ویڈیو: دہلی پولیس نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف خواتین ریسلرز کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں دو ایف آئی آر درج کی ہیں۔ اس کے باوجود جنتر منتر پر پہلوانوں کا مظاہرہ جاری ہے۔ انہوں نے سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔
سپریم کورٹ نے ہیٹ اسپیچ کے واقعات کے خلاف کارروائی کرنے میں ریاستوں کی عدم فعالیت سے متعلق دائر درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ ریاستی حکومتوں کی کارروائی مذہب سے قطع نظر کی جانی چاہیے۔ کارروائی میں کسی بھی طرح کی ہچکچاہٹ کو توہین عدالت کے طور پر دیکھا جائے گا۔
اتوار کو کراول نگر میں منعقدہ ‘ہندو راشٹر پنچایت’ میں بی جے پی لیڈر اوریونائٹیڈ ہندو فرنٹ کے بین الاقوامی ورکنگ صدر جئے بھگوان گوئل نے علاقے میں مسلمانوں کو مکانات فروخت نہ کرنے اور ان کے ساتھ کوئی کاروبار نہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد شمال–مشرقی دہلی کو پہلا ‘ہندو راشٹر ضلع ‘ بنانا ہے۔ پولیس نے تقریب کی منظوری نہ لینےکے حوالے سے مقدمہ درج کر لیا ہے۔
کرناٹک کے بی جے پی ایم ایل اے اور باغبانی کے وزیر منی رتن نے انتخابی مہم کے ایک پروگرام میں عیسائی برادری پر مذہب تبدیل کرانے کا الزام لگاتے ہوئے ان پر حملہ کرنے کی اپیل کی تھی۔ الیکشن افسران کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے گزشتہ اتوار کو گڑگاؤں میں ‘بھویہ بھگوا یاترا’ کا اہتمام کیا تھا۔ گڑگاؤں پولیس حکام نے کہا کہ یہ ریلی غیر قانونی تھی، کیونکہ اس کے لیے اجازت نہیں لی گئی تھی۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی تک اس میں ملوث افراد کی شناخت نہیں ہوسکی ہے اس لیے اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
الزام ہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے جن طالبعلموں نے اس پروگرام کا اہتمام کیا تھا، ان کے پاس مبینہ طور پر 6 دسمبر کو ‘یوم سیاہ’ بتانے والے پوسٹر تھے۔ واقعہ کے ایک دن بعد ہندوتوا تنظیموں نے دھمکی دی تھی کہ اگر ملزم طالبعلموں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو وہ احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔
بک ریویو: تحریک کے ساتھ ہی تحریکوں کو دستاویزی پیرہن عطا کرنا ایک اہم اور ذمہ دارانہ کام ہے۔ صحافی مندیپ پنیا نے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کی تحریک کے سفر کو تخلیقی انداز میں حقائق کے ساتھ پیش کرکے اس سمت میں کوشش کی ہے۔
دہلی کی ایک عدالت نے کہا کہ ہائی کورٹ کے ایک حالیہ فیصلے کے مطابق،ہیٹ اسپیچ وغیرہ کے معاملے میں کوڈ آف کریمنل پروسیجر (سی آر پی سی) کی دفعات کے تحت تحقیقات اور ایف آئی آر کے درج کرنے کے لیے حکومت کی منظوری ضروری ہوتی ہے۔
اتر پردیش کے الہ آباد شہر میں گنگا ندی میں چلتی ناؤ پر کچھ لوگوں کے گوشت پکانے اور حقہ پینے کا ویڈیو وائرل ہوا تھا۔ آٹھ لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے جن میں سے دو کی شناخت کر لی گئی ہے۔ ان پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور عبادت گاہ کی بے حرمتی کا الزام لگایا گیا ہے۔
پیغمبر اسلام کے بارے میں قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے بعدگوشا محل کے ایم ایل اے راجہ سنگھ کوگرفتار کیا گیا تھا۔ بعد میں ایک مقامی عدالت نے انہیں ضمانت دے دی تھی، جس کے خلاف رات بھر شہر کے کئی حصوں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ بی جے پی نے انہیں وجہ بتاؤ نوٹس دے کر پارٹی سےسسپنڈ کر دیا ہے۔
حیدرآباد میں گزشتہ دنوں اسٹینڈ اپ کامیڈین منور فاروقی کا شو ہوا تھا، جس کے خلاف گوشہ محل سے بی جے پی ایم ایل اے ٹی راجہ سنگھ کا ایک ویڈیو یوٹیوب پر سامنے آیا ہے، جس میں مبینہ طور پر انہیں پیغمبر اسلام کے خلاف تبصرہ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق، مہاراشٹر میں ناگپور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے ہتھیاروں کے ‘غیر قانونی قبضے’کے سلسلے میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے خلاف شکایت موصول ہونے کے باوجود مقدمہ درج کرنے میں مبینہ ناکامی کے لیے یہ نوٹس جاری کیا ہے اور چار ہفتے کے اندر جواب داخل کرنے کو کہا ہے۔
انگریزی میگزین ‘دی ویک’ نے اپنے تازہ شمارے میں وزیر اعظم کے اقتصادی مشیر بیبیک دیب رائے کا ایک مضمون شائع کیا تھا۔ اس کے ساتھ چھپی بھگوان شیو اور ماں کالی کی تصویر کو قابل اعتراض قرار دیتے ہوئے کانپور میں بی جے پی کے ایک رہنما نے میگزین کے خلاف مذہبی جذبات کوبھڑکانے کے الزام میں معاملہ درج کرایا ہے۔ دیب رائے نے بطور کالم نگار میگزین سے تعلقات منقطع کر لیے ہیں۔
ہندوتوا تنظیم کا الزام ہے کہ اتر پردیش میں کانپور کے فلوریٹس انٹرنیشنل اسکول میں اسلامی دعا کے ذریعے طالبعلموں کا مذہب تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی تھی، جبکہ اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ان کے یہاں کسی خاص مذہب نہیں، بلکہ تمام مذاہب کی دعائیں طالبعلموں سے کرائی جاتی ہیں اور ایسا 12-13 سالوں سے چل رہا ہے۔
ویڈیو: پیغمبر اسلام کے بارے میں بی جے پی کی معطل ترجمان نوپور شرما کے بیان کے بعد ملک میں تنازعہ اب تک جاری ہے۔ گزشتہ روز بجرنگ دل، وی ایچ پی اور آر ایس ایس کے ارکان نے ہریانہ کے گڑگاؤں میں مسلمانوں کو ہراساں کرنے کی کوشش میں پیغمبر اسلام کے خلاف نعرے لگائے۔
ٹی وی بحث کے دوران پیغمبر اسلام کے بارے میں تبصرے کی وجہ سے معطل بی جے پی لیڈر نوپور شرما کی جانب سے ملک کے مختلف حصوں میں ان کے خلاف درج ایف آئی آر کو دہلی منتقل کرنے کے لیے دائر عرضی پر سپریم کورٹ کی بنچ سماعت کر رہی تھی۔ بنچ نے اس ٹی وی مباحثے کی میزبانی کے لیے نیوز چینل ٹائمس ناؤ کے خلاف بھی سخت موقف اختیار کیا۔ عدالت نے پوچھا کہ ٹی وی پر یہ بحث کس لیے تھی؟ صرف ایک ایجنڈے کے فروغ دینے کے لیے؟ انہوں نے عدالت میں زیر غور معاملے کا انتخاب کیوں کیا؟
ویڈیو: اگنی پتھ سے لے کر سی اے اے، زرعی قانون اور نوٹ بندی کی وجہ سے ملک میں احتجاجی مظاہروں کے سلسلے میں مودی کی حکومت کے بارے میں دی وائر کے بانی ایڈیٹر سدھارتھ وردراجن اور دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند کی بات چیت۔
سابق نوکر شاہوں کے کانسٹی ٹیوشنل کنڈکٹ گروپ نے ملک کے چیف جسٹس کے نام ایک کھلے خط میں کہا ہے کہ مسئلہ اب صرف مقامی سطح پر پولیس اور انتظامیہ کی ‘زیادتیوں’ کا نہیں ہے بلکہ یہ حقیقت یہ ہے کہ قانون کی حکمرانی ہے، قانونی کارروائی اور’قصوروار ثابت نہ ہونے تک بے قصور ماننے’کے نظریہ کو بدلا جا رہا ہے۔
بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما اورسابق لیڈر نوین جندل کے پیغمبر اسلام کے بارے میں ریمارکس کے خلاف 10 جون کو جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی میں پیش آئے تشدد کے دوران 20 سالہ محمد ساحل اور 15 سالہ مدثر عالم کی گولی لگنے سے موت ہوگئی تھی۔
آر ایس ایس کے ایک مرکزی لیڈر او ر نظریہ سازشری رام مادھو نے مسلمانوں کو ایک تین نکاتی فارمولہ پیش کیا ہے جس سے وہ ہندوستان میں سکون کے ساتھ زندگی گزار سکتے ہیں۔ یہ شرطیں کچھ اس طرح کی ہیں کہ مسلمان غیر مسلموں کو کافر نہ کہیں، مسلمان خود کو امت اسلام یا مسلم امت کا حصہ سمجھنا ترک کردیں اور مسلمان جہاد کے نظریے سے خودکو الگ کریں۔
پیغمبر اسلام کےبارے میں بی جے پی لیڈروں کے تبصرے کے خلاف میں 10 جون کو جھارکھنڈ کی راجدھانی رانچی میں پیش آئے تشدد کے واقعہ میں ایک نابالغ سمیت دو افراد کی موت ہوگئی تھی۔ متاثرہ خاندان نے پولیس کے ساتھ ساتھ ایک مقامی ہندوتوا کارکن پر گولی باری کا الزام لگایاہے، لیکن پولیس نے ابھی تک اس سلسلے میں ان کی ایف آئی آر نہیں لکھی ہے۔ اب اہل خانہ نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرنے کی بات کہی ہے۔
اتر پردیش کے علی گڑھ ضلع کے مہوا کھیڑا تھانہ حلقہ میں واقع ایک مسجد کی دیوار پر ‘پیغمبر اسلام’ کے خلاف ریمارکس لکھنے پر پولیس نے ایک نامعلوم شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ پولیس نے کہا کہ اس سلسلے میں کئی لوگوں سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
ویڈیو: بی جے پی کے معطل رہنماؤں- نوپور شرما اور نوین جندل کے پیغمبر اسلام کے بارے میں تبصرے کے بعد ہندوستان کی کئی ریاستوں میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے۔ عرب ممالک نے بھی احتجاج درج کرایا تھا۔ اتر پردیش میں انتظامیہ نے تشدد کے ملزمین کے گھرتک بلڈوزر سے گروا دیے۔ دی وائر کے بانی ایڈیٹر سدھارتھ وردراجن نے دہلی یونیورسٹی کے پروفیسر اپوروانند سے اس موضوع پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
نوپور شرما اسی طرح کھیل رہی تھیں جس طرح انہیں سکھایا گیا تھا۔ ماضی میں انہیں یا بی جے پی کی جانب سے بولنے والے ان کے کسی بھی ساتھی کو کبھی مسلمانوں کے خلاف پرتشدد تبصروں کے لیے سرزنش نہیں کی گئی۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ پارٹی کے سرکردہ رہنماؤں کی نظر میں آنے کا اچھا طریقہ رہا ہے۔
مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ پیغمبر اسلام کے بارے میں متنازعہ تبصرے پر پرامن احتجاج کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کیے جا رہے ہیں، لاٹھی چارج کیا جا رہا ہے اور ان کے گھروں کو مسمار کیا جا رہا ہے۔ جب تک کہ کوئی شخص عدالت میں مجرم ثابت نہیں ہوتا، وہ صرف ایک ملزم ہوتاہے۔ وہیں جمعیۃ نے کہا ہے کہ پولیس نے مظاہرے میں شامل لڑکوں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کیا۔ یہ بہت ہی افسوسناک ہے۔
نوپور شرما نے پیغمبر اسلام کے خلاف ‘ٹائمس ناؤ’ کے پرائم ٹائم شو میں تبصرہ کیا تھا۔ نویکا کمار اس شو کو ہوسٹ کر رہی تھیں۔ مہاراشٹر کے پربھنی میں درج ایف آئی آر میں نویکا پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگایا گیا ہے۔
کویت کے قوانین کے مطابق خلیجی ملک میں تارکین وطن کی طرف سے دھرنا دینا یا مظاہرہ کرنا منع ہے۔ یہاں 10 جون کو تارکین وطن نے پیغمبر اسلام کی حمایت میں مظاہرہ کیا تھا۔ کویت ان چند ممالک میں سے ایک ہے جس نے بی جے پی کے سابق رہنما نوپور شرما اور نوین جندل کے تبصرے پر ہندوستانی سفیر کو طلب کیا تھا۔
سیاسی معاملات پر شاہ رخ، سلمان اور عامر خان کی خاموشی پر اداکار نصیر الدین شاہ نے کہا کہ، میں ان کے لیے نہیں بول سکتا۔ مجھے لگتا ہے کہ وہ سوچتے ہوں گے کہ وہ بہت زیادہ خطرہ مول لے رہے ہیں، لیکن پھر میں نہیں جانتا کہ وہ اپنے ضمیر کو کیسے تسلی دیتے ہیں۔ میرے خیال میں وہ اس پوزیشن میں ہیں جہاں ان کے پاس کھونے کے لیے بہت کچھ ہے۔
دہلی پولیس کی انٹلی جنس فیوژن اینڈ اسٹریٹیجک آپریشن (آئی ایف ایس او) یونٹ نے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے، لوگوں کو اکسانے اور نفرت پھیلانے کے الزام میں سوشل میڈیا کے کئی معروف صارفین کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی ہیں، جن میں صحافی صبا نقوی، ہندو مہا سبھا کی پوجا شکن پانڈے، راجستھان کے مولانا مفتی ندیم اور دیگر کےنام شامل ہیں۔
القاعدہ ان انڈین سب کانٹیننٹ (اے کیو آئی ایس) نے پیغمبر اسلام کے بارے میں بی جے پی رہنماؤں کے متنازعہ تبصرے پر دہلی، ممبئی، اتر پردیش اور گجرات میں حملوں کی دھمکی دی ہے۔
بی جے پی کی آٹھ سالہ حکومت نے ایک بڑی آبادی ایسی پیدا کی ہے جو مانتی ہے کہ پارٹی لیڈر کے بگڑے بول کی وجہ سے ہوئی بین الاقوامی شرمندگی کے لیے پارٹی کے ‘شعلہ بیاں مقرر’ ذمہ دار نہیں ہیں، بلکہ وہ لوگ ذمہ دار ہیں جو اس موضوع پر اتنی دیر تک چرچہ کر تے رہے کہ بات ہندوستان سے باہر پہنچ گئی۔
کانپور میں 3 جون کو بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کے ذریعے پیغمبراسلام کے بارے میں کیے گئے متنازعہ تبصرےکے خلاف احتجاج کے دوران تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے بی جے پی یووا مورچہ کے سابق ضلع اکائی سکریٹری ہرشیت سریواستو کو سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز مواد پوسٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔
مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کی طرف سے پیغمبر اسلام پر کیے گئے متنازعہ تبصرے کا مرکز میں حکمراں این ڈی اے پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے، کیونکہ وہ سرکاری عہدیدار نہیں تھیں۔
ایک صحافی نے پیغمبر اسلام کے خلاف ہندوستانی حکمران جماعت کے رہنماؤں کے تبصرےکے سلسلے میں متعدد ممالک کی مذمت پراقوامِ متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوترس کے ردعمل کے بارے میں پوچھا تھا، جس کے جواب میں ان کے ترجمان اسٹیفن نے یہ بیان دیا۔
بی جے پی لیڈر نوپور شرما اور نوین جندل کے پیغمبر اسلام کے بارے میں کیے گئے مبینہ قابل اعتراض بیانات کی بین الاقوامی سطح پر مذمت جاری ہے۔ خلیجی ممالک کے بعد مالدیپ، عمان، انڈونیشیا، اردن، متحدہ عرب امارات، مصر اور لیبیا جیسے ممالک نے بھی متنازعہ تبصرےپر اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے۔
بی جے پی لیڈر نوپور شرما کی طرف سے پیغمبر اسلام کے بارے میں کیے گئے مبینہ قابل اعتراض تبصرے اور پارٹی ترجمان نوین جندل کے اسی طرح کے ‘توہین آمیز’ ٹوئٹس کی مذمت کرتے ہوئے خلیجی ممالک–قطر، کویت، ایران اور سعودی عرب کے علاوہ پاکستان نے بھی […]
اس وقت گودی جگت کو ایک نئے کمار کی ضرورت ہے اور اکشے کمار سے بڑا کمارسوجھ نہیں رہا ہے۔ کام و ہی کرناہوگا، لیکن نیا چہرہ کرے گا توچینج لگے گا۔ وہ صحافی بن کر آئیں گے تو ایک ہی شوکو ہر چینل پر ایک ساتھ چلوایا جائے گا۔ سیزن بھی آم کا ہے، جتنا آم مانگیں گے، اتنا کھلوایا جائے گا۔
پیغمبر محمدکے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے معاملے میں بی جے پی لیڈر نوپور شرما کے خلاف مہاراشٹر میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ وہیں، دہلی یونٹ کے ترجمان رہے نوین جندل نے یکم جون کو پیغمبرمحمد کا تذکرہ کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا تھا۔
ایک نیوز چینل پر بحث کے دوران پیغمبر محمد کے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کرکے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں بی جے پی ترجمان نوپور شرما کے خلاف پونے کے علاوہ ممبئی، تھانے، بھیونڈی اور حیدرآباد میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ویڈیو: دہلی کے جہانگیر پوری علاقے میں ہنومان جینتی کے موقع پر فرقہ وارانہ تشدد اور پھر تجاوزات کی مہم کے بعد یہاں کے مسلمانوں نے پولیس کی طرف سے ہراساں کیے جانے اور حراست میں لیے جانے کے خوف کے بارے میں دی وائر سے بات چیت کی۔