیتا ہوں کہ انہوں نے اقتصادی بحران سے دھیان ہٹانے کے لیے یہ کھیل کھیلا ۔ا س ملک میں عوام کو پہلے ہی بنیادی سہولیات نہیں مل رہی ہیں ایسے میں باہری لوگوں کو بلانا ٹھیک نہیں ہے۔
جئے پور میں 13 مئی 2008 کو ہوئے سلسلے وار بلاسٹ میں 80 لوگوں کی موت ہوئی تھی اور تقریباً 170 زخمی ہوئے تھے۔ راجستھان کی ایک خصوصی عدالت نے معاملے میں 4 ملزمین محمد سرور اعظمی، محمد سیف،محمد سلمان اور سیف الرحمن کو مجرم ٹھہرایا جبکہ ایک ملزم شہباز حسین کو الزام سے بری کر دیا تھا۔
شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں جمعہ کو دہلی کے دریا گنج میں ہوئے تشدد سے متعلق معاملے میں پولیس نے 15 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔
ویڈیو: شہریت ترمیم قانون کے خلاف دہلی گیٹ میں مظاہرہ کے دوران دی وائر کے شیکھر تیواری کی مظاہرین سے بات چیت۔
ملک بھر میں جاری شہریت ترمیم قانون کےخلاف احتجاج اور مظاہرے کے بیچ کرناٹک بی جے پی رہنما سی ٹی روی نے کہا کہ اگر ریاست میں اکثریت نے اپنا صبر و تحمل کھو دیا تو صورت حال وہی ہوگی جو گودھرا کے بعد ہوئی تھی۔
فیصلہ سناتے ہوئے نئی دہلی کی تیس ہزاری کورٹ نے ایم ایل اے کلدیپ سینگر پر 25 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی لگایا ہے، جس کو امدادی رقم کے طور پر متاثرہ کو دیا جائےگا۔
شہریت ثابت کرنے کے لیے پاسپورٹ، ووٹر کارڈ یا آدھار کی کوئی وقعت نہیں ہے، بلکہ دادا یا نانا کی جائیداد کے کاغذات جمع کرنے ہوں گے اور پھر ان سے رشتہ ثابت کرنا ہوگا۔ آسام میں تو ایسے افراد حراستی کیمپوں میں ہیں، جن کے نام میں محمد کی اسپیلنگ انگریزی میں کہیں ایم،یو، تو کہیں ایم، او،ہے۔ بس اسی فرق کی وجہ سے ان کی شہریت مشکوک قرار دی گئی ہے۔
صدرجمہوریہ رامناتھ کووند کو بھیجے گئے خط میں ٹیچرس ایسوسی ایشن نے لکھا ہے کہ وہاٹس ایپ سے امتحان لینے کے انتظامیہ کے فیصلے سے جے این یو پوری دنیا کی تعلیمی دنیا میں ایک مذاق بن جائے گا۔
علی گڑھ پولیس کی طرف سے درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ 15 دسمبر کی رات ہوئے تشدد کے دوران مظاہرین نے دیسی پستول سے پولیس پر فائرنگ کی تھی۔ ایف آئی آر میں علی گڑھ اسٹوڈنٹ یونین کے صدرکا نام بھی شامل ہے۔
احمد آباد پولیس نے بتایا کہ 50 لوگوں کو نامزد کیا گیا ہے۔ کانگریس کاؤنسلر شہزاد خان پٹھان سمیت 49 لوگوں پر قتل کی کوشش ،فسادات پھیلانے اور پولیس کو پیٹنے کا الزام ہے۔
مرشدآبادپولیس نے بتایا کہ رادھامادھبتلاگاؤں کے کچھ لوگوں نےسیالدہ- لال گولالائن پر جا رہے ایک ریل انجن پر لنگی ٹوپی پہنےکچھ لڑکوں کو پتھر پھینکتے دیکھا اور پکڑکرپولیس کے حوالے کر دیا۔ ان میں ایک مقامی بی جے پی کارکن بھی شامل ہے۔
کورٹ نے کہا، کیا کوئی قلمکار یاآرٹسٹ پرامن مظاہرہ نہیں کر سکتا، اگر وہ سرکار کے کسی فیصلے سے متفق نہیں ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق،اترپردیش میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں ہو رہے مظاہروں کے دوران 6 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔
کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بی ایس یدورپا نے کہا ہے کہ ریاست میں شہریت ترمیم قانون نافذ کیا جائے گا۔وہیں اترپردیش کے ڈی جی پی کا کہنا ہے کہ لکھنؤ میں ہوئی اس موت کا مظاہرہ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
شہریت ترمیم قانون کے خلاف لکھنؤ میں جمعرات کوتشدد کی خبریں سامنے آئین تھیں جس میں ایک فردکی موت ہو گئی اور16 پولیس اہلکاروں سمیت کئی لوگ زخمی ہو گئے تھے۔
چنئی پولیس کا کہنا ہے کہ ولور کوٹم میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ کی اجازت نہیں دی گئی تھی،اس کےباوجود مظاہرہ اور احتجاج ہوا۔
شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں آسام کے مختلف اضلاع میں ہوئے پرتشددمظاہرہ کے بعد وہاں موبائل انٹرنیٹ خدمات بند کر دی گئی تھیں۔ مظاہرے کے دوران پانچ لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔
اتر پردیش کے سنبھل میں اگلے حکم تک انٹرنیٹ خدمات پر روک لگائی گئی۔ لکھنؤ میں ایک ٹی وی چینل کے او بی وین میں آگ لگائی گئی۔ مئو شہر میں بھی ہوا پتھراؤ۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں کئی اساتذہ نے خاموش جلوس نکالا۔
گجرات کے وزیراعلیٰ وجئے روپانی نے دعویٰ کیا کہ کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹی شہریت ترمیم قانون اور مجوزہ این آر سی کے خلاف کچھ ریاستوں میں ہو رہے مظاہروں کے لیے ذمہ دار ہیں۔
پپو یادو نے کہا کہ ،سن لیں نتیش-مودی- شاہ آپ کا بینڈ بجانے کو جنتا ہے تیار۔ آپ کا ہندو مسلم کا ایجنڈہ ہونے والا ہے بےکار۔ نئی دہلی : شہریت ترمیم قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج اوربند کی حمایت میں جن ادھیکار پارٹی کے چیف اور […]
اختیارات کا غلط استعمال کرنے کے الزام میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو ان کے عہدے سے ہٹانے کے لئے امریکی وفد نے 230-197 کی اکثریت سے مواخذہ کی تجویز پاس کر دی۔ اب یہ معاملہ ری پبلکن پارٹی کی اکثریت والے سینیٹ میں سماعت کے لئے جائےگا۔
19 دسمبر1927 کو مجاہدآزادی اشفاق اللہ خاں کو فیض آباد جیل میں پھانسی دی گئی تھی۔ایودھیا میں ان کی شہادت کے موقع پر ہرسال منعقد ہونے والی تمام تقاریب پر شہریت ترمیم قانون کو لےکر مظاہرہ کے خدشہ کی وجہ سے روک لگا دی گئی ہے۔
راجدھانی دہلی میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ ہو رہا ہے۔ ان مظاہروں کو روکنے کے لیے دہلی کے کئی علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کرنے کے ساتھ انٹر نیٹ خدمات پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔
شبانہ اعظمی اس وقت ملک میں نہیں ہیں اس لیے انہوں نے ویڈیوز شیئر کرکےشہر یت ترمیم قانون کو لے کر ہورہے ملک گیر احتجاج کے ساتھ اپنی حمایت کا اظہار کیا ہے۔
معاملہ روہتاس ضلع کے راموڈیہہ گاؤں کا ہے، جہاں 4 لوگوں نے اتوار کی صبح ایک نابالغ سے ریپ کی کوشش کی۔ منگل کو خود کو میڈیا اہلکار بتا کر ملزمین کے رشتہ دار متاثرہ کے گھر پہنچے اور اس کو گولی مار دی۔